• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَ‌بِّكَ الْعَظِيمِ ﴿٥٢﴾
پس تو اپنے رب عظیم کی پاکی بیان کر (١)
٥٢۔١ جس نے قرآن کریم جیسی عظیم کتاب نازل فرمائی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
سورة المعارج

(سورة المعارج ۔ سورہ نمبر ۷۰ ۔ تعداد آیات ٤٤)​
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالٰی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ ﴿١﴾
ایک سوال کرنے والے نے (١) اس عذاب کا سوال کیا جو واضح ہونے والا ہے۔
١۔١ کہتے ہیں نضر بن حارث تھا یا ابو جہل تھا جس نے کہا تھا (وَاِذْ قَالُوا اللّٰهُمَّ اِنْ كَانَ هٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِكَ فَاَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِّنَ السَّمَاۗءِ اَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ 32؀) 8۔ الانفال:32) چنانچہ یہ شخص جنگ بدر میں مارا گیا۔ بعض کہتے ہیں اس سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ جنہوں نے اپنی قوم کے لئے بد دعا کی تھی اور اس کے نتیجے میں اہل مکہ پر قحط سالی مسلط کی گئی تھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
لِّلْكَافِرِ‌ينَ لَيْسَ لَهُ دَافِعٌ ﴿٢﴾
کافروں پر، جسے کوئی ہٹانے والا نہیں
مِّنَ اللَّـهِ ذِي الْمَعَارِ‌جِ ﴿٣﴾
اس اللہ کی طرف سے جو سیڑھیوں والا ہے (١)
٣۔١ یا درجات والا، بلندیوں والا ہے، جس کی طرف فرشتے چڑھتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
تَعْرُ‌جُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّ‌وحُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُ‌هُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ ﴿٤﴾
جس کی طرف فرشتے اور روح چڑھتے ہیں (١) ایک دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال کی ہے
٤۔١ روح سے مراد حضرت جبرائیل علیہ السلام ہیں، ان کی عظمت شان کے پیش نظر ان کا الگ خصوصی ذکر کیا گیا ہے ورنہ فرشتوں میں وہ بھی شامل ہیں۔ یا روح سے مراد انسانی روحیں ہیں جو مرنے کے بعد آسمان پر لے جاتی ہیں جیسا کہ بعض روایات میں ہے۔ اس یوم کی تعریف میں بہت اختلاف ہے جیسا کہ الم سجدہ کے آغاز میں ہم بیان کر آئے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
فَاصْبِرْ‌ صَبْرً‌ا جَمِيلًا ﴿٥﴾
پس تو اچھی طرح صبر کر۔
إِنَّهُمْ يَرَ‌وْنَهُ بَعِيدًا ﴿٦﴾
بیشک یہ اس (عذاب) کو دور سمجھ رہے ہیں۔
وَنَرَ‌اهُ قَرِ‌يبًا ﴿٧﴾
اور ہم اسے قریب دیکھتے ہیں (١)
٧۔١ دور سے مراد ناممکن اور قریب سے اس کا یقینی واقع ہونا ہے۔ یعنی کافر قیامت کو ناممکن سمجھتے ہیں اور مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ وہ ضرور آکر رہے گی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
يَوْمَ تَكُونُ السَّمَاءُ كَالْمُهْلِ ﴿٨﴾
جس دن آسمان مثل تیل کی تلچھٹ کے ہو جائے گا۔
وَتَكُونُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ ﴿٩﴾
اور پہاڑ مثل رنگین اون کے ہوجائیں گے (١)
٩۔١ یعنی دھنی ہوئی روئی کی طرح، جیسے سورہ القارعۃ میں ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَلَا يَسْأَلُ حَمِيمٌ حَمِيمًا ﴿١٠﴾
اور کوئی دوست کسی دوست کو نہ پوچھے گا۔
يُبَصَّرُ‌ونَهُمْ ۚ يَوَدُّ الْمُجْرِ‌مُ لَوْ يَفْتَدِي مِنْ عَذَابِ يَوْمِئِذٍ بِبَنِيهِ ﴿١١﴾
گنہگار اس دن کے عذاب کے بدلے فدیے میں اپنے بیٹوں کو۔ (حالانکہ) ایک دوسرے کو دکھا دیئے جائیں گے (۱)
١١۔١ لیکن سب کو اپنی اپنی پڑی ہوگی، اس لئے تعارف اور شناخت کے باوجود ایک دوسرے کو نہیں پوچھیں گے
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَصَاحِبَتِهِ وَأَخِيهِ ﴿١٢﴾
اپنی بیوی کو اور اپنے بھائی کو۔
وَفَصِيلَتِهِ الَّتِي تُؤْوِيهِ ﴿١٣﴾
اپنے کنبے کو جو اسے پناہ دیتا تھا۔
وَمَن فِي الْأَرْ‌ضِ جَمِيعًا ثُمَّ يُنجِيهِ ﴿١٤﴾
اور روئے زمین کے سب لوگوں کو دینا چاہے گا تاکہ یہ اسے نجات دلا دے (١)
١٤۔١ یعنی اولاد، بیوی، بھائی اور خاندان یہ ساری چیزیں انسان کو نہایت عزیز ہوتی ہیں، لیکن قیامت والے دن مجرم چاہے گا کہ اس سے فدیے میں یہ عزیز چیزیں قبول کر لی جائیں اور اسے چھوڑ دیا جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
كَلَّا ۖ إِنَّهَا لَظَىٰ ﴿١٥﴾
مگر یہ ہرگز نہ ہوگا، یقیناً وہ شعلے والی (آگ) ہے (١)
١٥۔١ یعنی وہ جہنم، یہ اس کی شدت حرارت کا بیان ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
نَزَّاعَةً لِّلشَّوَىٰ ﴿١٦﴾
جو منہ اور سر کی کھال کھینچ لانے والی ہے (١)
١٦۔١ یعنی گوشت اور کھال کو جلا کر رکھ دے گی۔ انسان صرف ہڈیوں کا ڈھانچہ رہ جائے گا۔
 
Top