• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تبلیغیوں کی "فضائل اعمال" کے جھوٹ

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
مجھے تو بزرگوں، علمائے کرام اور دینی اسکالرز سے صرف اتنی سی "غرض" ہے کہ وہ مجھے اپنی زبان و قلم سے:
  1. قرآن اور صحیح احادیث کے وہ مشکل مضامین سمجھا سکیں، جسے میں از خود سمجھنے سے قاصر ہوں۔
  2. مجھے روز مرہ کے معاملات میں قرآن و سنت کے حوالہ سے یہ رہنمائی فراہم کرسکیں کہ کون سا معاملہ دینی اعتبار سے درست اور کون سا معاملہ نادرست ہے
  3. جن جدید معاملات میں قرآن و سنت خاموش ہیں، اور جن پر میں "مخمصے" کا شکار ہوں، ان کے بارے میں رہنمائی فرماسکیں کہ یہ والا معاملہ فلاں فلاں دینی اصول کے تحت درست یا نادرست ہے۔
اس کے علاوہ مجھے ان لاکھوں کروڑوں "بزرگان دین" کی ذاتی سوانح حیات، ان کے کارہائے نمایاں و غیر نمایاں، وہ صاحب کشف و کرامات تھے یا نہیں، ان کے ساتھ قبر و حشر میں کیا ہوگا۔۔۔ سے مجھے کوئی لینا دینا نہیں۔ مجھے تو صرف اور صرف اپنی فکر ہے کہ میری زندگی قرآن و سنت کے مطابق گزرے اور جب جب مجھ سے گناہ سرزد ہو، مجھے اس کا احساس ہوجائے تاکہ میں توبہ استغفار کرکے، سیدھی راہ پر آسکوں، اپنی ذاتی قبر کے معاملات کی فکر کروں، اپنے زیر اثر لوگوں کی فکر کروں۔۔۔۔۔۔۔ اس کے لئے مجھے تبلیغی نصاب، فضائل اعمال اور اسی قسم کے کتب میں بزرگوں کے جھوٹے سچے قصے پڑھنے کی قطعا" ضرورت نہیں۔ میرے لیے وہی قصص کافی ہیں جو قرآن اور صحیح احادیث میں بیان ہوئے ہیں۔ اللہ مجھے اور تمام مسلمانوں کو قرآن و سنت ہی کی روشنی میں اپنی آخرت کی فکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العامین ۔
 

فضل ملی

مبتدی
شمولیت
دسمبر 24، 2017
پیغامات
22
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
11
فضائل اعمال پر صرف اعتراض ہی کئے جائنگے یا جواب بہی دیا جائگا
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
فضائل اعمال پر صرف اعتراض ہی کئے جائنگے یا جواب بہی دیا جائگا
آپ کو کس بات کا جواب چاہیئے؟
غالباً ان کا!
کیا ضروری کہ کوئ معجزہ کسی سے ثابت ہو دوسروں سے ہونا ضروری ہے بہت سےمعجزات ایسے ہیں جو دیگر انبیاء سے ثابت ہیں لیکن ہمارے نبی سے ثابت نہیں ہے صحابہ سے جو کرامات ثابت ہیں وہ نبی صلی الله عليه وسلم سے ثابت نہیں
تو کیا اپ ان کرامات کا یہ کہکر انکار کردوگے کہ یہ نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے ثابت نہیں
میرے بھائی! آپ کو اسحاق سلفی بھائی کی بات سمجھ نہیں آئی!
کہ یہ علم الغیب کی کرامت تو اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی نہیں دی، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو غیب کے معاملات بغیر وحی ہے معلوم ہو جائیں! یعنی نبی صلی اللہ علیہ کو عالم الغیب نہیں بنایا!
لیکن اس کہانی میں امام ابو حنیفہ رحمہ کو علم الغیب کی کرامت کا حامل بتلایا جارہا ہے! کہ انہیں بغیر وحی کے غیب کے معاملات معلوم ہو جاتے تھے! گویا کہ وہ عالم الغیب تھے!
 
