محترمی ومکرمی وہ تھریڈ میں نے دیکھا ھے اس میں صرف یہ ھے کہ جماعت کی مخالفت ھے۔
1
تو بات یہ ہے کہ آپ ذرا شذوذ کی تعریف کریں تا کہ معلوم ہو کہ شذوذ کی تعریف اس پرصادق آتی ھے کہ نھیں
2
ملاقات کے حوالے سے دونوں باتوں کی وضاحت فرمائیں۔
کیونکہ ان باتون کے جوابات پیچھے نھیں۔
پلیز وضاحت فرمائیں
1
1۔اور اس سب کا مطلب یہ ہے کہ زیر بحث روایت کی اصل سعید عن خزیمہ عن عائشہ کا طریق ہے۔ جبکہ سعید عن عائشہ محض دو راوی بیان کرتے ہیں اور انہوں نے ایسا کرنے میں کئی اوثق و ثقات کی مخالفت کی ہے۔
لہٰذا جب یہ ثابت ہو چکا کہ اصل روایت میں سعید خزیمہ سے روایت کرتے ہیں تو اب سعید کے اختلاط یا انقطاع کی بحث کی ضرورت نہیں۔
شاذ۔۔هو ما خالف راويه الثقاتِ ، أو ما انفَرَد به من لا يَحتمِلُ حالُه قبولَ تفرُّدِه . (الامام الذھبی)
2
ملاقات کے حوالے سے سوال پہلے بھی آپ نے پوچھا تھا تو میں نے یہ کہا تھا کہ اس سوال کا مقصد کیا ہے؟؟ اگر تو یہ ہے کہ آپ سمجھ رہے ہیں کہ سعید کی عائشۃ سے روایت صحیح ہے تو اسکو آپ ثآبت کریں جیسا کہ ایک بھائی نے یہاں ثابت بھی کیا لیکن میں نے اسکی وضاحت کر دی تھی۔۔۔ اسی طرح آپ کے پاس کوئی دلیل ہے تو آپ بھی پیش کر دیں۔
جہاں تک بات ہے ملاقات کی شرائط کی تو وہ جو فی الحال میرے ذہن میں اس وقت ہیں ان مین امام مسلم کے موقف کے مطابق زمانہ ایک ہو اور لقاء اور ادراک ممکن ہو۔
آئمہ میں سے کسی نے تصریح کی ہو۔ یا راوی نے خود واضح کیا ہو۔ واللہ اعلم
http://www.sulaymani.net/index.php?option=com_content&view=article&id=918:-l-r-&catid=9&Itemid=37