• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَأَذِنَتْ لِرَ‌بِّهَا وَحُقَّتْ ﴿٥﴾
اور اپنے رب پر کان لگائے گی اور اسی لائق وہ ہے۔
يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ إِنَّكَ كَادِحٌ إِلَىٰ رَ‌بِّكَ كَدْحًا فَمُلَاقِيهِ ﴿٦﴾
اے انسان! تو نے اپنے رب سے ملنے تک یہ کوشش اور تمام کام اور محنتیں کر کے اس سے ملاقات کرنے والا ہے۔
فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ ﴿٧﴾
تو (اسوقت) جس شخص کے داہنے ہاتھ میں اعمال نامہ دیا جائے گا۔
فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرً‌ا ﴿٨﴾
اس کا حساب تو بڑی آسانی سے لیا جائے گا
وَيَنقَلِبُ إِلَىٰ أَهْلِهِ مَسْرُ‌ورً‌ا ﴿٩﴾
اور وہ اپنے اہل کی طرف ہنسی خوشی لوٹ آئے گا (١)۔
٩۔١ یعنی جو اس کے گھر والوں میں سے جنتی ہونگے۔ یا مراد وہ حور عین اور دلدان ہیں جو جنتیوں کو ملیں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ وَرَ‌اءَ ظَهْرِ‌هِ ﴿١٠﴾
ہاں جس شخص کا اعمال نامہ اس کی پیٹھ پیچھے سے دیا جائے گا۔
فَسَوْفَ يَدْعُو ثُبُورً‌ا ﴿١١﴾
تو وہ موت کو بلانے لگے گا۔
وَيَصْلَىٰ سَعِيرً‌ا ﴿١٢﴾
اور بھڑکتی ہوئی جہنم میں داخل ہوگا۔
إِنَّهُ كَانَ فِي أَهْلِهِ مَسْرُ‌ورً‌ا ﴿١٣﴾
یہ شخص اپنے متعلقین میں (دنیا میں) خوش تھا (١)
١٣۔١ یعنی دنیا میں اپنی خواہشات میں مگن اور اپنے گھر والوں کے درمیان بڑا خوش تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
إِنَّهُ ظَنَّ أَن لَّن يَحُورَ‌ ﴿١٤﴾
اس کا خیال تھا کہ اللہ کی طرف لوٹ کر ہی نہ جائے گا۔
بَلَىٰ إِنَّ رَ‌بَّهُ كَانَ بِهِ بَصِيرً‌ا ﴿١٥﴾
کیوں نہیں حالانکہ اس کا رب اسے بخوبی دیکھ رہا تھا (١)
١٥۔١ یعنی اس سے اس کا کوئی عمل چھپا ہوا نہیں تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
فَلَا أُقْسِمُ بِالشَّفَقِ ﴿١٦﴾
مجھے شفق کی قسم (١) اور رات کی!
١٦۔ ١ شفق جو سورج غروب ہونے پر ظاہر ہوتی ہے اور عشا کا وقت شروع ہونے تک رہتی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَاللَّيْلِ وَمَا وَسَقَ ﴿١٧﴾
اور اس کی جمع کردہ (١) چیزوں کی قسم۔
١٧۔١ اندھیرا ہوتے ہی ہرچیز اپنے مسکن کی طرف جمع اور سمٹ آتی ہے یعنی رات کا اندھیرا جن چیزوں کو اپنے دامن میں سمیٹ لیتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَالْقَمَرِ‌ إِذَا اتَّسَقَ ﴿١٨﴾
اور چاند کو جب وہ کامل ہو جاتا ہے۔
لَتَرْ‌كَبُنَّ طَبَقًا عَن طَبَقٍ ﴿١٩﴾
یقیناً تم ایک حالت سے دوسری حالت میں پہنچوگے (١)
١٩۔١ یہاں مراد شدائد ہیں جو قیامت والے دن واقع ہونگے۔ یعنی اس روز ایک سے بڑھ کر ایک حالت طاری ہوگی (یہ جواب قسم ہے)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
فَمَا لَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ﴿٢٠﴾
انہیں کیا ہوگیا ہے کہ ایمان نہیں لاتے۔
وَإِذَا قُرِ‌ئَ عَلَيْهِمُ الْقُرْ‌آنُ لَا يَسْجُدُونَ ۩ ﴿٢١﴾
اور جب ان کے پاس قرآن پڑھا جاتا ہے تو سجدہ نہیں کرتے (١)
٢١۔١ احادیث سے یہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کا سجدہ کرنا ثابت ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَلِ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا يُكَذِّبُونَ ﴿٢٢﴾
بلکہ جنہوں نے کفر کیا وہ جھٹلا رہے ہیں (١)
٢٢۔١ یعنی ایمان لانے کی بجائے جھٹلا رہے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَاللَّـهُ أَعْلَمُ بِمَا يُوعُونَ ﴿٢٣﴾
اور اللہ تعالٰی خوب جانتا ہے جو کچھ یہ دلوں میں رکھتے ہیں۔
فَبَشِّرْ‌هُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ ﴿٢٤﴾
انہیں المناک عذابوں کی خوشخبری سنا دو۔
إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ أَجْرٌ‌ غَيْرُ‌ مَمْنُونٍ ﴿٢٥﴾
ہاں ایمان والوں اور نیک اعمال والوں کو بیشمار اور نہ ختم ہونے والا اجر ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
سورة البروج

(سورة البروج ۔ سورہ نمبر ۸٥ ۔ تعداد آیات ۲۲)​
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالٰی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الْبُرُ‌وجِ ﴿١﴾
برجوں والے آسمان کی قسم (١)
١۔١بروج، برج کی جمع ہے، برج کے اصل معنی ظہور کے ہیں، یہ کواکب کی منزلیں ہیں جنہیں ان کے محل اور قصور کی حثییت حاصل ہے ظاہر اور نمایاں ہونے کی وجہ سے انہیں برج کہا جاتا ہے تفصیل کے لیے دیکھیے الفرقان،٦۱ کا حاشیہ بعض نے بروج سے مراد ستارے لیے ہے۔ یعنی ستارے والے آسمان کی قسم، بعض کے نزدیک اس سے آسمان کے دروازے یا چاند کی منزلیں مراد ہیں (فتح القدیر)
 
Top