1:علمی خدمت کا اعتراف اور مسلک کی توثیق کا فرق
شیخ شریم نے دارالعلوم دیوبند کے علمی خدمات کا اعتراف کیا ہے یا اس کے مسلک کی توثیق کی ہے ؟بلاشبہ دارالعلوم دیوبند کے عظیم علمی خدمات ہیں ۔ خود جماعت اہل حدیث کے قدیم و جدید علماء کی بڑی تعداد دارالعلوم کے مستفیدین میں شامل ہے ۔ لیکن کسی شخص یا ادارہ کے علمی خدمات ہونا ایک چیز ہے اور اس کے منہج و مسلک کا صحیح ہونا بالکل علیحدہ معاملہ ۔ علمی خدمات تو مستشرقین یہود و نصاری کی بھی ہیں اس سے یہ کہا ں لازم آتا ہے کہ ان کا مسلک بھی صحیح ہے۔
2. توثیق کے لیے واقفیت کی شرط
اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ شیخ شریم نے مسلک دیوبند کی توثیق کی ہے تو یہ سوال باقی رہ جاتاہے کہ کیا یہ توثیق دیوبندی مسلک سے پورے طور پر واقفیت کے بعد کی گئی ہے ۔
3. پختہ کار عالم دین کی توثیق کی حیثیت
اگر یہ بھی مان لیا جائے کہ شیخ شریم نے پوری واقفیت کے بعد دیوبندی مسلک کی توثیق کی ہے تب بھی یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ قرآن وسنت اور منہج صحابہ کا مخالف کوئی مسلک محض کسی پختہ کار عالم دین کی توثیق کی بنیاد پر کیوں کر قبول کیا جاسکتا ہے ؟
4. مزید پختہ کار علماء
اگر کسی پختہ کار عالم دین کی توثیق ہی آپ کے یہاں دلیل ہے تو دنیا میں اور بھی بہت سارے پختہ کار علماء دین ہے جو دیوبندی مسلک کے باطل ہونے کی رائے رکھتے ہیں ۔ آپ دیوبندی مسلک کے حق میں ان علماء کی آراء قبول فرمائیں گے ؟