محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
جواب دے دیا ہے۔گڈ مسلم صاحب میں نے کہا ناں کہ ارسلان صاحب کو بات کرنے دیجئے ۔
شکریہ
ارسلان صاحب کے لئے یہ مراسلہ نمبر۱۰ دوبارہ پیش خدمت ہے۔
جواب دے دیا ہے۔گڈ مسلم صاحب میں نے کہا ناں کہ ارسلان صاحب کو بات کرنے دیجئے ۔
شکریہ
ارسلان صاحب کے لئے یہ مراسلہ نمبر۱۰ دوبارہ پیش خدمت ہے۔
پھر یہ مسائل آسانی سے سلجھ گئے تھے کیونکہ وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مانے والے تھےآپ کہتے ہیں کہ حضرت اسامہ کے لشکر پر اختلاف اس لئے سلجھ گیاکہ وہ اللہ اوراس کے رسول کو ماننے والے تھے
کیاآپ نے اس جملہ کے مشمولات پر غورکیاہے
پھرحضرت علی کرم اللہ وجہہ اورحضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے درمیان جنگ کیوں ہوئی ؟کیاوہ اللہ اوراس کے رسول کو ماننے والے نہ تھے۔
حضرت عائشہ ام المومنین رضی اللہ عنہا اورحضرت علی رضی اللہ عنہ کے درمیان لڑائی کیوں ہوئی کیاوہ اللہ اوراس کے رسول کوماننے والے نہ تھے۔
ان شاءاللہگزارش ہے کہ جب کچھ لکھاکریں تول کرلکھاکریں۔ اس کے مشمولات اورمحتویات پر غورکرلیاکریں۔
آپ بھی رفع الیدین کرنے والوں کو گالیاں نہ دیا کریں ۔جوفراخ دلی اوروسیع القلبی رکوع کے بعد ہاتھ باندھ کر اورچھوڑ کر کھڑاہونے میں دکھائی ہے کاش وہی رفع الیدین کے بارے میں بھی اختیار کیاکریں
اسی لئے تو سنت کے مطابق ہے۔لیکن آپ تو تقلید کرتے ہیں
غلط کہہ رہے ہیں آپ۔کیونکہ آپ فجر کی سنت کی پابندی کرتے ہیں اور عصر کی کبھی کبھی چھوڑ بھی دیتے ہوں گے ۔ اسلئے سہی بتائیے کہ آپ جو تفریق کرتے ہیں فجر اور عصر کی سنتوں کے درمیان وہ کیوں ہے ؟ہرگز نہیں
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ : لَمْ يَكُنْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى شَيْءٍ مِنْ النَّوَافِلِ أَشَدَّ مِنْهُ تَعَاهُدًا عَلَى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ- رواه البخاري (1163) ومسلم (724) .آپ فجر کی سنت کی پابندی کرتے ہیں اور عصر کی کبھی کبھی چھوڑ بھی دیتے ہوں گے ۔ اسلئے سہی بتائیے کہ آپ جو تفریق کرتے ہیں فجر اور عصر کی سنتوں کے درمیان وہ کیوں ہے ؟
کچھ احباب کا یہ دعوی ہے کہ ہم عدم تقلید کے ذریعے اختلافات سے بچ سکتے ہیںکچھ احباب کا یہ دعوی ہے کہ تقلید کے ذریعے ہم اختلافات سے بچ سکتے ہیں
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ
تقلید ہی اختلافات کا باعث بنتی ہے
مثال سے اس بات کو واضح کئے دیتا ہوں
اگر ایک گھر کے کئی افراد الگ الگ ائمہ کے مقلد ہوں تو کسی ایک ہی مسئلہ میں انکی آراء مختلف ہوں گی اور یہی چیز جھگڑے کا پیش خیمہ ہو گی
اگر وہ تمام اپنے دل میں اتباع رسول ﷺ کا جزبہ پیدا کر لیں تو وہ ایک نقطہ پر جمع ہو سکتے ہیں
گڈ مسلم صاحب بہتر تو یہ تھا کہ آپ ارسلان صاحب کو ہی بات کرنے دیں ۔ لیکن لگتا ہے آپ بات ہونے نہیں دینا چاہتے ۔ ویسے میں جو بات کر رہا ہوں وہ موضوع کے مطابق ہی ہے ۔ آپ سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ چلیں اب ایسا کریں کہ جو دو حدیثیں آپ نے پیش کی ہیں فجر کی سنتوں سے متعلق ان کا ترجمہ اور ساتھ ہی عصر کی سنتوں کی فضیلت بھی پیش کردیں۔ اور ساتھ ہی رفع الیدین کے بارے میں بھی ایسا ہی کوئی فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کردیں جیسا کہ رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا اور عَلَى شَيْءٍ مِنْ النَّوَافِلِ أَشَدَّ مِنْهُ تَعَاهُدًا عَلَى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ پیش کیا ہے ۔ تاکہ کم از کم اگلی پوسٹ میں یہ تو معلوم ہو جائے کہ آپ حضرات رفع الیدین کو کیوں لازم سمجھتے ہیں ۔ یاد رہے فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کرنا ہے ۔عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ : لَمْ يَكُنْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى شَيْءٍ مِنْ النَّوَافِلِ أَشَدَّ مِنْهُ تَعَاهُدًا عَلَى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ- رواه البخاري (1163) ومسلم (724) .
