• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلیدجھگڑے کی بنیاد ہے

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
ارسلان صاحب کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ
رفع الیدین نماز فجر کی فرض سے پہلے کی دورکعت سنت کی طرح ہے یا نماز عصر کی سنت کی طرح ؟

گزارش:- جواب میں لنک وغیرہ نہیں دیجئے گا لمبے چوڑے مراسلات کے، صرف ایک سطر ہی کافی ہوگی ۔ ان شاء اللہ
شکریہ
عزیز بھائی پہلی بات یہ پوسٹ تھریڈ سے مطابقت رکھتی ہی نہیں ہے کیونکہ ارسلان بھائی نے تو ایک مثال دی ہے۔ اور آپ اسی مثال کو پکڑ کر بحث کو دوسری جانب لے جانا چاہتے ہیں۔ برائے مہربانی اگر اس بات پر بحث کرنا چاہتے بھی ہیں تو الگ تھریڈ میں پیش کریں۔ لیکن یہاں موضوع کی مناسبت سے بات پیش کریں۔ جزاک اللہ خیرا

گزارش ہے کہ موضوع کی مناسبت سے خیالات کا اظہار کریں۔ شکریہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
عزیز بھائی پہلی بات یہ پوسٹ تھریڈ سے مطابقت رکھتی ہی نہیں ہے کیونکہ ارسلان بھائی نے تو ایک مثال دی ہے۔ اور آپ اسی مثال کو پکڑ کر بحث کو دوسری جانب لے جانا چاہتے ہیں۔ برائے مہربانی اگر اس بات پر بحث کرنا چاہتے بھی ہیں تو الگ تھریڈ میں پیش کریں۔ لیکن یہاں موضوع کی مناسبت سے بات پیش کریں۔ جزاک اللہ خیرا

گزارش ہے کہ موضوع کی مناسبت سے خیالات کا اظہار کریں۔ شکریہ
گڈ مسلم صاحب اگر آپ میری پہلی پوسٹ سے لیکر ۱۰ نمبر پوسٹ تک پڑھ لیتے تو اچھا ہوتا ۔

شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
گڈ مسلم صاحب اگر آپ میری پہلی پوسٹ سے لیکر ۱۰ نمبر پوسٹ تک پڑھ لیتے تو اچھا ہوتا ۔

شکریہ
میں نے پڑھا ہے بھائی اور میں نے اشارہ بھی کیا ہے کہ پیش مثال پر سواری کرتے ہوئے بات کو کسی اور جانب لے جانے کے بجائے موضوع کی مناسبت سے بات کریں۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
میں نے پڑھا ہے بھائی اور میں نے اشارہ بھی کیا ہے کہ پیش مثال پر سواری کرتے ہوئے بات کو کسی اور جانب لے جانے کے بجائے موضوع کی مناسبت سے بات کریں۔
تو پھر ایسا کریں کہ ارسلان صاحب کے جواب کا انتظار کریں ۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ آپ بات کو کہیں اور لے جانا چاھتے ہیں۔

شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
تو پھر ایسا کریں کہ ارسلان صاحب کے جواب کا انتظار کریں ۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ آپ بات کو کہیں اور لے جانا چاھتے ہیں۔

شکریہ
بھائی صاحب گزارش یہ کی تھی کہ موضوع کو گھر سے بے گھر نہ کریں۔ اور یہ تھریڈ جس ٹاپک پہ ہے اسی پر لب کشائی کریں۔ باقی جو بات پیش کرنے چلے ہیں یہ بات ابھی کی نہیں بلکہ بہت پرانی ہے۔ اسی بات کے سر کو پکڑ کر آپ نے پہلے بھی بہت لمبی لمبی باتیں کی۔ پھر بیچ میں چھٹی لے کر دوبارہ نئے سرے سے یہ بات پیش کررہے ہیں۔
عرض ہے کہ یہ بات جہاں پہلے پیش کی تھی اسی تھریڈ میں ہی دوبارہ چلائیں۔ باقی برائے مہربانی یہ تھریڈ جس موضوع پہ ہے اسی موضوع پہ رہنے دیں۔

