• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تصوف کے شیخ اکبر کی توحید

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
محترم بابر تنویر صا حب آپکو تصوف کے سمجھنے میں بڑی غلطی لگی ہے،آپ اکثر کشف ومشاھدات کی باتیں لے کر اعتراض کرتے ہیں ،جبکہ اعتراض تو اصول پر کیا جاتاہے۔لہذا آپ اگر مکاشفات پر اعتراض کریں گے تو بعد میں یہ دیکھا جائے گا کہ آیا یہ کشف درست ہے یا غلط،پہلے بات اصل پر ہوگی کہ آیا ایک بندہ مومن کو کشف و الہام ہو سکتا ہے کہ نہیں؟
اور مزید یہ بھی عرض کر دوں کہ مشاھدات پر عقائد نہیں رکھے جاتے۔
کاپی پیسٹ کا مقصد میرا یہ ہر گز نہیں کہ آپ کاپی پیسٹ کر رہئے ہیں ،مقصد یہ تھا کہ کاپی پیسٹ کے بجائے تحقیقی مواد پیش کیا جائے۔تا کہ بات صیح رخ پر ہوسکے۔
بات ڈر کی نہیں ہے اصل بات یہ کہ اردو مجلس پر دو دو دن بات اوپن ہی نہیں ہوتی،ملتقی پر میرا کہنے کا مقصد یہ تھا کہ آپ درمیان سے اپنا مواد ہٹا لے جب بات مکمل ہو جائے تو پھر اپنا اعتراض قائم کریں یہ ایک اصولی بات تھی ،شایدآپکو سمجھنے مین غلطی لگی۔
رہا ابن عربی ؒ کا معاملہ تو مولانا ابو الحسن علوی صاحب نے بھی یہاں کسی جگہ لکھا تھا کہ ابن عربی کو سمجھنا آسان بات نہیں ،تو ابن عربی کے بجائے اصولی بات کریں ،ابن عربی کو برا اچھا کہنے والوں میں بڑے بڑے علما کے نام آ تے ہیں اور ہم تو حسن ظن رکھتے ہیں۔
لہذا آپ جزوی باتو ں کو چھوڑ کر اصل بات پر آ جائے اور تنا بتا دے کہ
کیا آپ مطلق تصوف کے مخالف ہیں ،اور اگر مخالف ہیں تو آپ تصوف کو کیا سمجھتے ہیں؟
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
محترم بھائ عقیل ملتقی پر تو میں نے کوئ مواد پیش نہیں کیا تھا۔ صرف ایک سوال کیا تھا۔ بہر حال۔
جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ یہاں ابن عربی کے اقوال کے حوالے سے بات ہو رہی ہے۔ مجھے صرف اتنا بتا دیجیۓ کہ ابن عربی کے جو عقائد اس کی شاعری میں جھلک رہے ہیں ان پر آپ کی کیا راۓ ہے۔ بات کو گھمانے پھرانے کے بجاۓ سیدھا سادا سا جواب دے دیجیۓ۔
اور اگر آپ کو تصوف کے حوالے سے کوئ اصولی بات کرنی ہے تو اس کے لیۓ کوئ دوسرا تھریڈ بنا لیجیۓ۔ تاکہ وہاں گفتگو ہو سکے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
چلو آپ کی بات کا جواب آپکی زبان سے دے دیتے ہیں؛۔

