بيت الخلاء ميں وضوء كرتے وقت بسم اللہ پڑھنا
سوال
كيا مسلمان شخص كے ليے قضائے حاجت كے بعد بيت الخلاء ميں وضوء كرتے وقت بسم اللہ پڑھنى جائز ہے، يا وہ باہر نكل كر بسم اللہ پڑھے اور پھر اندر داخل ہو كر وضوء كرے، ( كيونكہ بسم اللہ كے بغير وضوء نہيں ہوتا ) اور كيا ميں دوران غسل اللہ كا نام لے سكتى ہوں ؟
جواب
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى سے اس كے متعلق دريافت كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
" اگر انسان غسل خانہ يا بيت الخلاء ميں ہو تو وہ دل ميں بسم اللہ پڑھے، اور زبان سے حروف كى ادائيگى نہ كرے، اور اگرايسا ہى ہے تو آپ اس پر عمل كريں، كيونكہ راجح قول كے مطابق بسم اللہ واجبات ميں نہيں بلكہ مسحبات ميں شامل ہوتى ہے، چنانچہ آپ ميں وسوسہ اور غفلت نہيں ہونى چاہيے.
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 219 )
ماخوذ:الاسلام و جواب
سوال
كيا مسلمان شخص كے ليے قضائے حاجت كے بعد بيت الخلاء ميں وضوء كرتے وقت بسم اللہ پڑھنى جائز ہے، يا وہ باہر نكل كر بسم اللہ پڑھے اور پھر اندر داخل ہو كر وضوء كرے، ( كيونكہ بسم اللہ كے بغير وضوء نہيں ہوتا ) اور كيا ميں دوران غسل اللہ كا نام لے سكتى ہوں ؟
جواب
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى سے اس كے متعلق دريافت كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
" اگر انسان غسل خانہ يا بيت الخلاء ميں ہو تو وہ دل ميں بسم اللہ پڑھے، اور زبان سے حروف كى ادائيگى نہ كرے، اور اگرايسا ہى ہے تو آپ اس پر عمل كريں، كيونكہ راجح قول كے مطابق بسم اللہ واجبات ميں نہيں بلكہ مسحبات ميں شامل ہوتى ہے، چنانچہ آپ ميں وسوسہ اور غفلت نہيں ہونى چاہيے.
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 219 )
ماخوذ:الاسلام و جواب