محترم شیخ!
پابندی اگر موضوعات پر لگائیں گے تب کیسے ھم علم حاصل کریں گے؟
میری رائے تو صرف ان موضوعات کے حوالے سے ہے جن پر بہت زیادہ بحث ہو چکی ہے اور مزید بحث تلخیوں کو جنم دینے کا سبب بن سکتا ہے اور پھر بھی اگر کوئی بحث کرنے والا سمجھتا ہے کہ وہ کسی نئے پہلو پر بات کرنا چاہتا ہے تو پہلے سابقہ بحوث کو دیکھ لیا جائے اور یہ اجازت کسی علمی کمیٹی کے ذریعے مل سکتی ہے یعنی انتظامیہ ایک علمی کمیٹی بنا دے جو اس امر کا جائزہ لے کہ اآیا اس موضوع پر مزید گفتگو مفید ہو گی یا وہی پرانے نکات زیر بحث لائے جائیں گے
اور مزید ایسے موضوعات جو تلخیوں کا سبب بن سکتے ہیں ان کا انتخاب کیا جا سکتا ہے لیکن پابندی سے قبل
ان موضوعات کے تمام لنکس کسی ایک جگہ اکٹھے کر دیے جائیں تاکہ استفادہ میں اآسانی ہو سکے
اور ایک علمی کمیٹی بنا دی جائے جو جائزہ لے سکے اور فیصلہ کر سکے