ابن عربی ؒپر تنقید اور تعریف ور دفاع کرنے میں بہت سے علما شامل ہیں۔اگر ابن تیمہؒ تنقید کر رہے ہیں تو کیا ہوا کیونکہ ابن تیمیہ تو انسان ہیں
اس حوالے سے یہی کہا جاسکتا ہے کہ ان بزرگوں کا معصومین میں شمار نہیں ہوتا ۔ انہوں نے بھی تو اپنے سے پہلے علماء کی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے ۔ اور بعد والوں نے ان کی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے ۔
لہذا بن تیمیہ ؒ کی تنقید تو کچھ نہ ہوئی کیونکہ وہ معصوم عن الخطا تو نہیں۔ لہذا ابن عربی ؒ پر کسی معصوم کی جرح پیش کریں ۔نوازش ہو گی۔
دوسرا اگر ہو سکے تو ابن تیمیہ ؒ اور ابن قیم کا جو تصوف ہے ،وہ پیش کر دیں ۔اور یہ بھی بتا دے کہ جو کہتے ہیں کہ تصوف تو غلیظ ترین چیز ہے تو کیا یہ بزرگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھائی کم ازکم ہمارے جیسے غیر صوفیوں کے ساتھ صوفیانہ رویہ نہ اپنایا کریں ۔ بالکل واضح اور ظاہر بات کو چھوڑ کر باطنی نکات نکالنے کی کوشش شروع کردیتے ہیں ۔
بات ابن عربی کی ہو رہی تھی اور آپ نے ساتھ ابن تیمیہ و ابن قیم کے تصوف کی بحث شروع کردی تھی اورمیں نے آپ سے گزارش کی تھی کہ جناب حابل و نابل کو اکٹھا نہ کریں مطلب یہ تھا کہ ابن عربی و ابن تیمیہ کو اکٹھا نہ کریں کیونکہ بالفرض ابن تیمیہ کو صوفی مان بھی لیا جائے تو ابن عربی کی شان کو نہیں پہنچ سکتے کیونکہ خود ابن تیمیہ نے ابن عربی کی انہیں صوفیانہ حرکات کی وجہ سے ان کو زندیق قرار دیا ہے ۔ اگر ابن تیمیہ بھی اسی لائن کے ہوتے تو ابن عربی کے ساتھ ایسا سلوک نہ کرتے جیسا کہ آج کے صوفی ابن عربی کی ضلالت و گمراہی پر کوئی حرف برداشت نہیں کرتے ۔ امید ہے بات سمجھ گئے ہوں گے ۔

رہی بات ابن عربی کے عقیدے پر بات کرنے کی تو اس موضوع کا آغاز اسی بات سے ہوا ہے ۔ اور عقیدہ توحید کے بارے میں ان کے باطل نظریات پر تنقید کردی گئی ہے ۔ اپ ابن عربی کے مؤیدین ادھر ادھر بھاگنے کی بجائے ان کا دفاع کریں ۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
ابن عربیؒ ہوں یا ابن تیمیہؒ یا ابن قیمؒ یا کوئی اور یہ اسلام کی اساس نہیں ہیں اور نہ ہی شخصیت پرستی کا نام اسلام ہے جہاں تک نقیض کا تعلق ہے تو ہر ایک کی تنقیض کی گئی ہے تنقیض سے کوئی مبرا نہیں۔ہر ایک میں کمی نکالی جاتی ہے اور نکالی جاتی رہے گی
اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے:
عن ابن عمر رضي الله عنه قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول (بني الإسلام على خمس شهادة أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله وإقام الصلاة وإيتاء الزكاة وحج البيت وصوم رمضان) متفق عليه
تو معلوم ہوا اسلام ان ارکان خمسہ کا نام ہے
اب ان پر عمل کرنے والوں کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے جیسے :
صالحین،متقین،مفلحین ،مقربین،مسلمین،مؤمنین،محسنین،وغیرہ
ان صفات کے حاملین کو ہی اولیاء یا صوفیاء کہا جاتا ہے
معلوم رہے خرافات کا نام صوفی یا مسلم نہیں ہے
جو مسلم بھی ان ارکان خمسہ کی پابندی کرے گا وہ مسلم ہے ان میں کمی بیشی کرے گا وہ مردود ہے اور اسلام پر زیادتی ہے ۔فقط والسلام واللہ اعلم
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
محترم بابر تنویر صا حب آپکو تصوف کے سمجھنے میں بڑی غلطی لگی ہے،آپ اکثر کشف ومشاھدات کی باتیں لے کر اعتراض کرتے ہیں ،جبکہ اعتراض تو اصول پر کیا جاتاہے۔

