• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جب فرض نماز کھڑی ہو جاے تو سنت پڑھنا منع ہے

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگر کوئی کسی فرض نماز کی اقامت سے پہلے نماز شروع کر چکا ہو اور اس نے ایک رکعت پڑھ لی ہو تو وہ اگر وہیں پر نماز توڑ کر صف میں آملتا ہے تو کیا اس نے اپنے عمل کو باطل نہیں کیا؟
نہیں! اس نے اپنے عمل کو باطل نہیں کیا، بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل کی اور اپنے اعمال کو برباد ہونے سے بچا لیا!
اگر وہ دو رکعت پوری کرکے سلام پھیرتا تو یہ اس کے دو نفل شمار ہو جاتے اور عمل ضائع نہ ہوتا
اگر وہ اقامت کے بعد بھی اپنی نماز کو جاری رکھتا تو نبی صلی اللہ علیہ کے حکم کی مخالفت کرتا، اور اپنے اس عمل کا ثواب تو کجا اپنے اعمال کو برباد کر بیٹھتا! فتدبر!
اور یہ حدیث کے خلاف بھی نہیں۔یہ حدیث کے خلاف کیوں نہیں اس پر تدبر فرمائیے گا۔
جناب من! یہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے:
وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ وَرْقَاءَ ، عَنِ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ ، فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُ "
ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب قائم کی جائے نماز یعنی جب مؤذن اقامت شروع کرے توپھر کوئی نماز نہیں ہے فرض نماز کے''
صحيح مسلم » كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا » بَاب كَرَاهَةِ الشُّرُوعِ فِي نَافِلَةٍ بَعْدَ شُرُوعِ الْمُؤَذِّنِ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت تو یقیناً اعمال کو برباد کر دیتی ہے۔
بالکل جناب! اسی لئے کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت پر مبنی فقہ حنفیہ کو چھوڑ دو!
یقینا مسجد کے اندر اس وقت سنت پڑھنا شروع نہیں کر سکتا جب اقامت شروع ہوجائے۔
بالکل جناب نہ شروع کر سکتا ہے نہ جاری رکھ سکتا ہے!
اور فقہ حنفیہ اقامت کے بعد نماز شروع کرنے کی بھی اجازت کیا بلکہ حکم دیتی ہے!
کہ فجر کی سنتیں فقہ حنفیہ کی رو سے اقامت ہو جانے کے بعد بھی پڑھے !
یہاں بھی فقہ حنفیہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت پر مبنی ہے! فتدبر!!
اگر اقامت کے شروع ہونے سے پہلے وقت کا اندازہ نہ کرسکنے کی وجہ سے شروع کرچکا ہے اور ایک رکعت پوری نہیں ہوئی تو سلام پھیر دے۔ اگر ایک رکعت ہو چکی تو دوسری رکعت بھی پڑھ لے تاکہ اس کی پہلی پڑھی ہوئی رکعت اکارت نہ جائے
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے کیا مطلب!
اور ایک رکعت پوری نہ ہوئی ہو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت نہ کرے !
لیکن ایک رکعت پوری ہو گئی ہو تو اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت کرنے کی اجازت ہے؟
کیا اٹکل پچّو ہیں جناب!
 
Last edited:

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
گر وہ دو رکعت پوری کرکے سلام پھیرتا تو یہ اس کے دو نفل شمار ہو جاتے اور عمل ضائع نہ ہوتا اور یہ حدیث کے خلاف بھی
رائے یہ ہے کہ سنت پڑھ کر جماعت میں شامل ہوجائے ۔ لیکن حدیث ہے
صحیح مسلم و ترمذی و ابوداؤد و نسائی و ابن ماجہ وغیرہ میں مذکور ہے کہ
اذا اقیمت الصلوٰۃ فلا صلوٰۃ الا المکتوبۃ
’’جب قائم کی جائے نماز یعنی جب مؤذن اقامت شروع کرے تو اس وقت نماز پڑھنی درست نہیں سوائے فرض کے ‘‘ اور ابن عدی نے ساتھ سند حسن کےآگے اس کے یہ نقل کیا ہے کہ اے رسول ! اور نہ دو رکعت سنت فجر کی۔ یعنی کسی نے پوچھا کہ اقامت کے وقت سنت فجر کی بھی نہ پڑھے فرمایا حضرتﷺ نے کہ جب اقامت ہونے لگے تو سنت فجر کی بھی پڑھنی نہ چاہیے

