• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ قرآن مجید - مولانا محمود الحسن

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ العنکبوت
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ا ل م
۲. کیا یہ سمجھتے ہیں لوگ کہ چھوٹ جائیں گے اتنا کہہ کر کہ ہم یقین لائے اور ان کو جانچ نہ لیں گے
۳. اور ہم نے جانچا ہے ان کو جو ان سے پہلے تھے سو البتہ معلوم کرے گا اللہ جو لوگ سچے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جھوٹوں کو
۴. کیا یہ سمجھتے ہیں جو لوگ کہ کرتے ہیں برائیاں کہ ہم سے بچ جائیں بری بات طے کرتے ہیں
۵. جو کوئی توقع رکھتا ہے اللہ کی ملاقات کی سو اللہ کا وعدہ آ رہا ہے اور وہ ہے سننے والا جاننے والا
۶. اور جو کوئی محنت اٹھائے سو اٹھاتا ہے اپنے ہی واسطے اللہ کو پروا نہیں جہان والوں کی
۷. اور جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام ہم اتار دیں گے ان پر سے برائیاں ان کی اور بدلہ دیں گے ان کو بہتر سے بہتر کاموں کا
۸. اور ہم نے تاکید کر دی انسان کو اپنے ماں باپ سے بھلائی سے رہنے کی اور اگر وہ تجھ سے زور کریں کہ تو شریک کرے میرا جس کی تجھ کو خبر نہیں تو ان کا کہنا مت مان مجھی تک پھر آنا ہے تم کو سو میں بتلا دوں گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۹. اور جو لوگ یقین لائے اور بھلے کام کیے ہم ان کو داخل کریں گے نیک لوگوں میں
۱۰. اور ایک وہ لوگ ہیں کہ کہتے ہیں یقین لائے ہم اللہ پر پھر جب اس کو ایذاء پہنچے اللہ کی راہ میں کرنے لگے لوگوں کے ستانے کو برابر اللہ کے عذاب کی اور اگر آ پہنچے مدد تیرے رب کی طرف سے تو کہنے لگیں ہم تو تمہارے ساتھ ہیں کیا یہ نہیں کہ اللہ خوب خبردار ہے جو کچھ سینوں میں ہے جہان والوں کے
۱۱. اور البتہ معلوم کرے گا اللہ ان لوگوں کو جو یقین لائے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جو لوگ دغا باز ہیں
۱۲. اور کہنے لگے منکر ایمان والوں کو تم چلو ہماری راہ اور ہم اٹھا لیں تمہارے گناہ اور وہ کچھ نہ اٹھائیں گے ان کے گناہ بے شک وہ جھوٹے ہیں
۱۳. اور البتہ اٹھائیں گے اپنے بوجھ اور کتنے بوجھ ساتھ اپنے بوجھ کے اور البتہ ان سے پوچھ ہو گی قیامت کے دن جو باتیں کہ جھوٹ بناتے تھے
۱۴. اور ہم نے بھیجا نوح کو اس کی قوم کے پاس پھر رہا ان میں ہزار برس پچاس برس کم پھر پکڑا ان کو طوفان نے اور وہ گناہ گار تھے
۱۵. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور جہاز والوں کو اور رکھا ہم نے جہاز کو نشانی جہان والوں کے واسطے
۱۶. اور ابراہیم کو جب کہا اس نے اپنی قوم کو بندگی کرو اللہ کی اور ڈرتے رہو اس سے یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۱۷. یہی بتوں کے تھان اور بناتے ہو جھوٹی باتیں بے شک جن کو تم پوجتے ہو اللہ کے سوائے وہ مالک نہیں تمہاری روزی کے سو تم ڈھونڈو اللہ کے یہاں روزی اور اس کی بندگی کرو اور اس کا حق مانو اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۱۸. تم تو پوجتے ہو اللہ کے سوائے اور اگر تم جھٹلاؤ گے تو جھٹلا چکے ہیں بہت فرقے تم سے پہلے اور رسول کا ذمہ تو بس یہی ہے پیغام پہنچا دینا کھول کر
۱۹. کیا دیکھتے نہیں کیونکر شروع کرتا ہے اللہ پیدائش کو پھر اس کو دہرائے گا یہ اللہ پر آسان ہے
۲۰. تو کہہ ملک میں پھرو پھر دیکھو کیونکر شروع کیا ہے پیدائش کو پھر اللہ اٹھائے گا پچھلا اٹھان بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۲۱. دکھ دے گا جس کو چاہے اور رحم کرے گا جس پر چاہے اور اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۲۲. اور تم عاجز کرنے والے نہیں زمین میں اور نہ آسمان میں اور کوئی نہیں تمہارا اللہ سے ورے حمایتی اور نہ مددگار
۲۳. اور جو لوگ منکر ہوئے اللہ کی باتوں سے اور اس کے ملنے سے وہ ناامید ہوئے میری رحمت سے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے
۲۴. پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے اس کو مار ڈالو یا جلا دو پھر اس کو بچا دیا اللہ نے آگ سے اس میں بڑی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو یقین لاتے ہیں
۲۵. اور ابراہیم بولا جو ٹھہرائے ہیں تم نے اللہ کے سوا بتوں کے تھان سو دوستی کر کر آپس میں دنیا کی زندگانی میں پھر دن قیامت کے منکر ہو جاؤ گے ایک سے ایک اور لعنت کرو گے ایک کو ایک اور ٹھکانا تمہارا آگ ہے اور کوئی نہیں تمہارا مددگار
۲۶. پھر مان لیا اس کو لوط نے اور وہ بولا میں تو وطن چھوڑتا ہوں اپنے رب کی طرف بے شک وہ ہی ہے زبردست حکمت والا
۲۷. اور دیا ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب اور رکھ دی اس کی اولاد میں پیغمبری اور کتاب اور دیا ہم نے اس کو اس کا ثواب دنیا میں اور وہ آخرت میں البتہ نیکوں سے ہے
۲۸. اور بھیجا لوط کو جب کہا اپنی قوم کو تم آتے ہو بے حیائی کے کام پر تم سے پہلے نہیں کیا وہ کسی نے جہان میں
۲۹. کیا تم دوڑتے ہو مَردوں پر اور راہ مارتے ہو اور کرتے ہو اپنی مجلس میں برا کام پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے لے آ ہم پر عذاب اللہ کا اگر تو ہے سچا
۳۰. بولا اے رب میری مدد کر ان شریر لوگوں پر
۳۱. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر بولے ہم کو غارت کرنا ہے اس بستی والوں کو بے شک اس کے لوگ ہو رہے ہیں گناہ گار
۳۲. بولا اس میں تو لوط بھی ہے وہ بولے ہم کو خوب معلوم ہے جو کوئی اس میں ہے ہم بچا لیں گے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت کہ رہے گی رہ جانے والوں میں
۳۳. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس ناخوش ہوا اُن کو دیکھ کر، اور تنگ ہوا دل میں اور وہ بولے مت ڈر اور غم نہ کھا ہم بچائیں گے تجھ کو اور تیرے گھر کو مگر عورت تیری رہ گئی رہ جانے والوں
۳۴. ہم کو اتارنی ہے اس بستی والوں پر ایک آفت آسمان سے اس بات پر کہ وہ نافرمان ہو رہے تھے
۳۵. اور چھوڑ رکھا ہم نے اس کا نشان نظر آتا ہوا سمجھ دار لوگوں کے واسطے
۳۶. اور بھیجا مدین کے پاس ان کے بھائی شعیب کو پھر بولا اے قوم بندگی کرو اللہ کی اور توقع رکھو پچھلے دن کی اور مت پھرو زمین میں خرابی مچاتے
۳۷. پھر اس کو جھٹلایا تو پکڑ لیا ان کو زلزلے نے پھر صبح کو رہ گئے اپنے گھروں میں اوندھے پڑے
۳۸. اور ہلاک کیا عاد کو اور ثمود کو اور تم پر حال کھل چکا ہے ان کے گھروں سے اور فریفتہ کیا ان کو شیطان نے ان کے کاموں پر پھر روک دیا ان کو راہ سے اور تھے ہوشیار
۳۹. اور ہلاک کیا قارون اور فرعون اور ہامان کو اور ان کے پاس پہنچا موسیٰ کھلی نشانیاں لے کر، پھر بڑائی کرنے لگے ملک میں اور نہیں تھے ہم سے جیت جانے والے
۴۰. پھر سب کو پکڑا ہم نے اپنے اپنے گناہ پر پھر کوئی تھا کہ اس پر ہم نے بھیجا پتھراؤ ہوا سے اور کوئی تھا کہ اس کو پکڑا چنگھاڑ نے اور کوئی تھا کہ اس کو دھنسا دیا ہم نے زمین پر اور کوئی تھا کہ اس کو ڈبا دیا ہم نے اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے پر تھے وہ اپنا آپ ہی برا کرتے
۴۱. مثال ان لوگوں کی جنہوں نے پکڑے اللہ کو چھوڑ کر اور حمایتی جیسے مکڑی کی مثال بنا لیا اس نے ایک گھر اور سب گھروں میں بودا سو مکڑی کا گھر اگر ان کو سمجھ ہوتی
۴۲. اللہ جانتا ہے جس جس کو وہ پکارتے ہیں اس کے سوائے کوئی چیز ہو اور وہ زبردست ہے حکمتوں والا
۴۳. اور یہ مثالیں بٹھلاتے ہیں ہم لوگوں کے واسطے اور ان کو سمجھتے وہی ہیں جن کو سمجھ ہے
۴۴. اللہ نے بنائے آسمان اور زمین جیسے چاہئیں اس میں نشانی ہے یقین لانے والوں کے لیے
۴۵. تو پڑھ جو اتری تیری طرف کتاب اور قائم رکھ نماز بے شک نماز روکتی ہے بے حیائی اور بری بات سے اور اللہ کی یاد ہے سب سے بڑی اور اللہ کو خبر ہے جو تم کرتے ہو
۴۶. اور جھگڑا نہ کرو اہل کتاب سے مگر اس طرح پر جو بہتر ہو مگر جو ان میں بے انصاف ہیں اور یوں کہو کہ ہم مانتے ہیں جو اترا ہم کو اور اترا تم کو اور بندگی ہماری اور تمہاری ایک ہی کو ہے اور ہم اسی کے حکم پر چلتے ہیں
۴۷. اور ویسی ہی ہم نے اتاری تجھ پر کتاب سو جن کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس کو مانتے ہیں اور ان مکہ والوں میں بھی بعضے ہیں کہ اس کو مانتے ہیں اور منکر وہی ہیں ہماری باتوں سے جو نافرمان ہیں
۴۸. اور تو پڑھتا نہ تھا اس سے پہلے کوئی کتاب اور نہ لکھتا تھا اپنے داہنے ہاتھ سے تب تو البتہ شبہ میں پڑتے یہ جھوٹے
۴۹. بلکہ یہ قرآن تو آیتیں ہیں صاف ان لوگوں کے سینوں میں جن کو ملی ہے سمجھ اور منکر نہیں ہماری باتوں سے مگر وہی جو بے انصاف ہیں
۵۰. اور کہتے ہیں کیوں نہ اتریں اس پر کچھ نشانیاں اس کے رب سے تو کہہ نشانیاں تو ہیں اختیار میں اللہ کے اور میں تو بس سنا دینے والا ہوں کھول کر
۵۱. کیا ان کو یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر اتاری کتاب کہ ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور سمجھانا ان لوگوں کو جو مانتے ہیں
۵۲. تو کہہ کافی ہے اللہ میرے اور تمہارے بیچ گواہ جانتا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور جو لوگ یقین لاتے ہیں جھوٹ پر اور منکر ہوئے ہیں اللہ سے وہی ہیں نقصان پانے والے
۵۳. اور جلدی مانگتے ہیں تجھ سے آفت اور اگر نہ ہوتا ایک وعدہ مقرر) ٹھہرا ہوا (تو آ پہنچتی ان پر آفت اور البتہ آئے گی ان پر اچانک اور ان کو خبر نہ ہو گی
۵۴. جلدی مانگتے ہیں تجھ سے عذاب اور گھیر رہی ہے منکروں کو
۵۵. جس دن گھیر لے گا ان کو عذاب ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے اور کہے گا چکھو جیسا کچھ تم کرتے تھے
۵۶. اے بندوں میرے جو یقین لائے ہو میری زمین کشادہ ہے سو میری ہی بندگی کرو
۵۷. جو جی ہے سو چکھے گا موت پھر ہماری طرف پھر آؤ گے
۵۸. اور جو لوگ یقین لائے اور کیے بھلے کام ان کو ہم جگہ دیں گے بہشت میں جھروکے نیچے بہتی ہیں ان کے نہریں سدا رہیں ان میں خوب ثواب ملا کام والوں کو
۵۹. جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھا
۶۰. اور کتنے جانور ہیں جو اٹھا نہیں رکھتے اپنی روزی دیتا ہے ان کو اور تم کو بھی اور وہی ہے سننے والا جاننے والا
۶۱. اور اگر تو لوگوں سے پوچھے کہ کس نے بنایا ہے آسمان اور زمین کو اور کام میں لگایا سورج اور چاند کو تو کہیں اللہ نے پھر کہاں سے الٹ جاتے ہیں
۶۲. اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اپنے بندوں میں اور ناپ کر دیتا ہے جس کو چاہے بے شک اللہ ہر چیز سے خبردار ہے
۶۳. اور جو تو پوچھے ان سے کس نے اتارا آسمان سے پانی پھر زندہ کر دیا اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد تو کہیں اللہ نے تو کہہ سب خوبی اللہ کو ہے پر بہت لوگ نہیں سمجھتے
۶۴. اور یہ دنیا کا جینا تو بس جی بہلانا اور کھیلنا ہے اور پچھلا گھر جو ہے سو وہی ہے زندہ رہنا اگر ان کو سمجھ ہوتی
۶۵. پھر جب سوار ہوئے کشتی میں پکارنے لگے اللہ کو خالص اسی پر رکھ کر اعتقاد پھر جب بچا لایا ان کو زمین کی طرف اسی وقت لگے شریک بنانے
۶۶. تاکہ مکرتے رہیں ہمارے دئیے ہوئے سے اور مزے اڑاتے رہیں سو عنقریب جان لیں گے
۶۷. کیا نہیں دیکھتے کہ ہم نے رکھ دی ہے پناہ کی جگہ امن کی اور لوگ اچکے جاتے ہیں ان کے آس پاس سے کیا جھوٹ پر یقین رکھتے ہیں اور اللہ کا احسان نہیں مانتے
۶۸. اور اس سے زیادہ بے انصاف کون ہے جو باندھے اللہ پر جھوٹ یا جھٹلائے سچی بات کو جب اس تک پہنچے کیا دوزخ میں بسنے کی جگہ نہیں منکروں کے لئے
