• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بے نمازی کی تکفیر؟

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
صحیح بات یہی ہے کہ ترک نماز کفر اکبر ہے؛حافظ ابن قیمؒ نے لکھا ہے کہ اس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اجماع ہے۔ائمہ اربعہ میں سے امام احمد بن حنبلؒ کا بھی یہی موقف ہے اور سعودی علما و مشائخ بھی اسی کے قائل ہیں؛برصغیر کے علماے اہل حدیث میں سے مولانا عبدالقادر حصاریؒ کا بھی یہی فتوی ہے اور غالبا حافظ عبداللہ صاحب محدث روپڑیؒ بھی یہی راے رکھتے تھے۔
جہاں تک سستی کا تعلق ہے تو یہ شریعت میں معتبر نہیں؛یہ بھی عمدوقصد ہی میں آتی ہے؛والعیاذباللہ
لیکن اس صحابی کے بارے آپ کا کیا خیا ل ہے ؟قرب قیامت صرف لا الہ الا اللہ ہی کفایت کر جائے گا اور نجات کےلیے صرف یہی کا فی ہوگا
قال صلة بن زفر لحذيفة: ما تغني عنهم (لا إله إلا الله) وهم لا يدرون ما صلاة ولا صيام ولا نسك ولا صدقة؟
فأعرض عنه حذيفة ثم ردها عليه ثلاثا كل ذلك يعرض عنه حذيفة
ثم أقبل عليه في الثالثة فقال: يا صلة تنجيهم من النار. (ثلاثا) (السللسۃ الصحیحۃ:ح۸۷)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
صحیح بات یہی ہے کہ ترک نماز کفر اکبر ہے؛حافظ ابن قیمؒ نے لکھا ہے کہ اس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اجماع ہے۔ائمہ اربعہ میں سے امام احمد بن حنبلؒ کا بھی یہی موقف ہے اور سعودی علما و مشائخ بھی اسی کے قائل ہیں؛برصغیر کے علماے اہل حدیث میں سے مولانا عبدالقادر حصاریؒ کا بھی یہی فتوی ہے اور غالبا حافظ عبداللہ صاحب محدث روپڑیؒ بھی یہی راے رکھتے تھے۔
جہاں تک سستی کا تعلق ہے تو یہ شریعت میں معتبر نہیں؛یہ بھی عمدوقصد ہی میں آتی ہے؛والعیاذباللہ
امام احمد فرماتے ہین کہ صرف شرک ہی مسلمانکو اسلام سے خارج کر سکتا ہے :
قال الإمام المبجل أحمد بن حنبل في وصيته لتلميذه الإمام الحافظ مسدد بن مسرهد :
ولا يخرج الرجل من الإسلام شيء إلا الشرك بالله(طبقات الحنابلہ:۱ج‘ص:٣٤٣
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
امام احمد فرماتے ہین کہ صرف شرک ہی مسلمانکو اسلام سے خارج کر سکتا ہے ‘یا مسلمان کسی کسی فریضے کا انکا ر کر دے تو اس پر کفر لاگو ہو سکتا ہے اور سستی کی وجہ سے کوئی چیز رہ جا ئے تو یہ اللہ کا اختیا ر چاہے تواس کو عذاب چاہے اس کو بخش دے
قال الإمام المبجل أحمد بن حنبل في وصيته لتلميذه الإمام الحافظ مسدد بن مسرهد :
ولا يخرج الرجل من الإسلام شيء إلا الشرك باللهالعظيم أو يرد فريضة من فرائض الله عز وجل جاحدا بها فإن تركها كسلا أو تهاونا: كان في مشيئة الله إن شاء عذبه وإن شاء عفا عنه. . . "
(طبقات الحنابلہ:۱ج‘ص:٣٤٣
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
امام احمد فرماتے ہین کہ صرف شرک ہی مسلمانکو اسلام سے خارج کر سکتا ہے :
قال الإمام المبجل أحمد بن حنبل في وصيته لتلميذه الإمام الحافظ مسدد بن مسرهد :
ولا يخرج الرجل من الإسلام شيء إلا الشرك بالله(طبقات الحنابلہ:۱ج‘ص:٣٤٣
السلام و علیکم -

محترم ---نماز کا قائم نہ کرنا بھی انسان کو مشرکوں کی صف میں کھڑا کر دیتا ہے - الله رب العزت کا فرمان ہے ؛

وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ - سوره الروم ٣١
اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ -
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
صحیح بات یہی ہے کہ ترک نماز کفر اکبر ہے؛حافظ ابن قیمؒ نے لکھا ہے کہ اس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اجماع ہے۔ائمہ اربعہ میں سے امام احمد بن حنبلؒ کا بھی یہی موقف ہے اور سعودی علما و مشائخ بھی اسی کے قائل ہیں؛برصغیر کے علماے اہل حدیث میں سے مولانا عبدالقادر حصاریؒ کا بھی یہی فتوی ہے اور غالبا حافظ عبداللہ صاحب محدث روپڑیؒ بھی یہی راے رکھتے تھے۔
جہاں تک سستی کا تعلق ہے تو یہ شریعت میں معتبر نہیں؛یہ بھی عمدوقصد ہی میں آتی ہے؛والعیاذباللہ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ اگر کوئی نماز روزہ چھوٹ جائے تو اللہ نے چاہا تو ضرور اس کو بخش دے گا:
وأما الديوان الذي لا يعبأ الله به شيئا فظلم العبد نفسه فيما بينه وبين ربه من صوم يوم تركه أو صلاة تركها فإن الله عز وجل يغفر ذلك ويتجاوز إن شاء(الإمام أحمد في (مسنده) (6 / 240) یاد رہے یہ حدٰؒث مرفوع ہے اور اما م حاکم نے اسے صحیح کہا ہے( مستدرک حاکم(4 / 576)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
عبارت لکھ دیں بھائی یا مکمل حوالہ دے دیں تاکہ ہر کوئی دیکھ سکے۔۔جزاک اللہ خیر
مکمل فتویٰ کے لیے آپ کو کتاب کا نام بتایا تھا، ابھی یہ کتاب کمپوزنگ کے مراحل میں ہے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
السلام و علیکم -

محترم ---نماز کا قائم نہ کرنا بھی انسان کو مشرکوں کی صف میں کھڑا کر دیتا ہے - الله رب العزت کا فرمان ہے ؛

وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ - سوره الروم ٣١
اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ -
اس آیت کو کس مجتہد نے اس معنی میں لیا ہے اس کا نام تو بتائیں اور اس میں جو واو ہے اس کے بارے آپ کا خیال ہے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
السلام و علیکم -

محترم ---نماز کا قائم نہ کرنا بھی انسان کو مشرکوں کی صف میں کھڑا کر دیتا ہے - الله رب العزت کا فرمان ہے ؛

وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ - سوره الروم ٣١
اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ -
محترم ---نماز کا قائم نہ کرنا بھی انسان کو مشرکوں کی صف میں کھڑا کر دیتا ہے
اس حدیث کے بارے آپ کا کیا خیا ل ہے جس میں یہ بات صراحت کے ساتھ آئی ہے کہ جس نے لا الہ الا اللہ پڈھ لیا وہ جنت میں جائے گا اور اس نے کبھی کوئی خیر کا کام بھی نہیں کیا ہو گا، کیانماز خیر و نیکی کا کام نہیں ہے ؟حدیث ملاحظہ فرمائیں:


يقول الله عز وجل: (وعزتي وجلالي لأخرجن من النار من قال لا إله إلا الله) وفيه:فيخرج من النار من لم يعمل خيرا قط)

 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا حافظ عمران بھائی
بے نمازی کی تکفیر کے قائل حضرات نے میری پیش کردہ احادیث اور قرآن کی آیات میں اور ان احادیث میں جن میں بے نمازی کے کفر کے متعلق بات ہے اس میں تطبیق نہیں دی۔
میں مزید دلائل ذکر کر رہا ہوں، ہر طرح کے دلائل دیکھ کر فیصلہ کیجئے:
(1) حدیث کا مفہوم ہے کہ ایک صحابی کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کہہ کر جہاد پر بھیجا کہ "پہلے اُن کو دعوت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہیں، اگر وہ یہ مان لیں تو اُن کو کہنا کہ اللہ نے ان پر پانچ وقت کی نماز فرض کی ہے۔۔۔"
غور کیجئے سب سے پہلے توحید کی دعوت اس لیے دی گئی کہ توحید کے بغیر تمام اعمال غارت ہیں، لہذا نماز بھی ایک عمل صالح ہے اور جس کا عقیدہ درست نہیں لیکن وہ پکا نمازی ہو تب بھی کوئی فائدہ نہیں۔

