• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس مجلس میں دیوبند کی علمی خدمات کا ذکر نہ ہو، وہ ’’نحوست بھری‘‘ ہے۔ شیخ السعود الشریم

قاسم

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2012
پیغامات
34
ری ایکشن اسکور
97
پوائنٹ
0
ابن داود صاحب : میں عقاید کے ساتھ نظری کا قید لگایا ہے اس پر آپ سوچ کر جواب دیں اگر میرا خیال غلط نکلا تو بلاتردد رجوع کرونگا اور کہہ دونگا کہ اس سلسلہ میں بندہ کا مطالعہ ناقص تھا
بہرحال علامہ شامی کے متن جو بات ہے اس سے یہ ثابت نہین ہوتا کہ نظری عقاید میں تقلید ناجائز ہے خصوصا اس عبارت غور فرمائیں : مما يجب اعتقاده على كل مكلف بلا تقليد لأحد
ہر مکلف پر بدیہی عقاید میں( جیسا کہ اللہ ایک ہے) تقلید جائز نہیں اس ضمن اگر مولانا صفدر رحمہ اللہ کی عبارت پر غور کیا جائےاور دوبارہ رجوع کرکے حاشیہ والی عبارت کو بغور پڑھا جائے تو صاف واضح ہوگا کہ بات بدیہی عقاید کی چل رہی ہے تبھی تو کہا گیا ہے کہ تقلیدی ایمان درست ہے لیکن تحقیق نہ کرنے کی وجہ وہ آثم ہوگا ،
اور فیما نحن فیہ نظری عقیدہ ہے تبھی تو یہی فرمایا گیا ہے کہ متاخرین نے عوام کو (غیر مقلدوں کی طرح) تجسیم سے بچانے کیلئے غیر متعین تاویل جائز قرار دیا ہے اور بدیہی عقاید میں کوئی تاویل نہیں ہوتا اگریہی متنازع فیہ مسئلہ بدیہی ہوتا تو اتنے تاویل نہیں کرنے پڑھتے اور ہم پر آپ جیسے مجسمہ جہمیہ کا حکم نہیں لگاتے ،اسی تقلید فی العقیدہ کی وجہ سے تو ہمارے اکابر السادہ الماتریدیہ کہلائےجاتے ہیں ،آپ سے میں گزارش کی تھی کہ ہم جہمیہ کیوں ہیں آپ اتناببانگ دھل دعوی کر رہے ہیں تو کچھ وضاحت فرماکر وجوہات کا تعین کرے اور بہتر ہو گا کہ آپ اس کیلئے کسی اور فورم مین تھریڈ شروع کرے ۔
باقی تقریر ترمذی کے حوالہ کا scan اگر پیش فرمائیں تو نوازش ہوگی دور حاضر اور دور سابق کے احناف کے عقاید ایک ہی ہیں فرق ہے تو بتادیں ،ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو جائیگا
اور امام اعظم رضی اللہ عنہ کے بارے میں جو آپ نے قول پیش کیا ہے اس میں ابن ابی داود کذاب ہے رغم انف المعلمی الیمانی کیونکہ انہوں نے دفاع بہت کوشش کی لیکن کذب کا الزام دفع نہیں کرسکے بلکہ کذب کے علت کا مطالبہ کر بیٹھا کیونکہ اس کے کذب جرح مبہم قرار دیا ہے فیا سبحان اللہ
اب مہربانی ہوگی کہ صرف ابن داود بھائی جواب دیں اور دودو ہاتھ ہوجائیں حضر حیات صاحب !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
پہلا موضوع: تھریڈ بنام : کیا علماء دیوبند عقائد میں تقلید کے مدعی ہیں ؟

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
یاد رہے کہ یہاں موضوع عقائد میں تقلید کے مدعی ہونے پر ہے، نہ کہ عقائد میں تقلید پر عامل ہونے پر!! جیسا کہ عامل تو یہ نصوص کے مقبل میں بھی تقلد پر ہیں گو کہ مدعی نہیں!!!