۶۹. اور جنہوں نے محنت کی ہمارے واسطے ہم سجھا دیں گے ان کو اپنی راہیں اور بے شک اللہ ساتھ ہے نیکی والوں کے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الروم
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الف لام میم
۲. مغلوب ہو گئے ہیں رومی
۳. ملتے ہوئے ملک میں اور وہ اس مغلوب ہونے کے بعد عنقریب غالب ہوں گے
۴. چند برسوں میں اللہ کے ہاتھ ہیں سب کام پہلے اور پچھلے اور اس دن خوش ہوں گے مسلمان
۵. اللہ کی مدد سے مدد کرتا ہے جس کی چاہتا ہے اور وہی ہے زبردست رحم والا
۶. اللہ کا وعدہ ہو چکا خلاف نہ کرے گا اللہ اپنا وعدہ لیکن بہت لوگ نہیں جانتے
۷. جانتے ہیں اوپر اوپر دنیا کے جینے کو اور وہ لوگ آخرت کی خبر نہیں رکھتے
۸. کیا دھیان نہیں کرتے اپنے جی میں کہ اللہ نے جو بنائے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے سو ٹھیک سادھ کر اور وعدہ مقرر پر اور بہت لوگ اپنے رب کا ملنا نہیں مانتے
۹. کیا انہوں نے سیر نہیں کی ملک کی جو دیکھیں انجام کیسا ہوا ان سے پہلوں کا ان سے زیادہ تھے زور میں اور جوتا انہوں نے زمین کو اور بسایا اس کو ان کے بسانے سے زیادہ اور پہنچے ان کے پاس رسول ان کے لے کر کھلے حکم سو اللہ نہ تھا ان پر ظلم کرنے والا لیکن وہ اپنا آپ برا کرتے تھے
۱۰. پھر ہوا انجام برا کرنے والوں کا برا اس واسطے کہ جھٹلاتے تھے اللہ کی باتیں اور ان پر ٹھٹھے کرتے تھے
۱۱. اللہ بناتا ہے پہلی بار پھر اس کو دہرائے گا پھر اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۱۲. اور جس دن برپا ہو گی قیامت آس توڑ کر رہ جائیں گے گنہگار
۱۳. اور نہ ہوں گے ان کے شریکوں میں کوئی ان کے سفارش کرنے والے اور وہ ہو جائے گا اپنے شریکوں سے منکر
۱۴. اور جس دن قائم ہو گی قیامت اس دن لوگ ہوں گے قسم قسم
۱۵. سو جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام سو باغ میں ہوں گے ان کی آؤ بھگت ہو گی
۱۶. اور جو منکر ہوئے اور جھٹلائیں ہماری باتیں اور ملنا پچھلے گھر کا سو وہ عذاب میں پکڑے آئیں گے
۱۷. سو پاک اللہ کی یاد کرو جب شام کرو اور جب صبح کرو
۱۸. اور اسی کی خوبی ہے آسمان میں اور زمین میں اور پچھلے وقت اور جب دوپہر ہو
۱۹. نکالتا ہے زندہ کو مردہ سے اور نکالتا ہے مردہ کو زندہ سے اور زندہ کرتا ہے زمین کو اس کے مرنے کے پیچھے اور اسی طرح تم نکالے جاؤ گے
۲۰. اور اس کی نشانیوں سے ہے یہ کہ تم کو بنایا مٹی سے پھر اب تم انسان ہو زمین میں پھیلے پڑے
۲۱. اور اس کی نشانیوں سے ہے یہ کہ بنا دئیے تمہارے واسطے تمہاری قسم سے جوڑے کہ چین سے رہو ان کے پاس اور رکھا تمہارے بیچ میں پیار اور مہربانی البتہ اس میں بہت پتے کی باتیں ہیں ان کے لئے جو دھیان کرتے ہیں
۲۲. اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان اور زمین کا بنانا اور طرح طرح کی بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت نشانیاں ہیں سمجھنے والوں کو
۲۳. اور اس کی نشانیوں سے ہے تمہارا سونا رات میں اور دن میں تلاش کرنا اس کے فضل سے اس میں بہت پتے ہیں ان کو جو سنتے ہیں
۲۴. اور اس کی نشانیوں سے ہے یہ کہ دکھلاتا ہے تم کو بجلی ڈر اور امید کے لیے اور اتارتا ہے آسمان سے پانی پھر زندہ کرتا ہے اس سے زمین کو مر گئے پیچھے اس میں بہت پتے ہیں ان کے لیے جو سوچتے ہیں
۲۵. اور اس کی نشانیوں سے یہ ہے کہ کھڑا ہے آسمان اور زمین اس کے حکم سے پھر جب پکارے گا تم کو ایک بار زمین میں سے اسی وقت تم نکل پڑو گے
۲۶. اور اسی کا ہے جو کوئی ہے آسمان اور زمین میں سب اس کے حکم کے تابع ہیں
۲۷. اور وہ ہی ہے جو پہلی بار بناتا ہے پھر اس کو دہرائے گا اور وہ آسان ہے اس پر اور اس کی شان سب سے اوپر ہے آسمان اور زمین میں اور وہی ہے زبردست حکمتوں والا
۲۸. بتلائی تم کو ایک مثل تمہارے اندر سے دیکھو جو تمہارے ہاتھ کے مال ہیں ان میں ہیں کوئی ساجھی تمہارے ہماری دی ہوئی روزی میں کہ تم سب اس میں برابر رہو خطرہ رکھو ان کا جیسے خطرہ رکھو اپنوں کا یوں کھول کر بیان کرتے ہیں ہم نشانیاں ان لوگوں کے لیے جو سمجھتے ہیں
۲۹. بلکہ چلتے ہیں یہ بے انصاف اپنی خواہشوں پر بن سمجھے سو کون سمجھائے جس کو اللہ نے بھٹکایا اور کوئی نہیں ان کا مددگار
۳۰. سو تو سیدھا رکھ اپنا منہ دین پر ایک طرف کا ہو کر وہی تراش اللہ کی جس پر تراشا لوگوں کو بدلنا نہیں اللہ کے بنائے ہوئے کو یہی ہے دین سیدھا و لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے
۳۱. سب رجوع ہو کر اس کی طرف اور اس سے ڈرتے رہو اور قائم رکھو نماز اور مت ہو شرک کرنے والوں میں
۳۲. جنہوں نے کہ پھوٹ ڈالی اپنے دین میں اور ہو گئے ان میں بہت فرقے ہر فرقہ جو اس کے پاس ہے اس پر خوش ہے
۳۳. اور جب پہنچے لوگوں کو کچھ سختی تو پکاریں اپنے رب کو اس کی طرف رجوع ہو کر پھر جہاں چکھائی ان کو اپنی طرف سے کچھ مہربانی اسی وقت ایک جماعت ان میں اپنے رب کا شریک لگی بتانے
۳۴. کہ منکر ہو جائیں ہمارے دئیے ہوئے سے سو مزے اڑا لو اب آگے جان لو گے
۳۵. کیا ہم نے ان پر اتاری ہے کوئی سند سو وہ بول رہی ہے جو یہ شریک بتاتے ہیں
۳۶. اور جب چکھائیں ہم لوگوں کو کچھ مہربانی اس پر پھولے نہیں سماتی اور اگر آ پڑے ان پر کچھ برائی اپنے ہاتھوں کے بھیجے ہوئے پر تو آس توڑ بیٹھیں
۳۷. کیا نہیں دیکھ چکے کہ اللہ پھیلا دیتا ہے روزی کو جس پر چاہے اور ناپ کر دیتا جس کو چاہے اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کو جو یقین رکھتے ہیں
۳۸. سو تو دے قرابت والے کو اس کا حق اور محتاج کو اور مسافر کو یہ بہتر ہے ان کے لیے جو چاہتے ہیں اللہ کا منہ اور وہی ہیں جن کا بھلا ہے
۳۹. اور جو دیتے ہو بیاج پر کہ بڑھتا رہے لوگوں کے مال میں سو وہ نہیں بڑھتا اللہ کے یہاں اور جو دیتے ہو پاک دل سے چاہ کر رضامندی اللہ کی سو یہ وہی ہیں جن کے دونے ہوئے
۴۰. اللہ وہی ہے جس نے تم کو بنایا پھر تم کو روزی دی پھر تم کو مارتا ہے پھر تم کو جِلائے گا کوئی ہے تمہارے شریکوں میں جو کر سکے ان کاموں میں سے ایک کام وہ نرالا ہے اور بہت اوپر ہے اس سے کہ شریک بتلاتے ہیں
۴۱. پھیل پڑی ہے خرابی جنگل میں اور دریا میں لوگوں کے ہاتھ کی کمائی سے چکھانا چاہیے ان کو کچھ مزہ ان کے کام کا تاکہ وہ پھر آئیں
۴۲. تو کہہ پھرو ملک میں تو دیکھو کیسا ہوا انجام پہلوں کا بہت ان میں تھے شرک کرنے والے
۴۳. سو تو سیدھا رکھ اپنا منہ سیدھی راہ پر اس سے پہلے کہ آ پہنچے وہ دن جس کو پھرنا نہیں اللہ کی طرف سے اس دن لوگ جدا جدا ہوں گے
۴۴. جو منکر ہوا سو اس پر پڑے اس کا منکر ہونا اور جو کوئی کرے بھلے کام سو وہ اپنی راہ سنوارتے ہیں
۴۵. تاکہ وہ بدلہ دے ان کو جو یقین لائے اور کام کئے بھلے اپنے فضل سے بے شک اس کو نہیں بھاتے انکار والے
۴۶. اور اس کی نشانیوں میں ایک یہ ہے کہ چلاتا ہے ہوائیں خوشخبری لانے والیاں اور تاکہ چکھائے تم کو کچھ مزہ اپنی مہربانی کا اور تاکہ چلیں جہاز اس کے حکم سے اور تاکہ تلاش کرو اس کے فضل سے اور تاکہ تم حق مانو
۴۷. اور ہم بھیج چکے ہیں تجھ سے پہلے کتنے رسول اپنی اپنی قوم کے پاس سو پہنچے ان کے پاس نشانیاں لے کر پھر بدلہ لیا ہم نے ان سے جو گناہ گار تھے اور حق ہے ہم پر مدد ایمان والوں کی
۴۸. اللہ ہے جو چلاتا ہے ہوائیں پھر وہ اٹھاتی ہیں بادل کو پھر پھیلا دیتا ہے اس کو آسمان میں جس طرح چاہے اور رکھتا ہے اس کو تہ بہ تہ پھر تو دیکھے مینہ کو کہ نکلتا ہے اسکے بیچ میں سے پھر جب اس کو پہنچاتا ہے جس کو کہ چاہتا ہے اپنے بندوں میں تبھی وہ لگتے ہیں خوشیاں کرنے
۴۹. اور پہلے سے ہو رہے تھے اسکے اترنے سے پہلے ہی نا امید
۵۰. سو دیکھ لے اللہ کی مہربانی کی نشانیاں کیونکر زندہ کرتا ہے زمین کو اس کے مر گئے پیچھے بے شک وہی ہے مردوں کو زندہ کرنے والا اور وہ ہر چیز کر سکتا ہے
۵۱. اور اگر ہم بھیجیں ایک ہوا پھر دیکھیں وہ کھیتی کو کہ زرد پڑ گئی تو لگیں اس کے پیچھے ناشکری کرنے
۵۲. سو تو سنا نہیں سکتا مردوں کو اور نہیں سنا سکتا بہروں کو پکارنا جبکہ پھریں پیٹھ دے کر
۵۳. اور نہ تو راہ سجھائے اندھوں کو ان کے بھٹکنے سے تو تو سنائے اسی کو جو یقین لائے ہماری باتوں پر، سو وہ مسلمان ہوتے ہیں
۵۴. اللہ ہے جس نے بنایا تم کو کمزوری سے پھر دیا کمزوری کے پیچھے زور پھر دے گا زور کے پیچھے کمزوری اور سفید بال بناتا ہے جو کچھ چاہے اور وہ ہے سب کچھ جانتا کر سکتا
۵۵. اور جس دن قائم ہو گی قیامت قسمیں کھائیں گے گناہ گار کہ ہم نہیں رہے تھے ایک گھڑی سے زیادہ اسی طرح تھے الٹے جاتے
۵۶. اور کہیں گے جن کو ملی ہے سمجھ اور یقین تمہارا ٹھہرنا تھا اللہ کی کتاب میں جی اٹھنے کے دن تک سو یہ ہے جی اٹھنے کا دن پر تم نہیں تھے جانتے
۵۷. سو اس دن کام نہ آئے گا ان گناہ گاروں کو قصور بخشوانا اور نہ ان سے کوئی منانا چاہے
۵۸. اور ہم نے بٹھلائی ہے آدمیوں کے واسطے اس قرآن میں ہر ایک طرح کی مثل اور جو تو لائے ان کے پاس کوئی آیت تو ضرور کہیں وہ منکر تم سب جھوٹ بناتے ہو
۵۹. یوں مہر لگا دیتا ہے اللہ ان کے دلوں پر جو سمجھ نہیں رکھتے
۶۰. سو تو قائم رہو بے شک اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے اور اکھاڑ نہ دیں تجھ کو وہ لوگ جو یقین نہیں لاتے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ لقمان
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الم
۲. یہ آیتیں ہیں پکی کتاب کی ہدایت ہے
۳. اور مہربانی نیکی کرنے والوں کے لئے
۴. جو کہ قائم رکھتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور وہ ہیں جو آخرت پر ان کو یقین ہے
۵. انہوں نے پائی ہے راہ اپنے رب کی طرف سے اور وہی مراد کو پہنچے
۶. اور ایک وہ لوگ ہیں کہ خریدار ہیں کھیل کی باتوں کے تاکہ بچلائیں اللہ کی راہ سے بن سمجھے اور ٹھہرائیں اسی کو ہنسی وہ جو ہیں ان کو ذلت کا عذاب ہے
۷. اور جب سنائے اس کو ہماری آیتیں پیٹھ دے جائے غرور سے گویا انکو سنا ہی نہیں گویا اس کے دونوں کان بہے ہیں سو خوشخبری دے اس کو دردناک عذاب کی
۸. جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام ان کے واسطے ہیں نعمت کے باغ
۹. ہمیشہ رہا کریں ان میں وعدہ ہو چکا اللہ کا سچا اور زبردست ہے حکمتوں والا
۱۰. بنائے آسمان بغیر ستونوں کے تم اس کو دیکھتے ہو اور رکھ دئیے زمین پر پہاڑ کہ تم کو لیکر جھک نہ پڑے اور بکھیر دئیے اس میں سب طرح کے جانور اور اتارا ہم نے آسمان سے پانی پھر اگائے زمین میں ہر قسم کے جوڑے خاصے
۱۱. یہ سب کچھ بنایا ہوا ہے اللہ کا اب دکھلاؤ مجھ کو کیا بنایا ہے اوروں نے جو اس کے سوا ہیں کچھ نہیں پر بے انصاف صریح بھٹک رہے ہیں
۱۲. اور ہم نے دی لقمان کو عقلمندی کہ حق مان اللہ کا اور جو کوئی حق مانے اللہ کا تو مانے گا اپنے بھلے کو اور جو کوئی منکر ہو گا تو اللہ بے پروا ہے سب تعریفوں والا
۱۳. اور جب کہا لقمان نے اپنے بیٹے کو جب اس کو سمجھانے لگا اے بیٹے شریک نہ ٹھہرائیو اللہ کا بے شک شریک بنانا بھاری بے انصافی ہے
۱۴. اور ہم نے تاکید کر دی انسان کو اس کے ماں باپ کے واسطے پیٹ میں رکھا اس کو اس کی ماں نے تھک تھک کر اور دودھ چھڑانا ہے اس کا دو برس میں کہ حق مان میرا اور اپنے ماں باپ کا آخر مجھی تک آنا ہے
۱۵. اور اگر وہ دونوں تجھ سے اڑیں اس بات پر کہ شریک مان میرا اس چیز کو جو تجھ کو معلوم نہیں تو ان کا کہنا مت مان اور ساتھ دے ان کا دنیا میں دستور کے موافق اور راہ چل اس کی جو رجوع ہوا میری طرف پھر میری طرف ہے تم کو پھر آنا میں جتلا دوں گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۱۶. اے بیٹے اگر کوئی چیز ہو برابر رائی کے دانہ کی پھر وہ ہو کسی پتھر میں یا آسمانوں میں یا زمین میں لا حاضر کرے اس کو اللہ بے شک اللہ جانتا ہے چھپی ہوئی چیزوں کو خبردار ہے
