• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام انبیاء وشہداء اپنی قبروں میں زندہ ہیں، لیکن ان کی یہ زندگی برزخی ہے۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ابن داؤدصاحب! آپ لکھتےہیں: [...ہم نے متعدد بار سونے جاگنے کو ایک بار سونا جاگنا نہیں کہا!] ___ جناب اب اس اعتراف کےبعد تو بحث ہی ختم ہوگئی کیونکہ حدیث میں نیندکو موت اوربیداری کوحیات کہاگیا ہے
جہالت بڑھتی ہی چلی جا رہی ہے!
ہم نے تو متعدد بار سونے اور جاگنے کو متعدد دنیاوی حیات اور اس کی موت قرار نہیں دیا!
ہم تواسے ایک ہی دنیاوی حیات کہتے ہیں!
مگر آپ اسے متعدد دنیاوی حیات کہتے ہوئے خود دو زندگیوں کے عقیدے کے منکر ثابت ہوتے ہو!
 
شمولیت
جولائی 23، 2017
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
ابن داؤدصاحب! آپ لکھتےہیں: [...ہم نے تو متعدد بار سونےاور جاگنے کو متعدد دنیاوی حیات اور اس کی موت قرار نہیں دیا!] ____ جناب جب آپ نےمتعدد بار سونا جاگنا مان لیا تو بحث کی گنجائش ہی نہیں رھی کیونکہ متعدد بارسونےجاگنےکوھی حدیث میں موت وحیات کہاگیاھے- ابن داؤدصاحب آپ کےاسلاف اور"محققین" کا اسے ایک قرار دینےکی حماقت دراصل بدنیتی پرمبنی ہےتاکہ اس کی آڑمیں اعادہ روح کےباوجود میت کو بدستورمیت ثابت کیاجاسکے-
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جناب جب آپ نےمتعدد بار سونا جاگنا مان لیا تو بحث کی گنجائش ہی نہیں رھی کیونکہ متعدد بارسونےجاگنےکوھی حدیث میں موت وحیات کہاگیاھے-
اب آپ کی جہالت کا کیا کیا جا سکتا ہے!
آپ کو متعدد بار بتلایا ہے کہ متعدد بار سونا جاگنا متعدد بار دنیاوی حیات نہیں!
لیکن آپ اپنی جہالت پر اڑے ہوئے ہیں!
کسی بھی حدیث میں متعدد بار سونے جاگنے کو متعدد دنیاوی حیات نہیں کہا گیا!
ابن داؤدصاحب آپ کےاسلاف اور"محققین" کا اسے ایک قرار دینےکی حماقت دراصل بدنیتی پرمبنی ہےتاکہ اس کی آڑمیں اعادہ روح کےباوجود میت کو بدستورمیت ثابت کیاجاسکے-
حماقت آپ اور آپ کے ممدوح ڈاکٹر کی ہے کہ وہ متعدد دنیاوی حیات، اور بقول آپ کے لاکھوں دنیاوی حیات کا اثبات کرتے ہوئے، دو زندگیوں کے عقیدہ کا انکار کرتے ہوئے کفر کرتے ہیں!
لیکن حماقت اور جہالت اس درجہ ہے کہ گنتی بھی نہیں آتی! کہ ''لاکھوں'' اور ''دو'' کا فرق سمجھ سکیں!
 
شمولیت
جولائی 23، 2017
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
ابن داؤدصاحب! آپ لکھتےہیں:
[...آپ کو متعدد بار بتلایا ہے کہ متعدد بار سونا جاگنا متعدد بار دنیاوی حیات نہیں!] ____
جناب حدیث میں سونےجاگنےکوجو موت وحیات کہاگیا ہےوہ کون سی موت وحیات ہے؟؟؟
 
