• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس مجلس میں دیوبند کی علمی خدمات کا ذکر نہ ہو، وہ ’’نحوست بھری‘‘ ہے۔ شیخ السعود الشریم

قاسم

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2012
پیغامات
34
ری ایکشن اسکور
97
پوائنٹ
0
ابن داود صاحب :نظر کرم فرمانے کا شکریہ ، ہم منتظر رہیں گے ۔
شاہد نذیر صاحب : ہم اس امام اعظم رضی اللہ عنہ کی بات کررہے ہیں جن کے بارے آپ کے شیخ الاسلام نے "رضی اللہ عنہ" کے الفاظ لائے ہیں جیساکہ
# 1 الفرقانُ بينَ أولياءِ الرَّحمَنِ وأولياءِ الشَّيْطانِ لشيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله حققه وعلق عليه الباحث في القرآن والسنة علي بن نايف الشحود میں جلد۱ اور صفحہ ٢٦٣
# 2 الكتاب : درء تعارض العقل والنقل المؤلف : أحمد بن عبد الحليم بن تيمية الحراني أبو العباس الناشر : دار الكنوز الأدبية - الرياض ، 1391 تحقيق : محمد رشاد سالم میں جلد ۱ صفحہ ٥٣
# 3 الكتاب : مجموع الفتاوى المؤلف : تقي الدين أبو العباس أحمد بن عبد الحليم بن تيمية الحراني (المتوفى : 728هـ) المحقق : أنور الباز - عامر الجزار الناشر : دار الوفاء الطبعة : الثالثة ، 1426 هـ / 2005 م جلد ۱۱ صفحہ ۲٦٣ میں ہے
اور الكتاب : مدارج السالكين بين منازل إياك نعبد وإياك نستعين المؤلف : محمد بن أبي بكر أيوب الزرعي أبو عبد الله الناشر : دار الكتاب العربي - بيروت الطبعة الثانية ، 1393 - 1973
تحقيق : محمد حامد الفقي میں جلد ۲ صفحہ ٤٧٠ پر ہے
اس کو میں آپ کے الفاظ( آپ کا جوتا آپ کا سر) کا جامہ نہیں پہناتا، نہیں آپ اور ہم میں کیا فرق رہیگا باقی آپ کے مضمون کا ہمیں انتظار رہیگا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
آپ کا جوتا آپ کا سر کا جامہ نہیں پہناتا، نہیں آپ اور ہم میں کیا فرق رہیگا باقی آپ کے مضمون کا ہمیں انتظار رہیگا
ہم میں اور آپ میں کیا فرق ہے یہ آپ کے علماء اور اکابرین کی تحریروں سے واضح ہے۔ باقی آپ چاہ کر بھی اسے آپ کا جوتا آپ کا سر کا جامہ نہیں پہنا سکتے کیونکہ ہم دلیل کی پیروی کرتے ہیں شخصیات کے اقوال کی نہیں۔ اس لئے یہ جوتے آپ ہی کے لئے ہیں معذرت کے ساتھ۔
امام ابن تیمیہ نے جو الفاظ کسی مصلحت کے تحت ابوحنیفہ کے لئے استعمال کئے ہیں کئی وجہ سے مردود ہیں۔

١۔ جمہور اہل حدیث سلف صالحین کے خلاف ہیں۔

٢۔ صحیح روایات کی صورت میں ابوحنیفہ کا جو کردار سامنے آتا ہے اس کے بعد ایسے الفاظ (امام اعظم اور رضی اللہ عنہ) امام صاحب کے حق میں استعمال کرنا باطل ہے۔

٣۔ عام طور پر رضی اللہ عنہ کے الفاظ صحابہ کرام کے لئے مخصوص ہیں۔ اور کسی اور کے لئے ان کو استعمال کرنا شخصیات میں غلو کی جانب اشارہ ہے۔

٤۔ ان الفاظ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ امام صاحب جو کہ ایک متنازعہ تبع تابعی تھے کو ثقہ اور نجات یافتہ صحابہ کی صف میں شامل کیا جارہا ہے جو ایک لحاظ سے صحابہ کی توہین ہے۔
 

