Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
سورۃ العنکبوت
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ا ل م
۲. کیا یہ سمجھتے ہیں لوگ کہ چھوٹ جائیں گے اتنا کہہ کر کہ ہم یقین لائے اور ان کو جانچ نہ لیں گے
۳. اور ہم نے جانچا ہے ان کو جو ان سے پہلے تھے سو البتہ معلوم کرے گا اللہ جو لوگ سچے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جھوٹوں کو
۴. کیا یہ سمجھتے ہیں جو لوگ کہ کرتے ہیں برائیاں کہ ہم سے بچ جائیں بری بات طے کرتے ہیں
۵. جو کوئی توقع رکھتا ہے اللہ کی ملاقات کی سو اللہ کا وعدہ آ رہا ہے اور وہ ہے سننے والا جاننے والا
۶. اور جو کوئی محنت اٹھائے سو اٹھاتا ہے اپنے ہی واسطے اللہ کو پروا نہیں جہان والوں کی
۷. اور جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام ہم اتار دیں گے ان پر سے برائیاں ان کی اور بدلہ دیں گے ان کو بہتر سے بہتر کاموں کا
۸. اور ہم نے تاکید کر دی انسان کو اپنے ماں باپ سے بھلائی سے رہنے کی اور اگر وہ تجھ سے زور کریں کہ تو شریک کرے میرا جس کی تجھ کو خبر نہیں تو ان کا کہنا مت مان مجھی تک پھر آنا ہے تم کو سو میں بتلا دوں گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۹. اور جو لوگ یقین لائے اور بھلے کام کیے ہم ان کو داخل کریں گے نیک لوگوں میں
۱۰. اور ایک وہ لوگ ہیں کہ کہتے ہیں یقین لائے ہم اللہ پر پھر جب اس کو ایذاء پہنچے اللہ کی راہ میں کرنے لگے لوگوں کے ستانے کو برابر اللہ کے عذاب کی اور اگر آ پہنچے مدد تیرے رب کی طرف سے تو کہنے لگیں ہم تو تمہارے ساتھ ہیں کیا یہ نہیں کہ اللہ خوب خبردار ہے جو کچھ سینوں میں ہے جہان والوں کے
۱۱. اور البتہ معلوم کرے گا اللہ ان لوگوں کو جو یقین لائے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جو لوگ دغا باز ہیں
۱۲. اور کہنے لگے منکر ایمان والوں کو تم چلو ہماری راہ اور ہم اٹھا لیں تمہارے گناہ اور وہ کچھ نہ اٹھائیں گے ان کے گناہ بے شک وہ جھوٹے ہیں
۱۳. اور البتہ اٹھائیں گے اپنے بوجھ اور کتنے بوجھ ساتھ اپنے بوجھ کے اور البتہ ان سے پوچھ ہو گی قیامت کے دن جو باتیں کہ جھوٹ بناتے تھے
۱۴. اور ہم نے بھیجا نوح کو اس کی قوم کے پاس پھر رہا ان میں ہزار برس پچاس برس کم پھر پکڑا ان کو طوفان نے اور وہ گناہ گار تھے
۱۵. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور جہاز والوں کو اور رکھا ہم نے جہاز کو نشانی جہان والوں کے واسطے
۱۶. اور ابراہیم کو جب کہا اس نے اپنی قوم کو بندگی کرو اللہ کی اور ڈرتے رہو اس سے یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۱۷. یہی بتوں کے تھان اور بناتے ہو جھوٹی باتیں بے شک جن کو تم پوجتے ہو اللہ کے سوائے وہ مالک نہیں تمہاری روزی کے سو تم ڈھونڈو اللہ کے یہاں روزی اور اس کی بندگی کرو اور اس کا حق مانو اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۱۸. تم تو پوجتے ہو اللہ کے سوائے اور اگر تم جھٹلاؤ گے تو جھٹلا چکے ہیں بہت فرقے تم سے پہلے اور رسول کا ذمہ تو بس یہی ہے پیغام پہنچا دینا کھول کر
۱۹. کیا دیکھتے نہیں کیونکر شروع کرتا ہے اللہ پیدائش کو پھر اس کو دہرائے گا یہ اللہ پر آسان ہے