باقی بات کو میں نہ لے جانا چاہتا بلکہ آپ لے جارہے ہیں۔ کیونکہ جس بات کو آپ گھسیٹ رہے ہیں دراصل وہ بات تھریڈ کا حصہ ہے ہی نہیں۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
گڈ مسلم صاحب میں نے کہا ناں کہ ارسلان صاحب کو بات کرنے دیجئے ۔
شکریہ

ارسلان صاحب کے لئے یہ مراسلہ نمبر۱۰ دوبارہ پیش خدمت ہے۔
ہمارا عمل حدیث کے مطابق ہی ہے۔الحمدللہ
اور ہمارا عمل عین سنت کے مطابق ہے ۔ الحمدللہ

معلوم نہیں
تو پھر یقینا٘ کسی فرقہ اہل حدیث کے عالم کی تقلید کرتے ہوں گے ؟

شکریہ
 
شمولیت
جولائی 06، 2011
پیغامات
126
ری ایکشن اسکور
462
پوائنٹ
81
آپ کی یہ بات کامن سول کوڈکے حمایتیوں کی طرح ہے جویکساں سول کوڈ کو ہرقسم کے مسئلہ کا حل سمجھتے ہیں کہ اس سے تمام فسادات ختم ہوجائیں گے
لیکن ظاہرسی بات ہے کہ جیسی ان کی یہ بات غلط ہے ویسے ہی آپ کی یہ دلیل غلط ہے۔
جنگ عظیم اول اوردوم جن ممالک کےد رمیان ہوئی ان میں بیشترایک ہی مذہب کے ماننے والے تھے۔ مہابھارت کی جنگ(اگروہ صحیح ہے)جن کے درمیان ہوئی وہ ایک مذہب اورایک خاندان کے تھے۔ اس کے برخلاف بہت ساری برادریاں ایسی ہیں جو سب سے الگ تھلگ رہتی ہیں لیکن کسی سے کوئی جھگڑانہیں۔ پارسی برادری اس کی واضح مثال ہے۔
لہذا جب کچھ لکھیں توایسالکھیں کہ اس میں کوئی دم ہو۔
آپ کی مذکورہ مثال ہی دیتاہوں۔
ایک خاندان میں دس افراد ہیں دس کے دس غیرمقلد ہیں۔
لیکن ظاہرسی بات ہے کہ سبھی مجتہد نہیں مختلف علماء سے مسائل پوچھ کر عمل کرتے ہیں۔ اگر علماء کی رائے مختلف ہوگئی تو کیایہ نئے جھگڑے کی بنیاد نہیں بن جائے گا۔
مثلاایک جارہاہے زبیر علی زئی کے پاس دوسراتوصیف الرحمن کے پاس ایک کسی اور کے پاس
تین بھائی تین علماء سے ایک مسئلہ پوچھ رہے ہیں کہ دیوبندیوں کو ہم کیاسمجھیں
ایک کہتاہے کہ ان کے عقائد مشرکانہ ہیں۔
دوسراکہتاہے وہ اہلسنت ہیں
تیسراکہتاہے کہ وہ بعض بدعات میں گرفتار ہیں۔
سوال یہ ہے کہ جب یہ چیزیں بھی جھگڑے کا موجب ہوسکتی ہیں توپھر اہل حدیث ہوکر کیاملا صرف یہ کہ ہم بھی ہیں پانچوں سواروں میں
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ
ندوی صاحب پہلے تو میں آپ سے عرض کرونگا کہ "غیر مقلد" کی اصطلاح نہ تو اصول فقہ میں موجود ہے اور نہ ہی فقہاء متقدمین نے کبھی ایسی کوئی اصطلاح استعمال کی ہے۔ ہاں! متاخرین میں سے بعض حضرات نے جب اپنی طرف سے ہی کسی ایک فقہی مذہب کی تقلید کو واجب قرار دے دیا تو پھر خود ہی تقلید شخصی سے بری سلف صالحین کے منہج پر چلنے والوں کو غیر مقلد کہنا شروع کردیا۔ تقلید شخصی نہ کرنے والے کو غیر مقلد کہنا یا اس کی مذمت کرنا تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور صاحبین سے بھی ثابت نہیں بلکہ انہوں نے تو تقلید شخصی کی سخت مذمت کی ہے جبکہ آپ تقلید شخصی کو نہ صرف عوام پر لازم کررہے ہیں بلکہ آپ کے تو علماء اور مفتی حضرات بھی ایک ہی امام کے مقلد ہوتے ہیں اور امام کے مذہب سے ذرا سا بھی ہٹنے کو گناہ کبیرہ تصور کرتے ہیں۔ حالانکہ فقہاء اس بات پر متفق ہیں کہ تقلید علم نہیں لحاظہ مقلد عالم و مفتی نہیں ہوسکتا بلکہ ان کا مجتہد ہونا ضروری ہے۔

