- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
قَالَ رَبِّ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَقَدْ بَلَغَنِيَ الْكِبَرُ وَامْرَأَتِي عَاقِرٌ ۖ قَالَ كَذَٰلِكَ اللَّـهُ يَفْعَلُ مَا يَشَاءُ ﴿٤٠﴾
کہنے لگے اے میرے رب! میرے ہاں بچہ کیسے ہو گا؟ میں بالکل بوڑھا ہو گیا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے، فرمایا، اسی طرح اللہ تعالیٰ جو چاہے کرتا ہے۔
قَالَ رَبِّ اجْعَل لِّي آيَةً ۖ قَالَ آيَتُكَ أَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ إِلَّا رَمْزًا ۗ وَاذْكُر رَّبَّكَ كَثِيرًا وَسَبِّحْ بِالْعَشِيِّ وَالْإِبْكَارِ ﴿٤١﴾
کہنے لگے پروردگار! میرے لیے اس کی کوئی نشانی مقرر کر دے، فرمایا، نشانی یہ ہے کہ تین دن تک تو لوگوں سے بات نہ کر سکے گا، صرف اشارے سے سمجھائے گا، تو اپنے رب کا ذکر کثرت سے کر اور صبح شام اسی کی تسبیح (۱) بیان کرتا رہ!۔
٤١۔ ١ بڑھاپے میں معجزانہ طور پر اولاد کی خوش خبری سن کر اشتیاق میں اضافہ ہوا اور نشانی معلوم کرنی چاہی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تین دن تیری زبان بند ہو جائے گی۔ جو ہماری طرف سے بطور نشانی ہو گی لیکن تو اس خاموشی میں کثرت سے صبح و شام اللہ کی تسبیح بیان کیا کر۔ تاکہ اس نعمت الٰہی کا جو تجھے ملنے والی ہے، شکر ادا ہو۔ یہ گویا سبق دیا گیا کہ اللہ تعالیٰ تمہاری طلب کے مطابق تمہیں مزید نعمتوں سے نوازے تو اسی حساب سے اس کا شکر بھی زیادہ سے زیادہ کرو۔
کہنے لگے اے میرے رب! میرے ہاں بچہ کیسے ہو گا؟ میں بالکل بوڑھا ہو گیا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے، فرمایا، اسی طرح اللہ تعالیٰ جو چاہے کرتا ہے۔
قَالَ رَبِّ اجْعَل لِّي آيَةً ۖ قَالَ آيَتُكَ أَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ إِلَّا رَمْزًا ۗ وَاذْكُر رَّبَّكَ كَثِيرًا وَسَبِّحْ بِالْعَشِيِّ وَالْإِبْكَارِ ﴿٤١﴾
کہنے لگے پروردگار! میرے لیے اس کی کوئی نشانی مقرر کر دے، فرمایا، نشانی یہ ہے کہ تین دن تک تو لوگوں سے بات نہ کر سکے گا، صرف اشارے سے سمجھائے گا، تو اپنے رب کا ذکر کثرت سے کر اور صبح شام اسی کی تسبیح (۱) بیان کرتا رہ!۔
٤١۔ ١ بڑھاپے میں معجزانہ طور پر اولاد کی خوش خبری سن کر اشتیاق میں اضافہ ہوا اور نشانی معلوم کرنی چاہی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تین دن تیری زبان بند ہو جائے گی۔ جو ہماری طرف سے بطور نشانی ہو گی لیکن تو اس خاموشی میں کثرت سے صبح و شام اللہ کی تسبیح بیان کیا کر۔ تاکہ اس نعمت الٰہی کا جو تجھے ملنے والی ہے، شکر ادا ہو۔ یہ گویا سبق دیا گیا کہ اللہ تعالیٰ تمہاری طلب کے مطابق تمہیں مزید نعمتوں سے نوازے تو اسی حساب سے اس کا شکر بھی زیادہ سے زیادہ کرو۔