بھائی شیخ سعودالشریم مذہبا حنبلی اور اعتقادا غیر مقلد ہے
مذہبا حنبلی اور اعتقادا غیر مقلد!! گویا کہ ہمارے یہ قاسم صاحب عقیدہ میں بھی تقلید کرتے ہیں!! اب ان سے کیا کہیں کہ کتب دیوبندیہ ہو یا کتب بریلویہ یا دونوں کی مشترکہ کتب حنفیہ ، تمام اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ عقیدہ میں تقلید جائز نہیں!! اور قاسم صاحب ایک راگ الاپنے لگے ہیں!! ارے میاں طحاوی ، حنفیہ میں کیا اب ایک اور فرقہ باطلہ کی داغ پیل ڈالی جا رہی ہے!! جو عقیدہ میں تقلید کی قائل ہے!!!!
دیوبندیوں کی کونسی کتاب سے ثابت ہے کہ ہم نظری عقیدہ میں تقلید نہیں کرتے ؟؟؟؟؟؟؟
(قوله: عن معتقدنا) أي عما نعتقد من غير المسائل الفرعية مما يجب اعتقاده على كل مكلف بلا تقليد لأحد وهو ما عليه أهل السنة والجماعة وهم الأشاعرة والماتريدية،
جلد 01 صفحہ 49 ۔ 48
رد المحتار على الدر المختار
المؤلف: ابن عابدين، محمد أمين بن عمر بن عبد العزيز عابدين الدمشقي الحنفي (المتوفى: 1252هـ)
الناشر: دار الفكر-بيروت