قال النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا- رواه مسلم (725) .
وفي رواية لهما أحب إلي من الدنيا جميعاً
اب موضوع کی طرف بھی آجائیں بھائی۔ اور اگر مزید اسی موضوع پر ہی لکھنے کا شوق ہے تو نیا تھریڈ قائم کرلیں۔ تاکہ تسلی بخش ایک دفعہ ہی بات ہوجائے۔
مروجہ تقلید ہی فتنے کا جڑ ہے۔کچھ احباب کا یہ دعوی ہے کہ ہم عدم تقلید کے ذریعے اختلافات سے بچ سکتے ہیں
غلط فہمیجبکہ حقیقت یہ ہے کہ
عدم تقلید ہی اس وقت برصغیر میں فتنہ کی اصل جڑ ہے
آپ لوگ تو کہتے ہیں کہ ماہر شریعت (امام) چار تھے۔ اور ان چاروں میں حق مدغم ہے۔ کسی بھی ایک مذہب کی پیروی جنت کا سرٹیفکیٹ دلا سکتی ہے تو پھر یہ حق والے آپس میں کیوں اختلاف کرتے ہیں۔؟ اور پھر جس مذہب کو آپ حق پر سمجھ کر آنکھیں بند کیے چلے جارہے ہیں اسی میں بھی کتنا اختلاف ہے۔؟ اور پھر خود آپ لوگ بھی اسی ماہر شریعت کی ماننے کےلیے تیار نہیں۔ اگر مانتے ہوتے تو بعض مسائل کےلیے کسی اور کے دروازے پہ جانے کی ضرورت محسوس نہ کرتے۔مثال سے اس بات کو واضح کئے دیتا ہوں
اگر ایک گھر کے کئی افراد خود آئمہ ، مجتہد اور محدث بنے بیٹھے ہیں، ایک ہی مسئلہ اپنی سوچ اور فکر سے انکی آراء مختلف ہوں گی اور یہی چیز جھگڑے اور فتنہ کا پیش خیمہ ہو گی
اگر وہ تمام اپنے دل میں اتباع رسول ﷺ کا جزبہ پیدا کر لیں اور ماہر شریعت کے وضع اصولوں پر شریعت پر عمل کریں تو ایک نقطہ پر جمع ہو سکتے ہیں۔
استغفراللہاسی لئے تو سنت کے مطابق ہے۔
جواب گڈ مسلم بھائی نے دے دیا ہے۔مجھے جس بارے میں علم نہ ہو میں وہاں گفتگو نہیں کرتا۔غلط کہہ رہے ہیں آپ۔کیونکہ آپ فجر کی سنت کی پابندی کرتے ہیں اور عصر کی کبھی کبھی چھوڑ بھی دیتے ہوں گے ۔ اسلئے سہی بتائیے کہ آپ جو تفریق کرتے ہیں فجر اور عصر کی سنتوں کے درمیان وہ کیوں ہے ؟
شکریہ
آپ نے ایک سوال کیا تھا کہکچھ احباب کا یہ دعوی ہے کہ تقلید کے ذریعے ہم اختلافات سے بچ سکتے ہیں
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ
تقلید ہی اختلافات کا باعث بنتی ہے
مثال سے اس بات کو واضح کئے دیتا ہوں
اگر ایک گھر کے کئی افراد الگ الگ ائمہ کے مقلد ہوں تو کسی ایک ہی مسئلہ میں انکی آراء مختلف ہوں گی اور یہی چیز جھگڑے کا پیش خیمہ ہو گی