۲۰. تو کہہ ملک میں پھرو پھر دیکھو کیونکر شروع کیا ہے پیدائش کو پھر اللہ اٹھائے گا پچھلا اٹھان بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۲۱. دکھ دے گا جس کو چاہے اور رحم کرے گا جس پر چاہے اور اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۲۲. اور تم عاجز کرنے والے نہیں زمین میں اور نہ آسمان میں اور کوئی نہیں تمہارا اللہ سے ورے حمایتی اور نہ مددگار
۲۳. اور جو لوگ منکر ہوئے اللہ کی باتوں سے اور اس کے ملنے سے وہ ناامید ہوئے میری رحمت سے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے
۲۴. پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے اس کو مار ڈالو یا جلا دو پھر اس کو بچا دیا اللہ نے آگ سے اس میں بڑی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو یقین لاتے ہیں
۲۵. اور ابراہیم بولا جو ٹھہرائے ہیں تم نے اللہ کے سوا بتوں کے تھان سو دوستی کر کر آپس میں دنیا کی زندگانی میں پھر دن قیامت کے منکر ہو جاؤ گے ایک سے ایک اور لعنت کرو گے ایک کو ایک اور ٹھکانا تمہارا آگ ہے اور کوئی نہیں تمہارا مددگار
۲۶. پھر مان لیا اس کو لوط نے اور وہ بولا میں تو وطن چھوڑتا ہوں اپنے رب کی طرف بے شک وہ ہی ہے زبردست حکمت والا
۲۷. اور دیا ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب اور رکھ دی اس کی اولاد میں پیغمبری اور کتاب اور دیا ہم نے اس کو اس کا ثواب دنیا میں اور وہ آخرت میں البتہ نیکوں سے ہے
۲۸. اور بھیجا لوط کو جب کہا اپنی قوم کو تم آتے ہو بے حیائی کے کام پر تم سے پہلے نہیں کیا وہ کسی نے جہان میں
۲۹. کیا تم دوڑتے ہو مَردوں پر اور راہ مارتے ہو اور کرتے ہو اپنی مجلس میں برا کام پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے لے آ ہم پر عذاب اللہ کا اگر تو ہے سچا
۳۰. بولا اے رب میری مدد کر ان شریر لوگوں پر
۳۱. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر بولے ہم کو غارت کرنا ہے اس بستی والوں کو بے شک اس کے لوگ ہو رہے ہیں گناہ گار
۳۲. بولا اس میں تو لوط بھی ہے وہ بولے ہم کو خوب معلوم ہے جو کوئی اس میں ہے ہم بچا لیں گے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت کہ رہے گی رہ جانے والوں میں
۳۳. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس ناخوش ہوا اُن کو دیکھ کر، اور تنگ ہوا دل میں اور وہ بولے مت ڈر اور غم نہ کھا ہم بچائیں گے تجھ کو اور تیرے گھر کو مگر عورت تیری رہ گئی رہ جانے والوں
۳۴. ہم کو اتارنی ہے اس بستی والوں پر ایک آفت آسمان سے اس بات پر کہ وہ نافرمان ہو رہے تھے
۳۵. اور چھوڑ رکھا ہم نے اس کا نشان نظر آتا ہوا سمجھ دار لوگوں کے واسطے
۳۶. اور بھیجا مدین کے پاس ان کے بھائی شعیب کو پھر بولا اے قوم بندگی کرو اللہ کی اور توقع رکھو پچھلے دن کی اور مت پھرو زمین میں خرابی مچاتے
۳۷. پھر اس کو جھٹلایا تو پکڑ لیا ان کو زلزلے نے پھر صبح کو رہ گئے اپنے گھروں میں اوندھے پڑے
۳۸. اور ہلاک کیا عاد کو اور ثمود کو اور تم پر حال کھل چکا ہے ان کے گھروں سے اور فریفتہ کیا ان کو شیطان نے ان کے کاموں پر پھر روک دیا ان کو راہ سے اور تھے ہوشیار
۳۹. اور ہلاک کیا قارون اور فرعون اور ہامان کو اور ان کے پاس پہنچا موسیٰ کھلی نشانیاں لے کر، پھر بڑائی کرنے لگے ملک میں اور نہیں تھے ہم سے جیت جانے والے
