روشنی کا سفر
مبتدی
- شمولیت
- جولائی 23، 2017
- پیغامات
- 38
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 12
ابن داؤدصاحب! آپ ھی بتائیں کیا کوئی صحیح العقل یہ بات کہ سکتا ہےکہ ایک اوسط عمرمیں انسان صرف ایک مرتبہ سوتا اورایک مرتبہ جاگتا ہے؟؟
جناب معاملہ سونے اور جاگنے کا نہیں معاملہ موت و حیات کا ہے!ابن داؤدصاحب! آپ ھی بتائیں کیا کوئی صحیح العقل یہ بات کہ سکتا ہےکہ ایک اوسط عمرمیں انسان صرف ایک مرتبہ سوتا اورایک مرتبہ جاگتا ہے؟؟
آپ؛ کہ آپ تو لاکھوں زندگی اور لاکھوں موت بتلا رہے ہیں!دو زندگی اور دوموت کےمنکرکون ہیں -
اور آپ نے بتلایا نہیں!ایک انسان اپنی اوسط زندگی میں لاکھوں مرتبہ مرتا اور زندہ ہوتا ہے، کوئی فاترالعقل ھی ہوگاجو ایک 60سالہ شخص کی نیند و بیداری کی شکل میں واقع ھونےوالی موت وحیات کوصرف ایک ہی شمار (count)کرےگا
یاعرض ہے، نیندکو حدیث میں موت اور بیداری کو حیات قرار دیاگیا ہے،اوراسی سےاخذکیا گیا ہےکہ روح کےبغیرجسم میت اورجسم کےبغیر روح میت اور دونوں کےملاپ کا نام زندگی ہے
معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو معلوم ہی نہیں کہ موت و حیات کس کا نام ہے! اور موت وحیات کے عقائد میں فتاوی داغنا شروع کردیئے ہیں!آپ کی اطلاع کیلۓ نیند اوربیداری جسےحدیث میں موت وحیات سےتشبیہ دی گئی ہے
آپ تو واقعی بڑے بیوقف واقع ہوئے ہیں!ابن داؤدصاحب! ایسےشخص کو میں فاترالعقل نہ کہوں تو کیا صحیح العقل کہوں جو ایک 60سالہ شخص کےلاکھوں مرتبہ سونےاورجاگنےکو ایک مرتبہ سونا اورجاگنا شمار (count)کرے؟
یہ علمی خیانت آپ کی ہے جناب! آپ سے پوچھا گیا ہے؛ابن داؤدصاحب! آپ لکھتےہیں: [...جناب معاملہ سونے اور جاگنے کا نہیں معاملہ موت و حیات کا ہے!] ___ جناب یہ آپ کی صریح علمی خیانت ہےآپ بات سمجھ کربھی نا سمجھنےکا تاثردےرھےہیں- ورنہ پھرآپ کو کہنا پڑےگا کہ اوسط عمر میں مسلمان صرف ایک مرتبہ دعا "اللهم باسمك اموت واحياء" اورایک ہی مرتبہ"الحمدلله الذي احيانابعداماتناواليه النشور" پڑھتےہیں-
یاعرض ہے، نیندکو حدیث میں موت اور بیداری کو حیات قرار دیاگیا ہے،اوراسی سےاخذکیا گیا ہےکہ روح کےبغیرجسم میت اورجسم کےبغیر روح میت اور دونوں کےملاپ کا نام زندگی ہے
آپ کی اطلاع کیلۓ نیند اوربیداری جسےحدیث میں موت وحیات سےتشبیہ دی گئی ہے
''اِسی ''موت و حیات کاْ؛ تو کیا ''وہ '' موت وحیات بھی متعدد ہیں، کہ دنیاوی حیات بھی لاکھوں ہیں اور دنیاوی موت بھی لاکھوں!میں نےاسی موت وحیات کےمتعلق کہا ھےکہ، "ایک انسان اپنی اوسط زندگی میں لاکھوں مرتبہ مرتا اور زندہ ہوتا ہے،کوئی فاترالعقل ھی ہوگاجو ایک 60سالہ شخص کی نیند و بیداری کی شکل میں واقع ھونےوالی موت وحیات کوصرف ایک ہی شمار (count)کرےگا"
آپ پھر دانستہ یا بیوقوفی میں مجھ پر جھوٹ بول رہے ہو!ابن داؤدصاحب! بالآخرآپ نےتسلیم کرھی لیاکہ کوئی فاترالعقل ھی ہوگاجو ایک 60سالہ شخص کی سونےاورجاگنےکی شکل میں واقع ھونےوالی موت وحیات کوصرف ایک ہی شمار (count)کرےگا-
مگر آپ آپ تو لاکھوں موت و حیات کا عقیدہ بتلاتے ہو:ابن داؤدصاحب"وہ" موت وحیات سورۃ المومن آیت۱۱کےمطابق دو دو مرتبہ ہےجبکہ آپ تین تین مرتبہ کا عقیدہ رکھتےہوجس سےآیت کا کفر لازم آتا ہے-
جبکہ ہمارا عقیدہ ہے جسے آپ نے بھی تحریر فرمایا ہے:ایک انسان اپنی اوسط زندگی میں لاکھوں مرتبہ مرتا اور زندہ ہوتا ہے، کوئی فاترالعقل ھی ہوگاجو ایک 60سالہ شخص کی نیند و بیداری کی شکل میں واقع ھونےوالی موت وحیات کوصرف ایک ہی شمار (count)کرےگا
اب بتلائیے کہ کیا آپ سونے اور جاگنے پر انسان کی موت و حیات کو ایک مانتے ہو؟ یا متعدد ، بقول آپ کے لاکھوں؟الشیخ ابوجابرعبدالله دامانوی نےاپنی کتاب"عذاب قبرکی حقیقت" صفحہ97 لکھتےہیں:[دنیاوی زندگی میں روزانہ اعادہ روح کےباوجودبھی کئی زندگیاں اورکئی موتیں ثابت نہیں ہوتیں بلکہ اسےایک ھی زندگی کہاجاتاھے-موت کےبعدمیت کی طرف سوال وجواب کیلۓ اعادہ روح ہوتا ہےتو اس سےبھی زندگی ثابت نہیں ھوتی بلکہ میت بدستورمیت ھی رہتی ھے-]
لیکن آپ تو دنیا میں ہی لاکھوں موت اور حیات کے قائل ہو؟ کہ جو اسے ایک مانے اسے تو آپ فاطر العقل سمجھتے ہو؟"وہ" موت وحیات سورۃ المومن آیت۱۱کےمطابق دو دو مرتبہ ہےجبکہ آپ تین تین مرتبہ کا عقیدہ رکھتےہوجس سےآیت کا کفر لازم آتا ہے