• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تلاوت قرآن سے بلڈ کینسرکا خاتمہ

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
جزاک اللہ شاکر بھائی اگر کسی کو میری پوسٹ سے اعتراض ہے تو انتظامیہ پوچھے۔ انتظامیہ کو پورا حق ہے۔ کیونکہ یہ فورم الحمدللہ بہت سلجھافورم ہے۔یہ کوئی دوسرا فورم نہیں جس پر جس کا جی چاہے وہ بات کو غلط سمجھے اور بے جا تنقیدکرے۔ جزاک اللہ خیرا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جزاک اللہ شاکر بھائی اگر کسی کو میری پوسٹ سے اعتراض ہے تو انتظامیہ پوچھے۔ انتظامیہ کو پورا حق ہے۔ کیونکہ یہ فورم الحمدللہ بہت سلجھافورم ہے۔یہ کوئی دوسرا فورم نہیں جس پر جس کا جی چاہے وہ بات کو غلط سمجھے اور بے جا تنقیدکرے۔ جزاک اللہ خیرا
بھائی جان، ہمیں دوسروں کا نہیں، اپنا محاسبہ کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ دوسروں کی غلطیوں کو درگزر کرنا اور اپنی غلطیوں کو سدھارنے کی فکر کرنی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ آپ دونوں کو جزائے خیر عطا فرمائیں۔ اچھے انداز میں بات کیجئے تاکہ ہم سب فائدہ اٹھائیں اور آپ کے لئے دعا گو رہیں۔ فقط۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
جناب آپکو کونسی عجیب بات لگی ہے۔ صرف اتنا کہہ دینا عجیب باتیں ہیں۔ذرا روشنی بھی ڈالیں اس بات پر شکریہ


جناب حسن شبیر صاحب۔

الاسلام علیکم۔

روشنی ڈالنے کے لیئے بجلی کا ہونا ضروری ھے

جبکہ ابھی لوڈ شیڈنگ جاری ھے۔`
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں بابر تنویر صاحب سمجھ گئے کہ قرآن پاک شفاء ہے انہی کا ایک آرٹیکل

قران مجید شفا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
رمضان کا مبارک مہینہ اپنے اختتام کو ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی اس مبارک ماہ میں ہماری کی گئ ہر عبادت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرماۓ اور ہم سے جو کوتاہیاں سرزد ہوئيں ہوں ان سے درگذر فرماۓ آمین!۔ قران کریم فرقان حمید کا اس ماہ مبارک سے گہرا تعلق ہے۔ اسی مہینے قران اتارا گيا۔ سب مسلمانوں کی کوشش ہوتی ہے کہ نبئ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سنت پر عمل کرتے ہوۓ اس ماہ ماہ کم ازکم ایک مرتبہ مکمل قران کریم کی تلاوت کی جاۓ۔ قران کریم ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ جو ہماری ظاہری اور باطنی تطہیر بھی کرتا ہے۔ ہمیں وہ راہ دکھلاتا ہے جس پر چل کر ہم دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب و کامران ہو سکتے ہیں۔ قران کریم کو اللہ تعالی نے شفاء بھی فرمایا ہے۔ کہ یہ جسمانی اور روحانی دونوں بیماریوں کا علاج بھی فراہم کرتا ہے۔ اسی حوالے سے جناب عبد الرحمن کیلانی کی کتاب "فضائل قران مجید سے اقتباس آپ سب کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------
اللہ تعالی نے قران مجید کو درج ذیل تین مقامات پر شفاء ارشاد فرمایا ہے۔
يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ ﴿٥٧﴾ سورہ یونس
"اے لوگو! جو ایمان لائے ہو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک نصیحت اور دلوں کی بیماریوں کے لیۓ شفاء آگئ "
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ ۙ وَلَا يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلَّا خَسَارًا ﴿٨٢﴾ الاسراء
"اور قران میں جو کچھ نازل کرتے ہیں وہ مومنوں کے لیے شفاء اور رحمت ہے مگر ظالموں کے لیۓ یہ قران خسارے کے علاوہ کسی چیز میں اضافہ نہیں کرتا"
قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَاءٌ سورہ فصلت
" اے محمد کہو یہ قران ایمان لانے والوں کے لیۓ ہدایت اور شفاء ہے"

