بھائ مکی پاکستانی جہاں تک اس موضوع کا تعلق ہے تو اس کے لیۓ مندرجہ ذیل لنک دیکھ لیجیۓ۔
http://forum.mohaddis.com/threads/قران-سے-شفا-کی-درخواست-کرنا.15085/#post-112829
بابر تنویر صاحب۔
یاد آوری کا شکریہ۔
میں انس نضر صاحب کی یہ پوسٹ پہلے ہی حسن شبیر صاحب کے جواب میں چسپاں کر دی ھوئی
makki pakistani نے کہا ہے:
میرے ایک بھائی نے اسپر کافی تحفظات کا اظہار کیا تھا ،جس سے میں بھی اتفاق کرتا تھا۔اور علماء سے اسپر جواب چاہا تھا۔اگر اسکا جواب دیا جا چکا ھے تو اس تھریڈ کی نشان دہی کردیں ۔اگر جواب نھیں دیا گیا تو
برائے مہربانی جواب دے کر رہنمائی کریں۔
بابر تنویر نے کہا ہے:
السلام علیکم ر حمتہ اللہ و برکاتہ،
قران کی مخصوص آیات کو مختلف جسمانی اور روحانی بیماریوں کی شفا کے لیۓ پڑھنا تو قران و سنت سے ثابت ہے۔
اس سلسلہ میں میرا ایک سوال ہے کہ کیا ہم قران کو ہاتھ میں پکڑ کر اس سے شفا کی درخواست کر سکتے ہیں ؟
دوسرے الفاظ میں کیا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ "اے قران مجھے شفا عطا کر"
جزاک اللہ خیرا
شیخ انس نضر کا جواب۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایسا کرنا صحیح نہیں۔ کیونکہ قرآن اللہ کا کلام ہے اللہ تعالیٰ کی بلند وبالا صفات میں سے ایک صفت ہے، اللہ نہیں ہے۔ صفت کل موصوف نہیں ہوتی بلکہ موصوف کا ایک وصف ہوتی ہے۔ اللہ کی رحمت یا ان کی قدرت ان کی ایک صفت ہے، اللہ نہیں ہے۔ اسی طرح اللہ کا کلام ان کی صفت ہے اللہ نہیں ہے۔
استغاثہ ودعاء وغیرہ صرف اللہ رب العٰلمین سے جائز ہے نہ کہ اللہ کی صفات میں سے کسی ایک صفت سے۔
البتہ اللہ تعالیٰ سے ان کی صفات کے وسیلے سے دُعا کرنا مشروع ہے اور بالکل ايك الگ بات ہے جس کے دلائل کتاب وسنت میں بھرے پڑے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم!
مزید تفصیل کیلئے یہ عربی فتویٰ ملاحظہ کیجئے:
يقول السائل: هل عبادة الانسان لصفة من صفات الله يعد من الشرك , وكذلك دعاؤها؟
قال فضيلته يرحمه الله: عبادة الانسان لصفة من صفات الله او دعاؤه لصفة من صفات الله من الشرك , قد ذكر هذا شيخ الاسلام ابن تيمية رحمه الله ,لأن الصفة غير الموصوف بلا شك وان كانت هى وصفه , وقد تكون لازمة وغير لازمة لكن هى بلا شك غير الموصوف, فقوة الانسان غير الانسان , وعزة الانسان غير الانسان , وكلام الانسان غير الانسان .
كذلك قدرة الله عزوجل ليست هى الله بل هى صفة من صفاته فلو تعبد الانسان لصفة من صفات الله لم يكن متعبدا لله, وانما تعبد لهذه الصفة لا لله عزوجل.
والانسان انما يتعبد لله عزوجل(قل ان صلاتى ونسكى ومحياي ومماتي لله رب العالمين ).
والله عزوجل موصوف بجميع صفاته فاذا عبدت صفة من صفاته لم تكن عبدت الله عزوجل لأن الله موصوف بجميع الصفات.
وكذلك دعاء الصفة من الشرك مثل ان تقول :يا مغفرة الله اغفرىلى ,يا عزة الله اعزينى ونحو ذلك
الى هنا انتهى كلام شيخنا العثيمين رحمه الله تعالى۔