Last edited:

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
تو کیا آپ حضرت امام ابوحنیفہ کے (( وضوء کےپانی سے گناہ گرتے دیکھنے ) کے کشف کو نہیں مانتے ؟
فضل ملی صاحب کو کشف سے معلوم ہوا ہے کہ امام صاحب کا کشف " ثابت " ہے ، بلکہ امام الانبیاء ﷺ کے ایک معجزے کی نظیر و مثال ہے !
یہ ہے توجیہ القائل بمالایرضی بہ القائل۔
امام ابوحنیفہؒ کے بارے میں متعددکتابوں میں یہ واقعہ منقول ہے،اب یہ واقعہ صحیح بھی ہوسکتاہے اورغلط بھی،قطعیت کا دعویٰ تونہیں کیاجاسکتا،اس کو ماننا ’’ایمان لانا‘‘نہیں ہے، آج کل ایک گروہ کی پتہ نہیں کم عقلی ہے یاپھر بے عقلی، کسی کشف وکرامت کو تسلیم کرنے کو ’’ایمانیات اورعقائد‘‘جوڑدیتی ہے۔
اللہ کے بندو!ایک بات کسی کی سیرت اورسوانح میں لکھی ہوئی ہے، وہ صحیح بھی ہوسکتی ہے اورغلط بھی،قطعیت کا دعویٰ نہیں کیاجاسکتا، زیادہ سے زیادہ ظن غالب ہوسکتاہے، کیا دنیابھر کے بزرگوں کے بارے میں ہم جوکچھ پڑھتے ہیں اور مانتے ہیں،اس کا تعلق ایمانیات اورعقائد سے ہوجاتاہے،کیاکسی بھی بات کوتسلیم کرنے کا تعلق ’’ایمان وعقائد ‘‘سے ہے۔
فضل ملی صاحب نے اگر کتاب میں پڑھاکہ امام صاحب کو ایساکشف ہوتاتھاتوجس طرح مختلف کتابوں کی بہت ساری باتیں ہم پڑھتے ہیں اورتسلیم کرتے ہیں اس کو ایمان کا حصہ اورجزء نہیں بناتے،ایسے ہی فضل صاحب نے بھی کیاہے، آپ حضرات کے پاس وہ کون سی دلیل قطعی ہے جو آپ قطعیت سے اس کا انکار کرتے ہیں؟
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
مجھے تو بزرگوں، علمائے کرام اور دینی اسکالرز سے صرف اتنی سی "غرض" ہے کہ وہ مجھے اپنی زبان و قلم سے:
  1. قرآن اور صحیح احادیث کے وہ مشکل مضامین سمجھا سکیں، جسے میں از خود سمجھنے سے قاصر ہوں۔
  2. مجھے روز مرہ کے معاملات میں قرآن و سنت کے حوالہ سے یہ رہنمائی فراہم کرسکیں کہ کون سا معاملہ دینی اعتبار سے درست اور کون سا معاملہ نادرست ہے
  3. جن جدید معاملات میں قرآن و سنت خاموش ہیں، اور جن پر میں "مخمصے" کا شکار ہوں، ان کے بارے میں رہنمائی فرماسکیں کہ یہ والا معاملہ فلاں فلاں دینی اصول کے تحت درست یا نادرست ہے۔
اس کے علاوہ مجھے ان لاکھوں کروڑوں "بزرگان دین" کی ذاتی سوانح حیات، ان کے کارہائے نمایاں و غیر نمایاں، وہ صاحب کشف و کرامات تھے یا نہیں، ان کے ساتھ قبر و حشر میں کیا ہوگا۔۔۔ سے مجھے کوئی لینا دینا نہیں۔ مجھے تو صرف اور صرف اپنی فکر ہے کہ میری زندگی قرآن و سنت کے مطابق گزرے اور جب جب مجھ سے گناہ سرزد ہو، مجھے اس کا احساس ہوجائے تاکہ میں توبہ استغفار کرکے، سیدھی راہ پر آسکوں، اپنی ذاتی قبر کے معاملات کی فکر کروں، اپنے زیر اثر لوگوں کی فکر کروں۔۔۔۔۔۔۔ اس کے لئے مجھے تبلیغی نصاب، فضائل اعمال اور اسی قسم کے کتب میں بزرگوں کے جھوٹے سچے قصے پڑھنے کی قطعا" ضرورت نہیں۔ میرے لیے وہی قصص کافی ہیں جو قرآن اور صحیح احادیث میں بیان ہوئے ہیں۔ اللہ مجھے اور تمام مسلمانوں کو قرآن و سنت ہی کی روشنی میں اپنی آخرت کی فکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العامین ۔
اگرآپ تھوڑازور بیان ان کے حق میں بھی صرف کرتے جو اس طرح کی باتوں کو ایمانیات کا درجہ دے کر ’’شرک وبدعت‘‘کا رٹالگاتے ہیں تو شاید توازن برقراررہتا،ورنہ آپ نے توپورا وزن ایک پلڑے میں ڈال رکھاہے،انسان کو یاتو کسی کے حق میں اورکسی کا فریق واضح طورپر ہوناچاہئے، چھپ کر نہیں،آپ کسی کی حمایت کریں، کھل کر کریں، غیرجانبداری کے ادعا کے ساتھ کسی کی حمایت اچھی بات نہیں ہے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
آج کل ایک گروہ کی پتہ نہیں کم عقلی ہے یاپھر بے عقلی، کسی کشف وکرامت کو تسلیم کرنے کو ’’ایمانیات اورعقائد‘‘جوڑدیتی ہے۔
ارے رحمانی صاحب !
آپ جلد بازی میں الٹ فرماگئے ،
آپ کو لکھنا تھا کہ " کچھ کم عقل ، اور جاہل ہوائی قسم کے مکاشفات اور خیالی قسم کی کرامات نہ ماننے کو کفر اور گمراہی کا عنوان دیتے ہیں "

