• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تکبیر سے مراد اللہ اکبر

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
جزاک اللہ خیر حافظ عمران الٰہی بھائی۔ اللہ آپ کو خوش رکھے بہت اچھے حوالے دیے ہیں خاص طور پر صاحب مرعات (أبو الحسن عبيد الله بن محمد عبد السلام بن خان محمد بن أمان الله بن حسام الدين الرحماني المباركفوري (المتوفى: 1414هـ)) والہ حوالہ کیونکہ عبیداللہ الرحمانی المبارکپوری رحمہ اللہ نے إجازته الحديثية دی ہے للشيخ ربيع کو اور جن لوگوں سے میں نے بات کرنی ہے وہ الشيخ ربيع المدخلي حافظہ اللہ کو ہی ماننے والے ہیں۔

اگر اس کا بھی ترجمہ کر دیں تو بہت مہربانی ہو گی یا کوئی اور بھائی کر دے ۔ [/hl]
اس جو چیز اہم تھی میں نے اس کا ترجمہ کر کے ہی آپ کو پوسٹ کی ہے
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

اگر اس کا بھی ترجمہ کر دیں تو بہت مہربانی ہو گی یا کوئی اور بھائی کر دے ۔

بالتكبير، فقيل: المراد به قوله "الله أكبر" مرة أو ثلاثاً بعد السلام فكان - صلى الله عليه وسلم - يقول "الله أكبر" مرة أو مكرراً إذا فرغ من الصلاة، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخ
ترجمہ کے لئے آپ کو یہاں شیخ طاہر رفیق سے درخواست کرنی ہو گی وہ سب سے بہتر ترجمہ کر سکتے ہیں۔

والسلام
 

GuJrAnWaLiAn

رکن
شمولیت
مارچ 13، 2011
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
298
پوائنٹ
82
شیخ رفیق طاہر کم ہی لفٹ کرواتے ہیں۔ ابتسامہ۔

کیا کوئی ایسی حدیث موجود ہے کسی بی مسئلہ میں جس میں تکبیر اور ذکر دونوں کے الفاظ ہوں اور ادھر بھی مراد اللہ اکبرہو نہ کے باقی اذکار۔ ؟؟
 

GuJrAnWaLiAn

رکن
شمولیت
مارچ 13، 2011
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
298
پوائنٹ
82
کیونکہ جو عمران الٰہی بھائی نہ حوالہ جات دیے ہیں ان میں سے صرف ایک حوالہ میری مانگ کہ مطابق واضح ہے وہ ہے صاحب مرعات والہ اس میں واضح الفاظ اللہ اکبر کے موجود ہیں باقیوں میں ایسا نہیں ہے تو اگر صاحب مرعات جیسا واضح حوالہ کیا کسی پرانے محدث سے مل سکتا ہے۔؟
 

GuJrAnWaLiAn

رکن
شمولیت
مارچ 13، 2011
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
298
پوائنٹ
82
میری اس بائی سے بات ہوئی تھی جب میں نے دلائل سامنے رکھے تو اس نے ایک اعتراض کیا کے اگر تکبیر سے مراد اللہ اکبر لیں تو پھر کتنی دفعہ اللہ اکبر کہو گے تو میں نے جواب دیا ایک دفعہ اس نے کہا کے تکبیر سے مراد ایک دفعہ نہیں ہوتا بلکہ تکبیراً کا مطلب ایک دفعہ ہوتا ہے اب مجھے کیونکہ عربی نہیں آتی افسوس میں اس بات کا جواب نہ دے سکا۔اس نے کہا کے ادھر بات صاف نہیں ہے کہ کتنی دفعہ جبکہ ذکر والی میں خاص ہے اور ادھر تین دفعہ کا ذکر ہے اس لیے جس میں معاملہ صاف نا ہو اس کو واضح حدیث سے شرح کرو۔ اب اس کو اس کا کیا جواب دوں کہ ادھر تکبیر ایک دفعہ ہو گی یا ذیادہ دفعہ ؟
میں نے ایک حوالہ اس کو یہ والہ بھی دکھایا تھا ۔
صاحب مرعات (أبو الحسن عبيد الله بن محمد عبد السلام بن خان محمد بن أمان الله بن حسام الدين الرحماني المباركفوري (المتوفى: 1414هـ) رقم طراز ہیں:
فيكون الحديث دليلاً على استحباب رفع الصوت بقول "الله اكبر" مرة أو مكرراً
اس نے کہا کے دیکھو ادھر بھی یہی لکھا ہے ایک دفعہ یا ذیادہ؟اب یہ بات کیسے واضح ہو گی کہ تکبیر سے مراد ایک دفعہ یا ذیادہ؟؟؟؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
کیونکہ جو عمران الٰہی بھائی نہ حوالہ جات دیے ہیں ان میں سے صرف ایک حوالہ میری مانگ کہ مطابق واضح ہے وہ ہے صاحب مرعات والہ اس میں واضح الفاظ اللہ اکبر کے موجود ہیں باقیوں میں ایسا نہیں ہے تو اگر صاحب مرعات جیسا واضح حوالہ کیا کسی پرانے محدث سے مل سکتا ہے۔؟

