مزید ان آیات و احادیث کے مفہوم کو پیش نظر رکھ کر تمام احادیث میں تطبیق دیں۔
(1)
إِنَّ اللَّـهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّـهِ فَقَدِ افْتَرَىٰ إِثْمًا عَظِيمًا ﴿٤٨﴾۔۔۔سورۃ النساء
(2)
إِنَّ اللَّـهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّـهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا ﴿١١٦﴾۔۔۔سورۃ النساء
(3) حدیث کا مفہوم ہے کہ "جس شخص کو اس حال میں موت آئی کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو نہیں پکارتا تھا تو وہ جنت میں داخل ہو گا"
(4) حدیث کا مفہوم ہے کہ "جس نے اللہ کے ساتھ شرک نہ کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف فرما دے گا چاہے اس کے گناہوں سے زمین و آسمان کے درمیان کا خلا بھر جائے"(حدیث کی سند کے لیے "کفایت اللہ" صاحب سے رابطہ کریں)
(5) حدیث کا مفہوم ہے کہ "اللہ کے ساتھ شرک نہ کرنے والا جنت میں جائے گا خواہ زنا کیا ہو خواہ چوری کی ہو"(حدیث کی سند کے لیے "کفایت اللہ" صاحب سے رابطہ کریں)
(6) حدیث کا مفہوم ہے کہ "جس نے کہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں، (عیسی علیہ السلام کے بارے میں یہ عقیدہ ہو کہ) عیسی اللہ کے بندے اور رسول تھے وہ کلمہ تھے جو اللہ نے مریم علیہ السلام کی طرف القاء کیا تھا اور اللہ کی طرف سے روح تھے، تو ایسا کہنے والا جنت میں جائے گا چاہے اس کے جیسے اعمال ہوں" (حدیث کی سند کے لیے "
کفایت اللہ" صاحب سے رابطہ کریں)
ان تمام قرآن مجید کی آیات و احادیث مبارکہ کو بھی مد نظر رکھیں اور پھر تطبیق دیں۔