قران مجید انسان کی تمام روحانی بیماریوں مثلا شرک، کفر، ریا حسد، بغض کینہ، عداوت وغیرہ کے لیۓ تو بدرجہ اولی شفاء ہے۔ جیسا کہ سورہ یونس کی آیت میں یہ وضاحت کے ساتھ موجود ہے۔ لیکن سورہ بنی اسرائیل اور سورہ حم السجدہ میں قران مجید کو مطلقا شفاء ارشاد فرمایا گیا ہے ۔ جس کا مطلب یہ کہ قران مجید جسمانی بیماریوں کے لیۓ بھی شفاء۔ بہت سی احادیث بھی اس کی تصدیق کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔ ان سطور میں ہم جسمانی بیماریوں کا ذکر کریں گے۔
اگرچہ بعض اہل علم نے قرانی آیات کے مفہوم اور ذاتی تجربات کے حوالہ سے قران مجید کی بہت سی آيات کو بے شمار امراض کا علاج بتایا ہے جس کی ہم نہ تردید کرتے ہیں نہ ہی تائید، البتہ ہم یہاں صرف ایسے امراض کا ذکر کریں گے جن کا علاج احادیث سے ثابت ہے۔
1- دل کے امراض کا علاج:
دل کے مختلف امراض مثلا دل کا تیز دھڑکنا (اختلاج قلب)، پژمردگي اور اضطراب قلب دور کرنے کے لیۓ قران مجید کی بکثرت تلاوت کرنی چاہیۓ۔ ارشاد باری تعالی ہے۔
الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُم بِذِكْرِ اللَّـهِ ۗ أَلَا بِذِكْرِ اللَّـهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ ﴿٢٨﴾ الرعد
جو لوگ ایمان ﻻئے ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یاد رکھو اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے (28)
مسلم کی روایت ہے کہ قران پڑھنے والوں پر اللہ تعالی کی سکینت نازل ہوتی ہے۔ لہذا قرآن مجید کی بکثرت تلاوت دل کی تمام بیماریوں کے لیۓ صحت بخش ہے۔
2- زھریلے جانور کے کاٹے کا علاج:
زھریلے جانوروں کے کاٹنے کی صورت میں سورہ فاتحہ پڑھ کر دم کرنا چاہیۓ (بخاری) نیز سورہ الکافرون اور معوذتین پڑھ کر دم کرنا چاہیۓ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچھو کے کاٹنے پر اس جگہ کو نمک ملے پانی سے دھویا اور سورہ الکافرون اور معوذتین پڑھ کر اس وقت تک دم فرماتے رہے جب تک آرام نہیں آگيا۔ (طبرانی)
3- جنون مرگي اور سایہ وغیرہ:
جنون اور مرگي کی بیماری میں روزانہ صبح و شام
تین تین بار سورہ فاتحہ پڑھ کر دم کرنا چاہیۓ (ابو داؤد)
4- تمام بیماریون کا علاج :
تمام بیماریوں میں سورہ فاتحہ کا دم بکثرت کرنا چاہیۓ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے
" سورہ فاتحہ پڑھ کر جو چیز اللہ تعالی سے طلب کی جاۓ اللہ تعالی عطا فرماتے ہیں" (مسلم) نیز صبح و شام تین تین مرتبہ سورہ الاخلاص اور معوذتین پڑھ کر دم کرنا چاہیۓ (ابو داؤد)
5- جانکنی کی تکلیف کا علاج:
مرض الموت میں مریض کی عیادت کرنے والوں کو معوذتین پڑھ کر دم کرنا چاہیۓ۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض الموت میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا معوذتین پڑھ کر آپ کو دم کرتی تھیں۔
6- نظر بد کا علاج:
نظر بد سے بچنے کے لیۓ معوذتین پڑھ کر مریض کو دم کرنا چاہیۓ۔ حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بعض دعاؤں کے ساتھ شیاطین جن و انس سے اللہ تعالی کی پناہ طلب فرمایا کرتے تھے۔ لیکن جب معوذتین اتریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے باقی دعائیں ترک فرما دیں اور معوذتین کو اپنا معمول بنا لیا (ترمذی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے "پناہ مانگنے کی دعاؤں میں سے سب سے بہتر دعائیں معوذتین ہیں" (ابو داؤد)