قاسم

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2012
پیغامات
34
ری ایکشن اسکور
97
پوائنٹ
0
شاہد صاحب :جمہوراہل حدیث ، سلف صالحین کے خلاف ہیں !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
حافظ ابن تیمیہ اور حافظ ابن قیم رحمہما اللہ نے کسی مصلحت کی بنیاد پر صحابہ کی توہین کی !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا
انس مضر صاحب آپ تو منتظم اعلی ہیں دیکھیں شاہد صاحب کیا کہہ رہے ہیں
اور ابن داود صاحب سے عرض ہے کہ :دیکھیں: نا میری بات "لا یدرون ماذا یخرج من رؤوسہم "سچ ثابت ہوگئی۔
بس اس تھریڈ سے میرا مقصد پورا ہوا واقعی بہت مزا آیا الوداع
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
پہلے آپ نے شریم کو بطور دلیل کے پیش کیا کہ اس نے ہماری تعریف کی ہے ۔ وہاں بھی آپ کو دینے کے لینے پڑ گئے اب آپ نے محمد مکی الحجازی کا حرمین میں مدرس ہونا بطور دلیل کے پیش کردیا ہے ۔ ہم بھی جوابا کئی ایسے اہل حدیث علماء کے نام پیش کرسکتے ہیں جو حرمین میں دروس دیتے ہیں اور سعودی جامعات میں بطور استاذ کے مقرر ہیں ۔
مثال کے طور پر دکتور وصی اللہ عباس ، دکتور فضل الہی صاحب ، دکتور عتیق صاحب وغیرہم ۔ یہ حضرات ادہر خالص عقیدہ توحید کی دعوت دیتے ہیں اور قرآن و سنت کی اتباع کی طرف بلاتے ہیں ۔
جی بھائی جان کسی کو حرم میں مدرس دیکھ کر یا آئمہ حرمین کا کسی کے ہاں تشریف لے جانے سے ہمارے پیٹ میں قطعآ مروڑ نہیں اٹھتے۔ الحمد للہ ہم اس مرض سے دورہیں۔

رہی یہ بات کہ انہوں نے حجازی صاحب کو جب بطور مدرس کے رکھا ہے تو ان کے عقائد جانتے ہوں گے ۔
ویسے تو اللہ بہتر جانتا ہے لیکن دیکھا گیا ہے کہ اس طرح کے معاملات میں عام طور پر ہمارے دیوبندی بھائی یا دیگر حضرات عقائد کو چھپا کر رکھتے ہیں ۔
آپ اپنا گمان ہم پر نا کریں

یہ صاحب مسجد الحرام میں صرف تقریر کرتے ہیں وہ بھی اردو میں ، عربی کمیونٹی میں انہیں کوئی نہیں جانتا
آپکو بھی مروڑ اٹھ رہے ہیں؟
اردو مسائل بیان کرتے ہوئے اتنی ڈنڈیاں مارتے ہیں اور اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ ذرا بھی مقدس جگہ پاس نہیں ۔ اور ان کا عربی کا درس لو تو ہنسی نہ رکے ، یقین نہیں آتا کہ یہ وہی ہیں جن میں عبدالحئ لکھنوی رحمہ اللہ جیسے محدث موجود ہیں ۔ گویا عربی بھی شرما جائے
آپکے اس جھوٹ پر جھوٹ بھی شرماگیا ہوگا۔:) اور مروڑکی وجہ بیجا ہنسی کا آنا ہے
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
حضرات۔!

موضوع پر ہی بحث ومباحثہ کریں۔بے جا ذاتی ومسلکی تنقید ناقابل برداشت ہے۔انتظامیہ کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ ہر کسی کی پوسٹ میں تدوین وغیرہ کرتی پھرے۔اخلاق وآداب کے دائرہ میں رہتے ہوئے بھی اپنی بات دوسرے تک پہنچائی جا سکتی ہے۔شکریہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جی بھائی جان کسی کو حرم میں مدرس دیکھ کر یا آئمہ حرمین کا کسی کے ہاں تشریف لے جانے سے ہمارے پیٹ میں قطعآ مروڑ نہیں اٹھتے۔ الحمد للہ ہم اس مرض سے دورہیں۔