دوسری بات یہ کہ سلفی علماء میں سے کسی نے بھی یہ فتوی نہیں دیا کہ عوام سمیت سب کے سب اپنا اپنا اجتہاد شروع کر دیں اور مجتہد بن جائیں اور نہ ہی یہ فتوی دیا ہے کہ تقلید مطلقا حرام ہے بلکہ تمام سلفی اہل حدیث علماء کا یہی موقف ہے عوام کو جس مسئلے کا علم نہیں ان پر واجب ہے کہ علماء اور مفتی حضرات سے پوچھیں اور عمل کریں۔ اگر علماء میں اختلاف ہو اور عام آدمی دلائل کی بنیاد پر صحیح یا زیادہ صحیح بات کو خود معلوم نہ کرسکے تو پھر جو عالم یا مفتی زیادہ معتبر اور راسخ العلم ہے اس کی بات کو قبول کرلے اور اس پر عمل کرلے۔ یہ وہ تقلید ہے جسے کوئی بھی حرام نہیں کہتا بلکہ سب اس کے قائل ہیں باقی وہ علیحدہ بات ہے کہ کوئی اس عمل کو بھی تقلید نہیں کہتا بلکہ اتباع کہتا ہے یہ تعریف کا معمولی سا اختلاف ہے مگر عمل پر اس کا کوئی اثر نہیں۔

جہاں تک مسلمانوں میں آپس کے جھگڑے کا معاملہ ہے تو یقینا وہ اختلاف کی بنیاد پر ہوتا ہے لیکن اس کا حل تقلید شخصی نہیں بلکہ کتاب و سنت کی طرف رجوع ہے مگر افسوس کہ بہت کم لوگ اس پر عمل کرتے ہیں۔ دین میں اختلاف رائے کہیں جائز ہوتا اور کہیں نا جائز؛ جب مسئلہ اجتہادی ہو اور کسی بھی فریق کے پاس صحیح و صریح نصوص نہ ہوں بلکہ احتمالات ہوں تو اجتہاد کی بنیاد پر اختلاف کرنا جائز ہے اس میں تعصب کی بنا پر جھگڑا نہیں کرنا چاہییے۔ جب مسئلہ صحیح و صریح نصوص سے ثابت ہو اور ایک فریق تاویلات کے ذریعے یا واضح طور پر اس کا انکار کردے یا اختلاف کرے تو ایسا اختلاف شریعت میں مذموم اور نا جائز ہے۔ اب اگر اجتہادی اختلاف پر دو لوگ آپس میں جھگڑنے لگیں تو یہ جہالت ہے اور بلا وجہ کا تعصب ہے اور نصوص سے ثابت مسئلہ کے انکار میں دو لوگ آپس میں جھگڑا کریں تو جو قائل اور فائل ہے وہ حق پر ہے اور جو منکر ہے وہ باطل پر ہے اور ایسے اختلاف میں منکر مجرم اور گناہ گار ہے اور قائل متبع کتاب و سنت اور نیک انسان ہے۔