اب اگر کوئی جماعت کے دوران ہی اپنی دو رکعت سنت وغیرہ پوری کرکے پڑھ لیتا ہے ۔ اور اس کو مذکورہ بالا حدیث کا پتہ نہ ہو تو وہ معذور ہے ۔
اور اگر قصداََ ایسا کرتا ہو یعنی اپنے مذہب کی بناء پر اپنے آپ کو مجبور سمجھتا ہو تو پھر ایسے لوگوں کو سمجھانا مشکل ضرور ہے ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے کیا مطلب!
اور ایک رکعت پوری نہ ہوئی ہو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت نہ کرے !
لیکن ایک رکعت پوری ہو گئی ہو تو اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت کرنے کی اجازت ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم لگتا ہے فہم و فراست نے آپ سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے یعنی اگر سجود نہیں کئے ہیں تب۔ باقی رہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت کی بات تو جناب حدیث کو غور سے سمجھ کر پڑھا کریں اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت نہیں بلکہ حدیث نفس یعنی اہلِ حدیث کے فہم کی مخالف ہے۔ آپ کی اس حدیث کی تشریح کو مان لیا جائے تو بہت سے جلیل القدر صحابہ کا مخالفِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہونا لازم آئے گا ۔
والسلام
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
محترم لگتا ہے فہم و فراست نے آپ سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔
غالباً آپ نے اٹکل پچّو کو فہم و فراست کا نام دے دیا ہے، کہ جسے آپ نے حقیقی فہم و فراست کو چھوڑ کر اپنایا ہوا ہے!
آپ نے اس کے متعلق کچھ فرمایا نہیں:
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے کیا مطلب!
اور ایک رکعت پوری نہ ہوئی ہو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت نہ کرے !
لیکن ایک رکعت پوری ہو گئی ہو تو اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت کرنے کی اجازت ہے؟
کیا اٹکل پچّو ہیں جناب!
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے یعنی اگر سجود نہیں کئے ہیں تب۔
پہلے رکعت کے سجود کرنے کے بعد اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی اجازت کہاں سے مل گئی؟
اقی رہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت کی بات تو جناب حدیث کو غور سے سمجھ کر پڑھا کریں اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت نہیں بلکہ حدیث نفس یعنی اہلِ حدیث کے فہم کی مخالف ہے۔
جناب ! حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت ہونا تو آپ نے یہ کہہ کر خود تسلیم کر لیا ہے، اپنے ہی کلام کو سمجھ لیا کریں:
یقینا مسجد کے اندر اس وقت سنت پڑھنا شروع نہیں کر سکتا جب اقامت شروع ہوجائے۔
اگر اقامت کے شروع ہونے سے پہلے وقت کا اندازہ نہ کرسکنے کی وجہ سے شروع کرچکا ہے اور ایک رکعت پوری نہیں ہوئی تو سلام پھیر دے۔
اور اپنے اسی جملہ کے آغاز میں آپ نے خود رقم فرمایا:
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے یعنی اگر سجود نہیں کئے ہیں تب۔
آپ کی اس حدیث کی تشریح کو مان لیا جائے تو بہت سے جلیل القدر صحابہ کا مخالفِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہونا لازم آئے گا
ایں خیال است و محال است و جنوں!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
پہلے رکعت کے سجود کرنے کے بعد اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی اجازت کہاں سے مل گئی
السلام و علیکم ورحمۃ اللہ علیہ
محترم یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت نہیں بلکہ فہم و فراست کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کو پڑھ کر اس کو صحابہ کرام کے عمل کی روشنی میں دیکھنے کا نتیجہ ہے۔
محترم کتب احادیث میں آپ نے ایک واقعہ پڑھا ہوگا اس کا خلاصہ لکھتا ہوں۔ ایک سفر میں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ایک دوسرے صحابی کو غسل کی حاجت ہوئی پانی تھا نہیں۔ اس دوسرے صحابی نے زمین میں لوٹپوٹ ہوکر نماز پڑھ لی مگر عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نہ پڑھی۔ یہ حدیث صحیح بخھاری میں ہے۔ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کیوں نہ پڑھی؟ اس کا جواب دوسری احادیث سے ملتا ہے اور وہ بہت اہم بات ہے۔ تلاش کیجئے گا اور بتائیے گا۔ شکریہ