ویسے آپ ڈرتے ڈرتے قدرے کام کی بات بھی کہہ گئے !
اللہ کے بندو!ایک بات کسی کی سیرت اورسوانح میں لکھی ہوئی ہے، وہ صحیح بھی ہوسکتی ہے اورغلط بھی،قطعیت کا دعویٰ نہیں کیاجاسکتا،
اس ادھوری بات کی تکمیل ہم کیئے دیتے ہیں کہ :
اللہ کے بندو ! ہمارے عظیم نبی ﷺ کے اکثر معجزات معروف ثقہ رواۃ اور امت کےمشہورمحدثین کی کتب میں بالاسانید الصحیحہ مروی ہیں ؛
جبکہ بزرگوں کے مکاشفات مجہول رواۃ ، غیر مستند مصنفین کی کتب قصص میں منقول ہیں جن کی قطعیت تو درکنار ،سرے سے وجود ہی مشکوک ہے
اس لئے اسے اپنے ایمان و عقیدہ کا حصہ نہ بناؤ ،
ــــــــــــــــــــــــ
تیری داستاں کوئی اور تھی
میرا واقعہ کوئی اور ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
ویسے آج تک ہم نے تو کسی کو کسی کرامت کے نہ ماننے پر کفر اورگمراہی کا خطاب دیتے نہیں دیکھا،لیکن اسی فورم پر کرامت اورکشف پر ’’شرک وبدعت ‘‘کااطلاق ہوتے بارہادیکھاہے۔
 

فضل ملی

مبتدی
شمولیت
دسمبر 24، 2017
پیغامات
22
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
11
کوئ ایسی کتاب مطلوب ہےجسمیں فضائل اعمال پر اعتراضات کے جوابات کا تجزیہ ہو
 
Top