جن کا ہم اعتقاد رکھتے ہیں فرعی مسائل کے علاوہ کہ جن کا اعتقاد رکھنا ہر مکلف پر بغیر کسی کی تقلید کے واجب ہے وہ عقائد وہ ہی ہیں جن پر اہلسنت و جماعت ہیں اور اہلسنت اشاعرہ اور ماتریدیہ ہیں۔
ایک حوالہ اور پیش کئے دیتا ہوں:
اصول دین۔ عقائد اور منصوص اھام میں نہ تو اجتہاد جائز ہے اور نہ صرف تقلید ائمہ کرام پر اکتفاء درست ہے تقلید صرف ان مسائل میں جائز ہے جن پر نصوص قرآن کریم، ھدیث شریف اور اقوال حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے صراحۃ روشنی نہ پڑتی ہو ایسے مسائل میں اجتہاد کی ضرورت بھی پیش آئے گی اور مجتہد کے اس اجتہاد کو تسلیم کرنا بھی امر مطلوب ہے
الکلام المفید في اثبات التقلید ازمحمد سرفراز خان صفدر۔ صفحہ 172
مکتبہ صفدریہ
ابن داود صاحب : میں عقاید کے ساتھ نظری کا قید لگایا ہے اس پر آپ سوچ کر جواب دیں اگر میرا خیال غلط نکلا تو بلاتردد رجوع کرونگا اور کہہ دونگا کہ اس سلسلہ میں بندہ کا مطالعہ ناقص تھا
بہرحال علامہ شامی کے متن جو بات ہے اس سے یہ ثابت نہین ہوتا کہ نظری عقاید میں تقلید ناجائز ہے خصوصا اس عبارت غور فرمائیں : مما يجب اعتقاده على كل مكلف بلا تقليد لأحد
ہر مکلف پر بدیہی عقاید میں( جیسا کہ اللہ ایک ہے) تقلید جائز نہیں اس ضمن اگر مولانا صفدر رحمہ اللہ کی عبارت پر غور کیا جائےاور دوبارہ رجوع کرکے حاشیہ والی عبارت کو بغور پڑھا جائے تو صاف واضح ہوگا کہ بات بدیہی عقاید کی چل رہی ہے تبھی تو کہا گیا ہے کہ تقلیدی ایمان درست ہے لیکن تحقیق نہ کرنے کی وجہ وہ آثم ہوگا ،
اور فیما نحن فیہ نظری عقیدہ ہے تبھی تو یہی فرمایا گیا ہے کہ متاخرین نے عوام کو (غیر مقلدوں کی طرح) تجسیم سے بچانے کیلئے غیر متعین تاویل جائز قرار دیا ہے اور بدیہی عقاید میں کوئی تاویل نہیں ہوتا اگریہی متنازع فیہ مسئلہ بدیہی ہوتا تو اتنے تاویل نہیں کرنے پڑھتے اور ہم پر آپ جیسے مجسمہ جہمیہ کا حکم نہیں لگاتے ،اسی تقلید فی العقیدہ کی وجہ سے تو ہمارے اکابر السادہ الماتریدیہ کہلائےجاتے ہیں ،
آپ کے ان باتوں کا جواب دینے سے قبل ایک گذارش ہے کہ آپ یہ بات صراحتا کر دیں کہ " اسی تقلید فی العقیدہ کی وجہ سے تو ہمارے اکابر السادہ الماتریدیہ کہلائےجاتے ہیں" یعنی کہ آپ عقائد میں ابو المنصور ماتریدی کے مقلد ہیں؟
دوسرا موضوع: تھریڈ بنام: دور حاضر کے احناف جہمیہ ہیں!!
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
جہمی ہونے کا مطلب ذرا سمجھائیں تو نوازش ہوگی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
کرے
دور حاضر کے حنفی جہمی ہیں:
« مولانا صاھب رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بہت سے اہل علم یہ فرماتے ہیں کہ حدیثیں اپنے ظاہر پر رکھی جائیں یعنی یوں کہا جائے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ بھی ہیں اور پیر بھی اور آنکھ بھی اور کان سب چیزیں ہیں مگر ہم ان کی کیفیات سے آگاہ نہیں ہیں جیسا وہ خدائے بے مثل ہے اور جیسا اس کی ذات کا کما حقہ ادراک نہیں ہو سکتا ایسے ہی اس کے صفات کا ادراک بھی محال ہے اور سلف صالحین و علماءمتقدمین کا یہی مذہب تھا اور جہمیہ جو ایک فرقہ اسلامیہ ہے وہ ان امور میں تاویل کرتے ہیں۔ مثلا يد الله فوق ايديهم میں ید سے مراد قوت کہتے ہیں۔
اور متاخرین نے ان مبتدعین کے مذہب کو اختیار کیا ہے ایک خاص ضرورت سے اور وہ یہ ہے کہ نصاریٰ کے ساتھ مشابہت ہوتی تھی یعنی جیسا کہ وہ قائل ہیں کہ تین بھی خدا ہیں اور ایک بھی ہے مگر سمجھ نہیں آسکتا ہے ایسے اہل السلام کے یہاں بھی ان امور کے باب میں گفتگو تھی تو گویا اس اعتراض صوری کے رفع کرنے کو یہ طریق اختیار کیا گیا لیکن اعتقاد متاخرین کا وہی ہے جو متقدمین کا مذہب ہے بعض لوگ یوں سمجھ گئے ہیں کہ متاخرین کا مذہب وہ ہے جو مبتدعین کا ہے یہ غلط ہے اور اصل امر وہ ہے جو مذکورہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔ »
کتاب: تقریر ترمذی
محمد اشرف علی تھانوی صاحب
تحقیق و تخریج و تحشیہ: مولانا عبدالقادر صاحب
تقدیم و نظرثانی: مفتی محمد تقی عثمانی صاحب
ناشر: ادارہ تالیفات اشرفیہ۔ چوک فوارہ ملتان پاکستان صفحہ 189۔ 190
مندرجہ ذیل لنک پر اس حوالہ کی تشریح ضرور دکھیئے گا:
دور حاضر كے احناف جہمی عقیدہ رکھتے ہیں
اور فیما نحن فیہ نظری عقیدہ ہے تبھی تو یہی فرمایا گیا ہے کہ متاخرین نے عوام کو (غیر مقلدوں کی طرح) تجسیم سے بچانے کیلئے غیر متعین تاویل جائز قرار دیا ہے اور بدیہی عقاید میں کوئی تاویل نہیں ہوتا اگریہی متنازع فیہ مسئلہ بدیہی ہوتا تو اتنے تاویل نہیں کرنے پڑھتے اور ہم پر آپ جیسے مجسمہ جہمیہ کا حکم نہیں لگاتے ،اسی تقلید فی العقیدہ کی وجہ سے تو ہمارے اکابر السادہ الماتریدیہ کہلائےجاتے ہیں ،آپ سے میں گزارش کی تھی کہ ہم جہمیہ کیوں ہیں آپ اتناببانگ دھل دعوی کر رہے ہیں تو کچھ وضاحت فرماکر وجوہات کا تعین کرے اور بہتر ہو گا کہ آپ اس کیلئے کسی اور فورم مین تھریڈ شروع کرے ۔
باقی تقریر ترمذی کے حوالہ کاscan اگر پیش فرمائیں تو نوازش ہوگی دور حاضر اور دور سابق کے احناف کے عقاید ایک ہی ہیں فرق ہے تو بتادیں ،ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو جائیگا
قاسم صاحب! آپ کو اردو مجلس کا لنک اسی لئے پیش کیا تھا!! وہاں اسکین صفحات بھی موجود ہیں!! اور اس عبارت کی تشریح بھی!!! آپ اس کا مطالعہ کر لیں!!
دراصل یونی کوڈ میں لکھی تحریر مجھ سے ضائع ہو گئی تھی اور اردو مجلس پر بھی سکین صفحات لگائے تھے، جس میں کتاب کے صفحات کا اسکین بھی موجود ہے!! وقت کی قلت کے باعث انتظامیہ سے معذرت کے ساتھ فی الوقت اسے اس تھریڈ میں اسکین صفحات کی صورت میں ہی پیش کر دیتا ہوں، اور وقت ملتے ہی، اسے یونی کوڈ میں تحریر کر دوں گا!! اگر انتظامیہ اسے مناسب نہ سمجھے تو ڈلیٹ کر دے!! قاسم بھائی اردو مجلس کے لنک پر ہی اس کا مطالعہ کر لیں گے، ان شاءاللہ!!
قاسم بھائی! اس تحریر کو پڑھنے سے آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ میں دور حاضر کے احناف ، بالخصوص دیوبندیہ کو ببانگ دہل جہمیہ اس لئے کہتا ہوں کہ اس کا اقرار و اعتراف تو حنفی دیوبندیوں کے حکیم الامت خود کرتے ہیں!!!













