• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام مقلدین کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں)

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اگر اجماع کی بات ہے تو پھر خلفاء راشدین کیوں مخصوص کر دیے گئے یہ کیوں نہ کہا گیا کہ میرے صحابہ کا اجماع سنت ہے۔
پیارے بھائی یہ تو صرف حوالے کے لئے ایک حدیث لکھی تھی ورنہ تمام اصحابہ کا اجماع حتی کا بعد کے علماء کا اجماع بھی حجت ہوتا ہے واللہ اعلم
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
سنت مؤکدہ کیا وہ نہیں جو فرض کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پابندی سے کی ہو۔؟
جی البتہ بعض دفعہ رسول اللہ ﷺ نے انکو بلا عذر چھوڑا بھی ہوتا ہے
پس فرض نماز وہ ہوتی ہے جو کہ عام عذر کے ساتھ بھی معاف نہیں ہوتی
اور سنت وہ ہوتی ہے کہ جو بعض دفعہ بلا عذر بھی چھوڑی جا سکتی ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
خلفاء راشدین والی حدیث میں مجھے یہ اشکا ل ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو خلیفہ مقر ر نہیں کیا۔ پھر خلفاء راشدین میں اول چار ہی کو کیوں شامل کرتے ہیں۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ اس میں کیوں شامل نہیں ہوسکتے یہ دو نوں بھی صحابی رسول ہیں۔
اسکے لئے ایک حدیث ہے کہ خلافۃ بعدی ثلاثون سنۃ جسکو کچھ صحیح اور کچھ ضعیف کہتے ہیں ان تیس سالوں میں ابو بکر کے دو سال اور عمر کے دس سال اور عثمان کے بارے اور علی کے چھ سال وہ شمار کرتے ہیں رضی اللہ عنھم
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
اس میں اعمش کا عنعنہ ہے جو آپ کے نزدیک مدلس ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے

اس میں تقلید کی بات ہے اقتداء کی نہیں یہ روایت آپ کے خلاف حجت ہے

اس میں بھی مردہ افراد کی تقلید کی بات ہے جو آپ کے موقف سے متصادم ہے

اس میں بھی تقلید کی بات ہے آپ تو اقتداء کو ثابت کرنے چلے تھے
ہم جن مجتہدین کی تقلید کرتے ہیں وہ وفات پا چکے ہیں اور ان روایت میں بھی مردہ افراد کی تقلید کی بات ہے
ماشاءاللہ ہمارا موقف تو آپنے ایسے بتادیا جیسے آپ عالم الغیب ہو
ابتسامہ

آپ کا اور آپکی جماعت کیا موقف ہے اس لفظ تقلید پر ذرا وضاحت تو کریں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
1- أخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(130)،والطبراني في"الكبير"(9/152)، وأبو نعيم في"الحلية"(1/136) من طريق الأعمش ،عن سلمة بن كهيل ،عن أبي الأحوص ،عن عبد الله -رضي الله عنه -قال :

(( ألا لا يقلدنّ أحدكم دينه رجلاً ،إن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كنتم لا بد مقتدين فبالميت ،فإنّ الحيَّ لا يؤمن عليه الفتنة )).

وإسناده صحيح،وقال الهيثمي في"مجمع الزوائد"(1/188): "ورجاله رجال الصحيح".

2-وأخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(131)من طريق عبيد الله بن موسى ،عن إسرائيل ،عن أبي حصين ،عن يحيى بن وثاب ،عن مسروق ،عن عبد الله - رضي الله عنه -قال:

(( لا تقلدوا دينكم الرجال ،فإن أبيتم فبالأموات لا بالأحياء )).

وإسناده صحيح.

3-وأخرجه البيهقي في"السنن الكبرى"(10/116): أخبرنا أبو عبد الله الحافظ ،ثنا أبو الحسين محمد بن أحمد القنطري ،ثنا أبو الأحوص القاضي، ثنا محمد بن كثير المصيصي ،ثنا الأوزاعي ،حدثني عبدة بن أبي لبابة، أن بن مسعود -رضي الله عنه- قال :

(( ألا لا يقلدن رجل رجلاً دينه ،فإن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كان مقلداً لا محالة ،فليقلد الميت ويترك الحي، فإنّ الحي لا تؤمن عليه الفتنة )).


وهذا إسناد صحيح رجاله ثقات.