۱۷. اے بیٹے قائم رکھ نماز اور سکھلا بھلی بات اور منع کر برائی سے اور تحمل کر جو تجھ پر پڑے بے شک یہ ہیں ہمت کے کام
۱۸. اور اپنے گال مت پھلا لوگوں کی طرف مت چل زمین پر اتراتا بے شک اللہ کو نہیں بھاتا کوئی اتراتا بڑائیاں کرنے والا
۱۹. اور چل بیچ کی چال اور نیچی کر آواز اپنی بے شک بری سے بری آواز گدھے کی آواز ہے
۲۰. کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کام میں لگائے تمہارے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور پوری کر دیں تم پر اپنی نعمتیں کھلی اور چھپی اور لوگوں میں ایسے بھی ہیں جو جھگڑتے ہیں اللہ کی بات میں نہ سمجھ رکھیں نہ سوجھ اور نہ روشن کتاب
۲۱. اور جب ان کو کہیے چلو اس حکم پر جو اتارا اللہ نے کہیں نہیں ہم تو چلیں گے اس پر جس پر پایا ہم نے اپنے باپ دادوں کو بھلا اور جو شیطان بلاتا ہو ان کو دوزخ کے عذاب کی طرف تو بھی
۲۲. اور جو کوئی تابع کرے اپنا منہ اللہ کی طرف اور وہ ہو نیکی پر سو اس نے پکڑ لیا مضبوط کڑا اور اللہ کی طرف ہے آخر ہر کام کا
۲۳. اور جو کوئی منکر ہوا تو تو غم نہ کھا اس کے انکار سے ہماری طرف پھر آنا ہے ان کو پھر ہم جتلا دیں گے ان کو جو انہوں نے کیا ہے البتہ اللہ جانتا ہے جو بات ہے دلوں میں
۲۴. کام چلا دیں گے ہم ان کا تھوڑے دنوں پھر پکڑ بلائیں گے ان کو گاڑھے عذاب میں
۲۵. اور اگر تو پوچھے ان سے کس نے بنائے آسمان اور زمین تو کہیں اللہ نے تو کہہ سب خوبی اللہ کو ہے پر وہ بہت لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۲۶. اللہ کا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں بے شک اللہ وہی ہے بے پروا سب خوبیوں والا
۲۷. اور اگر جتنے درخت ہیں زمین میں قلم ہوں اور سمندر ہو اس کی سیاہی اس کے پیچھے ہوں سات سمندر نہ تمام ہوں باتیں اللہ کی بے شک اللہ زبردست ہے حکمتوں والا
۲۸. تم سب کا بنانا اور مرے پیچھے جلانا ایسا ہی ہے جیسا ایک جی کا بے شک اللہ سب کچھ سنتا دیکھتا ہے
۲۹. تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ داخل کرتا ہے رات کو دن میں اور داخل کرتا ہے دن کو رات میں اور کام میں لگا دیا ہے سورج اور چاند کو ہر ایک چلتا ہے ایک مقرر وقت تک اور یہ کہ اللہ خبر رکھتا ہے اس کی جو تم کرتے ہو
۳۰. یہ اس لیے کہا کہ اللہ وہی ہے ٹھیک اور جس کسی کو پکارتے ہیں اس کے سوا سو وہی جھوٹ ہے اور اللہ وہی ہے سب سے اوپر بڑا
۳۱. تو نے نہ دیکھا کہ جہاز چلتے ہیں سمندر میں اللہ کی نعمت لے کر تاکہ دکھلائے تم کو کچھ اپنی قدرتیں البتہ اس میں نشانیاں ہیں ہر ایک تحمل کرنے والے احسان ماننے والے کے واسطے
۳۲. اور جب سر پر آئے ان کے موج جیسے بادل پکارنے لگیں اللہ کو خالص کر کے اسی کے لیے بندگی پھر جب بچا دیا ان کو جنگل کی طرف تو کوئی ہوتا ہے ان میں بیچ کی چال پر اور منکر وہی ہوتے ہیں ہماری قدرتوں سے جو قول کے جھوٹے ہیں حق نہ ماننے والے
۳۳. اے لوگوں بچتے رہو اپنے رب سے اور ڈرو اس دن سے کہ کام نہ آئے کوئی باپ اپنے بیٹے کے بدلے اور نہ کوئی بیٹا ہو جو کام آئے اپنے باپ کی جگہ کچھ بھی بے شک اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے سو تم کو نہ بہکائے دنیا کی زندگانی اور نہ دھوکا دے تم کو اللہ کے نام سے وہ دغا باز
۳۴. بے شک اللہ کے پاس ہے قیامت کی خبر اور اتارتا ہے مینہ اور جانتا ہے جو کچھ ہے ماں کے پیٹ میں اور کسی جی کو معلوم نہیں کہ کل کو کیا کرے گا اور کسی جی کو خبر نہیں کہ کس زمین میں مرے گا تحقیق اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ السجدۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الف لام میم
۲. اتارنا کتاب کا اس میں کچھ دھوکا نہیں پروردگار عالم کی طرف سے ہے
۳. کیا کہتے ہیں کہ جھوٹ باندھ لایا ہے کوئی نہیں وہ ٹھیک ہے تیرے رب کی طرف سے تاکہ تو ڈر سناوے ان لوگوں کو جن کے پاس نہیں آیا کوئی ڈرانے والا تجھ سے پہلے تاکہ وہ راہ پر آئیں
۴. اللہ ہے جس نے بنائے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے چھ دن کے اندر پھر قائم ہوا عرش پر کوئی نہیں تمہارا اس کے سوائے حمایتی اور نہ سفارشی پھر تم کیا دھیان نہیں کرتے
۵. تدبیر سے اتارتا ہے کام آسمان سے زمین تک پھر چڑھتا ہے وہ کام اس کی طرف ایک دن میں جس کا پیمانہ ہزار برس کا ہے تمہاری گنتی میں
۶. یہ ہے جاننے والا چھپے اور کھلے کا زبردست رحم والا
۷. جس نے خوب بنائی جو چیز بنائی اور شروع کی انسان کی پیدائش ایک گارے سے
۸. پھر بنائی اس کی اولاد نچڑے ہوئے بے قدر پانی سے
۹. پھر اس کو برابر کیا اور پھونکی اس میں اپنی ایک جان اور بنا دئیے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل تم بہت تھوڑا شکر کرتے ہو
۱۰. اور کہتے ہیں کیا جب ہم رل گئے زمین میں کیا ہم کو نیا بننا ہے کچھ نہیں وہ اپنے رب کی ملاقات سے منکر ہیں
۱۱. تو کہہ قبض کر لیتا ہے تم کو فرشتہ موت کا جو تم پر مقرر ہے پھر اپنے رب کی طرف پھر جاؤ گے
۱۲. اور کبھی تو دیکھے جس وقت کہ منکر سر ڈالے ہوئے ہوں گے اپنے رب کے سامنے اے رب ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا اب ہم کو پھر بھیج دے کہ ہم کریں بھلے کام ہم کو یقین آگیا
۱۳. اور اگر ہم چاہتے تو سجھا دیتے ہر جی کو اس کی راہ لیکن ٹھیک پڑ چکی میری کہی بات کہ مجھ کو بھرنی ہے دوزخ جنوں سے اور آدمیوں سے اکٹھے
۱۴. سو اب چکھو مزہ جیسے تم نے بھلا دیا تھا اس دن کے ملنے کو ہم نے بھی بھلا دیا تم کو اور چکھو عذاب سدا کا عوض اپنے کیے کا
۱۵. ہماری باتوں کو وہی مانتے ہیں جب ان کو سمجھائے ان سے گر پڑیں سجدہ کر کے اور پاک ذات کو یاد کریں اپنے رب کی خوبیوں کے ساتھ اور وہ بڑائی نہیں کرتے
۱۶. جدا رہتی ہیں ان کی کروٹیں اپنے سونے کی جگہ سے پکارتے ہیں اپنے رب کو ڈر سے اور لالچ سے اور ہمارا دیا ہوا کچھ خرچ کرتے ہیں
۱۷. سو کسی جی کو معلوم نہیں جو چھپا دھری ہے ان کے واسطے آنکھوں کی ٹھنڈک بدلہ اس کا جو کرتے تھے
۱۸. بھلا ایک جو ہے ایمان پر برابر ہے اس کے جو نافرمان ہے نہیں برابر ہوتے
۱۹. سو وہ لوگ جو یقین لائے اور کیے کام بھلے تو ان کے لئے باغ ہیں رہنے کے مہمانی ان کاموں کی وجہ سے جو کرتے تھے
۲۰. اور وہ لوگ جو نافرمان ہوئے سو ان کا گھر ہے آگ جب چاہیں کہ نکل پڑیں اس میں سے الٹا دئیے جائیں پھر اسی میں اور کہیں ان کو چکھو آگ کا عذاب جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے
۲۱. اور البتہ چکھائیں گے ہم ان کو تھوڑا عذاب ورے اس بڑے عذاب سے تاکہ وہ پھر آئیں
۲۲. اور کون بے انصاف زیادہ اس سے جس کو سمجھایا گیا اس کے رب کی باتوں سے ، پھر ان سے منہ موڑ گیا مقرر ہم کو ان گناہ گاروں سے بدلہ لینا ہے
۲۳. اور ہم نے دی ہے موسیٰ کو کتاب سو تو مت رہ دھوکے میں اس کے ملنے سے اور کیا ہم نے اس کو ہدایت بنی اسرائیل کے واسطے
۲۴. اور کیے ہم نے ان میں پیشوا جو راہ چلاتے تھے ہمارے حکم سے جب وہ صبر کرتے رہے اور رہے ہماری باتوں پر یقین کرتے
۲۵. تیرا رب جو ہے وہی فیصلہ کرے گا ان میں دن قیامت کے جس بات میں کہ وہ اختلاف کرتے تھے
۲۶. کیا ان کو راہ نہ سوجھی اس بات سے کہ کتنی غارت کر ڈالیں ہم نے ان سے پہلے جماعتیں کہ پھرتے ہیں یہ ان کے گھروں میں اس میں بہت نشانیاں ہیں کیا وہ سنتے نہیں
۲۷. کیا دیکھا نہیں انہوں نے کہ ہم ہانک دیتے ہیں پانی کو ایک زمین چٹیل کی طرف پھر ہم نکالتے ہیں اس سے کھیتی کہ کھاتے ہیں اس میں سے انکے چوپائے اور خود وہ بھی پھر کیا دیکھتے نہیں
۲۸. اور کہتے ہیں کب ہو گا یہ فیصلہ اگر تم سچے ہو
۲۹. تو کہہ کر فیصلہ کے دن کام نہ آئے گا منکروں کو ان کا ایمان لانا اور نہ ان کو ڈھیل ملے گی
۳۰. سو تو خیال چھوڑ ان کا اور منتظر رہ وہ بھی منتظر ہیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الأحزاب
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اے نبی ڈر اللہ سے اور کہا نہ مان منکروں کا اور دغا بازوں کا مقرر اللہ ہے سب کچھ جاننے والا حکمتوں والا
۲. اور چل اسی پر جو حکم آئے تجھ کو تیرے رب کی طرف سے بے شک اللہ تمہارے کام کی خبر رکھتا ہے
۳. اور بھروسہ رکھ اللہ پر اور اللہ کافی ہے کام بنانے والا
۴. اللہ نے رکھے نہیں کسی مرد کے دو دل اس کے اندر اور نہیں کیا تمہاری جوروؤں کو جن کو ماں کہہ بیٹھے ہو سچی مائیں تمہاری اور نہیں کیا تمہارے لے پالکوں کو تمہارے بیٹے یہ تمہاری بات ہے اپنے منہ کی اور اللہ کہتا ہے ٹھیک بات اور وہی سجھاتا ہے راہ
۵. پکارو لے پالکوں کو ان کے باپ کی طرف نسبت کر کے یہی پورا انصاف ہے اللہ کے یہاں پھر اگر نہ جانتے ہو ان کے باپ کو تو تمہارے بھائی ہیں دین میں اور رفیق ہیں اور گناہ نہیں تم پر جس چیز میں چوک جاؤ پر وہ جو دل سے ارادہ کرو اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۶. نبی سے لگاؤ ہے ایمان والوں کو زیادہ اپنی جان سے اور اس کی عورتیں ان کی مائیں ہیں اور قرابت والے ایک دوسرے سے لگاؤ رکھتے ہیں اللہ کے حکم میں زیادہ سب ایمان والوں اور ہجرت کرنے والوں سے مگر یہ کہ کرنا چاہو اپنے رفیقوں سے احسان یہ ہے کتاب میں لکھا ہوا
۷. اور جب لیا ہم نے نبیوں سے ان کا قرار اور تجھ سے اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور عیسیٰ سے جو بیٹا مریم کا اور لیا ہم نے ان سے گاڑھا قرار
۸. تاکہ پوچھے اللہ سچوں سے ان کا سچ اور تیار رکھا ہے منکروں کے لیے دردناک عذاب
۹. اے ایمان والو یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر جب چڑھ آئیں تم پر فوجیں پھر ہم نے بھیج دی ان پر ہوا اور وہ فوجیں جو تم نے نہیں دیکھیں اور ہے اللہ جو کچھ کرتے ہو دیکھنے والا
۱۰. جب چڑھ آئے تم پر اوپر کی طرف سے اور نیچے سے اور جب بدلنے لگیں آنکھیں اور پہنچے دل گلوں تک اور اٹکلنے لگے تم اللہ پر طرح طرح کی اٹکلیں
۱۱. وہاں جانچے گئے ایمان والے اور جھڑ جھڑائے گئے زور کا جھڑجھڑانا
۱۲. اور جب کہنے لگے منافق اور جن کے دلوں میں روگ ہے جو وعدہ کیا تھا ہم سے اللہ نے اور اس کے رسول نے سب فریب تھا
۱۳. اور جب کہنے لگی ایک جماعت ان میں اے یثرب والو تمہارے لیے ٹھکانہ نہیں سو پھر چلو اور رخصت مانگنے لگا ایک فرقہ ان میں نبی سے کہنے لگے ہمارے گھر کھلے پڑے ہیں اور وہ کھلے نہیں پڑے ان کی کوئی غرض نہیں مگر بھاگ جانا
۱۴. اور اگر شہر میں کوئی گھس آئے ان پر اس کے کناروں سے پھر ان سے چاہے دین سے بچلنا تو مان لیں اور دیر نہ کریں اس میں مگر تھوڑی
۱۵. اور اقرار کر چکے تھے اللہ سے پہلے کہ نہ پھیریں گے پیٹھ اور اللہ کے قرار کی پوچھ ہوتی ہے
۱۶. تو کہہ کچھ کام نہ آئے گا تمہارے یہ بھاگنا اگر بھاگو گے مرنے سے یا مارے جانے سے اور پھر بھی پھل نہ پاؤ گے مگر تھوڑے دنوں
۱۷. تو کہہ کون ہے کہ تم کو بچائے اللہ سے اگر چاہے تم پر برائی یا چاہے تم پر مہربانی اور نہ پائیں گے اپنے واسطے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۱۸. اللہ کو معلوم ہیں جو اٹکانے والے ہیں تم میں اور کہتے ہیں اپنے بھائیوں کو چلے آؤ ہمارے پاس اور لڑائی میں نہیں آتے مگر کبھی
