• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترک رفع الیدین کی موضوع حدیث

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
خود کی بے عقلی، لاعلمی، سفاسہت کا بین ثبوت دے دیا جناب نے یا پھر اگر جانتے تھے تو اپنی مسلکی فریب کاری سے کام لیا۔
یہ تمام مذکرہ آیات کفار کے مقابلہ میں مسلم تعداد کی ہیں۔
مسلم کبھی بھی تعداد میں کفار سے زیادہ نہین ہوئے۔
لہٰذا یہ اکثر ہم کا اطلاق اہلسنت بمقابلہ لامذہب نام نہاد اہلہحدیث نا ہوگا بلکہ کفار بمقابلہ مسلم ہوگا۔
بعینہ اس کا الٹ بھی کہ مسلم کفار کے مقابلہ مین قلیل رہے اور ہیں۔

فَاعْتَبِرُوا يَا أُولِي الْأَبْصَارِ
اپنی کھوکھلی کھوپڑی کی رگوں کو آرام دے سکتے ہو
جرح مفصل قابل قبول ہؤا کرتی ہے
اس علم میں اپنے امام کی طرح مکمل یتیم ہو، جاہل اعظم یہ تو بتاؤ "جرح مفصل" الفاظ کہاں سے اخذ کیے ہیں؟ :)
"جرح مفسر" کی حاجت کب ہوتی ہے؟ یا کسی کا اُگلا ہوا نوالہ چبانا جانتے ہو :)
حدیث پر جرح تقلیدی نہیں تحقیقی ہونی چاہیئے۔
سنن أبي داود :
رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَيْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلَى عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاتَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ»
کیا تحقیق کری ہے اس روایت کی؟ جرح مفصل :)
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
روایتاً ضعیف ۔۔۔۔ کیا اس کے متن پر کوئی کسی نے جرح کی؟؟؟
یاد رہے کہ یہ روایت مرفوع ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق جھوتیہ بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کرنے وال؛ا جہنمی ہے۔
اب اس میں سے یا تو جہنمی کی نشاندہی کرو یا پھر خود کو نافرمان رسول یقین کرلینا۔

راوی پر جرح مفصل قابل قبول ہؤا کرتی ہے ۔۔۔۔۔ تاکہ حدیث کے متن کو دیکھا جاسکے کہ متن میں اس راوی پر جرح کا سبب اثر انداز تو نہیں۔

"جاہلس"
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
اس علم میں اپنے امام کی طرح مکمل یتیم ہو، جاہل اعظم یہ تو بتاؤ "جرح مفصل" الفاظ کہاں سے اخذ کیے ہیں؟ :)
"جرح مفسر" کی حاجت کب ہوتی ہے؟ یا کسی کا اُگلا ہوا نوالہ چبانا جانتے ہو :)
عقل سے فارغ متعصب کو یہ بات کیسے سمجھ آئے؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
انکا جواب تو دو !!


محسوس یوں ھوا گویا عقل والے عبدالرحمن بھٹی، عبدالرحمن حنفی، جی مرشد جی اور حالیہ بھائیجان اس بات کو سمجھ چکے ہیں ورنہ جواب دینے سے احتراز کیوں فرماتے!؟
معلومات عامہ کیلیئے بتانا ضروری ھوا جاتا ہیکہ موصوف (تمام آئیڈیز) کی کسی پوسٹ (مراسلہ) کو اگر کسی بھی رکن (ممبر) نے "غیر متعلق" قرار دے دیا تو ان کا وطیرہ رھا ہیکہ وہ مصر (بلکہ سر) ھوجاتے تھے اور ہیں کہ "غیرمتعلق" قرار دینے کی وجہ بیان کی جائے ۔ وطیرہ انکا یہ بھی رھا تھا ، ھے اور رہیگا کہ خود کسی سوال کا جواب دیتے نہیں اور کوئی دوسرا سوال یا الزام سامنے لے آتے ہیں ۔
انکے جواب نہیں دینے سے گمان کو تقویت ایسی ملی کہ یقین ھو رھا ھے کہ انکا تعلق برادران احناف کے "اکثریت" والے گروہ سے ھو سکتا ھے ، وگرنہ یہ علم الحساب یا جغرافیہ سے "اکثریت" بصد فخر پیش نہیں کرتے "بالتواتر" .
ھر بات کرتے بھی ایسی ہیں "گویا کہ" ۔۔۔ "چنانچہ" :)

سوچا تھا کف افسوس ملیں گے اور احناف کے اقل ترین گروہ سے خود کا تعلق ظاھر کرینگے ، صد حیف ! اقبال کا مصرع کن "بتوں" اور کن "مسلمانوں" کیلیئے ھے:

بت صنم خانوں میں کہتے ہیں مسلمان گئے

اب ھر چیز "غیر متعلق" تو نہیں ھوتی ناں ، تعلق نہیں ھوتا تو اقبال کے قلم نے زحمت کیوں کی ھوتی؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ایک اور "محقق" سامنے آیا !