والسلام
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
یہ لفظ لوٹ پوٹ ہے جو سپیس بار نہ دب سکنے کی وجہ سے لوٹپوٹ ہو گیا
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت نہیں بلکہ فہم و فراست کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کو پڑھ کر اس کو صحابہ کرام کے عمل کی روشنی میں دیکھنے کا نتیجہ ہے۔
جیسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو حلالہ کرنے والے اور جس کے لئے حلالہ کیا جائے، ان پر اللہ کی لعنت کا کہا ہے، اور '' فہم و فراست '' سے بھر پور حنفیوں نے اس لعنت کا مفہوم رحمت اخذ کیا ہے۔
ایک سفر میں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ایک دوسرے صحابی کو غسل کی حاجت ہوئی پانی تھا نہیں۔ اس دوسرے صحابی نے زمین میں لوٹپوٹ ہوکر نماز پڑھ لی مگر عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نہ پڑھی۔ یہ حدیث صحیح بخھاری میں ہے۔ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کیوں نہ پڑھی؟ اس کا جواب دوسری احادیث سے ملتا ہے اور وہ بہت اہم بات ہے۔ تلاش کیجئے گا اور بتائیے گا۔
پیش کریں، اور وہاں سے اپنا مؤقف اخذ کر کے دکھلائیں!
یہ بات کہاں سے اخذ کی ہے، اس کا آپ نے پھر نہیں بتلایا!
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے کیا مطلب!
اور ایک رکعت پوری نہ ہوئی ہو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت نہ کرے !
لیکن ایک رکعت پوری ہو گئی ہو تو اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت کرنے کی اجازت ہے؟
کیا اٹکل پچّو ہیں جناب!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
’’جب قائم کی جائے نماز یعنی جب مؤذن اقامت شروع کرے تو اس وقت نماز پڑھنی درست نہیں سوائے فرض کے ‘‘
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم آپ کی بات بالکل بجا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب اقامت شروع ہو جائے تب اس وقت کی اسی مکتوبہ نماز کے علاوہ کوئی نماز شروع نہ کرے۔ میں نے جو اشکال پیش کیا تھا وہ یہ ہے کہ اگر غلطی سے اقامت شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے کسی نے نماز شروع کردی تب کیا کرے؟
اس کو ذرا وضاحت سے بدلائل بیان فرمادیں
والسلام
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم آپ کی بات بالکل بجا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب اقامت شروع ہو جائے تب اس وقت کی اسی مکتوبہ نماز کے علاوہ کوئی نماز شروع نہ کرے۔ میں نے جو اشکال پیش کیا تھا وہ یہ ہے کہ اگر غلطی سے اقامت شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے کسی نے نماز شروع کردی تب کیا کرے؟
اس کو ذرا وضاحت سے بدلائل بیان فرمادیں
والسلام
یہ تو آپ خود بھی مان چکے ہو!
یقینا مسجد کے اندر اس وقت سنت پڑھنا شروع نہیں کر سکتا جب اقامت شروع ہوجائے۔
اگر اقامت کے شروع ہونے سے پہلے وقت کا اندازہ نہ کرسکنے کی وجہ سے شروع کرچکا ہے اور ایک رکعت پوری نہیں ہوئی تو سلام پھیر دے۔
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے یعنی اگر سجود نہیں کئے ہیں تب۔
یہ بات کہاں سے اخذ کی ہے، اس کا آپ نے پھر نہیں بتلایا!
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے کیا مطلب!
اور ایک رکعت پوری نہ ہوئی ہو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت نہ کرے !
لیکن ایک رکعت پوری ہو گئی ہو تو اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی مخالفت کرنے کی اجازت ہے؟
کیا اٹکل پچّو ہیں جناب!
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
یہ بات کہاں سے اخذ کی ہے، اس کا آپ نے پھر نہیں بتلایا!
ایک رکعت پوری نہ ہو تو سلام پھیردے کیا مطلب!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم جب تک سجدہ نہیں کیا جاتا اس کی رکعت پوری نہیں ہوتی اور عبادت تام نہیں ہوتی۔ کتب احادیث کی طرف مراجعت فرمائیں۔
والسلام
 
Top