(2) حدیث کا مفہوم ہے کہ "جس شخص کو اس حال میں موت آئی کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو نہیں پکارتا تھا تو وہ جنت میں داخل ہو گا"
غور کیجئے اس حدیث میں واضح طور پر ہے کہ جس شخص کو ایسی حالت میں موت آئی کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو نہیں پکارتا تھا تو وہ جنتی ہے۔

(3) حدیث کا مفہوم ہے کہ "جس نے اللہ کے ساتھ شرک نہ کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف فرما دے گا چاہے اس کے گناہوں سے زمین و آسمان کے درمیان کا خلا بھر جائے"
غور کیجئے کہ شرک نہ کرنے والے کے تمام گناہ معاف ہو جائیں گے۔

(4) حدیث کا مفہوم ہے کہ "ایک شخص قیامت کے دن ایسی حالت میں آئے گا کہ اُس کے نامہ اعمال کے رجسٹر گناہوں سے پُر ہوں گے وہ سمجھ لے گا کہ آج میری ناکامی ہے، لیکن اس کے نامہ اعمال میں اچھے عمل کی ایک چھوٹی سی پرچی ہو گی وہ کہے گا کہ اس پرچی کا ان رجسٹر کے مقابلے میں کیا حیثیت؟ لیکن اللہ تعالیٰ اسے کہیں گے آج تمہارے ساتھ ظلم نہیں کیا جائے گا، وہ پرچی گناہوں کے رجسٹر پر بھاری ہو گی۔ جب دیکھے گا تو اس میں وہ نیکی توحید کی گواہی ہو گی۔
غور کیجئے اس کے گناہوں کے رجسٹر میں سارے گناہ تھے لیکن اس کی نیکی میں صرف توحید کے اقرار کا عقیدہ تھا اور وہ بخش دیا گیا۔

عبدہ صاحب نے بخشش کے حوالے سے کچھ گزارشات پیش کیں، جناب بے نمازی کی تکفیر کے قائل حضرات بے نمازی کو ملت اسلامیہ سے خارج اور دائرہ اسلام سے خارج سمجھتے ہیں۔اور سعودی علماء ان کو حرم میں داخل ہونے سے منع کرنے کا فتویٰ جاری کرتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر بے نمازی کفر اکبر کا مرتکب ہے تو:
(1) شیعہ کی کتب میں ہزار ہا ایسی باتیں ہیں جو کفر اکبر اور شرک اکبر ہیں، جن کا اظہار شیعہ علماء اور شیعہ ذاکرین کرتے رہتے ہیں، لیکن ان پر مستقل کافر ہونے کا فتویٰ نہیں لگایا جاتا اور اُن کو حرمین میں داخلے کی اجازت ہے۔کیوں؟

(2) اسی طرح بریلوی حضرات کے اکثر ایسے عقائد میں ملوث ہیں جو انسان کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیتے ہیں، جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ ماننا اور نور من نور اللہ ماننا، غیر اللہ سے استمداد وغیرہ، جب کہ غیر اللہ سے استمداد کو شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ نے کافر قرار دیا ہے، تب بھی ان کو حرمین میں داخلے کی اجازت ہے؟

(3) دیوبندیوں کی اکثریت کا اپنے علماء کے ساتھ ایسا رویہ ہے جیسے بنی اسرائیل کا اپنے علماء کے ساتھ تھا، یعنی جس طرح انہوں نے اپنے علماء کو رب بنا رکھا تھا ، اگر اسی طرح نہ سہی لیکن عملی طور پر اپنے علماء خاص کر ابوحنیفہ کی تقلید کر کے اور یہ موقف اپنا کر کہ ابوحنیفہ سے اختلاف کرنے والے پر ریت کے ذرے کے برابر لعنت ہو ، اپنے علماء کو رب بنانے جیسا منظر پیش کر رہے ہیں، کیا کبھی ان پر حرمین میں پابندی عائد کی گئی ہے؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
طاہر عسکری صاحب نے کہا کہ ابن قیم صاحب کہتے تھے کہ صحابہ کا موقف بھی بے نمازی کے کفر اکبر کی طرف ہے تو سوال یہ ہے کہ"صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین نے اپنے دور کے بے نمازیوں کو سزائے موت کیوں نہیں دی؟"
 
Top