۴۰. پھر سب کو پکڑا ہم نے اپنے اپنے گناہ پر پھر کوئی تھا کہ اس پر ہم نے بھیجا پتھراؤ ہوا سے اور کوئی تھا کہ اس کو پکڑا چنگھاڑ نے اور کوئی تھا کہ اس کو دھنسا دیا ہم نے زمین پر اور کوئی تھا کہ اس کو ڈبا دیا ہم نے اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے پر تھے وہ اپنا آپ ہی برا کرتے
۴۱. مثال ان لوگوں کی جنہوں نے پکڑے اللہ کو چھوڑ کر اور حمایتی جیسے مکڑی کی مثال بنا لیا اس نے ایک گھر اور سب گھروں میں بودا سو مکڑی کا گھر اگر ان کو سمجھ ہوتی
۴۲. اللہ جانتا ہے جس جس کو وہ پکارتے ہیں اس کے سوائے کوئی چیز ہو اور وہ زبردست ہے حکمتوں والا
۴۳. اور یہ مثالیں بٹھلاتے ہیں ہم لوگوں کے واسطے اور ان کو سمجھتے وہی ہیں جن کو سمجھ ہے
۴۴. اللہ نے بنائے آسمان اور زمین جیسے چاہئیں اس میں نشانی ہے یقین لانے والوں کے لیے
۴۵. تو پڑھ جو اتری تیری طرف کتاب اور قائم رکھ نماز بے شک نماز روکتی ہے بے حیائی اور بری بات سے اور اللہ کی یاد ہے سب سے بڑی اور اللہ کو خبر ہے جو تم کرتے ہو
۴۶. اور جھگڑا نہ کرو اہل کتاب سے مگر اس طرح پر جو بہتر ہو مگر جو ان میں بے انصاف ہیں اور یوں کہو کہ ہم مانتے ہیں جو اترا ہم کو اور اترا تم کو اور بندگی ہماری اور تمہاری ایک ہی کو ہے اور ہم اسی کے حکم پر چلتے ہیں
۴۷. اور ویسی ہی ہم نے اتاری تجھ پر کتاب سو جن کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس کو مانتے ہیں اور ان مکہ والوں میں بھی بعضے ہیں کہ اس کو مانتے ہیں اور منکر وہی ہیں ہماری باتوں سے جو نافرمان ہیں
۴۸. اور تو پڑھتا نہ تھا اس سے پہلے کوئی کتاب اور نہ لکھتا تھا اپنے داہنے ہاتھ سے تب تو البتہ شبہ میں پڑتے یہ جھوٹے
۴۹. بلکہ یہ قرآن تو آیتیں ہیں صاف ان لوگوں کے سینوں میں جن کو ملی ہے سمجھ اور منکر نہیں ہماری باتوں سے مگر وہی جو بے انصاف ہیں
۵۰. اور کہتے ہیں کیوں نہ اتریں اس پر کچھ نشانیاں اس کے رب سے تو کہہ نشانیاں تو ہیں اختیار میں اللہ کے اور میں تو بس سنا دینے والا ہوں کھول کر
۵۱. کیا ان کو یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر اتاری کتاب کہ ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور سمجھانا ان لوگوں کو جو مانتے ہیں
۵۲. تو کہہ کافی ہے اللہ میرے اور تمہارے بیچ گواہ جانتا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور جو لوگ یقین لاتے ہیں جھوٹ پر اور منکر ہوئے ہیں اللہ سے وہی ہیں نقصان پانے والے
۵۳. اور جلدی مانگتے ہیں تجھ سے آفت اور اگر نہ ہوتا ایک وعدہ مقرر) ٹھہرا ہوا (تو آ پہنچتی ان پر آفت اور البتہ آئے گی ان پر اچانک اور ان کو خبر نہ ہو گی
۵۴. جلدی مانگتے ہیں تجھ سے عذاب اور گھیر رہی ہے منکروں کو
۵۵. جس دن گھیر لے گا ان کو عذاب ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے اور کہے گا چکھو جیسا کچھ تم کرتے تھے
۵۶. اے بندوں میرے جو یقین لائے ہو میری زمین کشادہ ہے سو میری ہی بندگی کرو
۵۷. جو جی ہے سو چکھے گا موت پھر ہماری طرف پھر آؤ گے
۵۸. اور جو لوگ یقین لائے اور کیے بھلے کام ان کو ہم جگہ دیں گے بہشت میں جھروکے نیچے بہتی ہیں ان کے نہریں سدا رہیں ان میں خوب ثواب ملا کام والوں کو