آپ اپنا گمان ہم پر نا کریں


آپکو بھی مروڑ اٹھ رہے ہیں؟

آپکے اس جھوٹ پر جھوٹ بھی شرماگیا ہوگا۔:) اور مروڑکی وجہ بیجا ہنسی کا آنا ہے
شکریہ بھائی
ولقد أمر على اللئيم يسبني ----------- فمضيت ثمة قلت لا يعنيني
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
دیوبندیوں کی کونسی کتاب سے ثابت ہے کہ ہم نظری عقیدہ میں تقلید نہیں کرتے ؟؟؟؟؟؟؟
(قوله: عن معتقدنا) أي عما نعتقد من غير المسائل الفرعية مما يجب اعتقاده على كل مكلف بلا تقليد لأحد وهو ما عليه أهل السنة والجماعة وهم الأشاعرة والماتريدية،
جلد 01 صفحہ 49 ۔ 48
رد المحتار على الدر المختار
المؤلف: ابن عابدين، محمد أمين بن عمر بن عبد العزيز عابدين الدمشقي الحنفي (المتوفى: 1252هـ)
الناشر: دار الفكر-بيروت
جن کا ہم اعتقاد رکھتے ہیں فرعی مسائل کے علاوہ کہ جن کا اعتقاد رکھنا ہر مکلف پر بغیر کسی کی تقلید کے واجب ہے وہ عقائد وہ ہی ہیں جن پر اہلسنت و جماعت ہیں اور اہلسنت اشاعرہ اور ماتریدیہ ہیں۔
ایک حوالہ اور پیش کئے دیتا ہوں:
اصول دین۔ عقائد اور منصوص اھام میں نہ تو اجتہاد جائز ہے اور نہ صرف تقلید ائمہ کرام پر اکتفاء درست ہے تقلید صرف ان مسائل میں جائز ہے جن پر نصوص قرآن کریم، ھدیث شریف اور اقوال حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے صراحۃ روشنی نہ پڑتی ہو ایسے مسائل میں اجتہاد کی ضرورت بھی پیش آئے گی اور مجتہد کے اس اجتہاد کو تسلیم کرنا بھی امر مطلوب ہے
الکلام المفید في اثبات التقلید ازمحمد سرفراز خان صفدر۔ صفحہ 172
مکتبہ صفدریہ
جہمی ہونے کا مطلب ذرا سمجھائیں تو نوازش ہوگی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
کرے
دور حاضر کے ھنفی جہمی ہیں:
« مولانا صاھب رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بہت سے اہل علم یہ فرماتے ہیں کہ حدیثیں اپنے ظاہر پر رکھی جائیں یعنی یوں کہا جائے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ بھی ہیں اور پیر بھی اور آنکھ بھی اور کان سب چیزیں ہیں مگر ہم ان کی کیفیات سے آگاہ نہیں ہیں جیسا وہ خدائے بے مثل ہے اور جیسا اس کی ذات کا کما حقہ ادراک نہیں ہو سکتا ایسے ہی اس کے صفات کا ادراک بھی محال ہے اور سلف صالحین و علماءمتقدمین کا یہی مذہب تھا اور جہمیہ جو ایک فرقہ اسلامیہ ہے وہ ان امور میں تاویل کرتے ہیں۔ مثلا يد الله فوق ايديهم میں ید سے مراد قوت کہتے ہیں۔
اور متاخرین نے ان مبتدعین کے مذہب کو اختیار کیا ہے ایک خاص ضرورت سے اور وہ یہ ہے کہ نصاریٰ کے ساتھ مشابہت ہوتی تھی یعنی جیسا کہ وہ قائل ہیں کہ تین بھی خدا ہیں اور ایک بھی ہے مگر سمجھ نہیں آسکتا ہے ایسے اہل السلام کے یہاں بھی ان امور کے باب میں گفتگو تھی تو گویا اس اعتراض صوری کے رفع کرنے کو یہ طریق اختیار کیا گیا لیکن اعتقاد متاخرین کا وہی ہے جو متقدمین کا مذہب ہے بعض لوگ یوں سمجھ گئے ہیں کہ متاخرین کا مذہب وہ ہے جو مبتدعین کا ہے یہ غلط ہے اور اصل امر وہ ہے جو مذکورہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔ »
کتاب: تقریر ترمذی
محمد اشرف علی تھانوی صاحب
تحقیق و تخریج و تحشیہ: مولانا عبدالقادر صاحب
تقدیم و نظرثانی: مفتی محمد تقی عثمانی صاحب
ناشر: ادارہ تالیفات اشرفیہ۔ چوک فوارہ ملتان پاکستان صفحہ 189۔ 190
مندرجہ ذیل لنک پر اس حوالہ کی تشریح ضرور دکھیئے گا:
دور حاضر كے احناف جہمی عقیدہ رکھتے ہیں
فاسئلوا اہل الذکر نے تحت اگر کوئی عامی آج کل غیر مقلدین کے مختلف گروہوں کے علماء سے مسئلہ معلوم کرے اس سے اچھا نہیں کہ ایک تابعی امام اعظم رضی اللہ عنہ کے اجتھاد پر عمل کرے
حدثنا محمد بن علي بن مخلد الوراق- لفظا- قال في كتابي عن أبي بكر محمد بن عبد الله بن صالح الأسدي الفقيه المالكي قال: سمعت أبا بكر بن أبي داود السجستاني يوما وهو يقول لأصحابه: ما تقولون في مسألة اتفق عليها مالك وأصحابه، والشافعي وأصحابه، والأوزاعي وأصحابه، والحسن بن صالح وأصحابه، وسفيان الثوري وأصحابه، وأحمد بن حنبل وأصحابه؟ فقالوا له: يا أبا بكر لا تكون مسألة أصح من هذه. فقال: هؤلاء كلهم اتفقوا على تضليل أبي حنيفة .
جلد 01 صفحہ 49 ۔ 48