کل تک عربی زبان دانی کا پرائیویٹ ٹیوشن لینے والا آج خود کو "محقق" ثابت کرنے کا خواہش مند ھو گیا؟

@عدیل سلفی
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
جی الحمد للہ تحقیق کے بعد ہی لکھی یہ روایت اور کسی جارح کی جرح کو لامزہب نام نہاد اہلحدیثوں کی طرح تقلیداً نہیں لیا۔
کیا تحقیق کری یے وہی پوچھ رہا ہوں اردو زبان میں :) یا مکھی پر مکھی ماری ہے؟
ایک اور "محقق" سامنے آیا !
کل تک عربی زبان دانی کا پرائیویٹ ٹیوشن لینے والا آج خود کو "محقق" ثابت کرنے کا خواہش مند ھو گیا؟
@عدیل سلفی
یہ میڈ ان چائنہ کے محکک ہیں
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
"کل" بھی سمجھایا گیا تھا کہ علم الحدیث اساتذہ الکرام کی زیر نگرانی حاصل کریں تاکہ بھٹکنے کے خطرے سے محفوظ رہیں ، "آج" کسی "محقق" کو کس طرح سمجھایا جا سکتا ہے؟

لوگوں کو عمریں کم پڑ گئیں اس فیلڈ میں ، صاحب نے محقق ھونے کا دعوی کردیا !!

ھمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے؟
 
شمولیت
اگست 16، 2017
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
55
خود کی بے عقلی، لاعلمی، سفاسہت کا بین ثبوت دے دیا جناب نے یا پھر اگر جانتے تھے تو اپنی مسلکی فریب کاری سے کام لیا۔
یہ تمام مذکرہ آیات کفار کے مقابلہ میں مسلم تعداد کی ہیں۔
مسلم کبھی بھی تعداد میں کفار سے زیادہ نہین ہوئے۔
لہٰذا یہ اکثر ہم کا اطلاق اہلسنت بمقابلہ لامذہب نام نہاد اہلہحدیث نا ہوگا بلکہ کفار بمقابلہ مسلم ہوگا۔
بعینہ اس کا الٹ بھی کہ مسلم کفار کے مقابلہ مین قلیل رہے اور ہیں۔

فَاعْتَبِرُوا يَا أُولِي الْأَبْصَارِ
ما شاء اللہ قرآن کا انکار کرنے کے لئے بہت اچھی طرف فریب کاری دکھائی ہے آپ نے! خیر یہ تو دیوبندی مقلدین کا ہمیشہ سے طریقہ رہا ہے کہ قرآن و حدیث کا اپنی باطل منطق و تاویلات سے انکار کرتے ہیں۔ اور جہاں تک مسئلہ ہے اکثریت کا تو مسلمانوں میں بھی کسی باطل فرقے کا زیادہ تعداد میں ہونا اس کے حق ہونے کی دلیل نہیں ہے۔

جامع ترمذی کی حدیث ہے :