تیسرا موضوع: کیا امام ابو حنیفہ کے اجتہادات علماء اہل الحدیث کے اجتہادات کےمقابلہ میں قابل ترجیح ہیں؟؟
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
فاسئلوا اہل الذکر نے تحت اگر کوئی عامی آج کل غیر مقلدین کے مختلف گروہوں کے علماء سے مسئلہ معلوم کرے اس سے اچھا نہیں کہ ایک تابعی امام اعظم رضی اللہ عنہ کے اجتھاد پر عمل کرے
حدثنا محمد بن علي بن مخلد الوراق- لفظا- قال في كتابي عن أبي بكر محمد بن عبد الله بن صالح الأسدي الفقيه المالكي قال: سمعت أبا بكر بن أبي داود السجستاني يوما وهو يقول لأصحابه: ما تقولون في مسألة اتفق عليها مالك وأصحابه، والشافعي وأصحابه، والأوزاعي وأصحابه، والحسن بن صالح وأصحابه، وسفيان الثوري وأصحابه، وأحمد بن حنبل وأصحابه؟ فقالوا له: يا أبا بكر لا تكون مسألة أصح من هذه. فقال: هؤلاء كلهم اتفقوا على تضليل أبي حنيفة۔
جلد 13 صفحہ 282۔ 283
تاريخ بغداد، للخطيب البغدادي
المؤلف: أبو بكر أحمد بن علي بن ثابت بن أحمد بن مهدي الخطيب البغدادي (المتوفى: 463هـ)
الناشر: دار الكتب العلمية - بيروت

