• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
إِنَّهُمْ أَلْفَوْا آبَاءَهُمْ ضَالِّينَ ﴿٦٩﴾
یقین مانو ! کہ انہوں نے اپنے باپ دادا کو بہکایا ہوا پایا۔
فَهُمْ عَلَىٰ آثَارِ‌هِمْ يُهْرَ‌عُونَ ﴿٧٠﴾
یہ انہی کے نشان قدم پر دوڑتے رہے (١)
٧٠۔١ یہ جہنم کی مذکورہ سزاؤں کی علت ہے کہ اپنے باپ دادوں کی گمراہی پانے کے باوجود یہ انہی کے نقش قدم پر چلتے رہے اور دلیل و حجت کے مقابلے میں تقلید کو اپنائے رکھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَلَقَدْ ضَلَّ قَبْلَهُمْ أَكْثَرُ‌ الْأَوَّلِينَ ﴿٧١﴾
ان سے پہلے بھی بہت سے اگلے بہک چکے ہیں (١)
٧١۔١ یعنی یہی گمراہ نہیں ہوئے، ان سے پہلے لوگ بھی اکثر گمراہی پانے کے باوجود یہ انہی کے نقشے قدم پر چلنے والے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَلَقَدْ أَرْ‌سَلْنَا فِيهِم مُّنذِرِ‌ينَ ﴿٧٢﴾
جن میں ہم نے ڈرانے والے (رسول) بھیجے تھے (١)
٧٢۔١ یعنی ان سے پہلے لوگوں میں۔ انہوں نے حق کا پیغام پہنچایا اور عدم قبول کی صورت میں انہیں اللہ کے عذاب سے ڈرایا، لیکن ان پر کوئی اثر نہیں ہوا اور انہیں تباہ کر دیا گیا، جیسا کہ اگلی آیت میں ان کے عبرت ناک انجام کی طرف اشارہ فرمایا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
فَانظُرْ‌ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنذَرِ‌ينَ ﴿٧٣﴾
اب تو دیکھ لے کہ جنہیں دھمکایا گیا تھا ان کا انجام کیسا ہوا
إِلَّا عِبَادَ اللَّـهِ الْمُخْلَصِينَ ﴿٧٤﴾
سوائے اللہ کے برگزیدہ بندوں کے (١)
٧٤۔١ یعنی عبرت ناک انجام سے صرف وہ محفوظ رہے جن کو اللہ نے ایمان و توحید کی توفیق سے نواز کر بچا لیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَلَقَدْ نَادَانَا نُوحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِيبُونَ ﴿٧٥﴾
اور ہمیں نوح علیہ السلام) نے پکارا تو (دیکھ لو) ہم کیسے اچھے دعا قبول کرنے والے ہیں (١)۔
٧٥۔١ یعنی ساڑھے نو سو سال کی تبلیغ کے باوجود جب قوم کی اکثریت نے ان کو جھٹلایا تو انہوں نے محسوس کرلیا کہ ایمان لانے کی کوئی امید نہیں ہے تو اپنے رب کو پکارا (فَدَعَا رَبَّهٗٓ اَنِّىْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ) 54۔ القمر:10) یا اللہ میں مغلوب ہوں میری مدد فرما، چنانچہ ہم نے نوح علیہ السلام کی دعا قبول کی اور ان کی قوم کو طوفان بھیج کر ہلاک کر دیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ مِنَ الْكَرْ‌بِ الْعَظِيمِ ﴿٧٦﴾
ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو (١) اس زبردست مصیبت سے بچا لیا۔
٧٦۔١ حضرت نوح پر ایمان لانے والے، جن میں ان کے گھر کے افراد بھی ہیں جو مومن تھے بعض مفسرین نے ان کی تعداد ٨٠ بتلائی ہے۔ اس میں آپ کی بیوی اور ایک لڑکا شامل نہیں، جو مومن نہیں تھے، وہ بھی طوفان میں غرق ہوگئے۔ کرب عظیم (زبردست مصیبت) سے مراد وہی سیلاب عظیم ہے جس میں یہ قوم غرق ہوئی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَجَعَلْنَا ذُرِّ‌يَّتَهُ هُمُ الْبَاقِينَ ﴿٧٧﴾
اور اس کی اولاد کو باقی رہنے والی بنا دی (١)
٧٧۔١ اکثر مفسرین کے قول کے مطابق حضرت نوح علیہ السلام کے تین بیٹے تھے۔ عام، سام، یافث۔ انہی سے بعد کی نسل انسانی چلی۔ اسی لئے حضرت نوح علیہ السلام کو آدم ثانی کہا جاتا ہے یعنی آدم علیہ السلام کیطرح، آدم علیہ السلام کے بعد یہ دوسرے ابو البشر ہیں۔ سام کی نسل سے عرب، فارس، روم اور یہود و نصاریٰ ہیں۔ عام کی نسل سے سوڈان (مشرق سے مغرب تک) یعنی سندھ، ہند، نوب، زنج، حبشہ، قبط اور بربر وغیرہ ہیں اور یافث کی نسل سے صقالہ، ترک، خزر اور یاجوج و ماجوج وغیرہ ہیں (فتح القدیر) واللہ اعلم
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَتَرَ‌كْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِ‌ينَ ﴿٧٨﴾
اور ہم نے اس کا (ذکر خیر) پچھلوں میں باقی رکھا (١)
٧٨۔١ یعنی قیامت تک آنے والے اہل ایمان میں ہم نے نوح علیہ السلام کا ذکر خیر باقی چھوڑ دیا ہے اور وہ سب نوح علیہ السلام پر سلام بھیجتے ہیں اور بھیجتے رہیں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
سَلَامٌ عَلَىٰ نُوحٍ فِي الْعَالَمِينَ ﴿٧٩﴾
نوح (علیہ السلام) پر تمام جہانوں میں سلام ہو۔
إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿٨٠﴾
ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں (١)
٨٠۔١ یعنی جس طرح نوح علیہ السلام کی دعا قبول کرکے، ان کی ذریت کو باقی رکھ کے اور پچھلوں میں ان کا ذکر خیر باقی رکھ کے ہم نے نوح علیہ السلام کو عزت و تکریم بخشی۔ اسی طرح جو بھی اپنے اقوال و افعال میں محسن اور اس باب میں راسخ اور معروف ہوگا، اس کے ساتھ بھی ہم ایسا معاملہ کریں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ ﴿٨١﴾
وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھا۔
ثُمَّ أَغْرَ‌قْنَا الْآخَرِ‌ينَ ﴿٨٢﴾
پھر ہم نے دوسروں کو ڈبو دیا۔
وَإِنَّ مِن شِيعَتِهِ لَإِبْرَ‌اهِيمَ ﴿٨٣﴾
اور اس (نوح علیہ السلام) کی تابعداری کرنے والوں میں سے (ہی) ابراہیم (علیہ السلام) (بھی) تھے (١)
٨٣۔١ شِیْۃً کے معنی گروہ اور پیروکار کے ہیں۔ یعنی ابراہیم علیہ السلام بھی اہل دین و اہل توحید کے اسی گروہ سے ہیں جن کو نوح علیہ السلام ہی کی طرح قائم مقام الی اللہ کی توفیق خاص نصیب ہوئی۔
 
Top