وقال حنيلٌ: سمعت أبا عبد الله يقول: ثنا عليٌ بن ثابتٍ: ثنا واصلٌ، قال: رأيتُ علي عبد الله بن عباسٍ إذا صلى كبر ثلاث تكبيراتٍ . قلت لأحمد : بعد الصلاة ؟ قال : هكذا. قلت له: حديث عمرو، عن أبي معبد، عن ابن عباسٍ:" كنا نعرف انقضاء صلاة رسول الله ( بالتكبير ) "، هؤلاء أخذوه عن هذا ؟ . قال نعم.( الشافي )
حضرت واصل کا بیان ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے عبد اللہ بن عباس کو جب وہ نماز پڈھتے تو تین مرتبہ اللہ اکبر کہتے تھے راوی کہتا ہے کہ میں نے جناب احمد بن حمنبل سے سوال کیا کہ نماز کے بعد تو اس نے کہا ہاں اسی طرح کرتے تھے
کیا یہ دلیل آپ کے کام کی نہین ہے؟ اس میں بھی اس بات کا واضح ثبوت ہے نماز کے بعد اللہ اکبر کہنا چاہیے
 

GuJrAnWaLiAn

رکن
شمولیت
مارچ 13، 2011
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
298
پوائنٹ
82
وقال حنيلٌ: سمعت أبا عبد الله يقول: ثنا عليٌ بن ثابتٍ: ثنا واصلٌ، قال: رأيتُ علي عبد الله بن عباسٍ إذا صلى كبر ثلاث تكبيراتٍ . قلت لأحمد : بعد الصلاة ؟ قال : هكذا. قلت له: حديث عمرو، عن أبي معبد، عن ابن عباسٍ:" كنا نعرف انقضاء صلاة رسول الله ( بالتكبير ) "، هؤلاء أخذوه عن هذا ؟ . قال نعم.( الشافي )
حضرت واصل کا بیان ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے عبد اللہ بن عباس کو جب وہ نماز پڈھتے تو تین مرتبہ اللہ اکبر کہتے تھے راوی کہتا ہے کہ میں نے جناب احمد بن حمنبل سے سوال کیا کہ نماز کے بعد تو اس نے کہا ہاں اسی طرح کرتے تھے
کیا یہ دلیل آپ کے کام کی نہین ہے؟ اس میں بھی اس بات کا واضح ثبوت ہے نماز کے بعد اللہ اکبر کہنا چاہیے
کہاں ہے اس کو ہایلائٹ کر دیں۔ کیونکہ مجھے تو صرف تکبیرات الفاظ مل رہے ہیں ہاں اردو میں اس کا ترجمہ آپ نے اللہ اکبر کر دیا ہے۔ جبکہ میرا مطالبہ تھا۔ "ور کیا کسی سے صراحت مل جائے تو بہت ہی اچھا ہو گا۔ کے تکبیر سے مراد اللہ اکبر ہی ہے۔ آپ کی بات مجھے تو سمجھ آگئی ہے لیکن ان کو تب ہی سمجھ آئے گی جب صراحت ہو گی"
یہی تو مسئلہ تھا کے تکبیر سے مراد کیا ہے۔

خیر اب مسئلہ ہے ہے کہ اگر اللہ اکبر ہے تو کتنی بار؟ ایک دفعہ یا ذیادہ؟
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
توبہ زندگی میں پہلی دفعہ اس مسئلے میں بھی اختلاف دیکھا اتنی چھوٹے چھوٹے مسایل اور اختلاف بہرحال ثواب تو اس پر بھی ملیگا حق تک پہنچنے کی کوشش ہو تو
 
Top