۱۹. دریغ رکھتے ہیں تم سے پھر جب آئے ڈر کا وقت تو تو دیکھے ان کو کہ تکتے ہیں تیری طرف پھرتی ہیں آنکھیں ان کی جیسے کسی پر آئے بے ہوشی موت کی پھر جب جاتا رہے ڈر کا وقت چڑھ چڑھ بولیں تم پر تیز تیز زبانوں سے ڈھکے پڑتے ہیں مال پر وہ لوگ یقین نہیں لائے پھر اکارت کر ڈالے اللہ نے ان کے کیے کام اور یہ ہے اللہ پر آسان
۲۰. سمجھتے ہیں کہ فوجیں کفار کی نہیں پھر گئیں اور اگر آ جائیں وہ فوجیں تو آرزو کریں کسی طرح ہم باہر نکلے ہوئے ہوں گاؤں میں پوچھ لیا کریں تمہاری خبریں اور اگر ہوں تم میں لڑائی نہ کریں مگر بہت تھوڑی
۲۱. تمہارے لیے بھلی تھی سیکھنی رسول اللہ کی چال اس کے لیے جو کوئی امید رکھتا ہے اللہ کی اور پچھلے دن کی اور یاد کرتا ہے اللہ کو بہت سا
۲۲. اور جب دیکھیں مسلمانوں نے فوجیں بولے یہ وہی ہے جو وعدہ دیا تھا ہم کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اور سچ کہا اللہ نے اور رسول نے اور ان کو اور بڑھ گیا یقین اور اطاعت کرنا
۲۳. ایمان والوں میں کتنے مرد ہیں کہ سچ کر دکھلایا جس بات کا عہد کیا تھا اللہ سے پھر کوئی تو ان میں پورا چکا اپنا ذمہ اور کوئی ہے ان میں راہ دیکھ رہا اور بدلا نہیں ایک ذرہ
۲۴. تاکہ بدلے دے اللہ سچوں کو ان کے سچ کا اور عذاب کرے منافقوں پر اگر چاہے یا توبہ ڈالے ان کے دل پر بے شک اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۲۵. اور پھیر دیا اللہ نے منکروں کو اپنے غصہ میں بھرے ہوئے ہاتھ نہ لگی کچھ بھلائی اور اپنے اوپر لے لی اللہ نے مسلمانوں کی لڑائی اور ہے اللہ زور آور زبردست
۲۶. اور اتار دیا ان کو جو ان کے پشت پناہ ہوئے تھے اہل کتاب سے ان کے قلعوں سے اور ڈال دی ان کے دلوں میں دھاک کتنوں کو تم جان سے مارنے لگے اور کتنوں کو قید کر لیا
۲۷. اور تم کو دلائی ان کی زمین اور ان کے گھر اور ان کے مال اور ایک زمین کہ جس پر نہیں پھیرے تم نے اپنے قدم، اور ہے اللہ سب کچھ کر سکتا
۲۸. اے نبی کہہ دے اپنی عورتوں کو اگر تم چاہتی ہو دنیا کی زندگانی اور یہاں کی رونق تو آؤ کچھ فائدہ پہنچا دوں تم کو اور رخصت کر دوں بھلی طرح سے رخصت کرنا
۲۹. اور اگر تم چاہتی ہو اللہ کو اور اس کے رسول کو اور پچھلے گھر کو تو اللہ نے رکھ چھوڑا ہے ان کے لیے جو تم میں نیکی پر ہیں بڑا ثواب
۳۰. اے نبی کی عورتوں جو کوئی کر لائے تم میں کام بے حیائی کا صریح دونا ہو اس کو عذاب دوہرا اور ہے یہ اللہ پر آسان
۳۱. اور جو کوئی تم میں اطاعت کرے اللہ کی اور اس کے رسول کی اور عمل کرے اچھے دیویں ہم اس کو اس کا ثواب دو بار اور رکھی ہے ہم نے اس کے واسطے روزی عزت کی
۳۲. اے نبی کی عورتوں تم نہیں ہو جیسے ہر کوئی عورتیں اگر تم ڈر رکھو سو تم دب کر بات نہ کرو پھر لالچ کرے کوئی جس کے دل میں روگ ہے اور کہو بات معقول
۳۳. اور قرار پکڑو اپنے گھروں میں اور دکھلاتی نہ پھرو جیسا کہ دکھانا دستور تھا پہلے جہالت کے وقت میں اور قائم رکھو نماز اور دیتی رہو زکوٰۃ اور اطاعت میں رہو اللہ کی اور اس کے رسول کی اللہ یہی چاہتا ہے کہ دور کرے تم سے گندی باتیں اے نبی کے گھر والو اور ستھرا کر دے تم کو ایک ستھرائی سے
۳۴. اور یاد کرو جو پڑھی جاتی ہیں تمہارے گھروں میں اللہ کی باتیں اور عقل مندی کی مقرر اللہ ہے بھید جاننے والا خبردار
۳۵. تحقیق مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایمان دار مرد اور ایمان دار عورتیں اور بندگی کرنے والے مرد اور بندگی کرنے والی عورتیں اور سچے مرد اور سچی عورتیں اور محنت جھیلنے والے مرد اور محنت جھیلنے والی عورتیں اور دبے رہنے والے مرد اور دبی رہنے والی عورتیں اور خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں اور حفاظت کرنے والے مرد اپنی شہوت کی جگہ کو اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور یاد کرنے والے مرد اللہ کو بہت سا اور یاد کرنے والی عورتیں رکھی ہے اللہ نے ان کے واسطے معافی اور ثواب بڑا
۳۶. اور کام نہیں کسی ایماندار مرد کا اور نہ ایمان دار عورت کا جب کہ مقرر کر دے اللہ اور اس کا رسول کوئی کام کہ ان کو رہے اختیار اپنے کام کا اور جس نے نافرمانی کی اللہ کی اور اس کے رسول کی سو وہ راہ بھولا صریح چوک کر
۳۷. اور جب تو کہنے لگا اس شخص کو جس پر اللہ نے احسان کیا اور تو نے احسان کیا رہنے دے اپنے پاس اپنی جورو کو اور ڈر اللہ سے اور تو چھپاتا تھا اپنے دل میں ایک چیز جس کو اللہ کھولا چاہتا ہے اور ڈرتا تھا لوگوں سے اور اللہ سے زیادہ چاہیے ڈرنا تجھ کو پھر جب زید تمام کر چکا اس عورت سے اپنی غرض ہم نے اس کو تیرے کو نکاح میں دے دیا تاکہ نہ رہے مسلمانوں پر گناہ نکاح کر لینا جو روئیں اپنے لے پالکوں کی جب وہ تمام کر لیں ان سے اپنی غرض اور ہے اللہ کا حکم بجا لانا
۳۸. نبی پر کچھ مضائقہ نہیں اس بات میں جو مقرر کر دی اللہ نے اس کے واسطے جیسے دستور رہا ہے اللہ کا ان لوگوں میں جو گزرے پہلے اور ہے حکم اللہ کا مقرر ٹھہر چکا
۳۹. وہ لوگ جو پہنچاتے ہیں پیغام اللہ کے اور ڈرتے ہیں اس سے اور نہیں ڈرتے کسی سے سوا اللہ کے اور بس ہے اللہ کفایت کرنے والا
۴۰. محمد باپ نہیں کسی کا تمہارے مردوں میں سے لیکن رسول ہے اللہ کا اور مہر سب نبیوں پر اور ہے اللہ سب چیزوں کو جاننے والا
۴۱. اے ایمان والو یاد کرو اللہ کی بہت سی یاد
۴۲. اور پاکی بولتے رہو اس کی صبح اور شام
۴۳. وہی ہے جو رحمت بھیجتا ہے تم پر اور اس کے فرشتے تاکہ نکالے تم کو اندھیروں سے اجالے میں اور ہے ایمان والوں پر مہربان
۴۴. دعا ان کی جس دن اس سے ملیں گے سلام ہے اور تیار رکھا ہے ان کے واسطے ثواب عزت کا
۴۵. اے نبی ہم نے تجھ کو بھیجا بتانے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا
۴۶. اور بلانے والا اللہ کی طرف اس کے حکم سے اور چمکتا ہوا چراغ
۴۷. اور خوشخبری سنا دے ایمان والوں کو کہ ان کے لیے ہے خدا کی طرف سے بڑی بزرگی
۴۸. اور کہا مت مان منکروں کا اور دغا بازوں کا اور چھوڑ دے ان کا ستانا اور بھروسہ کر اللہ پر اور اللہ بس ہے کام بنانے والا
۴۹. اے ایمان والو جب تم نکاح میں لاؤ مسلمان عورتوں کو، پھر ان کو چھوڑ دو پہلے اس سے کہ ان کو ہاتھ لگاؤ سو ان پر تم کو حق نہیں عدت میں بٹھلانا کہ گنتی پوری کراؤ سو ان کو دو کچھ فائدہ اور رخصت کرو بھلی طرح سے
۵۰. اے نبی ہم نے حلال رکھیں تجھ کو تیری عورتیں جن کے مہر تو دے چکا ہے اور جو مال ہو تیرے ہاتھ کا جو ہاتھ لگا دے تیرے اللہ اور تیرے چچا کی بیٹیاں اور پھوپھیوں کی بیٹیاں اور تیرے ماموں کی بیٹیاں اور تیری خالہ کی بیٹیاں جنہوں نے وطن چھوڑا تیرے ساتھ اور جو عورت ہو مسلمان اگر بخش دے اپنی جان نبی کو اگر نبی چاہے کہا اس کو نکاح میں لائے یہ خالص ہے تیرے لیے ، سوائے سب مسلمانوں کے ہم کو معلوم ہے جو مقرر کر دیا ہے ہم نے ان پر ان کی عورتوں کے حق میں اور ان کے ہاتھ کے مال میں تاکہ نہ رہے تجھ پر تنگی اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۵۱. پیچھے رکھ دے تو جس کو چاہے ان میں اور جگہ دے اپنے پاس جس کو چاہے اور جس کو جی چاہے تیرا ان میں سے جن کو کنارے کر دیا تھا تو کچھ گناہ نہیں تجھ پر اس میں قریب ہے کہ ٹھنڈی رہیں آنکھیں ان کی اور غم نہ کھائیں اور راضی رہیں اس پر جو تو نے دیا ان سب کی سب کو اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اور ہے اللہ سب کچھ جاننے والا تحمل والا
۵۲. حلال نہیں تجھ کو عورتیں اس کے بعد اور نہ یہ کہ ان کے بدلے کر لے اور عورتیں اگرچہ خوش لگے تجھ کو ان کی صورت مگر جو مال ہو تیرے ہاتھ کا اور ہے اللہ ہر چیز پر نگہبان
۵۳. اے ایمان والو مت جاؤ نبی کے گھروں میں مگر جو تم کو حکم ہو کھانے کے واسطے نہ راہ دیکھنے والے اس کے پکنے کی لیکن جب تم کو بلائے تب جاؤ پھر جب کھا چکو تو آپ آپ کو چلے جاؤ اور نہ آپس میں جی لگا کر بیٹھو باتوں میں اس بات سے تمہاری تکلیف تھی نبی کو پھر تم سے شرم کرتا ہے اور اللہ شرم نہیں کرتا ٹھیک بات بتلانے میں اور جب مانگنے جاؤ بیبیوں سے کچھ چیز کام کی تو مانگ لو پردہ کے باہر سے اس میں خوب ستھرائی ہے تمہارے دل کو اور ان کے دل کو اور تم کو نہیں پہنچتا کہ تکلیف دو اللہ کے رسول کو اور نہ یہ کہ نکاح کرو اس کی عورتوں سے اس کے پیچھے کبھی البتہ یہ تمہاری بات اللہ کے یہاں بڑا گناہ ہے
۵۴. اگر کھول کر کہو تم کسی چیز کو یا اس کو چھپاؤ سو اللہ ہے ہر چیز کو جاننے والا
۵۵. گناہ نہیں ان عورتوں کو سامنے ہونے کا اپنے باپوں سے اور نہ اپنے بیٹوں سے اور نہ اپنے بھائیوں سے اور نہ اپنے بھائی کے بیٹوں سے اور نہ اپنی بہن کے بیٹوں سے اور نہ اپنی عورتوں سے اور نہ اپنے ہاتھ کے مال سے اور ڈرتی رہو اے عورتوں اللہ سے بے شک اللہ کے سامنے ہے ہر چیز
۵۶. اللہ اور اس کے فرشتے رحمت بھیجتے ہیں رسول پر اے ایمان والو رحمت بھیجو اس پر اور سلام بھیجو سلام کہہ کر
۵۷. جو لوگ ستاتے ہیں اللہ کو اور اس کے رسول کو ان کو پھٹکار اللہ نے دنیا میں اور آخرت میں اور تیار رکھا ہے ان کے واسطے ذلت کا عذاب
۵۸. اور جو لوگ تہمت لگاتے ہیں مسلمان مردوں کو اور مسلمان عورتوں کو بدون گناہ کئے تو اٹھایا انہوں نے بوجھ جھوٹ کا اور صریح گناہ کا
۵۹. اے نبی کہہ دے اپنی عورتوں کو اور اپنی بیٹیوں کو اور مسلمانوں کی عورتوں کو نیچے لٹکا لیں اپنے اوپر تھوڑی سی اپنی چادریں اس میں بہت قریب ہے کہ پہچانی پڑیں تو کوئی ان کو نہ ستائے اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۶۰. البتہ اگر باز نہ آئیں منافق اور جن کے دل میں روگ ہے اور جھوٹی خبریں اڑانے والے مدینہ میں تو ہم لگا دیں گے تجھ کو ان کے پیچھے پھر نہ رہنے پائیں گے تیرے ساتھ اس شہر میں مگر تھوڑے دنوں
۶۱. پھٹکارے ہوئے جہاں پائے گئے پکڑے گئے اور مارے گئے جان سے
۶۲. دستور پڑا ہوا ہے اللہ کا ان لوگوں میں جو پہلے ہو چکے ہیں اور تو نہ دیکھے گا اللہ کی چال بدلی
۶۳. لوگ تجھ سے پوچھتے ہیں قیامت کو تو کہہ اس کی خبر ہے اللہ ہی کے پاس اور تو کیا جانے شاید وہ گھڑی پاس ہی ہو
۶۴. بے شک اللہ نے پھٹکار دیا ہے منکروں کو اور رکھی ہے ان کے واسطے دہکتی ہوئی آگ
۶۵. رہا کریں اسی میں ہمیشہ نہ پائیں کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۶۶. جس دن اوندھے ڈالے جائیں گے ان کے منہ آگ میں کہیں گے کیا اچھا ہوتا جو ہم نے کہا مانا ہوتا اللہ کا اور کہا مانا ہوتا رسول کا
۶۷. اور کہیں گے اے رب ہم نے کہا مانا اپنے سرداروں کا اور اپنے بڑوں کا پھر انہوں نے چکا دیا ہم کو راہ سے
۶۸. اے رب ان کو دے دونا عذاب اور پھٹکار ان کو بڑی پھٹکار
۶۹. اے ایمان والو تم مت ہو ان جیسے جنہوں نے ستایا موسیٰ کو پھر بے عیب دکھلا دیا اس کو اللہ نے ان کے کہنے سے اور تھا اللہ کے یہاں آبرو والا
۷۰. اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور کہو بات سیدھی
۷۱. کہ سنوار دے تمہارے واسطے تمہارے کام اور بخش دے تم کو تمہارے گناہ اور جو کوئی کہنے پر چلا اللہ کے اور اس کے رسول کے اس نے پائی بڑی مراد
۷۲. ہم نے دکھلائی امانت آسمانوں کو اور زمین کو اور پہاڑوں کو پھر کسی نے قبول نہ کیا اس کو اٹھائیں اور اس سے ڈر گئی اور اٹھا لیا اس کو انسان نے یہ ہے بڑا بے ترس نادان
۷۳. تاکہ عذاب کرے اللہ منافق مردوں کو اور عورتوں کو اور شرک والے مردوں کو اور عورتوں کو اور معاف کرے اللہ ایمان دار مردوں کو اور عورتوں کو اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ سبأ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. سب خوبی اللہ کی ہے جس کا ہے جو کچھ کہ ہے آسمان اور زمین میں اور اسی کی تعریف ہے آخرت میں اور وہی ہے حکمتوں والا سب کچھ جاننے والا