اگر وہ تمام اپنے دل میں اتباع رسول ﷺ کا جزبہ پیدا کر لیں تو وہ ایک نقطہ پر جمع ہو سکتے ہیں
اس کا جواب آپ کو مل چکا ہے۔اسلئے سہی بتائیے کہ آپ جو تفریق کرتے ہیں فجر اور عصر کی سنتوں کے درمیان وہ کیوں ہے ؟
یہ اوپن فورم ہے یہاں کوئی بھی آکر بات کر سکتا ہے۔ اور پھر آپ کا یہ کہنا کہ میری بات موضوع کے مطابق ہی ہے۔ بہت بڑا لطیفہ ہے۔ موضوع کیا ہے اس کو اسی پوسٹ میں کوڈ کردیا ہے۔گڈ مسلم صاحب بہتر تو یہ تھا کہ آپ ارسلان صاحب کو ہی بات کرنے دیں ۔ لیکن لگتا ہے آپ بات ہونے نہیں دینا چاہتے ۔ ویسے میں جو بات کر رہا ہوں وہ موضوع کے مطابق ہی ہے ۔ آپ سمجھنے سے قاصر ہیں ۔
عصر کی سنتوں کی فضلیت واضح ہونے کے ساتھ ساتھ پیش کی گئی احادیث اتنی مشکل نہیں جتنا آپ ترجمہ پر اصرار کررہے ہیں۔چلیں اب ایسا کریں کہ جو دو حدیثیں آپ نے پیش کی ہیں فجر کی سنتوں سے متعلق ان کا ترجمہ اور ساتھ ہی عصر کی سنتوں کی فضیلت بھی پیش کردیں۔
پہلے آپ اس اور اس پوسٹ کا جواب لکھیں۔ ہمارے ہی اخلاق سے متاثر ہوکر انتظامیہ نے اس تھریڈ کو تو مقفل کردیا ہے۔ بہتر یہ رہے گا کہ نئے تھریڈ میں ہی پیش کریں۔ شکریہاور ساتھ ہی رفع الیدین کے بارے میں بھی ایسا ہی کوئی فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کردیں جیسا کہ رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا اور عَلَى شَيْءٍ مِنْ النَّوَافِلِ أَشَدَّ مِنْهُ تَعَاهُدًا عَلَى رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ پیش کیا ہے ۔
کیونکہ یہ نبی کریمﷺ کی ثابت سنت مطہرہ ہے۔ اور منسوخیت کے دعویداران بھی اس منسوخیت والے دعویٰ کو ثابت نہیں کرسکے۔تاکہ کم از کم اگلی پوسٹ میں یہ تو معلوم ہو جائے کہ آپ حضرات رفع الیدین کو کیوں لازم سمجھتے ہیں ۔ یاد رہے فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کرنا ہے ۔
شکریہ
آپ نفس پرستی کو حدیث سے جوڑیں تو ٹھیک ؟استغفراللہ
تقلید کو سنت کے ساتھ نہ ملاؤ۔
تو ارسلان صاحب اقرار کرتے ہیں کہ آپ گڈ مسلم کے مقلد ہیں کیونکہ نا آپ دلیل سے جانتے ہیں اور ناں ہی دلیل مانگی ہے ابھی تک ، جبکہ آپ رفع الیدین کو فجر کی سنتوں کی مانند لازم مانتے ہیں ۔بلا دلیل مانگے۔یا جانے؟جواب گڈ مسلم بھائی نے دے دیا ہے۔مجھے جس بارے میں علم نہ ہو میں وہاں گفتگو نہیں کرتا۔