اور مزید یہ بھی عرض کر دوں کہ مشاھدات پر عقائد نہیں رکھے جاتے۔

محترم عقیل صاحب :
آپ ایک اصولی بات بتائیے کہ
تصوف کا ماخذ کیا کیا ہے
لہذا آپ جزوی باتو ں کو چھوڑ کر اصل بات پر آ جائے
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
محترم عقیل صاحب :
آپ ایک اصولی بات بتائیے کہ
آصف مغل بھائی آپ اپنے اس سوال کو کسی اور جگہ لے چلے ،یہاں صرف ابن عربی ؒ پر بات چلنے دے۔جیسا کہ بابر صاحب اور خضر حیات صاحب کا اصرار ہے۔
رہا آپکا سوال تو تصوف کیا ہے وہاں پر شاید اس بات کا کوئی جواب موجود ہو دیکھ لیں ،ورنہ وہاں یہ بات چلے گی۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
بھائی کم ازکم ہمارے جیسے غیر صوفیوں کے ساتھ صوفیانہ رویہ نہ اپنایا کریں ۔ بالکل واضح اور ظاہر بات کو چھوڑ کر باطنی نکات نکالنے کی کوشش شروع کردیتے ہیں ۔
بات ابن عربی کی ہو رہی تھی اور آپ نے ساتھ ابن تیمیہ و ابن قیم کے تصوف کی بحث شروع کردی تھی اورمیں نے آپ سے گزارش کی تھی کہ جناب حابل و نابل کو اکٹھا نہ کریں مطلب یہ تھا کہ ابن عربی و ابن تیمیہ کو اکٹھا نہ کریں کیونکہ بالفرض ابن تیمیہ کو صوفی مان بھی لیا جائے تو ابن عربی کی شان کو نہیں پہنچ سکتے کیونکہ خود ابن تیمیہ نے ابن عربی کی انہیں صوفیانہ حرکات کی وجہ سے ان کو زندیق قرار دیا ہے ۔ اگر ابن تیمیہ بھی اسی لائن کے ہوتے تو ابن عربی کے ساتھ ایسا سلوک نہ کرتے جیسا کہ آج کے صوفی ابن عربی کی ضلالت و گمراہی پر کوئی حرف برداشت نہیں کرتے ۔ امید ہے بات سمجھ گئے ہوں گے ۔

رہی بات ابن عربی کے عقیدے پر بات کرنے کی تو اس موضوع کا آغاز اسی بات سے ہوا ہے ۔ اور عقیدہ توحید کے بارے میں ان کے باطل نظریات پر تنقید کردی گئی ہے ۔ اپ ابن عربی کے مؤیدین ادھر ادھر بھاگنے کی بجائے ان کا دفاع کریں ۔
ابن عربی ؒ کا دفاع صوفی سید نذیر حسین دہلوی ؒ جیسے نابغہ روزگار ہستیوں نے بھی کیا ہے ،وہاں میری حثیت تو کچھ نہ رہی ،ہم ہم تو ایک عام آدمی پر بھی حسن ظن رکھتے ہیں ،چہ جائیکہ علما کو برا بھلا کہے اور ان پر کفر کے فتوی دے ،ہماری تعلیم وتربیت ایسی نہیں ہوئی ہے۔
صوفی آجکا ہو یا سلف سے ہو ابن عربی ؒ پر اختلافات شروع سے موجود ہیں۔اور دونوں طرف جید علما مخالفت اور حمایت میں بھی زور لگاتے رہئے ہیں ۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
آصف مغل بھائی آپ اپنے اس سوال کو کسی اور جگہ لے چلے ،یہاں صرف ابن عربی ؒ پر بات چلنے دے۔جیسا کہ بابر صاحب اور خضر حیات صاحب کا اصرار ہے۔

رہا آپکا سوال تو تصوف کیا ہے وہاں پر شاید اس بات کا کوئی جواب موجود ہو دیکھ لیں ،ورنہ وہاں یہ بات چلے گی۔
عقیل صاحب! آپ نے اس بات کا جواب پہلے بھی نہیں دیا تھا اور آج بھی نہیں دے رہے خود نہ سہی کسی سے پوچھ کر بتا دیجیے

مجذوب کون ہوتے ہیں؟

ایک واقعہ مولنا ارشاد الحق لاثری صاحب نے خدمات اہلحدیث میں لکھا ہیں؛۔
اس واقعہ کی مکمل تفصیل یہ ہے کہ:۔

’ جب مولانا سید عبداللہ غزنویؒ اور مولانا غلام رسول قلعویؒ ’ ’ کوٹھہ‘‘(اپنے مرشد سید امیرٌ) سے واپسی پرگجرات کے قریب پہنچے تو حضرت سید عبد اللہ غزنویؒ نے فرمایا’’ مجھے یہاں ایک مجذوب کی خو شبو آتی ہے جو ملنے کے قابل ہے۔