ابو بکر بن أبی داود السجستانی رحمہ اللہ نے ايک دن اپنے شاگردوں کو کہا کہ تمہارا اس مسئلہ کے بارہ ميں کيا خيال ہے جس پر مالک اور اسکے اصحاب شافعی اوراسکے اصحاب اوزاعی اور ا سکے اصحاب حسن بن صالح اور اسکے اصحاب سفيان ثوری اور اسکے اصحاب احمد بن حنبل اور اسکے اصحاب سب متفق ہوں ؟؟ تو وہ کہنے لگے اس سے زيادہ صحيح مسئلہ اور کوئی نہيں ہو سکتا
تو انہوں نے فرمايا: يہ سب ابو حنيفہ کو گمراہ قرار دينے پر متفق تھے
اب جس شخص کو امام مالک اور ان کے شاگرد امام شافعی اوران کے شاگرد امام اوزاعی اور ان کے شاگرد حسن بن صالح اور اور ان کے شاگرد اما م سفيان ثوری اور ان کے شاگرد اور امام احمد بن حنبل اور ان کے شاگرد گمراہ قرار دیں، اس کے اجتہاد پر عمل کرنا گمراہی کو اختیار کرنا ہو سکتا ہے!!!
اور امام اعظم رضی اللہ عنہ کے بارے میں جو آپ نے قول پیش کیا ہے اس میں ابن ابی داود کذاب ہے رغم انف المعلمی الیمانی کیونکہ انہوں نے دفاع بہت کوشش کی لیکن کذب کا الزام دفع نہیں کرسکے بلکہ کذب کے علت کا مطالبہ کر بیٹھا کیونکہ اس کے کذب جرح مبہم قرار دیا ہے فیا سبحان اللہ۔
قاسم صاحب! آپ نے کہہ دیا کہ کذاب ہے نہ کسی کوئی جرح و تعدیل کا قول نہ اس کی سند نہ ہی کسی کتاب کا حوالہ!!!
قاسم بھائی اس طرح حوالہ پیش کریں،جیسے ہم کرتے ہیں!! اصل عبارت، کتاب کا نام، مولف کا نام، کتاب کا ناشر، جلد نمبر اور صفحہ نمبر!!!
اور قاسم بھائی!! ایک صاحب ہیں دیوبندیوں کے عالم ہیں مولانا محمود عالم، وہ ایک مدرسہ میں طلباء کو مناظرہ کا درس دیتے ہوئے سمجھا تے ہیں کہ اہل الحدیث سے کبھی سند پر بحث نہ کرنا، اگر سند پر بحث کرو گے تو اپنی حنفی نماز بھی نہیں بچا سکو گے!!!
اس بات کا حوالہ بھی پیش کر دیتا ہوں!!
Molana Mahmood Alam | Naat, Naats, MP3 Naat, Urdu Islamic Websites, Urdu Quran, Islamic Books, Tafseer, Bayans, Islamic Lectures, Maulana Tariq Jame
یہاں مسئلہ تقلید کو سنیئے گا!!
اب آپ کی مرضی ہے!! آپ کے امام اعظم کی گمراہی پر جو حوالہ پیش کیا ہے اس کی سند پر بحث کرنا ہے ، تو ہم حاضر!!
خیر پہلے تو آپ ابن ابی داود پر آپ نے جو کلام کیا ہے اسے ثابت کیجئے!!! اور سب سے قبل اس کا حوالہ پیش کریں ،اصل عبارت کے ساتھ!!!
http://www.kitabosunnat.com/forum/%D8%AA%D9%82%D9%84%DB%8C%D8%AF-%D9%88%D8%A7%D8%AC%D8%AA%DB%81%D8%A7%D8%AF-315/%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A1-%D8%AF%DB%8C%D9%88%D8%A8%D9%86%D8%AF-%D8%B9%D9%82%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D9%82%D9%84%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AF%D8%B9%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%9F-5646/#post34569

http://www.kitabosunnat.com/forum/%D8%AD%D9%86%D9%81%DB%8C-155/%D8%AF%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D8%A7%D8%B6%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AD%D9%86%D8%A7%D9%81-%D8%AC%DB%81%D9%85%DB%8C%DB%81-%DB%81%DB%8C%DA%BA-5647/#post34570

http://www.kitabosunnat.com/forum/%D8%AA%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%8C-%D9%81%D9%82%DB%81-304/%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D8%A8%D9%88-%D8%AD%D9%86%DB%8C%D9%81%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AC%D8%AA%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%AA-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A1-%D8%A7%DB%81%D9%84-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D8%AF%DB%8C%D8%AB-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AC%D8%AA%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-5648/