7- شیطانی وساوس سے بچنے کا علاج:
شیطانی خیالات سے بچنے کےلئے
قران مجید کی درج ذیل آیات کا اہتمام کرنا چاہیۓ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم (ابو داؤد)
2- آیت الکرسی (بخاری)
3- رب أعوذ بك من همزات الشياطين وأعوذبك رب أن يحضرون یا َاعُوذُ باللَّهِ مِنَ الشَّيْطانِ الرَّجِيـمِ
4- سورہ اخلاص پڑھ کر داہنی جانب تین بار تھوکنا چاہیۓ (ابو داؤد)
5- معوذتین (ترمذی) 6- هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
- برے خواب کے شر سے بچنے کا علاج: اگر برا خواب آۓ تو جاگنے کے بعد تین بار بائيں جانب تھوکیں اور قُل رَّبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ﴿٩٧﴾ وَأَعُوذُ بِكَ رَبِّ أَن يَحْضُرُونِ ﴿٩٨﴾ یا اعوذ باللہ من الشطان الرجیم پڑھیں (مسلم) مذکورہ دعا پڑھنے والا برے خواب کے شر سے محفوظ رہے گا۔
9-جادو کا اثر زائل کرنے کے لیۓ۔ جادو کا اثر زائل کرنا دراصل شیطان جن کو مغلوب کرنا ہے۔ جو اللہ تعالی کے نصرت اور پناہ کے بغیر ممکن نہیں، لہذا جادو کا اثر ختم کرنے کے لیۓ درج ذیل قرآنی سورتیں اور آیات پڑھ کر اللہ سبحانہ و تعالی سے نصرت اور پناہ طلب کرنی چاہیۓ۔
1- تعوذ (ابو داؤد) 2- بسم اللہ الرحمن الرحیم ( مسلم، ترمذی، ابوداؤد) 3- سورہ الفاتحہ (ابو داؤد) 4- سورہ البقرہ ( مسلم ترمذی) 5- سورہ البقرہ کی آخری دو آیات (بخاری) 6- آیتہ الکسی (بخاری) 7- سورہ الاخلاص (ابو داؤد) 8- سورہ الفلق، سورہ الناس ( ابو داؤد، ترمذی، نسائ، طبرانی)۔
قارئین کرام! ہمارا ایمان ہے
کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے روحانی اور جسمانی بیماریوں کے لیۓ مذکورہ سورتوں اور آيات
کے جو فضائل اور فوائد بتاۓ ہیں وہ اتنے ہی یقینی ہیں، جتنی ہماری موت یقینی ہے۔
ادویات سے بیماریوں کا علاج تو محض ایک جائز وسیلہ ہے۔ اصل بات تو اللہ تعالی کا امر ہے۔ اس بات کا مشاہدہ ہر آدمی کرتا ہے کہ ایک دوا سے مریض کو صحت حاصل ہو جاتی ہے لیکن دوسری بار وہی دوا اسی مرض اور اسی مریض کے لیۓ بے اثر ہو جاتی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جب اللہ تعالی کا امر ہوتا ہے وہ شفا دیتی ہے اور جب اللہ تعالی کا امر نہیں ہوتا شفا نہیں دیتی۔ (سورہ الشعر)ا وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ ﴿٨٠﴾ جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔۔
کتاب قران مجید کے فضائل ص،33-39
مصنف : عبد الرحمن کیلانی۔
Baber Tanweer
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
اسے کہتے ہیں کہ " میری ایک ٹانگ تو اوپر ہی ہے"
پڑھنے والے خود ہی فیصلہ کرلیں کہ کیا اس میں کہیں یہ لکھا ہے کہ "دائيں ہاتھ میں قران کو پکڑیں اور کہیں کہ اے قران مجھے شفا عطا کر"
ہاں احادیث کے مطابق قران کی مخصوص آیات کو پڑھنا اور اللہ تعالی سے شفا کی دعا کرنے کا تو میں بلکہ ہر مسلمان ہی قائل ہے اور یہی اس آرٹیکل کا بنیادی مقصد ہے۔ مگر کوئ بھی آپ کی طرح اسے ہاتھ میں پکڑ کر اس سے شفا مانگنے کا قائل نہیں۔
اور یہی محترم جناب شبیر حسن صاحب سے میرا اختلاف ہے۔ فیصلہ محترم قارئین اور اس مجلس کے علماء پر چھوڑتا ہو۔
جناب شبیر حسن صاحب نے بہت تیزی دکھائ اگر کچھ انتظار کرلیتے تو میں خود ہی اس آرٹیکل کو یہاں منتقل کر لیتا۔