۲. جانتا ہے جو کچھ کہ اندر گھستا ہے زمین کے اور جو کچھ کہ نکلتا ہے اس سے اور جو اترتا ہے آسمان سے اور جو چڑھتا ہے اس میں اور وہی ہے رحم والا بخشنے والا
۳. اور کہنے لگے منکر نہ آئے گی ہم پر قیامت تو کہہ کیوں نہیں قسم ہے میرے رب کی البتہ آئے گی تم پر اس عالم الغیب کی غائب نہیں ہو سکتا اس سے کچھ ذرہ بھر آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور کوئی چیز نہیں اس سے چھوٹی اور نہ اس سے بڑی جو نہیں ہے کھلی کتاب میں
۴. تاکہ بدلہ دے ان کو جو یقین لائے اور کئے بھلے کام وہ لوگ جو ہیں ان کے لیے ہے معافی اور عزت کی روزی
۵. اور جو لوگ دوڑے ہماری آیتوں کے ہرانے کو ان کو بلا کا عذاب ہے دردناک
۶. اور دیکھ لیں جن کو ملی ہے سمجھ کہ جو تجھ پر اترا تیرے رب سے وہی ٹھیک ہے اور سجھاتا ہے راہ اس زبردست خوبیوں والے کی
۷. اور کہنے لگے منکر ہم بتلائیں تم کو ایک مرد کہ تم کو خبر دیتا ہے جب تم پھٹ کر ہو جاؤ ٹکڑے ٹکڑے تم کو پھر نئے سرے سے بننا ہے
۸. کیا بنا لایا ہے اللہ پر جھوٹ یا اس کو سودا ہے کچھ بھی نہیں پر جو یقین نہیں رکھتے آخرت کا آفت میں ہیں اور دور جا پڑے غلطی میں
۹. کیا دیکھتے نہیں جو کچھ ان کے آگے ہے اور پیچھے ہے آسمان اور زمین سے اگر ہم چاہیں دھنسا دیں ان کو زمین میں یا گرا دیں ان پر ٹکڑا آسمان سے تحقیق اس میں نشانی ہے ہر بندے رجوع کرنے والے کے واسطے
۱۰. اور ہم نے دی ہے داؤد کو اپنی طرف سے بڑائی اے پہاڑ و خوش آوازی سے پڑھو اس کے ساتھ اور اڑتے جانوروں کو اور نرم کر دیا ہم نے اس کے آگے لوہا
۱۱. کہ بنا زرہیں کشادہ اور اندازے سے جوڑ کڑیاں اور کرو تم سب کام بھلا میں جو کچھ تم کرتے ہو دیکھتا ہوں
۱۲. اور سلیمان کے آگے ہوا کو صبح کی منزل اس کی ایک مہینہ کی اور شام کی منزل ایک مہینہ کی اور بہا دیا ہم نے اس کے واسطے چشمہ پگھلے ہوئے تانبے کا اور جنوں میں کتنے لوگ تھے جو محنت کرتے اس کے سامنے اس کے رب کے حکم سے اور جو کوئی پھرے ان میں سے ہمارے حکم سے چکھائیں ہم اس کو آگ کا عذاب
۱۳. بناتے اس کے واسطے جو کچھ چاہتا قلعے اور تصویریں اور لگن جیسے تالاب اور دیگیں چولہوں پر جمی ہوئی کام کرو اے داؤد کے گھر والو احسان مان کر اور تھوڑے ہیں میرے بندوں میں احسان ماننے والے
۱۴. پھر جب مقرر کیا ہم نے اس پر موت کو نہ جتلایا ان کو اس کا مرنا مگر کیڑے نے گھن کے کھاتا رہا اس کا عصا پھر جب وہ گر پڑا معلوم کیا جنوں نے کہ اگر خبر رکھتے ہوتے غیب کی نہ رہتے ذلت کی تکلیف میں
۱۵. تحقیق قوم سبا کو تھی ان کی بستی میں نشانی دو باغ داہنے اور بائیں کھاؤ روزی اپنے رب کی اور اس کا شکر کرو شہر ہے پاکیزہ اور رب ہے گناہ بخشنے والا
۱۶. سو دھیان میں نہ لائے پھر چھوڑ دیا ہم نے ان پر ایک نالہ زور کا اور دیئے ہم نے ان کو بدلے میں ان دو باغوں کے دو اور باغ جن میں کچھ میوہ کسیلا تھا اور جھاؤ اور کچھ بیر تھوڑے سے
۱۷. یہ بدلہ دیا ہم نے ان کو اس پر کہ ناشکری کی اور ہم یہ بدلہ اسی کو دیتے ہیں جو ناشکر ہو
۱۸. اور رکھی تھیں ہم نے ان میں اور ان بستیوں میں جہاں ہم نے برکت رکھی ہے ایسی بستیاں جو راہ پر نظر آتی تھیں اور منزلیں مقرر کر دیں ہم نے ان میں آنے جانے کی پھرو ان میں راتوں کو اور دنوں کو امن سے
۱۹. پھر کہنے لگے اے رب دراز کر دے ہمارے سفروں کو اور آپ اپنا برا کیا پھر کر ڈالا ہم نے ان کو کہانیاں اور کر ڈالا چیر کر ٹکڑے ٹکڑے اس میں پتے کی باتیں ہیں ہر صبر کرنے والے شکر گزار کو
۲۰. اور سچ کر دکھلائی ان پر ابلیس نے اپنی اٹکل، پھر اسی کی راہ چلے ، مگر تھوڑے سے ایمان دار
۲۱. اور اس کا ان پر کچھ زور نہ تھا مگر اتنے واسطے کہ معلوم کر لیں ہم اس کو جو یقین لاتا ہے آخرت پر جدا کر کے اس سے جو رہتا ہے آخرت کی طرف سے دھوکے میں، اور تیرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے
۲۲. تو کہہ پکارو ان کو جن کو گمان کرتے ہو سوائے اللہ کے وہ مالک نہیں ایک ذرہ بھر کے آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان دونوں میں کچھ ساجھا اور نہ ان میں کوئی اس کا مددگار
۲۳. اور کام نہیں آتی سفارش اس کے پاس مگر اس کو کہ جس کے واسطے حکم کر دے یہاں تک کہ جب گھبراہٹ دور ہو جائے ان کے دل سے کہیں کیا فرمایا تمہارے رب نے وہ کہیں فرمایا جو واجبی ہے اور وہی ہے سب سے اوپر بڑا
۲۴. تو کہہ کون روزی دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے بتلا دے کہ اللہ اور یا ہم یا تم بے شک ہدایت پر ہیں یا پڑے ہیں گمراہی میں صریح
۲۵. تو کہہ تم سے پوچھ نہ ہو گی اس کی جو ہم نے گناہ کیا اور ہم سے پوچھ نہ ہو گی اس کی جو تم کرتے ہو
۲۶. تو کہہ جمع کرے گا ہم سب کو رب ہمارا پھر فیصلہ کرے گا ہم میں انصاف کا اور وہی ہے قصہ چکانے والا سب کچھ جاننے والا
۲۷. تو کہہ مجھ کو دکھلاؤ تو سہی جن کو اس سے ملاتے ہو ساجھی قرار دیکر کوئی نہیں وہی اللہ ہے زبردست حکمتوں والا
۲۸. اور تجھ کو جو ہم نے بھیجا سو سارے لوگوں کے واسطے خوشی اور ڈر سنانے کو لیکن بہت لوگ نہیں سمجھتے
۲۹. اور کہتے ہیں کب ہے یہ وعدہ اگر تم سچے ہو
۳۰. تو کہہ تمہارے لیے وعدہ ہے ایک دن کا نہ دیر کرو گے اس سے ایک گھڑی نہ جلدی
۳۱. اور کہنے لگے منکر ہم ہرگز نہ مانیں گے اس قرآن کو اور نہ اس سے اگلے کو اور کبھی تو دیکھے جب کہ گناہگار کھڑے کئے جائیں اپنے رب کے پاس ایک دوسرے پر ڈالتا ہے بات کو کہتے ہیں وہ لوگ جو کمزور سمجھے جاتے تھے بڑائی کرنے والوں کو اگر تم نہ ہوتے تو ہم ایمان دار ہوتے
۳۲. کہنے لگے بڑائی کرنے والے ان سے جو کہ کمزور گنے گئے تھے کیا ہم نے روکا تم کو حق بات سے تمہارے پاس پہنچ چکنے کے بعد کوئی نہیں تم ہی تھے گناہگار
۳۳. اور کہنے لگے وہ لوگ جو کمزور گنے گئے تھے بڑائی کرنے والوں کو کوئی نہیں پر فریب سے رات دن کے جب تم ہم کو حکم کیا کرتے کہ ہم نہ مانیں اللہ کو اور ٹھہرائیں اس کے ساتھ برابر کے ساجھی اور چھپے چھپے پچتانے لگے جب دیکھ لیا عذاب اور ہم نے ڈالے ہیں طوق گردنوں میں منکروں کے وہی بدلہ پاتے ہیں جو عمل کرتے تھے
۳۴. اور نہیں بھیجا ہم نے کسی بستی میں کوئی ڈرانے والا مگر کہنے لگے ہیں وہاں کے آسودہ لوگ جو تمہارے ہاتھ بھیجا گیا ہم اس کو نہیں مانتے
۳۵. اور کہنے لگے ہم زیادہ ہیں مال اور اولاد میں اور ہم پر آفت نہیں آنے والی
۳۶. تو کہہ میرا رب ہے جو کشادہ کر دیتا ہے روزی جس کو چاہے اور ناپ کر دیتا ہے لیکن بہت لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۳۷. اور تمہارے مال اور تمہاری اولاد وہ نہیں کہ نزدیک کر دیں ہمارے پاس تمہارا درجہ پر جو کوئی یقین لایا اور بھلا کام کیا سو ان کے لیے ہے بدلہ دونا کیے کام کا اور وہ جھروکوں میں بیٹھے ہیں دل جمعی سے
۳۸. اور جو لوگ دوڑتے ہیں ہماری آیتوں کے ہرانے کو وہ عذاب میں پکڑے ہوئے آتے ہیں
۳۹. تو کہہ میرا رب ہے جو کشادہ کر دیتا ہے روزی جس کو چاہے اپنے بندوں میں اور ناپ کر دیتا ہے اور جو خرچ کرتے ہو کچھ چیز وہ اس کا عوض دیتا ہے اور وہ بہتر ہے روزی دینے والا
۴۰. اور جس دن جمع کرے گا ان سب کو پھر کہے گا فرشتوں کو کیا یہ لوگ تم کو پوجا کرتے تھے
۴۱. وہ کہیں گے پاک ذات ہے تیری ہم تیری طرف میں ہیں نہ ان کی طرف میں نہیں پر پوجتے تھے جنوں کو یہ اکثر انہی پر اعتقاد رکھتے تھے
۴۲. سو آج تم مالک نہیں ایک دوسرے کے بھلے کے نہ برے کے اور کہیں گے ہم ان گناہ گاروں کو چکھو تکلیف اس آگ کی جس کو تم جھوٹ بتلاتے تھے
۴۳. اور جب پڑھی جائیں ان کے پاس ہماری آیتیں کھلی کھلی کہیں اور کچھ نہیں مگر یہ ایک مرد ہے چاہتا ہے کہ روک دے تم کو ان سے جن کو پوجتے رہے تمہارے باپ دادے اور کہیں اور کچھ نہیں یہ جھوٹ ہے باندھا ہوا اور کہتے ہیں منکر حق بات کو جب پہنچے ان تک اور کچھ نہیں یہ ایک جادو ہے صریح
۴۴. اور ہم نے دی نہیں ان کو کچھ کتابیں کہ جن کو وہ پڑھتے ہوں اور بھیجا نہیں ان کے پاس تجھ سے پہلے کوئی ڈرانے والا
۴۵. اور جھٹلایا ہے ان سے اگلوں نے اور یہ نہیں پہنچے دسویں حصہ کو اس کے جو ہم نے ان کو دیا تھا پھر جھٹلایا انہوں نے میرے بھیجے ہوؤں کو تو کیسا ہوا انکار میرا
۴۶. تو کہہ میں تو ایک ہی نصیحت کرتا ہوں تم کو کہ اٹھ کھڑے ہو اللہ کے نام پر دو دو اور ایک ایک پھر دھیان کرو کہ اس تمہارے رفیق کو کچھ سودا نہیں یہ تو ایک ڈرانے والا ہے تم کو ایک بڑی آفت کے آنے سے
۴۷. تو کہہ جو میں نے تم سے مانگا ہو کچھ بدلہ سو وہ تمہی رکھو میرا بدلہ ہے اسی اللہ پر اور اس کے سامنے ہے ہر چیز
۴۸. تو کہہ میرا رب پھینک رہا ہے سچا دین اور وہ جانتا ہے چھپی چیزیں
۴۹. تو کہہ آیا دین سچا اور جھوٹ تو کسی چیز کو نہ پیدا کرے اور نہ پھیر کر لائے
۵۰. تو کہہ اگر میں بہکا ہوا ہوں تو بہکوں گا اپنے ہی نقصان کو اور اگر ہوں سیدھے راستہ پر تو اس سبب سے کہ وحی بھیجتا ہے مجھ کو میرا رب، بے شک وہ سب کچھ سنتا ہے نزدیک
۵۱. اور کبھی تو دیکھے جب یہ گھبرائیں پھر نہ بچیں بھاگ کر اور پکڑے ہوئے آئیں نزدیک جگہ سے
۵۲. اور کہنے لگیں ہم نے اس کو یقین مان لیا، اور اب کہاں ان کا ہاتھ پہنچ سکتا ہے بعید جگہ سے
۵۳. اور اس سے منکر رہے پہلے سے اور پھینکتے رہے بن دیکھے نشانہ پر دور کی جگہ سے
۵۴. اور رکاوٹ پڑ گئی ان میں اور ان کی آرزو میں جیسا کہ کیا گیا ہے ان کے طریقہ والوں کے ساتھ اس سے پہلے وہ لوگ تھے ایسے تردد میں جو چین نہ لینے دے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ فاطر
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. سب خوبی اللہ کو ہے جس نے بنا نکالے آسمان اور زمین جس نے ٹھہرایا فرشتوں کو پیغام لانے والے جن کے پر ہیں دو دو اور تین تین اور چار چار بڑھا دیتا ہے پیدائش میں جو چاہے بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۲. جو کچھ کہ کھول دے اللہ لوگوں پر رحمت میں سے تو کوئی نہیں اس کو روکنے والا اور جو کچھ روک رکھے تو کوئی نہیں اس کو بھیجنے والا اس کے سوا اور وہی ہے زبردست حکمتوں والا
۳. اے لوگوں یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر کیا کوئی ہے بنانے والا اللہ کے سوا روزی دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے کوئی حاکم نہیں مگر وہ پھر کہاں الٹے جاتے ہو
۴. اور اگر تجھ کو جھٹلائیں تو جھٹلائے گئے رسول تجھ سے پہلے اور اللہ تک پہنچتے ہیں سب کام
۵. اے لوگوں بے شک اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے سو نہ بہکائے تم کو دنیا کی زندگانی اور نہ دغا دے تم کو اللہ کے نام سے وہ دغا باز
۶. تحقیق شیطان تمہارا دشمن ہے سو تم بھی سمجھ رکھو اس کو دشمن وہ تو بلاتا ہے اپنے گروہ کو اسی واسطے کہ ہوں دوزخ والوں میں
۷. جو منکر ہوئے ان کو سخت عذاب ہے اور جو یقین لائے اور کئے بھلے کام ان کے لیے ہے معافی اور بڑا ثواب
۸. بھلا ایک شخص کہ بھلی سجھائی گئی اس کو اس کے کام کی برائی پھر دیکھا اس نے اس کو بھلا کیونکہ اللہ بھٹکاتا ہے جس کو چاہے اور سجھاتا ہے جس کو چاہے سو تیرا جی نہ جاتا رہے ان پر پچتا پچتا کر اللہ کو معلوم ہے جو کچھ کرتے ہیں
۹. اور اللہ ہے جس نے چلائی ہیں ہوائیں پھر وہ اٹھاتی ہیں بادل کو پھر ہانک لے گئے ہم اس کو مردہ دیس کی طرف پھر زندہ کر دیا ہم نے اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد اسی طرح ہو گا جی اٹھنا
۱۰. جس کو چاہے عزت تو اللہ کے لیے ہے ساری عزت اس کی طرف چڑھتا ہے کلام ستھرا اور کام نیک اس کو اٹھا لیتا ہے اور جو لوگ داؤ میں ہیں برائیوں کے ان کے لیے سخت عذاب ہے اور ان کا داؤ ہے ٹوٹے کا