شمولیت
جولائی 23، 2017
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
ابن داؤدصاحب! آپ کےالشیخ ابوعبدالله جابردامانوی اپنی کتاب "عذاب قبرکی حقیقت"صفحہ97 اور102 پرلکھتےھیں:___[واضح رہےکہ قرآن وحدیث میں نیندکوبھی موت قرار دیاگیا ہے...] موصوف مزیدلکھتےہیں:[...دنیامیں سوتےوقت روزانہ انسان پرموت طاری ھوجاتی ہے....] ___ ابن داؤدصاحب یہ کون سی موت ہے؟؟؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہی تو آپ سے کہہ رہیں ہیں، کہ آپ کو اس بات کا بھی ادراک نہیں کہ دنیاوی حیات کے خاتمہ کی موت کیا ہے، اور نیند کو موت کہنے کا کیا معاملہ ہے، اور فتاوی اسی امر میں کفر کے داغتے ہو!
خیر! کل ان شاء اللہ آپ کو یہ بتلاتے ہیں!
 
شمولیت
جولائی 23، 2017
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
ابن داؤدصاحب! آپ نے متعدد بار بتلایا ہے کہ متعدد بار سونا جاگنا متعدد بار دنیاوی حیات نہیں ____
جناب اب ایک بار یہ بھی بتادیں کہ حدیث میں نیند کوجو موت کہاگیا ہے یہ کون سی موت ہے؟ ____ ابن داؤدصاحب آپ کےالشیخ ابوعبدالله جابردامانوی اپنی کتاب "عذاب قبرکی حقیقت"صفحہ97 اور102 پرلکھتےھیں:___[واضح رہےکہ قرآن وحدیث میں نیندکوبھی موت قرار دیاگیا ہے...] موصوف مزیدلکھتےہیں:[...دنیامیں سوتےوقت روزانہ انسان پرموت طاری ھوجاتی ہے....] ___ ابن داؤدصاحب یہ کون سی موت ہے؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرا لیپ ٹاپ بیمار ہو گیا ہے، اس کی طبیعت ٹھیک ہوتے ہی، اس کا جواب ارسال کرتا ہوں۔ ان شاء اللہ
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (سورة الزمر 42)
اللہ ہی روحوں کو ان کی موت کے وقت اور جن کی موت نہیں آئی انہیں ان کی نیند کے وقت قبض کر لیتا ہے، پھر جن پر موت کا حکم لگ چکا ہے انہیں تو روک لیتا ہے اور دوسری (روحوں) کو ایک مقرر وقت تک کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ غور کرنے والوں کے لیے اس میں یقیناً بہت سی نشانیاں ہیں (ترجمہ محمد جونا گڑھی)

اس آیت میں دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اللہ ان کی روحوں کو بھی اٹھا لیتا ہے کہ جن کی موت آتی ہے، اور ان کی روح بھی اٹھالیتا ہے کہ جن کی موت سوتے ہوئے نہیں آتی !

وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا کے الفاظ موت کی نفی کرتے ہیں جبکہ روح تو ان کی بھی اٹھا لی گئی ہے!
لہٰذا محض روح کے اٹھا لینے سے موت یعنی دنیاوی زندگی کا خاتمہ ثابت نہیں ہوتا!
اور نہ ہی اللہ تعالیٰ سو کر جاگنے والوں کے لئے موت کہ ایک دنیاوی زندگی کے ختم ہونے پر دوسری دنیاوی زندگی کا آغاز بتلا کر نئی دنیاوی زندگی دینے کا فرماتا ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ نے تو ان کے لئے موت کی نفی کی ہے!
اور انسان سویا رات کے پہلے پہر وہ سوتا رہا، اور رات کے دوسرے پہر اسے موت آجائے، تو یہ نہیں کہا جائے گا کہ وہ رات کو جیسے ہی سویا اس کی موت ہو گئی! ساتے ہی اس کی روح تو اٹھا لی گئی، روح اٹھا لیئے جانے کے باوجود اس کی دنیاوی زندگی برقرار تھی، اور اس کی موت بعد میں واقع ہوئی ہے، جس وقت اللہ تعالیٰ کا حکم اس کی دنیاوی زندگی ختم کرنے کا تھا!
لہٰذا آپ کا سونے اور جاگنے کو متعدد دنیاوی حیات شمار کرنا قرآن کے خلاف اور جہالت ہے!
اب اس آیت کے بعد دیکھتے ہیں کہ نیند کو موت کس اعتبار سے کہا گیا ہے!
کیا نیند سے دنیاوی حیات کا خاتمہ اور جاگنے پر نئی دنیاوی حیات مراد ہے یا کچھ اور!
پہلی بات تو محال ہے کہ اس کی نفی تو ابھی قرآن میں بیان ہوئی!
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پیش خدمت ہے:
اور روزانہ رات کو سونے پہلے واقعی اپنا محاسبہ کرنا بہت مناسب ہے ،کیونکہ :
نیند موت کا بھائی ہے
(ہمارے محاورے نیند موت کی بہن ہے )حدیث رسول ﷺ ہے :
النوم أخو الموت ، و لا يموت أهل الجنة
الراوي: جابر بن عبدالله المحدث: الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 6808
خلاصة حكم المحدث: صحيح