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادٍ بْنِ أَنْعَمُ الْأَفْرِيقِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَيَأْتِيَنَّ عَلَى أُمَّتِي مَا أَتَى عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ، ‏‏‏‏‏‏حَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ حَتَّى إِنْ كَانَ مِنْهُمْ مَنْ أَتَى أُمَّهُ عَلَانِيَةً لَكَانَ فِي أُمَّتِي مَنْ يَصْنَعُ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ تَفَرَّقَتْ عَلَى ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً، ‏‏‏‏‏‏وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِي عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ مِلَّةً كُلُّهُمْ فِي النَّارِ إِلَّا مِلَّةً وَاحِدَةً، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ وَمَنْ هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ مَا أَنَا عَلَيْهِ وَأَصْحَابِي ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مُفَسَّرٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کے ساتھ ہو بہو وہی صورت حال پیش آئے گی جو بنی اسرائیل کے ساتھ پیش آ چکی ہے، ( یعنی مماثلت میں دونوں برابر ہوں گے ) یہاں تک کہ ان میں سے کسی نے اگر اپنی ماں کے ساتھ اعلانیہ زنا کیا ہو گا تو میری امت میں بھی ایسا شخص ہو گا جو اس فعل شنیع کا مرتکب ہو گا، بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی، اور ایک فرقہ کو چھوڑ کر باقی سبھی جہنم میں جائیں گے، صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ کون سی جماعت ہو گی؟ آپ نے فرمایا: ”یہ وہ لوگ ہوں گے جو میرے اور میرے صحابہ کے نقش قدم پر ہوں گے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث جس میں ابوہریرہ رضی الله عنہ کے حدیث کے مقابلہ میں کچھ زیادہ وضاحت ہے حسن غریب ہے۔ ہم اسے اس طرح صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔


[جامع الترمذي، أبواب الإيمان عن رسول الله ﷺ، حدیث: ۲٦۴۱]

اسی طرح سنن ابو داؤد کی حدیث ہے

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا صَفْوَانُ. ح وحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ نَحْوَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي أَزْهَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَرَازِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْهَوْزَنِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْمُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ قَامَ فِينَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَلَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِينَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَلَا إِنَّ مَنْ قَبْلَكُمْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ افْتَرَقُوا عَلَى ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ هَذِهِ الْمِلَّةَ سَتَفْتَرِقُ عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ:‏‏‏‏ ثِنْتَانِ وَسَبْعُونَ فِي النَّارِ، ‏‏‏‏‏‏وَوَاحِدَةٌ فِي الْجَنَّةِ وَهِيَ الْجَمَاعَةُ، ‏‏‏‏‏‏زَادَ ابْنُ يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏وَعَمْرٌو فِي حَدِيثَيْهِمَا:‏‏‏‏ وَإِنَّهُ سَيَخْرُجُ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ تَجَارَى بِهِمْ تِلْكَ الْأَهْوَاءُ كَمَا يَتَجَارَى الْكَلْبُ لِصَاحِبِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ عَمْرٌو:‏‏‏‏ الْكَلْبُ بِصَاحِبِهِ لَا يَبْقَى مِنْهُ عِرْقٌ وَلَا مَفْصِلٌ إِلَّا دَخَلَهُ

معاویہ رضی اللہ عنہ نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر کہا: سنو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا: سنو! تم سے پہلے جو اہل کتاب تھے، بہتر ( ۷۲ ) فرقوں میں بٹ گئے، اور یہ امت تہتر ( ۷۳ ) فرقوں میں بٹ جائے گی، بہتر فرقے جہنم میں ہوں گے اور ایک جنت میں اور یہی «الجماعة» ہے ۔ ابن یحییٰ اور عمرو نے اپنی روایت میں اتنا مزید بیان کیا: اور عنقریب میری امت میں ایسے لوگ نکلیں گے جن میں گمراہیاں اسی طرح سمائی ہوں گی، جس طرح کتے کا اثر اس شخص پر چھا جاتا ہے جسے اس نے کاٹ لیا ہو ۱؎ ۔ اور عمرو کی روایت میں «لصاحبه» کے بجائے «بصاحبه» ہے اس میں یہ بھی ہے: کوئی رگ اور کوئی جوڑ ایسا باقی نہیں رہتا جس میں اس کا اثر داخل نہ ہوا ہو۔

[سنن ابو داؤد، كِتَابُ السُّنَّةِ، حدیث: ۴۵۹۷]

الجماعہ سے مراد جماعت صحابہ کے متبع لوگ بیان کیا ہے۔ کیونکہ صحابہ کے زمانے میں صرف اور صرف کتاب و سنت پر سب اکھٹے تھے۔ اہواء اور بدعات تو ایک طرف کسی فقہی مکتب فکر کا وجود بھی نہیں تھا۔ لہذا اس سے ثابت ہوا کہ تقلیدی فرقوں کے مقابل اہل السنہ والجماعت سلفی اہل الحدیث اہل حق قلیل تعداد میں رہیں گے اور باطل فرقوں کی تعداد زیادہ رہے گے۔
 
Top