۱۱. اور اللہ نے تم کو بنایا مٹی سے پھر بوند پانی سے پھر بنایا تم کو جوڑے جوڑے اور نہ پیٹ رہتا ہے کسی مادہ کو اور نہ وہ جنتی ہے بن خبر اس کے اور نہ عمر پاتا ہے کوئی بڑی عمر والا اور نہ گھٹتی ہے کسی عمر مگر لکھا ہے کتاب میں بے شک یہ اللہ پر آسان ہے
۱۲. اور برابر نہیں دو دریا یہ میٹھا ہے پیاس بجھاتا ہے خوشگوار اور یہ کھارا کڑوا اور دونوں میں سے کھاتے ہو گوشت تازہ اور نکالتے ہو گہنا جس کو پہنتے ہو اور تو دیکھے جہازوں کو اس میں کہ چلتے ہیں پانی کو پھاڑتے تاکہ تلاش کرو اس کے فضل سے اور تاکہ تم حق مانو
۱۳. رات گھساتا ہے دن میں اور دن گھساتا ہے رات میں اور کام میں لگا دیا سورج اور چاند کو ہر ایک چلتا ہے ایک مقرر وعدہ تک یہ اللہ ہے تمہارا رب اسی کے لیے بادشاہی ہے اور جن کو تم پکارتے ہو اس کے سوا وہ مالک نہیں کھجور کی گٹھلی کے ایک چھلکے کے
۱۴. اگر تم ان کو پکارو سنیں نہیں تمہاری پکار اور اگر سنیں پہنچیں نہیں تمہارے کام کو اور قیامت کے دن منکر ہوں گے تمہارے شریک ٹھہرانے سے اور کوئی نہ بتلائے گا تجھ کو جیسا بتلائے خبر رکھنے والا
۱۵. اے لوگوں تم ہو محتاج اللہ کی طرف اور اللہ وہی ہے بے پروا سب تعریفوں والا
۱۶. اگر چاہے تم کو لے جائے اور لے آئے ایک نئی خلقت
۱۷. اور یہ بات اللہ پر مشکل نہیں
۱۸. اور نہ اٹھانے والا بوجھ دوسرے کا اور اگر پکارے کوئی بوجھل اپنا بوجھ بٹانے کو کوئی نہ اٹھائے اس میں سے ذرا بھی اگرچہ ہو قرابتی تو تو ڈر سنا دیتا ہے ان کو جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے اور قائم رکھتے ہیں نماز اور جو کوئی سنورے گا تو یہی ہے کہ سنورے گا اپنے فائدہ کو اور اللہ کی طرف سب کو پھر جانا
۱۹. اور برابر نہیں اندھا اور دیکھتا
۲۰. اور نہ اندھیرا اور نہ اجالا
۲۱. اور نہ سایہ اور نہ لو
۲۲. اور برابر نہیں جیتے اور نہ مردے اللہ سناتا ہے جس کو چاہے اور تو نہیں سنانے والا قبر میں پڑے ہوؤں کو
۲۳. تو تو بس ڈر کی خبر پہنچانے والا ہے
۲۴. ہم نے بھیجا ہے تجھ کو سچا دین دے کر خوشی اور ڈر سنانے والا کوئی فرقہ نہیں جس میں نہیں ہو چکا کوئی ڈر سنانے والا
۲۵. اور اگر وہ تجھ کو جھٹلائیں تو آگے جھٹلا چکے ہیں جو لوگ کہ ان سے پہلے تھے پہنچے ان کے پاس رسول ان کے لے کر کھلی باتیں اور صحیفے اور روشن کتاب
۲۶. پھر پکڑا میں نے منکروں کو سو کیسا ہوا انکار میرا
۲۷. کیا تو نے نہ دیکھا کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح کے ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح کے ان کے رنگ اور بھجنگے کالے
۲۸. اور آدمیوں میں اور کیڑوں میں اور چوپاؤں میں کتنے رنگ ہیں اسی طرح اللہ سے ڈرتے وہی ہیں اس کے بندوں میں جن کو سمجھ ہے ، تحقیق اللہ زبردست ہے بخشنے والا
۲۹. جو لوگ پڑھتے ہیں کتاب اللہ اور سیدھی کرتے ہیں نماز اور خرچ کرتے ہیں کچھ ہمارا دیا ہوا چھپے اور کھلے امیدوار ہیں ایک بیوپار کے جس میں ٹوٹا نہ ہو
۳۰. تاکہ پورا دے ان کو ثواب ان کا اور زیادہ دے اپنے فضل سے تحقیق وہ ہے بخشنے والا قدر دان
۳۱. اور جو ہم نے تجھ پر اتاری کتاب وہی ٹھیک ہے تصدیق کرنے والی اپنے سے اگلی کتابوں کی بے شک اللہ اپنے بندوں سے خبردار ہے دیکھنے والا
۳۲. پھر ہم نے وارث کیے کتاب کے وہ لوگ جن کو چن لیا ہم نے اپنے بندوں سے ، پھر کوئی ان میں برا کرتا ہے اپنی جان کا اور کوئی ان میں ہے بیچ کی چال پر اور کوئی ان میں آگے بڑھ گیا ہے لیکر خوبیاں اللہ کے حکم سے یہی ہے بڑی بزرگی
۳۳. باغ ہیں بسنے کے جن میں وہ جائیں گے وہاں ان کو گہنا پہنایا جائے گا کنگن سونے کے اور موتی کے اور ان کی پوشاک وہاں ریشمی ہے
۳۴. اور کہیں گے شکر اللہ کا جس نے دور کیا ہم سے غم بے شک ہمارا رب بخشنے والا قدردان ہے
۳۵. جس نے اتارا ہم کو آباد رہنے کے گھر میں اپنے فضل سے نہ پہنچے ہم کو اس میں مشقت اور نہ پہنچے ہم کو اس میں تھکنا
۳۶. اور جو لوگ منکر ہیں ان کے لیے ہے آگ دوزخ کی نہ ان پر حکم پہنچے کہ مر جائیں اور نہ ان پر ہلکی ہو وہاں کی کچھ کلفت یہ سزا دیتے ہیں ہم ہر ناشکر کو
۳۷. اور وہ چلائیں اس میں اے رب ہم کو نکال کہ ہم کچھ بھلا کام کر لیں وہ نہیں جو کرتے رہے کیا ہم نے عمر نہ دی تھی تم کو اتنی کہ جس میں سوچ لے جس کو سوچنا ہو اور پہنچا تمہارے پاس ڈرانے والا اب چکھو کہ کوئی نہیں گناہ گاروں کا مددگار
۳۸. اللہ بھید جاننے والا ہے آسمانوں کا اور زمین کا اس کو خوب معلوم ہے جو بات ہے دلوں میں
۳۹. وہی ہے جس نے کیا تم کو قائم مقام زمین میں پھر جو کوئی ناشکری کرے تو اس پر پڑے اس کی ناشکری اور منکروں کو نہ بڑھے گی ان کے انکار سے ان کے رب کے سامنے مگر بیزاری اور منکروں کو نہ بڑھے گا ان کے انکار سے مگر نقصان
۴۰. تو کہہ بھلا دیکھو تو اپنے شریکوں کو جن کو پکارتے ہو اللہ کے سوا دکھلاؤ تو مجھ کو کیا بنایا انہوں نے زمین میں یا کچھ ان کا ساجھا ہے آسمانوں میں یا ہم نے دی ہے ان کو کوئی کتاب سو وہ سند رکھتے ہیں اس کی کوئی نہیں پر جو وعدہ بتلاتے ہیں گناہ گار ایک دوسرے کو سب فریب ہے
۴۱. تحقیق اللہ تھام رہا ہے آسمانوں کو اور زمین کو کہ ٹل نہ جائیں اور اگر ٹل جائیں تو کوئی نہ تھام سکے ان کو اس کے سوا وہ ہے تحمل والا بخشنے والا
۴۲. اور قسمیں کھاتے تھے اللہ کی تاکید کی قسمیں اپنی کہ اگر آئے گا ان کے پاس کوئی ڈر سنانے والا البتہ بہتر راہ چلیں گے ہر ایک امت سے پھر جب آیا ان کے پاس ڈر سنانے والا اور زیادہ ہو گیا ان کا بدکنا
۴۳. غرور کرنا ملک میں اور داؤ کرنا برے کام کا اور برائی کا داؤ الٹے گا انہی داؤں والوں پر پھر اب وہی راہ دیکھتے ہیں پہلوں کے دستور کی سو تو نہ پائے گا اللہ کا دستور بدلتا اور نہ پائے گا اللہ کا دستور ٹلتا
۴۴. کیا پھرے نہیں ملک میں کہ دیکھ لیں کیسا ہوا انجام ان لوگوں کا جو ان سے پہلے تھے اور تھے ان سے بہت سخت زور میں اور اللہ وہ نہیں جس کو تھکائے کوئی چیز آسمانوں میں اور زمین میں وہی ہے سب کچھ جانتا کر سکتا
۴۵. اور اگر پکڑ کرے اللہ لوگوں کی ان کی کمائی پر نہ چھوڑے زمین کی پیٹھ پر ایک ہلنے چلنے والا پر ان کو ڈھیل دیتا ہے ایک مقرر وعدہ تک پھر جب آئے ان کا وعدہ تو اللہ کی نگاہ میں ہیں اس کے سب بندے ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ یس
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. یس
۲. قسم ہے اس پکے قرآن کی
۳. تو تحقیق ہے بھیجے ہوؤں میں سے
۴. اوپر سیدھی راہ کے
۵. اتارا زبردست رحم والے نے
۶. تاکہ تو ڈرائے ایک قوم کو کہ ڈر نہیں سنا ان کے باپ دادوں نے ، سو ان کو خبر نہیں
۷. ثابت ہو چکی ہے بات ان میں بہتوں پر سو وہ نہ مانیں گے
۸. ہم نے ڈالے ہیں ان کی گردنوں میں طوق سو وہ ہیں ٹھوڑیوں تک پھر ان کے سر الل رہے ہیں
۹. اور بنائی ہم نے ان کے آگے دیوار اور پیچھے دیوار پھر اوپر سے ڈھانک دیا، سو ان کو کچھ نہیں سوجھتا
۱۰. اور برابر ہے ان کو تو ڈرائے یا نہ ڈرائے یقین نہیں کریں گے
۱۱. تو تو ڈر سنائے اس کو جو چلے سمجھائے پر اور ڈرے رحمان سے بن دیکھے ، سو اس کو خوشخبری دے معافی کی اور عزت کے ثواب کی
۱۲. ہم ہیں جو زندہ کرتے ہیں مردوں کو اور لکھتے ہیں جو آگے بھیج چکے اور جو نشان ان کے پیچھے رہے اور ہر چیز گن لی ہے ہم نے ایک کھلی اصل میں
۱۳. اور بیان کر ان کے واسطے ایک مثل اس گاؤں کے لوگوں کی جب کہ آئے اس میں بھیجے ہوئے
۱۴. جب بھیجے ہم نے ان کی طرف دو تو ان کو جھٹلایا پھر ہم نے قوت دی تیسرے سے تب کہا انہوں نے ہم تمہاری طرف آئے ہیں بھیجے ہوئے
۱۵. وہ بولے تم تو یہی انسان ہو جیسے ہم اور رحمان نے کچھ نہیں اتارا تم سارے جھوٹ کہتے ہو
۱۶. کہا ہمارا رب جانتا ہے ہم بے شک تمہاری طرف بھیجے ہوئے آئے ہیں
۱۷. اور ہمارا ذمہ یہی ہے پیغام دینا کھول کر
۱۸. بولے ہم نے نا مبارک دیکھا تم کو اگر تم باز نہ رہو گے تو ہم تم کو سنگسار کریں گے اور تم کو پہنچے گا ہمارے ہاتھ سے عذاب دردناک
۱۹. کہنے لگے تمہاری نا مبارکی تمہارے ساتھ ہے کیا اتنی بات پر کہ تم کو سمجھایا کوئی نہیں پر تم لوگ ہو کہ حد پر نہیں رہتے
۲۰. اور آیا شہر کے پرلے سرے سے ایک مرد دوڑتا ہوا بولا اے قوم چلو راہ پر بھیجے ہوؤں کی
۲۱. چلو راہ پر ایسے شخص کی جو تم سے بدلہ نہیں چاہتے اور وہ ٹھیک راستہ پر ہیں
۲۲. اور مجھ کو کیا ہوا کہ میں بندگی نہ کروں اس کی جس نے مجھ کو بنایا اور اسی کی طرف سب پھر جاؤ گے
۲۳. بھلا میں پکڑوں اس کے سوا اوروں کو پوجنا کہ اگر مجھ پر چاہے رحمان تکلیف تو کچھ کام نہ آئے مجھ کو ان کی سفارش اور نہ وہ مجھ کو چھڑائیں
۲۴. تو میں بھٹکتا رہوں صریح
۲۵. میں یقین لایا تمہارے رب پر مجھ سے سن لو
۲۶. حکم ہوا چلا جا بہشت میں بولا کسی طرح میری قوم معلوم کر لیں
۲۷. کہ بخشا مجھ کو میرے رب نے اور کیا مجھ کو عزت والوں میں
۲۸. اور اتاری نہیں ہم نے اس کی قوم پر اس کے پیچھے کوئی فوج آسمان سے اور ہم فوج نہیں اتارا کرتے
۲۹. بس یہی تھی ایک چنگھاڑ پھر اسی دم سب بجھ گئے
۳۰. کیا افسوس ہے بندوں پر کوئی نہیں آیا ان کے پاس رسول جس سے ٹھٹھا نہیں کرتے
۳۱. کیا نہیں دیکھتے کتنی غارت کر چکے ہم ان سے پہلے جماعتیں کہ وہ ان کے پاس پھر کر نہیں آئیں گی
۳۲. اور ان سب میں کوئی نہیں جو اکٹھے ہو کر نہ آئیں ہمارے پاس پکڑے ہوئے
۳۳. اور ایک نشانی ہے ان کے واسطے زمین مردہ اس کو ہم نے زندہ کر دیا اور نکالا اس میں سے اناج سو اسی میں سے کھاتے ہیں
۳۴. اور بنائے ہم نے اس میں باغ کھجور کے اور انگور کے اور بہا دئیے اس میں بعضے چشمے
۳۵. کہ کھائیں اس کے میووں سے اور اس کو بنایا نہیں ان کے ہاتھوں نے پھر کیوں شکر نہیں کرتے
۳۶. پاک ذات ہے جس نے بنائے جوڑے سب چیز کے اس قسم سے جو اگتا ہے زمین میں اور خود ان میں سے اور ان چیزوں میں کہ جن کی ان کو خبر نہیں
۳۷. اور ایک نشانی ہے ان کے واسطے رات کھینچ لیتے ہیں ہم اس پر سے دن کو پھر تبھی یہ رہ جاتے ہیں اندھیرے میں
۳۸. اور سورج چلا جاتا ہے اپنے ٹھہرے ہوئے راستہ پر یہ سادھا ہے اس زبردست باخبر نے
۳۹. اور چاند کو ہم نے بانٹ دی ہیں منزلیں یہاں تک کہ پھر آ رہا جیسے ٹہنی پرانی
۴۰. نہ سورج سے ہو کہ پکڑ لے چاند کو اور نہ رات آگے بڑھے دن سے اور ہر کوئی ایک چکر میں پھرتے ہیں
۴۱. اور ایک نشانی ہے ان کے واسطے کہ ہم نے اٹھا لیا ان کی نسل کو اس بھری ہوئی کشتی میں
۴۲. اور بنا دیا ہم نے ان کے واسطے کشتی جیسی چیزوں کو جس پر سوار ہوتے ہیں
۴۳. اور اگر ہم چاہیں تو ان کو ڈبا دیں، پھر کوئی نہ پہنچے ان کی فریاد کو اور نہ چھڑائے جائیں
۴۴. مگر ہم اپنی مہربانی سے اور ان کا کام چلانے کو ایک وقت تک
۴۵. اور جب کہیے ان کو بچو اس سے جو تمہارے سامنے آتا ہے اور جو پیچھے چھوڑتے ہو شاید تم پر رحم ہو
۴۶. اور کوئی حکم نہیں پہنچتا ان کو اپنے رب کے حکموں سے جس کو وہ ٹلاتے نہ ہوں
۴۷. اور جب کہئے ان کو خرچ کرو کچھ اللہ کا دیا کہتے ہیں منکر ایمان والوں کو ہم کیوں کھلائیں ایسے کو کہ اللہ چاہتا تو اس کو کھلا دیتا تم لوگ تو بالکل بہک رہے ہو صریح
۴۸. اور کہتے ہیں کب ہو گا یہ وعدہ اگر تم سچے ہو
۴۹. یہ تو راہ دیکھتے ہیں ایک چنگھاڑ کی جو ان کو آ پکڑے گی جب آپس میں جھگڑ رہے ہونگے
۵۰. پھر نہ کر سکیں گے کہ کچھ کہہ ہی مریں اور نہ اپنے گھر کو پھر کر جا سکیں گے
۵۱. اور پھونکی جائے صور پھر تبھی وہ قبروں سے اپنے رب کی طرف پھیل پڑیں گے
