پوری دنیا کے مسلمانوں کا "معمول" نا شریعت اللہ بدل سکتا هے اور نا ہی سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو - اس طرح کے قیاسات کا یہی مفہوم هوا گویا 49 اشخاص کی کسی صحیح بات کو 51 اشخاص نے اپنی غلط بات سے رد کروا دیا هو ۔ ہاں وہ 51 اشخاص خوش هونیکا حق رکهتے ہیں لیکن صحیح هونیکا نہیں !
معمولی اخطاء جنمیں قواعد اردو پر ضرب پڑتی هے اتنے اہم ہیں تو دینی اخطاء پر اللہ همارا کیا حشر کریگا ، خضر بهائی جو بهی جواب دیں لیکن میں تو اپنی جگہ لرز رها هوں اللہ کے خوف سے ۔کئیوں نے احادیث تک گڑهی ہیں اور کئی احادیث کے مفہوم تک بدل دیتے ہیں ۔
اللہ هم سب کی حفاظت فرمائے ۔
اس تهریڈ کے پہلے مراسلہ کا مکمل جواب دیا جا چکا هے ۔ رہ گئی پیش کردہ کتاب تو پتا یہ چلا کہ اس کتاب کا بهی علمی رد کیا جا چکا هے ۔ اب اس تهریڈ میں کیا مزید مراسلات کی حاجت هے؟