- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
فَقُلْنَا اضْرِبُوهُ بِبَعْضِهَا ۚ كَذَٰلِكَ يُحْيِي اللَّهُ الْمَوْتَىٰ وَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿٧٣﴾
ہم نے کہا اس گائے کا ایک ٹکڑا مقتول کے جسم پر لگا دو، ( وہ جی اٹھے گا) اسی طرح اللہ مردوں کو زندہ کر کے تمہیں تمہاری عقلمندی کے لیے اپنی نشانیاں دکھاتا ہے۔ (١)
٧٣۔١ مقتول کے دوبارہ جی اٹھنے سے استدلال کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ روز قیامت تمام انسانوں کو دوبارہ زندہ کرنے کی قدرت کا اعلان فرما رہا ہے۔ قیامت کے دن دوبارہ مردوں کا زندہ ہونا، منکرین قیامت کے لیے ہمیشہ حیرت و استعجاب کا باعث رہا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس مسئلے کو بھی قرآن کریم میں جگہ جگہ مختلف اسلوب اور پیرائے میں بیان فرمایا ہے سورہ بقرہ میں ہی اللہ تعالیٰ نے اس کی پانچ مثالیں بیان فرمائی ہیں۔ ایک مثال: ﴿ثُمَّ بَعَثْنَاكُمْ مِنْ بَعْدِ مَوْتِكُمْ﴾(البقرۂ :56) میں گزر چکی ہے۔ دوسری مثال یہی قصہ ہے۔ تیسری مثال دوسرے پارے کی آیت نمبر 243 ﴿مُوتُوا ثُمَّ أَحْيَاهُمْ﴾ چوتھی آیت نمبر 259 ﴿فَأَمَاتَهُ اللَّهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهُ﴾ اور پانچویں مثال اس کے بعد والی آیت میں حضرت ابراہیم عليہ السلام کے طیور اربعہ (چار چڑیوں) کی ہے۔
ہم نے کہا اس گائے کا ایک ٹکڑا مقتول کے جسم پر لگا دو، ( وہ جی اٹھے گا) اسی طرح اللہ مردوں کو زندہ کر کے تمہیں تمہاری عقلمندی کے لیے اپنی نشانیاں دکھاتا ہے۔ (١)
٧٣۔١ مقتول کے دوبارہ جی اٹھنے سے استدلال کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ روز قیامت تمام انسانوں کو دوبارہ زندہ کرنے کی قدرت کا اعلان فرما رہا ہے۔ قیامت کے دن دوبارہ مردوں کا زندہ ہونا، منکرین قیامت کے لیے ہمیشہ حیرت و استعجاب کا باعث رہا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس مسئلے کو بھی قرآن کریم میں جگہ جگہ مختلف اسلوب اور پیرائے میں بیان فرمایا ہے سورہ بقرہ میں ہی اللہ تعالیٰ نے اس کی پانچ مثالیں بیان فرمائی ہیں۔ ایک مثال: ﴿ثُمَّ بَعَثْنَاكُمْ مِنْ بَعْدِ مَوْتِكُمْ﴾(البقرۂ :56) میں گزر چکی ہے۔ دوسری مثال یہی قصہ ہے۔ تیسری مثال دوسرے پارے کی آیت نمبر 243 ﴿مُوتُوا ثُمَّ أَحْيَاهُمْ﴾ چوتھی آیت نمبر 259 ﴿فَأَمَاتَهُ اللَّهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهُ﴾ اور پانچویں مثال اس کے بعد والی آیت میں حضرت ابراہیم عليہ السلام کے طیور اربعہ (چار چڑیوں) کی ہے۔