الغرض اختلاف اگر اجتہادی ہو تو جھگڑا کرنے کی ضرورت ہی نہیں اور جو جھگڑا کرتا ہے وہ تعصب اور جہالت کا مظاہرہ کرتا ہے لیکن اگر اختلاف اگر حق و باطل کا ہو تو جھگڑا کیا جنگ بھی جائز ہے جیسے سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے منکرین زکاۃ کے خلاف جنگ کی تھی وہ بھی تو آکر اختلاف ہی تھا ایک فریق منکر و مجرم تھا اور دوسرا متبع اور نیکو کار۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
عجیب حالت کا شکار ہیں ہمارے بھائی سہج صاحب۔
ایک طرف الزام بھی دے رہے ہیں کہ گڈمسلم صاحب آپ بات کو کسی اور طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ اور دوسری طرف مزے کی بات یہ بھی ہے کہ جو ہمارے صاحب فرما رہے ہیں۔ وہ موضوع سے مناسبت ہی نہیں رکھتی۔
ہمارا یہ کہنا کہ محترم بھائی جس غرض سے تھریڈ پوسٹ کیا گیا ہے۔ اسی کو نہ لتاڑیں۔ لیکن محترم جناب زبردستی کچلنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ عرض بھی کی ہے کہ یہی بات پہلے بھی آپ پیش فرماچکے ہیں۔ اگر دوبارہ یہی بات کرنے کا شوق ہے تو اسی تھریڈ میں یا پھر نئے تھریڈ میں نئے انداز سے پیش کریں۔
لیکن اس تھریڈ پر رحم کریں۔
پتا نہیں ہمارے ممدوح کیوں اس بات کو اسی تھریڈ میں پیش کرنے پر مصر ہیں۔ حالانکہ اسی فورم پر جناب صاحب کی اسی بات کےحوالے سے تاہنوز ہماری پوسٹ جواب کی منتظر ہیں۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
بات کو سمجھانے کے لیے مثالیں بھی کفار کی؟
یہ کتاب وسنت کے خلاف تونہیں ہے۔
میں آپ کو مثال دیتا ہوں،صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی زندگی کو آپ نے پڑھا ہو گا، ان میں ایک دوسرے سے پیار و محبت کیوں تھا،عقیدہ توحید اور اطاعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے۔
حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کے لشکر پر گفتگو ہوئی لیکن معاملہ آسانی سے سلجھ گیا،وجہ اس کی یہ تھی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے والے لوگ تھے۔اس طرح اور وہ بھی بہت ساری مثالیں ہیں۔
آپ بات کو کماحقہ سمجھے نہیں۔ ندوی صاحب نے جوچیز سمجھانی چاہی ہے اسے سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے
آپ کہتے ہیں کہ حضرت اسامہ کے لشکر پر اختلاف اس لئے سلجھ گیاکہ وہ اللہ اوراس کے رسول کو ماننے والے تھے
کیاآپ نے اس جملہ کے مشمولات پر غورکیاہے
پھرحضرت علی کرم اللہ وجہہ اورحضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے درمیان جنگ کیوں ہوئی ؟کیاوہ اللہ اوراس کے رسول کو ماننے والے نہ تھے۔
حضرت عائشہ ام المومنین رضی اللہ عنہا اورحضرت علی رضی اللہ عنہ کے درمیان لڑائی کیوں ہوئی کیاوہ اللہ اوراس کے رسول کوماننے والے نہ تھے۔

