فی الحال کچھ مصروفیات کی بنا پر اس مسئلہ کے تمام پہلوں پر لکھ نہیں سکتا
آپ اپنی مصروفیات کو سمیٹ لیں ہمیں بھی انتظار ہے کہ آپ اس پر کیا لکھیں گے۔
لیکن گڈمسلم صاحب نے جو نقطہ اٹھایا میرے نذدیک وہ باطل ہے ۔ صرف اس نقطہ کے حوالہ سے کچھ مختصر سا لکھنا چاہتا ہوں ۔
گزارش ہے کہ آپ نے اس نقطہ کو سمجھا ہی نہیں بلکہ سمجھے بغیر ہی لکھاری بن گئے۔میرانقطہ کیا تھا دوبارہ سنیں
بقول آپ لوگوں کہ کہ ایک مجلس کی
تین طلاقیں حرام، ممنوع، بدعت تو ہیں لیکن اگر کوئی آدمی اس طریقے سے طلاق دے دے تو تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی۔اس پر میں نے کہا تھا کہ اگر اہل بدعت اسی اصول کو سامنے رکھتے ہوئے بدعات وغیرہ پر یہ عقیدہ رکھ کر سوار ہوجاتے ہیں کہ ٹھیک ہے یہ کام بدعات میں شامل تو ہیں لیکن ان کامقصود حاصل ہوجاتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر بریلوی حضرات کہیں کہ ہم مانتے ہیں آذان سے پہلے صلاۃ پڑھنا بدعت ہے لیکن اس کا ثواب ہمیں مل جاتا ہے تو پھر آپ ان کو کیا جواب دیں گے ؟
میں نے اس نقطہ کو اجاگر کیا تھا کہ اگر یہ ڈھیل دے دی جائے تو اہل بدعت کی کشتی کہاں رکے گی۔؟ ہمیں معلوم ہی نہیں۔؟ اور پھر دین کھیل تماشا بن جائے گا۔ مجھے آج تک اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ خود مانتے ہیں کہ
ایک مجلس میں تین طلاقیں دینا حرام، بدعت، ممنوع ہے۔اور دوسری طرف یہ بھی کہتے ہیں کہ اس طرح طلاق واقع ہوجائے گی۔
اچھا آپ مجھے یہ بتائیں کہ مغرب کے تین فرض کے بجائے پانچ فرض پڑھ لینا بدعت ہے؟ ممنوع ہے ؟ یا حرام ہے ؟ یا یہ کس کیٹگری میں آتا ہے؟
قراں و حدیث میں میاں بیوی میں علیحدگي کے لئیے جو لفظ آیا ہے وہ ہے "طلاق " ۔ اگر کوئی اپنی بیوی کو "طلاق" دیتے ہوئے "تلاک" کہے تو کیا طلاق ہوجائے گي ؟
آپ نے جو ایک مفروضہ قائم کرکے اس پر اتنی لمبی پوسٹ کردی ہے اس پر باقی باتیں بعد میں پہلے آپ مجھے یہ بتائیں کہ لفظ طلاق کو کیسے اداء کرنا بدعت ہے اور کیسے اداء کرنا بدعت نہیں ؟ اور پھر اس پر دلیل ؟
گڈمسلم صاحب طلاق معاشرتی مسائل میں سے ہے اس کو عبادات پر قیاس نہ کریں
گڈ یعنی جو معاشرتی مسائل ہیں ہم ان کو اپنی مرضی سے جیسے چاہیں اداء کرتے پھریں شریعت ہمیں نہیں روکے گی ؟ اور ہم اس مسئلہ پر کسی عبادت سے رہنمائی بھی نہیں لے سکتے۔دوسرے الفاظ میں معاشرتی مسائل میں شریعت کی پاسداری کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ؟
عبادات خلاف سنت ادا نہیں ہوتی لیکن طلاق اگر خلاف سنت دی جائے تو اس خلاف سنت طلاق دینے کا گناہ طلاق دینے والے کو ہوگا لیکن واقع ہوجائے گي ۔
عجیب بات ہے ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ عبادات خلاف سنت اداء نہیں ہوتی یعنی اگر کوئی بھی عبادت خلاف سنت اداء کردی جائے تو وہ اداء ہی نہیں ہوگی۔
یعنی میں اگر مغرب کے تین فرض کے بجائے پانچ فرض پڑھوں تو پڑھ ہی نہیں سکوں گا تین کے بعد بریک لگ جائے گی ۔ویری گڈ۔۔مجھے معلوم ہے کہ خلاف سنت اداء نہیں ہوتی سے آپ کا کیا مقصود ہے۔
اور دوسری طرف آپ کہہ رہےہیں کہ اس طرح طلاق دینے والے کو گناہ ہوگا۔۔
عزیز آپ کو معلوم ہوگا کہ ثواب اور گناہ دونوں متضاد ہیں اور یہ کیسے ملتے ہیں اس کابھی آپ کو معلوم ہی ہوگا تو جب طلاق پر ثواب وگناہ کے ملنے کو آپ شامل کررہے ہیں تو پھر اسی مسئلہ میں بدعتی طریقے کو کیوں لاگو کررہے ہیں ؟
جب کوئی بھی عبادت خلاف سنت اداء نہیں ہوتی یعنی اداء تو ہوجاتی ہے اس کامقصود حاصل نہیں ہوتا تو پھر ایک مجلس کی تین اداء تو ہوجائیں گی لیکن کیسے تین طلاقیں واقع ہونگی۔ یہ بات میری سمجھ سے باہر ہے۔یاد رہے میں بات ایک مجلس میں تین طلاقوں کی کررہا ہوں۔
اگر صرف اس کو موثر نہ ماننے کی وجہ خلاف سنت طریقہ سے طلاق دینا ہے تو تلاک بھی خلاف قران و حدیث لفظ ہے اس حوالہ سے ضرور بتائیے گا کہ تلاک کہنے سے طلاق ہوجاتی ہے یہ نہیں ۔ ہونے اور نہ ہونے دونوں صورتوں میں میں نے نتائج سے آگاہ کردیا ہے ۔
واہ بہت خوب الفاظ سے حکم مستنبط کیے جارہےہیں۔اگر ایک انگریز طلاق کے بجائے بول دیتا ہے Divorce تو اس کی طلاق واقع ہوگی کہ نہیں ہوگی ؟ عزیز الفاظ کے بیج نہ بوئے جائیں۔اور پھر اس سے پہلے میں نے ایک سوال کیا ہے کہ آپ کےنزدیک طلاق لفظ کے بجائے تلاک، تلاق،طلاک، وغیرہ الفاظ بدعت ہیں ؟
آپ کےنزدیک لفظوں سے حکم کشید کیا جاسکتا ہے یا نہیں ؟