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
اسے کہتے ہیں کہ " میری ایک ٹانگ تو اوپر ہی ہے"
اور یہی محترم جناب شبیر حسن صاحب سے میرا اختلاف ہے۔
بہت افسوس سے یہ کہنا پڑرہا ہے کاش ہم ان دو چیزوں میں سے باہر نکل آئیں تو ہم ایک مہذب قوم بن کر ابھرسکتےہیں۔یہ دونوں باتیں اخلاقیات کے دائرے سے باہر ہیں۔ اور ہم نے اسلام کو بھی نعوذبااللہ انہی چیزوں میں گھیر رکھا ہے۔
میری ایک ٹانگ تو اوپر
اور ہر صحیح بات میں اختلاف کرنا
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
محترم جناب شبیر صاحب اور کیا کہوں محسوس یہ ہو رہا ہے کہ آپ کو اس ناچیز سے کوئ ذاتی پرخاش ہے۔ میں نے ابتدا میں ایک سیدھا سا سوال کیا تھا کہ کیا ہم قران کو ہاتھ میں پکڑ کر اس سے شفا کی درخواست کر سکتے ہیں مگر شروع ہی سے آپ نے حقیقت کو تسلیم کرنے کے بجاۓ جارحانہ رویہ اپنایا۔ اور مجھ پر الزام لگا دیا کہ میں ہر چیز پر اعتراض کرتا ہوں۔ شائد آپ مجھے اس فورم پر نہیں دیکھنا چاہتے۔ ورنہ میں تو اس فورم پر کبھی کسی کی کسی بات پر اعتراض نہیں کیا۔
اب آپ اپنے آخری جملے کو ہی دیکھ لیجیۓ آپ نے میرا پورا جملہ بھی نقل نہیں کیا تاکہ قارئین کو دھوکہ دے سکیں۔ اور اب یہ میرا آپ سے مطالبہ ہے کہ مجھے اور قائین کو یہ بتائے کہ میں نے کس صحیع بات پر آپ سے اختلاف کیا ہے۔ آپ کو قابل اعتراض جملہ تو نظر آگيا مگر یہ جملہ کیوں نظر نہیں آیا؟
"دائيں ہاتھ میں قران کو پکڑیں اور کہیں کہ اے قران مجھے شفا عطا کر"
مجھے صرف اس بات کا جواب دے دیجیۓ کہ کیا یہ عقیدہ درست ہے؟ میں نے سوال و جواب سیکشن میں علماء سے اس بارے میں ایک سوال بھی پوچھا ہے،اور اگر علماء کی راۓ کا انتظار کرسکتے ہیں تو مزید بحث کے بجاۓ علماء کی راۓ کا انتظارکر لیجیۓ۔ آپ کا بہت بہت شکریہ
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
میرا کسی سے ذاتی کوئی اختلاف نہیں،
رہی بات میرا عقیدہ کل بھی یہی تھا اور آج بھی یہی ہے اور ان شاء اللہ قیامت تک رہے گا۔ کہ قرآن پاک شفاء ہے، شفاء ہے شفاء ہے ان شاء اللہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
میرا کسی سے ذاتی کوئی اختلاف نہیں،
رہی بات میرا عقیدہ کل بھی یہی تھا اور آج بھی یہی ہے اور ان شاء اللہ قیامت تک رہے گا۔ کہ قرآن پاک شفاء ہے، شفاء ہے شفاء ہے ان شاء اللہ
محترم حسن بھائی،
آپ کا عقیدہ بالکل درست ہے۔ قرآن کے شفا ہونے سے بھلا کس مسلمان نے آج تک انکار کیا ہے۔ نا ہی قرآن کے شافع ہونے سے انکار ممکن ہے۔ اس کا ہدایت و رحمت ہونا بھی ہر مسلم کو تسلیم ہے۔ لیکن ہمیں حکم یہ دیا گیا ہے کہ دین کے معاملات میں سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو سامنے رکھا جائے۔ اور یہ ظاہر ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ایسے قرآن ہاتھ میں پکڑ کر براہ راست قرآن سے شفا کی دعا نہیں کی۔ دعا تو فقط اللہ تعالیٰ ہی سے کی جا سکتی ہے، نا کہ قرآن سے بلکہ صاحب قرآن صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی براہ راست دعا کرنا شرک کی حد کو چھونا ہے۔ بس آپ یہ بات واضح کر دیجئے کہ آپ کے نزدیک بھی دعا فقط اللہ تعالیٰ ہی سے مانگنی چاہئے نا کہ قرآن سے تو کوئی اختلاف باقی نہ رہے گا، ان شاءاللہ۔