4-وأخرجه الخطيب البغدادي في"الفقيه والمتفقه"(757)من طريق أبي جعفر:محمد بن جرير الطبري،حدثني أحمد بن الوليد،نا عبد الله بن داود،قال:ذكر الأعمش ،عن أبي عبد الرحمن قال :قال عبد الله - رضي الله عنه -:

(( لا يقلدنّ رجلٌ دينه [ رجلاً ]،إن آمنَ آمنَ،وإن كفرَ كفرَ ))
.

وإسناده صحيح ،وأبو عبد الرحمن هو:عبد الله بن حبيب،أبو عبد الرحمن السلمي ،من كبار التابعين ثقة ثبت.
اس میں اعمش کا عنعنہ ہے جو آپ کے نزدیک مدلس ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے

اس میں تقلید کی بات ہے اقتداء کی نہیں یہ روایت آپ کے خلاف حجت ہے

اس میں بھی مردہ افراد کی تقلید کی بات ہے جو آپ کے موقف سے متصادم ہے

اس میں بھی تقلید کی بات ہے آپ تو اقتداء کو ثابت کرنے چلے تھے
ہم جن مجتہدین کی تقلید کرتے ہیں وہ وفات پا چکے ہیں اور ان روایت میں بھی مردہ افراد کی تقلید کی بات ہے
محترم @تلمیذ صاحب عدیل سلفی نے آپ کی حمایت ہی میں تو پوسٹ کی ہے آپ خواہ مخواہ مخالف سمجھ رہے ہیں۔۔ ابتسامہ
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
اسکے لئے ایک حدیث ہے کہ خلافۃ بعدی ثلاثون سنۃ جسکو کچھ صحیح اور کچھ ضعیف کہتے ہیں ان تیس سالوں میں ابو بکر کے دو سال اور عمر کے دس سال اور عثمان کے بارے اور علی کے چھ سال وہ شمار کرتے ہیں رضی اللہ عنھم
اس سے میں یہ سمجھوں کسی ایک صحابی کا قول حجت نہیں جب تک اس پر صحابہ کا اجماع نہ ہو۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
اس روایت میں اعمش ہیں اور عن سے روایت کر رہے ہیں. اسی فورم پر تحریر موجود ہے کہ اعمش مدلس ہیں اور اس کی معنعن روایت ضعیف ہے. آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے
آپ کی کیا رائے ہے ؟

اگر کسی روای پر تدلیسی کلام کیا جائے تو وہ کلام غیر مقبول ہوگا یعنی ہر مدلس راوی کی روایت قبول کی جائیگی اگرچہ وہ روایت عنعنہ ہی کیوں نہ ہو جب ہمارے مقلدین کے ہاں مرسل حدیث مقبول ہے تو مدلس بدرجہ اولی مقبول ہوگی۔
نورالانوار ص١٩٣
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اس روایت میں اعمش ہیں اور عن سے روایت کر رہے ہیں. اسی فورم پر تحریر موجود ہے کہ اعمش مدلس ہیں اور اس کی معنعن روایت ضعیف ہے. آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے
یہ روایت میں نے علامہ ھیثمی کی مجمع الزوائد سے ان کے کلام کے ساتھ پیش کی تھی
دوسری بات یہ کہ اعمش کے سماع کی تصریح والا طریق ڈھونڈنا پڑے گا ، اگر مل گیا تو پیش کردوں گا ۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
آپ کی کیا رائے ہے ؟

اگر کسی روای پر تدلیسی کلام کیا جائے تو وہ کلام غیر مقبول ہوگا یعنی ہر مدلس راوی کی روایت قبول کی جائیگی اگرچہ وہ روایت عنعنہ ہی کیوں نہ ہو جب ہمارے مقلدین کے ہاں مرسل حدیث مقبول ہے تو مدلس بدرجہ اولی مقبول ہوگی۔
نورالانوار ص١٩٣
اگر اس روایت کو ہمارے اصول کے مطابق پرکھنا ہے تو مفہوم بھی ہمارا والا لینا ہوگا اور اگر اس روایت کو اپنے مفہوم پر لینا ہے تو اس روایت کو اپنے اصول پر پرکھیں جس کہ مطابق یہ روایت ضعیف ہے
کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا
بھان متی نے کنبہ جوڑا
مفہوم اپنا والا لے رہے ہیں اور رواہت کو ہمارے اصول سے پرکھ رہے ہیں
 
Top