- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
س:
قرآن مجید کی جو شرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی اس کی کیا حیثیت ہے؟
ج:
دینی اُمور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین اللہ کے حکم کے مطابق ہوتے ہیں:
وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ ﴿٣﴾ إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ ﴿٤﴾ سورہ النجم
"اور وہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش سے کچھ نہیں بولتے جو کہتے ہیں وہ وحی ہوتی ہے"
اسی لیے فرمایا:
مَّن يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّـه ۔۔ ﴿٨٠﴾سورہ النساء
"جس نے رسول کی اطاعت کی پس تحقیق اس نے اللہ کی اطاعت کی"
یہی وجہ ہے کہ دینی اُمور میں فیصل کن حیثیت اللہ تعالی اور اسے رسول صلی اللہ علیہ کو حاصل ہے۔
فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّـهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا ﴿٥٩﴾ سورہ النساء
"پس اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر تم اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تواللہ اور اس کے رسول کی طرف رجوع کرو"
معلوم ہوا اسلام اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کا نام ہے۔
قرآن مجید کی جو شرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی اس کی کیا حیثیت ہے؟
ج:
دینی اُمور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین اللہ کے حکم کے مطابق ہوتے ہیں:
وَمَا يَنطِقُ عَنِ الْهَوَىٰ ﴿٣﴾ إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَىٰ ﴿٤﴾ سورہ النجم
"اور وہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش سے کچھ نہیں بولتے جو کہتے ہیں وہ وحی ہوتی ہے"
اسی لیے فرمایا:
مَّن يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّـه ۔۔ ﴿٨٠﴾سورہ النساء
"جس نے رسول کی اطاعت کی پس تحقیق اس نے اللہ کی اطاعت کی"
یہی وجہ ہے کہ دینی اُمور میں فیصل کن حیثیت اللہ تعالی اور اسے رسول صلی اللہ علیہ کو حاصل ہے۔
فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّـهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا ﴿٥٩﴾ سورہ النساء
"پس اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر تم اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تواللہ اور اس کے رسول کی طرف رجوع کرو"
معلوم ہوا اسلام اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کا نام ہے۔