• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
كُلُوا وَتَمَتَّعُوا قَلِيلًا إِنَّكُم مُّجْرِ‌مُونَ ﴿٤٦﴾
(اے جھٹلانے والو) تم دنیا میں تھوڑا سا کھا لو اور فائدہ اٹھالو بیشک تم گنہگار ہو (١)
٤٦۔١ یہ مکذبین قیامت کو خطاب ہے اور یہ امر، تہدید و وعید کے لئے ہے، یعنی اچھا چند روز خوب عیش کر لو، تم جیسے مجرمین کے لئے شکنجہ عذاب تیار ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ﴿٤٧﴾
اس دن جھٹلانے والوں کے لئے سخت ہلاکت ہے۔
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ارْ‌كَعُوا لَا يَرْ‌كَعُونَ ﴿٤٨﴾
ان سے جب کہا جاتا ہے کہ رکوع کر لو تو نہیں کرتے (١)
٤٨۔١ یعنی جب ان کو نماز پڑھنے کا حکم دیا جاتا ہے، تو نماز نہیں پڑھتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ﴿٤٩﴾
اس دن جھٹلانے والوں کی تباہی ہے۔ (۱)
٤۹۔۱یعنی ان کے لیے جو اللہ کے اوامر ونواہی کو نہیں مانتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ ﴿٥٠﴾
اب اس قرآن کے بعد کس بات پر ایمان لائیں گے (١)
٥٠۔١ یعنی جب قرآن پر ایمان نہیں لائیں گے تو اس کے بعد اور کون سا کلام ہے جس پر ایمان لائیں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
پارہ 30
سورة النبأ

(سورة النبأ ۔ سورہ نمبر ۷۸ ۔ تعداد آیات ٤۰)​
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالٰی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
عَمَّ يَتَسَاءَلُونَ ﴿١﴾
یہ لوگ کس کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہے ہیں (١)
١۔١ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خلعت نبوت سے نوازا گیا اور آپ نے توحید، قیامت وغیرہ کا بیان فرمایا اور قرآن کی تلاوت فرمائی تو کفار و مشرکین باہم ایک دوسرے سے پوچھتے کہ یہ قیامت کیا واقعی ممکن ہے، جبکہ یہ شخص دعویٰ کر رہا ہے یا یہ قرآن، واقعی اللہ کی طرف سے نازل کردہ ہے جیسا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کہتا ہے استفہام کے ذریعے سے اللہ نے پہلے ان چیزوں کی وہ حیثیت نمایاں کی جو ان کی ہے۔ پھر خود ہی جواب دیا کہ۔
عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ ﴿٢﴾
اس بڑی خبر کے متعلق۔
الَّذِي هُمْ فِيهِ مُخْتَلِفُونَ ﴿٣﴾
جس کے بارے میں یہ اختلاف کر رہے ہیں (١)
٣۔١ یعنی جس بڑی خبر کی بابت ان کے درمیان اختلاف ہے اس کے متعلق استفسار ہے۔ اس بڑی خبر سے بعض نے قرآن مجید مراد لیا ہے کافر اس کے بارے میں مختلف باتیں کرتے تھے، کوئی اسے جادو، کوئی کہانت، کوئی شعرا اور کوئی پہلوں کی کہانیاں بتلاتا تھا۔ بعض کے نزدیک اس سے مراد قیامت کا برپا ہونا اور دوبارہ زندہ ہونا ہے۔ اسکا ان کے درمیان کچھ اختلاف تھا کوئی بالکل انکار کرتا تھا کوئی صرف شک کا اظہار بعض کہتے تھے کہ سوال کرنے والے مومن و کافر دونوں ہی تھے، مومنین کا سوال تو اضافہ یقین یا بصیرت کے لئے تھا اور کافروں کا جھٹلانا اور مذاق کے طور پر۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
كَلَّا سَيَعْلَمُونَ ﴿٤﴾
یقیناً یہ ابھی جان لیں گے۔
ثُمَّ كَلَّا سَيَعْلَمُونَ ﴿٥﴾
پھر بالیقین انہیں بہت جلد معلوم ہو جائے گا (١)
٥۔١ اللہ تعالٰی اپنی کاریگری اور عظیم قدرت کا تذکرہ فرما رہا ہے تاکہ توحید کی حقیقت ان کے سامنے واضح ہو اور اللہ کا رسول انہیں جس چیز کی دعوت دے رہا تھا، اس پر ایمان لانا ان کے لئے آسان ہو جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
أَلَمْ نَجْعَلِ الْأَرْ‌ضَ مِهَادًا ﴿٦﴾
کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا؟
وَالْجِبَالَ أَوْتَادًا ﴿٧﴾
اور پہاڑوں کو میخیں (نہیں بنایا)؟ (١)
٧۔١ یعنی پہاڑوں کو زمین کے لئے میخیں بنایا تاکہ ساکن رہے، حرکت نہ کرے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَخَلَقْنَاكُمْ أَزْوَاجًا ﴿٨﴾
اور ہم نے تجھے جوڑا جوڑا پیدا کیا۔
وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا ﴿٩﴾
اور ہم نے تمہاری نیند کو آرام کا سبب بنایا۔
وَجَعَلْنَا اللَّيْلَ لِبَاسًا ﴿١٠﴾
اور رات کو ہم نے پردہ بنایا (١)
١٠۔١ یعنی رات کا اندھیرا اور سیاہی ہرچیز کو اپنے دامن میں چھپا لیتی ہے، جس طرح لباس انسان کے جسم کو چھپا لیتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَجَعَلْنَا النَّهَارَ‌ مَعَاشًا ﴿١١﴾
اور دن کو ہم نے وقت روزگار بنایا (١)
١١۔١ مطلب ہے کہ دن روشن بنایا تاکہ لوگ کسب معاش کے لئے جدو جہد کر سکیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
وَبَنَيْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًا ﴿١٢﴾
تمہارے اوپر ہم نے سات مضبوط آسمان بنائے۔
وَجَعَلْنَا سِرَ‌اجًا وَهَّاجًا ﴿١٣﴾
اور ایک چمکتا ہوا روشن چراغ(سورج) پیدا کیا۔
وَأَنزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرَ‌اتِ مَاءً ثَجَّاجًا ﴿١٤﴾
اور بدلیوں سے ہم نے بکثرت بہتا ہوا پانی برسایا (١)
١٤۔١ مُعْصِرَات،ُ وہ بدلیاں جو پانی سے بھری ہوئی ہوں لیکن ابھی برسی نہ ہوں جیسے اَلْمَرْاَۃُ الْمُعْتَصِرَۃُ اس عورت کو کہتے ہیں جس کی ماہواری قریب ہو ثَجَّاجًا کثرت سے بہنے والا پانی۔
 
Top