السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اردو کے تین بنیادی اسلوب ہیں، ایک فارسی، دوسرا عربی اور تیسرا ہندی!
کچھ مزید اسلوب بھی ہیں، اور پھر ان میں ذیلی بھی!
علماء اکثر عربی اسلوب استعمال کرتے ہیں، فلسفہ میں فارسی اسلوب کا استعمال زیادہ نظر آتا ہے، اور ہندی اسلوب پاکستان میں تو اب قریباً معدوم ہونے کو ہے!
پاکستان میں اکثر فارسی و عربی اسلوب رائج ہے، لیکن بھار ت میں ہندی اسلوب کا زیادہ استعمال ہے، وجہ تو اس کی ظاہر ہے کہ ان کا واسطہ و تعلق ہندی سے کافی زیادہ ہے!
عام بول چال میں بھارت میں اردو ہندی میں فرق کرنا بہت مشکل ہے کہ ہندی اب قریباً اردو ہوتی جا رہی ہے، الا کہ کچھ خاص مواقع اور مخصوص لوگ ہندی کو تقویت دینے اور زندہ رکھنے کے لئے خاص ہندی طرز میں گفتگو کرتے ہیں، بعض ہندؤں کے مذہبی امور میں یا پھر خاص سیاست میں! آخر ''ووٹ'' کا چکر بھی تو ہے! یہ اردو ہندی کے جھگڑے سے ہی تو تقسیم ہند کا آغاز ہوا تھا!
لیکن عام طور پر ''شد ہندی'' تو اکثر ہندو بھی نہیں سمجھ پاتے، وہ بھی کہتے ہیں کہ بھیا آسان بول! اور اردو کیوں کہ آسان ہے، اور انسان کی فطرت ہے کہ ہے کہ مشکل کوچھوڑ کر آسانی اختیار کرتا ہے!
اس طرح بول چال میں تو اردو نے ہندی کو کافی پیچھے چھوڑ دیا ہے!
یہ تو ہوئی تمہید!
اب ہمارے
@عمر اثری رہے ہمارے ہندی بھائی! لہٰذا ہمارے دوسرے ہندی بھائی
@محمد طارق عبداللہ کو تو معلوم تھا، ہم پاکستانیوں کے لئے ہندی اسلوب سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے!
میری خیر ہے! اب میں رہا وہ پاکستانی کہ جسے''سپر پاکستانی'' ہندوستانی کہتے ہیں! اور ابھی مجھے میرے والدین کہ جو کبھی واقعی ہندوستانی تھے، ان کا اردو اسلوب نہیں بھولا!