- شمولیت
- فروری 21، 2012
- پیغامات
- 1,280
- ری ایکشن اسکور
- 3,232
- پوائنٹ
- 396
ضرب زیدُُ سعیداََضرب زیدُُ سعیداََ
یہاں ایک ہی فعل ہے یعنی مارنا تویہاں مارنے کا فاعل کون بنے گا
قتل داودُ جالوتَ
یہاں بھی ایک ہی فعل آ رہا ہے یعنی قتل کرنا تو قتل کرنے کا فاعل کون بنے گا
اسی طرح میں جملہ بدلتا ہوں
قتل ضاربُُ مضروباََ
اب یہاں دو فعل نظر آ رہے ہیں تو یہاں قتل کا فاعل کون بنے گا اور ضرب یعنی مارنے کا فاعل کون بنے گاضرب زیدُُ سعیداََ
یہاں ایک ہی فعل ہے یعنی مارنا تویہاں مارنے کا فاعل کون بنے گا
قتل داودُ جالوتَ
یہاں بھی ایک ہی فعل آ رہا ہے یعنی قتل کرنا تو قتل کرنے کا فاعل کون بنے گا
اسی طرح میں جملہ بدلتا ہوں
قتل ضاربُُ مضروباََ
اب یہاں دو فعل نظر آ رہے ہیں تو یہاں قتل کا فاعل کون بنے گا اور ضرب یعنی مارنے کا فاعل کون بنے گا
ضرب فعل ہے
زید فاعل ہے ضمہ کی وجہ سے
سعیدا"مفعول ہے منصوب کی وجہ سے
مثال 2 میں قتل داودُ جالوتَ
داود فاعل ہےضمہ کی وجہ سے اور مقدم بھی ہے
جالوت نصب کی وجہ سے مفعول
قتل ضاربُُ مضروباََ
ضارب فاعل ہے اسم فاعل مارنے والےکے معنی میں
مضروب اسم مفعول ہے مارے جانے والے کے معنی میں