۵۹. جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھا
۶۰. اور کتنے جانور ہیں جو اٹھا نہیں رکھتے اپنی روزی دیتا ہے ان کو اور تم کو بھی اور وہی ہے سننے والا جاننے والا
۶۱. اور اگر تو لوگوں سے پوچھے کہ کس نے بنایا ہے آسمان اور زمین کو اور کام میں لگایا سورج اور چاند کو تو کہیں اللہ نے پھر کہاں سے الٹ جاتے ہیں
۶۲. اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اپنے بندوں میں اور ناپ کر دیتا ہے جس کو چاہے بے شک اللہ ہر چیز سے خبردار ہے
۶۳. اور جو تو پوچھے ان سے کس نے اتارا آسمان سے پانی پھر زندہ کر دیا اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد تو کہیں اللہ نے تو کہہ سب خوبی اللہ کو ہے پر بہت لوگ نہیں سمجھتے
۶۴. اور یہ دنیا کا جینا تو بس جی بہلانا اور کھیلنا ہے اور پچھلا گھر جو ہے سو وہی ہے زندہ رہنا اگر ان کو سمجھ ہوتی
۶۵. پھر جب سوار ہوئے کشتی میں پکارنے لگے اللہ کو خالص اسی پر رکھ کر اعتقاد پھر جب بچا لایا ان کو زمین کی طرف اسی وقت لگے شریک بنانے
۶۶. تاکہ مکرتے رہیں ہمارے دئیے ہوئے سے اور مزے اڑاتے رہیں سو عنقریب جان لیں گے
۶۷. کیا نہیں دیکھتے کہ ہم نے رکھ دی ہے پناہ کی جگہ امن کی اور لوگ اچکے جاتے ہیں ان کے آس پاس سے کیا جھوٹ پر یقین رکھتے ہیں اور اللہ کا احسان نہیں مانتے
۶۸. اور اس سے زیادہ بے انصاف کون ہے جو باندھے اللہ پر جھوٹ یا جھٹلائے سچی بات کو جب اس تک پہنچے کیا دوزخ میں بسنے کی جگہ نہیں منکروں کے لئے
۶۹. اور جنہوں نے محنت کی ہمارے واسطے ہم سجھا دیں گے ان کو اپنی راہیں اور بے شک اللہ ساتھ ہے نیکی والوں کے
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ا ل م
۲. کیا یہ سمجھتے ہیں لوگ کہ چھوٹ جائیں گے اتنا کہہ کر کہ ہم یقین لائے اور ان کو جانچ نہ لیں گے
۳. اور ہم نے جانچا ہے ان کو جو ان سے پہلے تھے سو البتہ معلوم کرے گا اللہ جو لوگ سچے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جھوٹوں کو
۴. کیا یہ سمجھتے ہیں جو لوگ کہ کرتے ہیں برائیاں کہ ہم سے بچ جائیں بری بات طے کرتے ہیں
۵. جو کوئی توقع رکھتا ہے اللہ کی ملاقات کی سو اللہ کا وعدہ آ رہا ہے اور وہ ہے سننے والا جاننے والا
۶. اور جو کوئی محنت اٹھائے سو اٹھاتا ہے اپنے ہی واسطے اللہ کو پروا نہیں جہان والوں کی
۷. اور جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام ہم اتار دیں گے ان پر سے برائیاں ان کی اور بدلہ دیں گے ان کو بہتر سے بہتر کاموں کا
۸. اور ہم نے تاکید کر دی انسان کو اپنے ماں باپ سے بھلائی سے رہنے کی اور اگر وہ تجھ سے زور کریں کہ تو شریک کرے میرا جس کی تجھ کو خبر نہیں تو ان کا کہنا مت مان مجھی تک پھر آنا ہے تم کو سو میں بتلا دوں گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۹. اور جو لوگ یقین لائے اور بھلے کام کیے ہم ان کو داخل کریں گے نیک لوگوں میں
۱۰. اور ایک وہ لوگ ہیں کہ کہتے ہیں یقین لائے ہم اللہ پر پھر جب اس کو ایذاء پہنچے اللہ کی راہ میں کرنے لگے لوگوں کے ستانے کو برابر اللہ کے عذاب کی اور اگر آ پہنچے مدد تیرے رب کی طرف سے تو کہنے لگیں ہم تو تمہارے ساتھ ہیں کیا یہ نہیں کہ اللہ خوب خبردار ہے جو کچھ سینوں میں ہے جہان والوں کے