۵۲. کہیں گے اے خرابی ہماری کس نے اٹھا دیا ہم کو ہماری نیند کی جگہ سے یہ وہ ہے جو وعدہ کیا تھا رحمان نے اور سچ کہا تھا پیغمبروں نے
۵۳. بس ایک چنگھاڑ ہو گی پھر اسی دم وہ سارے ہمارے پاس پکڑے چلے آئیں
۵۴. پھر آج کے دن ظلم نہ ہو گا کسی جی پر ذرا اور وہی بدلہ پاؤ گے جو کرتے تھے
۵۵. تحقیق بہشت کے لوگ آج ایک مشغلہ میں ہیں باتیں کرتے
۵۶. وہ اور ان کی عورتیں سایوں میں تختوں پر بیٹھے ہیں تکیہ لگائے
۵۷. ان کے لئے وہاں ہے میوہ اور ان کے لیے ہے جو کچھ مانگیں
۵۸. سلام بولنا ہے رب مہربان سے
۵۹. اور تم الگ ہو جاؤ آج اے گناہ گارو
۶۰. میں نے نہ کہہ رکھا تھا تم کو اے آدم کی اولاد کہ نہ پوجیو شیطان کو وہ کھلا دشمن ہے تمہارا
۶۱. اور یہ کہ پوجو مجھ کو یہ راہ ہے سیدھی
۶۲. اور وہ بہکا لے گیا تم میں سے بہت خلقت کو پھر کیا تم کو سمجھ نہ تھی
۶۳. یہ دوزخ ہے جس کا تم کو وعدہ تھا
۶۴. جا پڑو اس میں آج کے دن بدلہ اپنے کفر کا
۶۵. آج ہم مہر لگا دیں گے ان کے منہ پر اور بولیں گے ہم سے ان کے ہاتھ اور بتلائیں گے ان کے پاؤں جو کچھ وہ کماتے تھے
۶۶. اور اگر چاہیں مٹا دیں ان کی آنکھیں پھر دوڑیں راستہ پانے کو پھر کہاں سے سوجھے
۶۷. اور اگر ہم چاہیں صورت مسخ کر دیں ان کی جہاں کی تہاں پھر نہ آگے چل سکیں اور نہ وہ الٹے پھر سکیں
۶۸. اور جس کو ہم بوڑھا کریں اوندھا کریں اس کی پیدائش میں پھر کیا ان کو سمجھ نہیں
۶۹. اور ہم نے نہیں سکھایا اس کو شعر کہنا اور یہ اس کے لائق نہیں یہ تو خالص نصیحت ہے اور قرآن ہے صاف
۷۰. تاکہ ڈر سنائے اس کو جس میں جان ہو اور ثابت ہو الزام منکروں پر
۷۱. کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم نے بنا دئیے ان کے واسطے اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی چیزوں سے چوپائے پھر وہ ان کے مالک ہیں
۷۲. اور عاجز کر دیا ان کو ان کے آگے پھر ان میں کوئی ہے ان کی سواری اور کسی کو کھاتے ہیں
۷۳. اور ان کے واسطے چار پایوں میں فائدے ہیں اور پینے کے گھاٹ پھر کیوں شکر نہیں کرتے
۷۴. اور پکڑتے ہیں اللہ کے سوا اور حاکم کہ شاید ان کی مدد کریں
۷۵. نہ کر سکیں گے ان کی مدد اور یہ ان کی فوج ہو کر پکڑے آئیں گے
۷۶. اب تو غمگین مت ہو ان کی بات سے ہم جانتے ہیں جو وہ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں
۷۷. کیا دیکھتا نہیں انسان کہ ہم نے اس کو بنایا ایک قطرہ سے پھر تبھی وہ ہو گیا جھگڑنے بولنے والا
۷۸. اور بٹھلاتا ہے ہم پر ایک مثل اور بھول گیا اپنی پیدائش، کہنے لگا کون زندہ کرے گا ہڈیوں کو جب کھوکھری ہو گئیں
۷۹. تو کہہ ان کو زندہ کرے گا جس نے بنایا ان کو پہلی بار اور وہ سب بنانا جانتا ہے
۸۰. جس نے بنا دی تم کو سبز درخت سے آگ پھر اب تم اس سے سلگاتے ہو
۸۱. کیا جس نے بنائے آسمان اور زمین نہیں بنا سکتا ان جیسے کیوں نہیں اور وہ ہی ہے اصل بنانے والا سب کچھ جاننے والا
۸۲. اس کا حکم یہی ہے کہ جب کرنا چاہے کسی چیز کو تو کہے اس کو ہو وہ اسی وقت ہو جائے
۸۳. سو پاک ہے وہ ذات جس کے ہاتھ ہے حکومت ہر چیز کی اور اسی کی طرف پھر کر چلے جاؤ گے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الصافات
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے صف باندھنے والوں کی قطار ہو کر
۲. پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کر
۳. پھر پڑھنے والوں کی یاد کر کر
۴. بے شک حاکم تم سب کا ایک ہے
۵. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے اور رب مشرقوں کا
۶. ہم نے رونق دی (سب سے ) ورلے آسمان کو ایک رونق جو تارے ہیں
۷. اور بچاؤ بنایا ہر شیطان سرکش سے
۸. سن نہیں سکتے اوپر کی مجلس تک اور پھینکے جاتے ہیں ان پر ہر طرف سے بھگانے کو
۹. اور ان پر مار ہے ہمیشہ کو
۱۰. مگر جو کوئی اچک لایا جھپ سے پھر پیچھے لگا اس کے انگارا چمکتا
۱۱. اب پوچھ ان سے کیا یہ بنانے مشکل ہیں یا جتنی خلقت کہ ہم نے بنائی ہم نے ہی ان کو بنایا ہے ایک چپکتے گارے سے
۱۲. بلکہ تو کرتا ہے تعجب اور وہ کرتے ہیں ٹھٹھے
۱۳. اور جب ان کو سمجھائیے نہیں سوچتے
۱۴. اور جب دیکھیں کچھ نشانی ہنسی میں ڈال دیتے ہیں
۱۵. اور کہتے ہیں اور کچھ نہیں یہ تو کھلا جادو ہے
۱۶. کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں تو کیا ہم کو پھر اٹھائیں گے کیا
۱۷. اور ہمارے اگلے باپ دادوں کو بھی
۱۸. تو کہہ کہ ہاں اور تم ذلیل ہو گے
۱۹. سو وہ اٹھانا تو یہی ہے ایک جھڑکی پھر اسی وقت یہ لگیں گے دیکھنے
۲۰. اور کہیں گے اے خرابی ہماری یہ آ گیا دن جزا کا
۲۱. یہ ہے دن کا فیصلہ کا جس کو تم جھٹلاتے تھے
۲۲. جمع کرو گناہ گاروں کو اور ان کے جوڑوں کو اور جو کچھ پوجتے تھے
۲۳. اللہ کے سوا پھر چلاؤ ان کو دوزخ کی راہ پر
۲۴. اور کھڑا رکھو ان کو ان سے پوچھنا ہے
۲۵. کیا ہوا تم کو ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے ،
۲۶. کوئی نہیں وہ آج اپنے کو پکڑواتے ہیں
۲۷. اور منہ کیا بعضوں نے بعضوں کی طرف لگے پوچھنے
۲۸. بولے تم ہی تھے کہ آتے تھے ہم پر داہنی طرف سے
۲۹. وہ بولے کوئی نہیں پر تم ہی نہ تھے یقین لانے والے
۳۰. اور ہمارا تم پر کچھ زور نہ تھا تم ہی تھے لوگ حد سے نکل چلنے والے
۳۱. سو ثابت ہو گئی ہم پر بات ہمارے رب کی بے شک ہم کو مزہ چکھنا ہے
۳۲. ہم نے تم کو گمراہ کیا جیسے ہم خود تھے گمراہ
۳۳. سو وہ سب اس دن تکلیف میں شریک ہیں
۳۴. ہم ایسا ہی کرتے ہیں گناہ گاروں کے حق میں
۳۵. وہ تھے کہ ان سے جب کوئی کہتا کسی کی بندگی نہیں سوائے اللہ کے تو غرور کرتے
۳۶. اور کہتے کیا ہم چھوڑ دیں گے اپنے معبودوں کو کہنے سے ایک شاعر دیوانہ کے
۳۷. کوئی نہیں وہ لیکر آیا ہے سچا دین اور سچا مانتا ہے سب رسولوں کو
۳۸. بے شک تم کو چکھنا ہے عذاب دردناک
۳۹. اور وہ ہی بدلہ پاؤ گے جو کچھ تم کرتے تھے
۴۰. مگر جو بندے اللہ کے ہیں چنے ہوئے
۴۱. وہ لوگ جو ہیں ان کے واسطے روزی ہے مقرر
۴۲. میوے اور ان کی عزت ہے
۴۳. نعمت کے باغوں میں
۴۴. تختوں پر ایک دوسرے کے سامنے
۴۵. لوگ لیے پھرتے ہیں ان کے پاس پیالہ شراب صاف کا
۴۶. سفید رنگ مزہ دینے والی پینے والوں کو
۴۷. نہ اس میں سر پھرتا ہے اور نہ وہ اس کو پی کر بہکیں
۴۸. اور ان کے پاس ہیں عورتیں نیچی نگاہ رکھنے والیاں بڑی آنکھوں والیاں
۴۹. گویا وہ انڈے ہیں چھپے دھرے
۵۰. پھر منہ کیا ایک نے دوسرے کی طرف لگے پوچھنے
۵۱. بولا ایک بولنے والا ان میں میرا تھا ایک ساتھی
۵۲. کہا کرتا کیا تو یقین کرتا ہے
۵۳. کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں کیا ہم کو جزا ملے گی
۵۴. کہنے لگا بھلا تم جھانک کر دیکھو گے
۵۵. پھر جھانکا تو اس کو دیکھا بیچوں بیچ دوزخ کے
۵۶. بولا قسم اللہ کی تو تو مجھ کو ڈالنے لگا تھا گڑھے میں
۵۷. اور اگر نہ ہوتا میرے رب کا فضل تو میں بھی ہوتا انہی میں جو پکڑے ہوئے آئے
۵۸. کیا اب ہم کو مرنا نہیں
۵۹. مگر جو پہلی بار مر چکے اور ہم کو تکلیف نہیں پہنچنے کی
۶۰. بے شک یہی ہے بڑی مراد ملنی
۶۱. ایسی چیزوں کے واسطے چاہے محنت کریں محنت کرنے والے
۶۲. بھلا یہ بہتر ہے مہمانی یا درخت سیہنڈ کا
۶۳. ہم نے اس کو رکھا ہے ایک بلا ظالموں کے واسطے
۶۴. وہ ایک درخت ہے کہ نکلتا ہے دوزخ کی جڑ میں
۶۵. اس کا خوشہ جیسے سر شیطان کے
۶۶. سو وہ کھائیں گے اس میں سے پھر بھریں گے اس سے پیٹ
۶۷. پھر ان کے واسطے اس کے اوپر ملونی ہے جلتے پانی کی
۶۸. پھر ان کو لے جانا آگ کے ڈھیر میں
۶۹. انہوں نے پایا اپنے باپ دادوں کو بہکے ہوئے
۷۰. سو وہ انہی کے قدموں پر دوڑتے ہیں
۷۱. اور بہک چکے ہیں ان سے پہلے بہت لوگ اگلے
۷۲. اور ہم نے بھیجے ہیں ان میں ڈر سنانے والے
۷۳. اب دیکھ کیسا ہوا انجام ڈرائے ہوؤں کا
۷۴. مگر جو بندے اللہ کے ہیں چنے ہوئے
۷۵. اور ہم کو پکارا تھا نوح نے سو کیا خوب پہنچنے والے ہیں ہم پکار پر،
۷۶. اور بچا دیا اس کو اور اس کے گھر کو اس بڑی گھبراہٹ سے
۷۷. اور رکھا اس کی اولاد کو وہی باقی رہنے والے ،
۷۸. اور باقی رکھا اس پر پچھلے لوگوں میں
۷۹. کہ سلام ہے نوح پر سارے جہان والوں میں
۸۰. ہم یوں بدلہ دیتے ہیں نیکی والوں کو
۸۱. وہ ہے ہمارے ایمان دار بندوں میں
۸۲. پھر ڈبا دیا ہم نے دوسروں کو
۸۳. اور اسی کی راہ والوں میں ہے ابراہیم
۸۴. جب آیا اپنے رب کے پاس لیکر دل نروگا (بے روگ، ستھرا)
۸۵. جب کہا اپنے باپ کو اور اس کی قوم کو تم کیا پوجتے ہو
۸۶. کیا جھوٹ بنائے ہوئے حاکموں کو اللہ کے سوائے چاہتے ہو
۸۷. پھر کیا خیال کیا ہے تم نے پروردگار عالم کو
۸۸. پھر نگاہ کی ایک بار تاروں میں
۸۹. پھر کہا میں بیمار ہونے والا ہوں،
۹۰. پھر پھر گئے وہ اس سے پیٹھ دے کر
۹۱. پھر جا گھسا ان کے بتوں میں پھر بولا تم کیوں نہیں کھاتے
۹۲. تم کو کیا ہے کہ نہیں بولتے
۹۳. پھر گھسا ان پر مارتا ہوا داہنے ہاتھ سے
۹۴. پھر لوگ آئے اس پر دوڑ کر گھبراتے ہوئے
۹۵. بولا کیوں پوجتے ہو جو آپ تراشتے ہو
۹۶. اور اللہ نے بنایا تم کو اور جو تم بناتے ہو
۹۷. بولے بناؤ اس کے واسطے ایک عمارت پھر ڈالو اس کو آگ کے ڈھیر میں
۹۸. پھر چاہنے لگے اس پر برا داؤ کرنا پھر ہم نے ڈالا انہی کو نیچے
۹۹. اور بولا میں جاتا ہوں اپنے رب کی طرف وہ مجھ کو راہ دے گا
۱۰۰. اے رب بخش مجھ کو کوئی نیک بیٹا
۱۰۱. پھر خوشخبری دی ہم نے اس کو ایک لڑکے کی جو ہو گا تحمل والا
۱۰۲. پھر جب پہنچا اس کے ساتھ دوڑنے کو کہا اے بیٹے میں دیکھتا ہوں خواب میں کہ تجھ کو ذبح کرتا ہوں پھر دیکھ تو تو کیا دیکھتا ہے بولا اے باپ کر ڈال جو تجھ کو حکم ہوتا ہے تو مجھ کو پائے گا اگر اللہ نے چاہا سہارنے والا
۱۰۳. پھر جب دونوں نے حکم مانا اور پچھاڑا اس کو ماتھے کے بل
۱۰۴. اور ہم نے اس کو پکارا یوں کہ اے ابراہیم
۱۰۵. تو نے سچ کر دکھایا خواب ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۰۶. بے شک یہی ہے صریح جانچنا
۱۰۷. اور اس کا بدلہ دیا ہم نے ایک جانور ذبح کرنے کے واسطے بڑا
۱۰۸. اور باقی رکھا ہم نے اس پر پچھلے لوگوں میں
۱۰۹. کہ سلام ہے ابراہیم پر
۱۱۰. ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۱۱. وہ ہے ہمارے ایماندار بندوں میں
۱۱۲. اور خوشخبری دی ہم نے اس کو اسحٰق کی جو نبی ہو گا نیک بختوں میں
۱۱۳. اور برکت دی ہم نے اس پر اور اسحاق پر اور دونوں کی اولاد میں نیکی والے ہیں اور بدکار بھی ہیں اپنے حق میں صریح
۱۱۴. اور ہم نے احسان کیا موسیٰ اور ہارون پر
۱۱۵. اور بچا دیا ہم نے ان کو اور ان کی قوم کو اس بڑی گھبراہٹ سے
۱۱۶. اور ان کی ہم نے مدد کی تو رہے وہی غالب
۱۱۷. اور ہم نے دی ان کو کتاب واضح
۱۱۸. اور سجھائی ان کو سیدھی راہ
۱۱۹. اور باقی رکھا ان پر پچھلے لوگوں میں
۱۲۰. کہ سلام ہے موسیٰ اور ہارون پر
۱۲۱. ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۲۲. تحقیق وہ دونوں ہیں ہمارے ایمان دار بندوں میں
۱۲۳. اور تحقیق الیاس ہے رسولوں میں
۱۲۴. جب اس نے کہا اپنی قوم کو کیا تم کو ڈر نہیں
۱۲۵. کیا تم پکارتے ہو بعل کو اور چھوڑتے ہو بہتر بنانے والے کو
۱۲۶. جو اللہ ہے رب تمہارا اور رب تمہارے اگلے باپ دادوں کا
۱۲۷. پھر اس کو جھٹلایا سو وہ آنے والے ہیں پکڑے ہوئے
۱۲۸. مگر جو بندے ہیں اللہ کے چنے ہوئے
۱۲۹. اور باقی رکھا ہم نے اس پر پچھلے لوگوں میں
۱۳۰. کہ سلام ہے الیاس پر
۱۳۱. ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۳۲. وہ ہے ہمارے ایمان دار بندوں میں
۱۳۳. اور تحقیق لوط ہے رسولوں میں سے
۱۳۴. جب بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے سارے گھر والوں کو
۱۳۵. مگر ایک بڑھیا کہ رہ گئی رہ جانے والوں میں