دینی معاملات میں بہتر رویہ یہ ہے کہ جہاں اختلاف ہو جائے وہاں معاملہ کو قرآن و حدیث کی جانب لوٹانا چاہئے۔ غلطی واضح ہو جانے پر مان لینا بڑائی اور عاجزی کی نشانی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت دیں اور ایک دوسرے کی ہدایت کا درد رکھنے والا بنا دیں۔ آمین یا رب العالمین۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
بابر تنویر
اللہ کے بندے، آپکو تنقید کا تو حددرجہ شوق ہے۔ کم از کم اتنی وسیع نظری تو ہونی چاہیے، اتنی سمجھ بوجھ تو ہونی چاہیے کہ قرآن حکیم کس کی کلام ہے اللہ رب العزت کی۔ قرآن حکیم سے بات سے مطلب اللہ رب العزت سے ہمکلام ہوناہے۔
یہ بھی کچھ عجیب باتیں نہیں بھلا ان پر بھی غور کریں اور پھر سوچیں کہ ہم کمنٹ کرنے سے پہلے ضرور سوچیں۔
198 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
199 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
السلام علیکم
حسن شبیر بھائی آپ حق پر ہیں بس سمجھ کا فرق ہے ہر انسان اپنی سمجھ کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے،اس سے تو بہتر ہے کہ جس ڈاکٹر نے ۳۲ گھنٹہ کا الٹی میٹم دیا یا جوغیب کی بات بتا رہا تھا اور ہاتھ کاٹنے میں زندگی مضمر بتا رہاتھا ۔تو کیا کسی ڈاکٹر یا دوا میں یہ طاقت ہے کہ وہ امراض کو صحیح کردے۔
خود میرا واقعہ ملاحظہ فرمائیں:
اب سے دو سال پہلے میرے سر میں آل انڈیا ہاسپٹل(ایمس) کے اسپیشل سرجن نے ’’ٹیومر ‘‘ڈکلیر کیا اور اس کا واحد علا ج آپریشن مقرر کیا بہر حال مختصراً عرض ہے کہ جس دن مجھے آپریشن لئے ’’بیڈ‘‘ملنا تھا اللہ کا کرنا ایسا ہوا اسپتال میں زیر تعلیم اسٹوڈینٹ جن کی ڈیوٹی آپریشن کے مریضوں کے لئے بیڈ خالی کرانا اور بیڈ دینا و دیگر امور ہوتے ہیں انہوں نے میری رپورٹ دیکھی اور مجھے بیڈ دینے سے انکار کردیا اور رپوٹ لیکر ڈاکٹر کے پاس گیا واپس آکر بتایاآپ کو صرف یہ دو گولیاں کھانی ہیں صحیح ہوجاؤ گے الحمد للہ آج میں آپ کے سامنے ہوں اوربغیرچشمہ کے لکھ رہا ہوں نہیں تو میں نابینا ہوچکا تھا،وجہ:
اللہ تعالیٰ سے اپنے تما م گناہوں کی معافی اور گھر والوں کے مختلف وظائف کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے شفا عطا فرمائی ۔ کسی کو یقین نہ ہوتو رپورٹس اسکین کرکے لگا سکتا ہوں۔
 
Top