آپ کی خوہش کے مطابق ان تینوں موضوعات پر الگ الگ تھریڈ قائم کر لئے ہیں ۔ مباحثہ اب ان تھریڈ میں کیا جائے!!!
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس تھریڈ کا عنوان ہے ’’جس مجلس میں دیوبند کی علمی خدمات کا ذکر نہ ہو، وہ ’’نحوست بھری‘‘ ہے۔ شیخ السعود الشریم‘‘ تو تمام بھائیوں سے گزارش ہے کہ وہ جس عنوان سے تھریڈ ہو اسی عنوان سے ہی گفتگو کیا کریں۔بحث کو خلط ملط نہ کیا کریں۔اگر دوران بحث کسی اور موضوع پر بحث کرن بھی پڑ جائے تو پلیز اس عنوان سے علیحدہ تھریڈ بنا دیا کریں۔
(انظامیہ آپ پر کوئی ایکشن نہیں لے گی اور اس بات سے بھی نہ ڈرا کریں کہ کہیں محدث فورم کے صفحات ختم نہ ہوجائیں۔آپ لوگ تحقیقی و مدلل بحث ومباحثہ سے فورم کو آباد رکھیں۔باقی اوراق فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔اس بارے آپ پر ہم کوئی بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ابتسامہ)
جاری بحث علیحدہ مزید تین عنوان سے شروع ہوگئی اس لیے ان تین عنوان کو علیحدہ علیحدہ تھریڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔امید ہے کسی بھائی کو کوئی گلہ نہیں ہوگا۔
اب اگر کسی بھائی نے موضوع کی مناسبت سے بات کرنی ہے تو یہاں پیش کرے ورنہ جاری بحث میں مزید تین بحثوں کےلیے علیحدہ تھریڈ بنادیئے گئے ہیں۔ان تھریڈ میں پیش کریں اور آئندہ بھی ان شاءاللہ اس بات کا خاص خیال رکھا جائے گا۔کہ موضوع کی مناسبت سے ہی بات کی جائے اگر دوران بحث کوئی اور موضوع زیر بحث آجائے تو اس کےلیے علیحدہ تھریڈ بنادیا جائے اور اطلاع جاری تھریڈ میں دے دی جائے گا۔ان شاءاللہ
نوٹ
الحمدللہ ہمارے بھائی ابن داود نے ان تین موضوعات کےلیے علیحدہ علیحدہ تھریڈ بنا دیئے ہیں۔انتظامیہ کی طرف سے بنائے گئے تھریڈ کو ڈیلیٹ کردیا گیا ہے۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
1. علمی خدمت کا اعتراف اور مسلک کی توثیق کا فرق

شیخ شریم نے دارالعلوم دیوبند کے علمی خدمات کا اعتراف کیا ہے یا اس کے مسلک کی توثیق کی ہے ؟بلاشبہ دارالعلوم دیوبند کے عظیم علمی خدمات ہیں ۔ خود جماعت اہل حدیث کے قدیم و جدید علماء کی بڑی تعداد دارالعلوم کے مستفیدین میں شامل ہے ۔ لیکن کسی شخص یا ادارہ کے علمی خدمات ہونا ایک چیز ہے اور اس کے منہج و مسلک کا صحیح بالکل علیحدہ معاملہ ۔ علمی خدمات تو مستشرقین یہود و نصاری کی بھی ہیں اس سے یہ کہا ں لازم آتا ہے کہ ان کا مسلک بھی صحیح ہے۔
2. توثیق کے لیے واقفیت کی شرط

اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ شیخ شریم نے مسلک دیوبند کی توثیق کی ہے تو یہ سوال باقی رہ جاتاہے کہ کیا یہ توثیق دیوبندی مسلک سے پورے طور پر واقفیت کے بعد کی گئی ہے ۔
3. پختہ کار عالم دین کی توثیق کی حیثیت

اگر یہ بھی مان لیا جائے کہ شیخ شریم نے پوری واقفیت کے بعد دیوبندی مسلک کی توثیق کی ہے تب بھی یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ قرآن وسنت اور منہج صحابہ کا مخالف کوئی مسلک محض کسی پختہ کار عالم دین کی توثیق کی بنیاد پر کیوں کر قبول کیا جاسکتا ہے ؟
4. مزید پختہ کار علماء

اگر کسی پختہ کار عالم دین کی توثیق ہی آپ کے یہاں دلیل ہے تو دنیا میں اور بھی بہت سارے پختہ کار علماء دین ہے جو دیوبندی مسلک کے باطل ہونے کی رائے رکھتے ہیں ۔ آپ دیوبندی مسلک کے حق میں ان علماء کی آراء قبول فرمائیں گے ؟
 
Top