۱۳۶. پھر جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہم نے دوسروں کو
۱۳۷. اور تم گزرتے ہو ان پر صبح کے وقت
۱۳۸. اور رات کو بھی پھر کیا نہیں سمجھتے
۱۳۹. اور تحقیق یونس ہے رسولوں میں سے
۱۴۰. جب بھاگ کر پہنچا اس بھری کشتی پر
۱۴۱. پھر قرعہ ڈلوایا تو نکلا خطا وار
۱۴۲. پھر لقمہ کیا اس کو مچھلی نے اور وہ الزام کھایا ہوا تھا
۱۴۳. پھر اگر نہ ہوتی یہ بات کہ وہ یاد کرتا تھا پاک ذات کو
۱۴۴. تو رہتا اس کے پیٹ میں جس دن تک کہ مردے زندہ ہوں
۱۴۵. پھر ڈال دیا ہم نے اس کو چٹیل میدان میں اور وہ بیمار تھا
۱۴۶. اور اگایا ہم نے اس پر ایک درخت بیل والا
۱۴۷. اور بھیجا اس کو لاکھ آدمیوں پر یا اس سے زیادہ
۱۴۸. پھر وہ یقین لائے پھر ہم نے فائدہ اٹھانے دیا ان کو ایک وقت تک
۱۴۹. اب ان سے پوچھ کیا تیرے رب کے یہاں بیٹیاں ہیں اور ان کے یہاں بیٹے
۱۵۰. یا ہم نے بنایا فرشتوں کو عورت اور وہ دیکھتے تھے
۱۵۱. سنتا ہے وہ اپنا جھوٹ بنایا کہتے ہیں
۱۵۲. کہ اللہ کے اولاد ہوئی اور وہ بے شک جھوٹے ہیں
۱۵۳. کیا اس نے پسند کیں بیٹیاں بیٹوں سے
۱۵۴. کیا ہو گیا ہے تم کو کیسا انصاف کرتے ہو
۱۵۵. کیا تم دھیان نہیں کرتے ہو
۱۵۶. یا تمہارے پاس کوئی سند ہے کھلی
۱۵۷. تو لاؤ اپنی کتاب اگر ہو تم سچے
۱۵۸. اور ٹھہرایا ہے انہوں نے خدا میں اور جنوں میں ناتا اور جنوں کو تو معلوم ہے کہ تحقیق وہ پکڑے ہوئے آئیں گے
۱۵۹. اللہ پاک ہے ان باتوں سے جو یہ بتاتے ہیں
۱۶۰. مگر جو بندے ہیں اللہ کے چنے ہوئے
۱۶۱. سو تم اور جن کو تم پوجتے ہو
۱۶۲. کسی کو اس کے ہاتھ سے بہکا کر نہیں لے سکتے
۱۶۳. مگر اسی کو جو پہنچنے والا ہے دوزخ میں
۱۶۴. اور ہم میں جو ہے اس کا ایک ٹھکانا ہے مقرر
۱۶۵. اور ہم ہی ہیں صف باندھنے والے
۱۶۶. اور ہم ہی ہیں پاکی بیان کرنے والے
۱۶۷. اور یہ تو کہا کرتے تھے
۱۶۸. اگر ہمارے پاس کچھ احوال ہوتا پہلے لوگوں کا
۱۶۹. تو ہم ہوتے بندے اللہ کے چنے ہوئے
۱۷۰. سو اس سے منکر ہو گئے اب آگے جان لیں گے
۱۷۱. اور پہلے ہو چکا ہمارا حکم اپنے بندوں کے حق میں جو کہ رسول ہیں
۱۷۲. بے شک انہی کو مدد دی جاتی ہے
۱۷۳. اور ہمارا لشکر ہے جو ہے بے شک وہی غالب ہے
۱۷۴. سو تو ان سے پھر آ ایک وقت تک
۱۷۵. اور ان کو دیکھتا رہ کہ وہ آگے دیکھ لیں گے
۱۷۶. کیا ہماری آفت کو جلد مانگتے ہیں
۱۷۷. پھر جب اترے گی ان کے میدان میں تو بری صبح ہو گی ڈرائے ہوؤں کی
۱۷۸. اور پھر ان سے ایک وقت تک
۱۷۹. اور دیکھتا رہ اب آگے دیکھ لیں گے
۱۸۰. پاک ذات ہے تیرے رب کی وہ پروردگار عزت والا پاک ہے ان باتوں سے جو بیان کرتے ہیں
۱۸۱. اور سلام ہے رسولوں پر
۱۸۲. اور سب خوبی اللہ کو جو رب ہے سارے جہان کا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ ص
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے اس قرآن سمجھانے والے کی
۲. بلکہ جو لوگ منکر ہیں غرور میں ہیں اور مقابلہ میں
۳. بہت غارت کر دیں ہم نے ان سے پہلے جماعتیں پھر لگے پکارنے اور وقت نہ رہا خلاصی کا
۴. اور تعجب کرنے لگے اس بات پر کہ آیا ان کے پاس ایک ڈر سنانے والا انہی میں سے اور کہنے لگے منکر یہ جادوگر ہے جھوٹا
۵. کیا اس نے کر دی اتنوں کی بندگی کے بدلے ایک ہی بندگی یہ بھی ہے بڑے تعجب کی بات
۶. اور چل کھڑے ہوئے کئی نیچ ان میں سے کہ چلو اور جمے رہو اپنے معبودوں پر بے شک اس بات میں کوئی غرض ہے
۷. یہ نہیں سنا ہم نے اس پچھلے دین میں اور کچھ نہیں یہ بنائی ہوئی بات ہے
۸. کیا اسی پر اتری نصیحت ہم سب میں سے کوئی نہیں ان کو دھوکا ہے میری نصیحت میں کوئی نہیں ابھی انہوں نے چکھی نہیں میری مار
۹. کیا ان کے پاس ہیں خزانے تیرے رب کی مہربانی کے جو کہ زبردست ہے بخشنے والا
۱۰. یا ان کی حکومت ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے تو ان کو چاہیے کہ چڑھ جائیں رسیاں تان کر
۱۱. ایک لشکر یہ بھی وہاں تباہ ہوا ان سب لشکروں میں
۱۲. جھٹلا چکے ہیں ان سے پہلے نوح کی قوم اور عاد اور فرعون میخوں والا
۱۳. اور ثمود اور لوط کی قوم اور ایکہ کے لوگ وہ بڑی بڑی فوجیں
۱۴. یہ جتنے تھے سب نے یہی کیا کہ جھٹلایا رسولوں کو پھر ثابت ہوئی میری طرف سے سزا
۱۵. اور راہ نہیں دیکھتے یہ لوگ مگر ایک چنگھاڑ کی جو بیچ میں دم نہ لے گی
۱۶. اور کہتے ہیں اے رب جلد دے ہم کو چھٹی ہماری پہلے حساب کے دن سے
۱۷. تو تحمل کرتا رہ اس پر جو وہ کہتے ہیں اور یاد کر ہمارے بندے داؤد قوت والے کو وہ تھا رجوع رہنے والا
۱۸. ہم نے تابع کئے پہاڑ اس کے ساتھ پاکی بولتے تھے شام کو اور صبح کو
۱۹. اور اڑتے جانور جمع ہو کر سب تھے اس کے آگے رجوع رہتے
۲۰. اور قوت دی ہم نے اس کی سلطنت کو اور دی اس کو تدبیر اور فیصلہ کرنا بات کا
۲۱. اور پہنچی ہے تجھ کو خبر دعوے والوں کی جب دیوار کود کر آئے عبادت خانہ میں
۲۲. جب گھس آئے داؤد کے پاس تو ان سے گھبرایا وہ بولے مت گھبرا ہم دو جھگڑتے ہیں زیادتی کی ہے ایک نے دوسرے پر سو فیصلہ کر دے ہم میں انصاف کا اور دور نہ ڈال بات کو اور بتلا دے ہم کو سیدھی راہ
۲۳. یہ جو ہے بھائی ہے میرا اس کے یہاں ہیں ننانوے دنبیاں اور میرے یہاں ایک دنبی پھر کہتا ہے حوالہ کر دے میرے وہ بھی اور زبر دستی کرتا ہے مجھ سے بات میں
۲۴. بولا وہ بے انصافی کرتا ہے تجھ پر کہ مانگتا ہے تیری دنبی ملانے کو اپنی دنبیوں میں اور اکثر شریک زیادتی کرتے ہیں ایک دوسرے پر مگر جو یقین لائے ہیں اور کام کئے نیک اور تھوڑے لوگ ہیں ایسے اور خیال میں آیا داؤد کے کہ ہم نے اس کو جانچا پھر گناہ بخشوانے لگا اپنے رب سے اور گر پڑا جھک کر اور رجوع ہوا
۲۵. پھر ہم نے معاف کر دیا اس کو وہ کام اور اس کے لیے ہمارے پاس مرتبہ ہے اور اچھا ٹھکانا
۲۶. اے داؤد ہم نے تجھ کو نائب ملک میں سو تو حکومت کر لوگوں میں انصاف سے اور نہ چل جی کی خواہش پر پھر وہ تجھ کو بچلا دے اللہ کی راہ سے مقرر جو لوگ بچلتے ہیں اللہ کی راہ سے ان کے لیے سخت عذاب ہے اس بات پر کہ بھلا دیا انہوں نے دن حساب کا
۲۷. اور ہم نے نہیں بنایا آسمان اور زمین کو اور جو ان کے بیچ میں ہے نکما یہ خیال ہے کہ ان کو جو منکر ہیں سو خرابی ہے منکروں کے لیے آگ سے
۲۸. کیا ہم دیں گے ایمان والوں کو جو کرتے ہیں نیکیاں برابر ان کے جو خرابی ڈالیں ملک میں کیا ہم کر دیں گے ڈرنے والوں کو برابر ڈھیٹھ لوگوں کے
۲۹. ایک کتاب ہے جو اتاری ہم نے تیری طرف برکت کی تاکہ دھیان کریں لوگ اس کی باتیں اور تاکہ سمجھیں عقل والے
۳۰. اور دیا ہم نے داؤد کو سلیمان بہت خوب بندہ وہ ہے رجوع رہنے والا
۳۱. جب دکھانے کو لائے اس کے سامنے شام کو گھوڑے بہت خاصے
۳۲. تو بولا میں نے دوست رکھا مال کی محبت کو اپنے رب کی یاد سے یہاں تک کہ سورج چھپ گیا اوٹ میں
۳۳. پھیر لاؤ ان کو میرے پاس پھر لگا جھاڑنے ان کی پنڈلیاں اور گردنیں
۳۴. اور ہم نے جانچا سلیمان کو اور ڈال دیا اس کے تخت پر ایک دھڑ پھر وہ رجوع ہوا
۳۵. بولا اے رب میرے معاف کر مجھ کو اور بخش مجھ کو وہ بادشاہی کہ مناسب نہ ہو کسی کے میرے پیچھے بے شک تو ہے سب کچھ بخشنے والا
۳۶. پھر ہم نے تابع کر دیا اس کے ہوا کو چلتی تھی اس کے حکم سے نرم نرم جہاں پہنچنا چاہتا
۳۷. اور تابع کر دئیے شیطان سارے عمارت کرنے والے اور غوطے لگانے والے
۳۸. بہت سے اور جو باہم جکڑے ہوئے ہیں بیڑیوں میں
۳۹. یہ ہے بخشش ہماری اب تو احسان کر یا رکھ چھوڑ کچھ حساب نہ ہو گا
۴۰. اور اس کا ہمارے یہاں مرتبہ ہے اور اچھا ٹھکانا
۴۱. اور یاد کر ہمارے بندے ایوب کو جب اس نے پکارا اپنے رب کو کہ مجھ کو لگا دی شیطان نے ایذا اور تکلیف
۴۲. لات مار اپنے پاؤں سے یہ چشمہ نکلا نہانے کو ٹھنڈا اور پینے کو
۴۳. اور بخشے ہم نے اس کو اس کے گھر والے اور ان کے برابر ان کے ساتھ اپنی طرف کی مہربانی سے اور یاد رکھنے کو عقل والوں کے
۴۴. اور پکڑا اپنے ہاتھ میں سینکوں کا مٹھا پھر اس سے مار لے اور قسم میں جھوٹا نہ ہو ہم نے اس کو پایا جھیلنے والا بہت خوب بندہ تحقیق وہ ہے رجوع رہنے والا،
۴۵. اور یاد کر ہمارے بندوں کو ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب ہاتھوں والے اور آنکھوں والے
۴۶. ہم نے امتیاز دیا ان کو ایک چنی ہوئی بات کا وہ یاد اس گھر کی
۴۷. اور وہ سب ہمارے نزدیک ہیں چنے ہوئے نیک لوگوں میں
۴۸. اور یاد کر اسماعیل کو اور الیسع کو اور ذوالکفل کو اور ہر ایک تھا خوبی والا
۴۹. یہ ایک مذکور ہو چکا اور تحقیق ڈر والوں کے لیے ہے اچھا ٹھکانا
۵۰. باغ ہیں سدا بسنے کے کھول رکھے ہیں ان کے واسطے دروازے
۵۱. تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ان میں منگوائیں گے ان میں میوے بہت اور شراب
۵۲. اور ان کے پاس عورتیں ہیں نیچی نگاہ والیاں ایک عمر کی
۵۳. یہ وہ ہے جو تم سے وعدہ کیا گیا حساب کے دن پر
۵۴. یہ ہے روزی ہماری دی ہوئی اس کو نہیں نبڑنا
۵۵. یہ سن چکے اور تحقیق شریروں کے واسطے ہے برا ٹھکانا
۵۶. دوزخ ہے جس میں ان کو ڈالیں گے سو کیا بری آرام کرنے کی جگہ ہے
۵۷. یہ ہے اب اس کو چکھیں گرم پانی اور پیپ
۵۸. اور کچھ اور اسی شکل کی طرح طرح کی چیزیں
۵۹. یہ ایک فوج ہے دھنستی آ رہی ہے تمہارے ساتھ جگہ نہ ملیو ان کو یہ ہیں گھسنے والے آگ میں
۶۰. وہ بولے بلکہ تم ہی ہو کہ جگہ نہ ملیو تم کو تم ہی پیش لائے ہمارے یہ بلا سو کیا بری ٹھہرنے کی جگہ ہے
۶۱. وہ بولے اے رب ہمارے جو کوئی لایا ہمارے پیش یہ سو بڑھا دے اس کو دونا عذاب آگ میں
۶۲. اور کہیں گے کیا ہوا کہ ہم نہیں دیکھتے ان مردوں کو کہ ہم ان کو شمار کرتے تھے برے لوگوں میں
۶۳. کیا ہم نے ان کو ٹھٹھے میں پکڑا تھا یا چوک گئیں ان سے ہماری آنکھیں
۶۴. یہ بات ٹھیک ہونی ہے جھگڑا کرنا آپس میں دوزخیوں کا
۶۵. تو کہہ میں تو یہی ہوں ڈر سنا دینے والا اور حکم کوئی نہیں مگر اللہ اکیلا دباؤ والا
۶۶. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو ان کے بیچ میں ہے زبردست گناہ بخشنے والا
۶۷. تو کہہ یہ ایک بڑی خبر ہے
۶۸. کہ تم اس کو دھیان میں نہیں لاتے
۶۹. مجھ کو کچھ خبر نہ تھی اوپر کی مجلس کی جب وہ آپس میں تکرار کرتے ہیں
۷۰. مجھ کو تو یہی حکم آتا ہے کہ اور کچھ نہیں میں تو ڈر سنا دینے والا ہوں کھول کر
۷۱. جب کہا تیرے رب نے فرشتوں کو میں بناتا ہوں ایک انسان مٹی کا
۷۲. پھر جب ٹھیک بنا چکوں اور پھونکوں اس میں ایک اپنی جان تو تم گر پڑو اس کے آگے سجدہ میں
۷۳. پھر سجدہ کیا فرشتوں نے سب نے اکٹھے ہو کر
۷۴. مگر ابلیس نے غرور کیا اور تھا وہ منکروں میں
۷۵. فرمایا اے ابلیس کس چیز نے روک دیا تجھ کو کہ سجدہ کرے اس کو جس کو میں نے بنایا اپنے دونوں ہاتھوں سے یہ تو نے غرور کیا یا تو بڑا تھا درجہ میں
۷۶. بولا میں بہتر ہوں اس سے مجھ کو بنایا تو نے آگ سے اور اس کو بنایا مٹی سے
۷۷. فرمایا تو تو نکل یہاں سے کہ تو مردود ہوا
۷۸. اور تجھ پر میری پھٹکار ہے اس جزا کے دن تک
۷۹. بولا اے رب مجھ کو ڈھیل دے جس دن تک کہ مردے جی اٹھیں
۸۰. فرمایا تو تجھ کو ڈھیل ہے
۸۱. اسی وقت کے دن تک جو معلوم ہے
۸۲. بولا تو قسم ہے تیری عزت کی میں گمراہ کروں گا ان سب کو
۸۳. مگر جو بندے ہیں تیرے ان میں چنے ہوئے
۸۴. فرمایا تو ٹھیک بات یہ ہے اور میں ٹھیک ہی کہتا ہوں
۸۵. مجھ کو بھرنا ہے دوزخ تجھ سے اور جو ان میں تیری راہ چلے ان سب سے
۸۶. تو کہہ میں مانگتا نہیں تم سے اس پر کچھ بدلہ اور میں نہیں اپنے آپ کو بنانے والا
۸۷. یہ تو ایک فہمائش ہے سارے جہان والوں کو
۸۸. اور معلوم کر لو گے اس کا احوال تھوڑی دیر کے پیچھے مدت کے بعد
 
Top