گزارش ہے کہ جب کچھ لکھاکریں تول کرلکھاکریں۔ اس کے مشمولات اورمحتویات پر غورکرلیاکریں۔
کسی کے درمیان لڑائی ہونااورکسی کے درمیان لڑائی نہ ہونااس کو مستلزم نہیں کہ وہ اللہ اوراس کے رسول کوماننے والے ہیں۔
بہت سارے مجرمین ،شرابیوں اورحرکات شنیعہ میں گرفتار افراد کے درمیان بہت اتفاق ہواکرتاہے؟
اوربہت سارے اہل علم کے درمیان شدید اختلاف ہواکرتاہے؟

رائے کا مختلف ہونا اور بات ہے،مثلا ایک شخص رکوع کے بعد ہاتھ باندھتا ہے تو دوسرا چھوڑ کر کھڑا رہتا ہے،تو ہم نے کبھی ہاتھ باندھ کر کھڑا ہونے والوں کے لیے طعن و تشنیع نہیں کی،
جوفراخ دلی اوروسیع القلبی رکوع کے بعد ہاتھ باندھ کر اورچھوڑ کر کھڑاہونے میں دکھائی ہے کاش وہی رفع الیدین کے بارے میں بھی اختیار کیاکریں
ویسے کیااس بارے میں(رکوع کے بعدہاتھ باندھ کر چھوڑ کر کھڑاہونا) حدیث میں کچھ نہیں آیاہے؟۔یاپھرنماز جیسی فرض عبادت میں رائے کا دخل ہے؟اگرآپ کی بات صحیح ہے کہ اس کا تعلق رائے سے ہے تو پھر اسی تھریڈ میں ایک صاحب جویہ غلغلہ بلند کررہے ہیں کہ پانی کے ہوتے تیمم کی کیاضرورت اورکتاب وسنت کے ہوتے قیاس کی کیاضرورت۔ذراان کو ان کے غلط خیال پرمتنبہ کردیں ۔
لیکن ایک گھر میں دو بھائی رہتے ہیں ایک کہتا ہے کہ رفع الیدین کرنا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے،دوسرا تمام تر دلائل دیکھ کر کہتا ہے کہ بات ٹھیک ہے لیکن میں چونکہ ابوحنیفہ کا مقلد ہوں اس لیے مجھ پر اپنے امام کی تقلید واجب ہے تو ضرور ناخوشگوار فضا قائم ہو گی۔
اولاتویہ کوئی کہتانہیں!ویسے ناخوشگوار فضاکیسے قائم ہوجائے گی؟آپ حکمت ونصیحت سے ایسے بھائی کوقائل کرنے کی کوشش کرتے رہاکریں۔
دوسرے یہ کہ جوبزرگ یہ کہہ رہاہے کہ رفع یدین سنت ہے توکیااس باب میں اس نے تمام اختلافات کااحاطہ کرلیاہے جب جاکر اس کویہ یقین حاصل ہوگیاہے کہ رفع یدین سنت ہے اوراس کا عکس بدعت اورخلاف سنت ہےیامحض صلوۃ الرسول جیسی کتابیں پڑھ کراس کے مصنفوں کی تقلید کررہاہے؟
کوفہ کے بیشتر حضرات عدم رفع یدین کے قائل تھے لیکن ہمیں معلوم نہیں کہ اس بارے میں اختلافات کاکبھی کوئی باب دورصحابہ وتابعین میں وسیع ہواہو اورکسی نے عدم رفع والوں کو خلاف سنت کامرتکب ٹھہرایاہو؟۔
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: «أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ» . وَفِي البَابِ عَنْ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ. [ص:41] حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، [ص:42] وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ العِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالتَّابِعِينَ، [ص:43] وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، وَأَهْلِ الكُوفَةِ
سنن الترمذی تحقیق شاکر 2/40
میں یہ نہیں کہتاکہ آپ فورم پراپنے علم وتحقیق کےجوہرنہ دکھلائیں لیکن جب بقول خود آپ نے فورمز کی دنیاسیر کرنے کے بعد ہی اس کوچہ سے آشنائی پیداکی ہے توکسی موضوع پر لکھتے وقت اس کے محتویات کا احاطہ کریں پھر لکھاکریں۔
والسلام
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
Top