’’ رستے میں ہی دونوں حضرات ؒ نے ارادہ حدیث پڑھنے کا بھی کر لیا تھا،اور یہ بھی قصد کیا تھا کہ دہلی جا کر حدیث پڑھی جائے۔سو اسی خیال کو دل میں لئے ہوئے مجذوب کی طرف روانہ ہوئے،تا کہ اس سے دریافت کر لیں کہ حدیث کا علم کہاں سے پرھیں،اس مجذوب بزرگ کا نام جگنو شاہ تھا۔جب آپ اس کی طرف روانہ ہوئے،تو وہ اپنے حاشیہ نشینوں سے کہنے لگا،دیکھو دو شخص محمدیﷺ نمونہ صحابہ اکرام چلے آ رہے ہیں،مجھے کوئی کپڑا پہنا دو،اور ان دونوں کے لئے فرش کرو،جب آپ اس بزرگ کے قریب پہنچے،تو سائیں جگنو شاہ نے اٹھ کر استقبال کیااور بٹھا لیا،دہلی کی طرف اشارہ کر کے کہا،جنت اس طرف ہے۔یہ سن کر اس کے پاس کے لوگ بھی حیران تھے،کہ یہ کبھی کسی مخاطب نہیں ہوا ہے،آج ہوش و ہواس کی باتیں کر تا ہے،جب حضرت سیدعبداللہ صاحبؒ اور مولانا غلام رسول واپس آنے لگے ،تو کہنے لگے کہ لباس دیکھ کر بھول نہ جانا ،وہ شخص مسکین صورت ہے،اور اسکا نام سید نذیر حسین دہلویؒ ہے اس سے پڑھنا۔یہ سن کر ان کو تسلی ہو گئی۔پھر وہاں سے چل کر قلعہ میاں سنگھ پہنچے اور آتے ہی مولوی صاحب عبد اللہ صاحبؒ نے فرمایاکہ مجھ کو اللہ کی طرف سے معلوم ہو ا ہے کہ چند ماہ ٹھہر کر پڑھنے کو جاؤں۔(سوانح حیات مولانا غلام رسول قلعویؒ ص۵۲)

اس پر صوفیا کی رائے جاننے کے لئے اس لنک پر کلک کریں

۔حضرت سید نذیر حسین دہلویؒ کی زندگی کا ایک اہم پہلو۔

محترم عقیل صاحب


سب سے پہلے آپ یہ بات ارشاد فرمائیے کہ تصوف کے ماخذ کون کون سے ہیں
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
ابن عربیؒ ہوں یا ابن تیمیہؒ یا ابن قیمؒ یا کوئی اور یہ اسلام کی اساس نہیں ہیں اور نہ ہی شخصیت پرستی کا نام اسلام ہے جہاں تک نقیض کا تعلق ہے تو ہر ایک کی تنقیض کی گئی ہے تنقیض سے کوئی مبرا نہیں۔ہر ایک میں کمی نکالی جاتی ہے اور نکالی جاتی رہے گی

اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے:
عن ابن عمر رضي الله عنه قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول (بني الإسلام على خمس شهادة أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله وإقام الصلاة وإيتاء الزكاة وحج البيت وصوم رمضان) متفق عليه
تو معلوم ہوا اسلام ان ارکان خمسہ کا نام ہے
متفق۔ جزاک اللہ خیرا۔


تو معلوم ہوا اسلام ان ارکان خمسہ کا نام ہے
اب ان پر عمل کرنے والوں کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے جیسے :
صالحین،متقین،مفلحین ،مقربین،مسلمین،مؤمنین،محسنین،وغیرہ
ان صفات کے حاملین کو ہی اولیاء یا صوفیاء کہا جاتا ہے
السلام علیکم عابد بھائی۔
یہ "صالحین،متقین،مفلحین ،مقربین،مسلمین،مؤمنین،محسنین، اولیاء ، وغیرہ" مختلف نام و صفات تو کتاب و سنت سے ثابت ہیں۔ مگر کیا صوفی یا صوفیاء کی اصطلاح یا نام بھی کتاب و سنت سے ثابت ہے؟
جزاک اللہ خیرا۔
 
Top