۱۱. اور البتہ معلوم کرے گا اللہ ان لوگوں کو جو یقین لائے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جو لوگ دغا باز ہیں
۱۲. اور کہنے لگے منکر ایمان والوں کو تم چلو ہماری راہ اور ہم اٹھا لیں تمہارے گناہ اور وہ کچھ نہ اٹھائیں گے ان کے گناہ بے شک وہ جھوٹے ہیں
۱۳. اور البتہ اٹھائیں گے اپنے بوجھ اور کتنے بوجھ ساتھ اپنے بوجھ کے اور البتہ ان سے پوچھ ہو گی قیامت کے دن جو باتیں کہ جھوٹ بناتے تھے
۱۴. اور ہم نے بھیجا نوح کو اس کی قوم کے پاس پھر رہا ان میں ہزار برس پچاس برس کم پھر پکڑا ان کو طوفان نے اور وہ گناہ گار تھے
۱۵. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور جہاز والوں کو اور رکھا ہم نے جہاز کو نشانی جہان والوں کے واسطے
۱۶. اور ابراہیم کو جب کہا اس نے اپنی قوم کو بندگی کرو اللہ کی اور ڈرتے رہو اس سے یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۱۷. یہی بتوں کے تھان اور بناتے ہو جھوٹی باتیں بے شک جن کو تم پوجتے ہو اللہ کے سوائے وہ مالک نہیں تمہاری روزی کے سو تم ڈھونڈو اللہ کے یہاں روزی اور اس کی بندگی کرو اور اس کا حق مانو اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۱۸. تم تو پوجتے ہو اللہ کے سوائے اور اگر تم جھٹلاؤ گے تو جھٹلا چکے ہیں بہت فرقے تم سے پہلے اور رسول کا ذمہ تو بس یہی ہے پیغام پہنچا دینا کھول کر
۱۹. کیا دیکھتے نہیں کیونکر شروع کرتا ہے اللہ پیدائش کو پھر اس کو دہرائے گا یہ اللہ پر آسان ہے
۲۰. تو کہہ ملک میں پھرو پھر دیکھو کیونکر شروع کیا ہے پیدائش کو پھر اللہ اٹھائے گا پچھلا اٹھان بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۲۱. دکھ دے گا جس کو چاہے اور رحم کرے گا جس پر چاہے اور اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۲۲. اور تم عاجز کرنے والے نہیں زمین میں اور نہ آسمان میں اور کوئی نہیں تمہارا اللہ سے ورے حمایتی اور نہ مددگار
۲۳. اور جو لوگ منکر ہوئے اللہ کی باتوں سے اور اس کے ملنے سے وہ ناامید ہوئے میری رحمت سے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے
۲۴. پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے اس کو مار ڈالو یا جلا دو پھر اس کو بچا دیا اللہ نے آگ سے اس میں بڑی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو یقین لاتے ہیں
۲۵. اور ابراہیم بولا جو ٹھہرائے ہیں تم نے اللہ کے سوا بتوں کے تھان سو دوستی کر کر آپس میں دنیا کی زندگانی میں پھر دن قیامت کے منکر ہو جاؤ گے ایک سے ایک اور لعنت کرو گے ایک کو ایک اور ٹھکانا تمہارا آگ ہے اور کوئی نہیں تمہارا مددگار
۲۶. پھر مان لیا اس کو لوط نے اور وہ بولا میں تو وطن چھوڑتا ہوں اپنے رب کی طرف بے شک وہ ہی ہے زبردست حکمت والا
۲۷. اور دیا ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب اور رکھ دی اس کی اولاد میں پیغمبری اور کتاب اور دیا ہم نے اس کو اس کا ثواب دنیا میں اور وہ آخرت میں البتہ نیکوں سے ہے
۲۸. اور بھیجا لوط کو جب کہا اپنی قوم کو تم آتے ہو بے حیائی کے کام پر تم سے پہلے نہیں کیا وہ کسی نے جہان میں