3 - النوم أخو الموت ، و لا ينام أهل الجنة
الراوي: جابر بن عبدالله و عبدالله بن أبي أوفى المحدث: الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 1087
خلاصة حكم المحدث: صحيح بمجموع طرقه
جابر رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ پیارے نبی ﷺ نے فرمایا :نیند موت کا بھائی ہے،اور اہل جنت ،جنت میں نہیں سوئیں گے ،
صحيح البخاري
باب ما يقول إذا أصبح:
باب: صبح کے وقت کیا دعا پڑھے

حدیث نمبر: 6324


عن حذيفة قال:‏‏‏‏"كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا اراد ان ينام قال:‏‏‏‏ باسمك اللهم اموت واحيا وإذا استيقظ من منامه قال:‏‏‏‏ الحمد لله الذي احيانا بعد ما اماتنا وإليه النشور".

حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے تو کہتے «باسمك اللهم أموت وأحيا» ”تیرے نام کے ساتھ، اے اللہ! میں مرتا اور تیرے ہی نام سے جیتا ہوں۔“ اور جب بیدار ہوتے تو یہ دعا پڑھتے «الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا،‏‏‏‏ وإليه النشور» ”تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں موت کے بعد زندگی بخشی اور اسی کی طرف ہم کو لوٹنا ہے۔“
جب ایک حدیث میں نیند ک''موت کا بھائی'' کہا گیا ہے، تو معلوم ہوا کہ نیند اور موت میں مغائیرت ہے، گو کہ مشابہت بھی ہے، اور مشابہت کی بناء پر نیند کو موت کا بھائی کہا گیا، اور مغائرت ہونا یوں ثابت ہے کہ اگر مغائرت نہ ہوتی تو نیند کو موت کا بھائی کہنے کی حاجت ہی نہ تھی، بلکہ وہ موت ہی ہوتی!
لہٰذا اس امر کو مدنظر رکھتے ہوئے ان احادیث کو بھی دیکھا جائے گا کہ جہاں نیند کے لئے موت کی امثال یا الفاظ آئے ہیں!
بہر حال نیند سے نہ نیند سے دنیاوی زندگی کا خاتمہ ہوتا ہے، اور نہ جاگنے سے نئی دنیاوی زندگی کا آغاز!
اور نہ روح کے اٹھائے جانے اور لوٹائے جانے سے نئی نئی موت اور نئی نئی دنیاوی حیات ثابت ہوتی ہے!
 
شمولیت
جولائی 23، 2017
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
ابن داؤدصاحب! میں نےتوحدیث میں جو سونےاورجاگنےکو موت وحیات کہاگیا ہےاسی کو اوسط عمرمیں لاکھوں مرتبہ قرار دیا ہے . . یہ "دنیاوی" کا شوشہ تو آپ نےجوڑا ہےبحث کا پورا ریکارڈ ‏‎(record)‎‏ بطورثبوت موجود ہے-
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top