۲۹. کیا تم دوڑتے ہو مَردوں پر اور راہ مارتے ہو اور کرتے ہو اپنی مجلس میں برا کام پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے لے آ ہم پر عذاب اللہ کا اگر تو ہے سچا
۳۰. بولا اے رب میری مدد کر ان شریر لوگوں پر
۳۱. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر بولے ہم کو غارت کرنا ہے اس بستی والوں کو بے شک اس کے لوگ ہو رہے ہیں گناہ گار
۳۲. بولا اس میں تو لوط بھی ہے وہ بولے ہم کو خوب معلوم ہے جو کوئی اس میں ہے ہم بچا لیں گے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت کہ رہے گی رہ جانے والوں میں
۳۳. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس ناخوش ہوا اُن کو دیکھ کر، اور تنگ ہوا دل میں اور وہ بولے مت ڈر اور غم نہ کھا ہم بچائیں گے تجھ کو اور تیرے گھر کو مگر عورت تیری رہ گئی رہ جانے والوں
۳۴. ہم کو اتارنی ہے اس بستی والوں پر ایک آفت آسمان سے اس بات پر کہ وہ نافرمان ہو رہے تھے
۳۵. اور چھوڑ رکھا ہم نے اس کا نشان نظر آتا ہوا سمجھ دار لوگوں کے واسطے
۳۶. اور بھیجا مدین کے پاس ان کے بھائی شعیب کو پھر بولا اے قوم بندگی کرو اللہ کی اور توقع رکھو پچھلے دن کی اور مت پھرو زمین میں خرابی مچاتے
۳۷. پھر اس کو جھٹلایا تو پکڑ لیا ان کو زلزلے نے پھر صبح کو رہ گئے اپنے گھروں میں اوندھے پڑے
۳۸. اور ہلاک کیا عاد کو اور ثمود کو اور تم پر حال کھل چکا ہے ان کے گھروں سے اور فریفتہ کیا ان کو شیطان نے ان کے کاموں پر پھر روک دیا ان کو راہ سے اور تھے ہوشیار
۳۹. اور ہلاک کیا قارون اور فرعون اور ہامان کو اور ان کے پاس پہنچا موسیٰ کھلی نشانیاں لے کر، پھر بڑائی کرنے لگے ملک میں اور نہیں تھے ہم سے جیت جانے والے
۴۰. پھر سب کو پکڑا ہم نے اپنے اپنے گناہ پر پھر کوئی تھا کہ اس پر ہم نے بھیجا پتھراؤ ہوا سے اور کوئی تھا کہ اس کو پکڑا چنگھاڑ نے اور کوئی تھا کہ اس کو دھنسا دیا ہم نے زمین پر اور کوئی تھا کہ اس کو ڈبا دیا ہم نے اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے پر تھے وہ اپنا آپ ہی برا کرتے
۴۱. مثال ان لوگوں کی جنہوں نے پکڑے اللہ کو چھوڑ کر اور حمایتی جیسے مکڑی کی مثال بنا لیا اس نے ایک گھر اور سب گھروں میں بودا سو مکڑی کا گھر اگر ان کو سمجھ ہوتی
۴۲. اللہ جانتا ہے جس جس کو وہ پکارتے ہیں اس کے سوائے کوئی چیز ہو اور وہ زبردست ہے حکمتوں والا
۴۳. اور یہ مثالیں بٹھلاتے ہیں ہم لوگوں کے واسطے اور ان کو سمجھتے وہی ہیں جن کو سمجھ ہے
۴۴. اللہ نے بنائے آسمان اور زمین جیسے چاہئیں اس میں نشانی ہے یقین لانے والوں کے لیے
۴۵. تو پڑھ جو اتری تیری طرف کتاب اور قائم رکھ نماز بے شک نماز روکتی ہے بے حیائی اور بری بات سے اور اللہ کی یاد ہے سب سے بڑی اور اللہ کو خبر ہے جو تم کرتے ہو
۴۶. اور جھگڑا نہ کرو اہل کتاب سے مگر اس طرح پر جو بہتر ہو مگر جو ان میں بے انصاف ہیں اور یوں کہو کہ ہم مانتے ہیں جو اترا ہم کو اور اترا تم کو اور بندگی ہماری اور تمہاری ایک ہی کو ہے اور ہم اسی کے حکم پر چلتے ہیں
۴۷. اور ویسی ہی ہم نے اتاری تجھ پر کتاب سو جن کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس کو مانتے ہیں اور ان مکہ والوں میں بھی بعضے ہیں کہ اس کو مانتے ہیں اور منکر وہی ہیں ہماری باتوں سے جو نافرمان ہیں
۴۸. اور تو پڑھتا نہ تھا اس سے پہلے کوئی کتاب اور نہ لکھتا تھا اپنے داہنے ہاتھ سے تب تو البتہ شبہ میں پڑتے یہ جھوٹے
۴۹. بلکہ یہ قرآن تو آیتیں ہیں صاف ان لوگوں کے سینوں میں جن کو ملی ہے سمجھ اور منکر نہیں ہماری باتوں سے مگر وہی جو بے انصاف ہیں
۵۰. اور کہتے ہیں کیوں نہ اتریں اس پر کچھ نشانیاں اس کے رب سے تو کہہ نشانیاں تو ہیں اختیار میں اللہ کے اور میں تو بس سنا دینے والا ہوں کھول کر
۵۱. کیا ان کو یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر اتاری کتاب کہ ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور سمجھانا ان لوگوں کو جو مانتے ہیں
۵۲. تو کہہ کافی ہے اللہ میرے اور تمہارے بیچ گواہ جانتا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور جو لوگ یقین لاتے ہیں جھوٹ پر اور منکر ہوئے ہیں اللہ سے وہی ہیں نقصان پانے والے
۵۳. اور جلدی مانگتے ہیں تجھ سے آفت اور اگر نہ ہوتا ایک وعدہ مقرر) ٹھہرا ہوا (تو آ پہنچتی ان پر آفت اور البتہ آئے گی ان پر اچانک اور ان کو خبر نہ ہو گی
۵۴. جلدی مانگتے ہیں تجھ سے عذاب اور گھیر رہی ہے منکروں کو
۵۵. جس دن گھیر لے گا ان کو عذاب ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے اور کہے گا چکھو جیسا کچھ تم کرتے تھے
۵۶. اے بندوں میرے جو یقین لائے ہو میری زمین کشادہ ہے سو میری ہی بندگی کرو
۵۷. جو جی ہے سو چکھے گا موت پھر ہماری طرف پھر آؤ گے
۵۸. اور جو لوگ یقین لائے اور کیے بھلے کام ان کو ہم جگہ دیں گے بہشت میں جھروکے نیچے بہتی ہیں ان کے نہریں سدا رہیں ان میں خوب ثواب ملا کام والوں کو
۵۹. جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھا
۶۰. اور کتنے جانور ہیں جو اٹھا نہیں رکھتے اپنی روزی دیتا ہے ان کو اور تم کو بھی اور وہی ہے سننے والا جاننے والا
۶۱. اور اگر تو لوگوں سے پوچھے کہ کس نے بنایا ہے آسمان اور زمین کو اور کام میں لگایا سورج اور چاند کو تو کہیں اللہ نے پھر کہاں سے الٹ جاتے ہیں
۶۲. اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اپنے بندوں میں اور ناپ کر دیتا ہے جس کو چاہے بے شک اللہ ہر چیز سے خبردار ہے
۶۳. اور جو تو پوچھے ان سے کس نے اتارا آسمان سے پانی پھر زندہ کر دیا اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد تو کہیں اللہ نے تو کہہ سب خوبی اللہ کو ہے پر بہت لوگ نہیں سمجھتے
۶۴. اور یہ دنیا کا جینا تو بس جی بہلانا اور کھیلنا ہے اور پچھلا گھر جو ہے سو وہی ہے زندہ رہنا اگر ان کو سمجھ ہوتی
۶۵. پھر جب سوار ہوئے کشتی میں پکارنے لگے اللہ کو خالص اسی پر رکھ کر اعتقاد پھر جب بچا لایا ان کو زمین کی طرف اسی وقت لگے شریک بنانے
۶۶. تاکہ مکرتے رہیں ہمارے دئیے ہوئے سے اور مزے اڑاتے رہیں سو عنقریب جان لیں گے
۶۷. کیا نہیں دیکھتے کہ ہم نے رکھ دی ہے پناہ کی جگہ امن کی اور لوگ اچکے جاتے ہیں ان کے آس پاس سے کیا جھوٹ پر یقین رکھتے ہیں اور اللہ کا احسان نہیں مانتے
۶۸. اور اس سے زیادہ بے انصاف کون ہے جو باندھے اللہ پر جھوٹ یا جھٹلائے سچی بات کو جب اس تک پہنچے کیا دوزخ میں بسنے کی جگہ نہیں منکروں کے لئے
۶۹. اور جنہوں نے محنت کی ہمارے واسطے ہم سجھا دیں گے ان کو اپنی راہیں اور بے شک اللہ ساتھ ہے نیکی والوں کے