تاريخ بغداد، للخطيب البغدادي
المؤلف: أبو بكر أحمد بن علي بن ثابت بن أحمد بن مهدي الخطيب البغدادي (المتوفى: 463هـ)
الناشر: دار الكتب العلمية - بيروت

ابو بکر بن أبی داود السجستانی رحمہ اللہ نے ايک دن اپنے شاگردوں کو کہا کہ تمہارا اس مسئلہ کے بارہ ميں کيا خيال ہے جس پر مالک اور اسکے اصحاب شافعی اوراسکے اصحاب اوزاعی اور ا سکے اصحاب حسن بن صالح اور اسکے اصحاب سفيان ثوری اور اسکے اصحاب احمد بن حنبل اور اسکے اصحاب سب متفق ہوں ؟؟ تو وہ کہنے لگے اس سے زيادہ صحيح مسئلہ اور کوئی نہيں ہو سکتا
تو انہوں نے فرمايا: يہ سب ابو حنيفہ کو گمراہ قرار دينے پر متفق تھے
اب جس شخص کو امام مالک اور ان کے شاگرد امام شافعی اوران کے شاگرد امام اوزاعی اور ان کے شاگرد حسن بن صالح اور اور ان کے شاگرد اما م سفيان ثوری اور ان کے شاگرد اور امام احمد بن حنبل اور ان کے شاگرد گمراہ قرار دیں، اس کے اجتہاد پر عمل کرنا گمراہی کو اختیار کرنا ہو سکتا ہے!!!
میرا خیال ہے کہ اتنی بات کافی ہوگی وگرنہ اور بھی بہت کچھ نقل کیا جا سکتا ہے!!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
فاسئلوا اہل الذکر نے تحت اگر کوئی عامی آج کل غیر مقلدین کے مختلف گروہوں کے علماء سے مسئلہ معلوم کرے اس سے اچھا نہیں کہ ایک تابعی امام اعظم رضی اللہ عنہ کے اجتھاد پر عمل کرے
سبحان اللہ ۔
میرے خیال سے آپ کے نزدیک عامی کا مفہوم کوئی اور ہی ہے یا شاید یہ لفظ آپ کے نزدیک الاضداد میں سے ہے ۔
ضرور کسی ایسے عامی کی مثال دیجیے جو کتب فقہ سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا کسی مسئلہ میں قول تلاش کرکے اس پر عمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو ۔
تعلیق بالمحال تو آپ جانتے ہی ہوں گے ۔ اگر نہیں جانتے تو آپ کی عوام کے بارے میں یہ رائے اس کی بہتر مثال ہے ۔
یہاں بہت کچھ کہا جاسکتا ہے لیکن کہتے ہیں کہ سمجھدار کے لیےاشارہ ہی کافی ہے ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
حافظ ابن تیمیہ اور حافظ ابن قیم رحمہما اللہ نے کسی مصلحت کی بنیاد پر صحابہ کی توہین کی !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
اول تو علامہ ابن تیمیہ کو آپ کے کچھ علماء جیسے ابوبکر غازی پوری وغیرھم اہل سنت والجماعت سے خارج کرتے ہوئے ان پر زبان دراز کرتے ہیں۔ اس بارے میں کیا خیال ہے؟

دوم: میں نے ابن تیمیہ رحمہ اللہ پر کوئی الزام تراشی نہیں کی صرف یہ کہا ہے کہ کسی مصلحت کے تحت انہوں نے ایسا کہا ہوگا اور ہمارے غالب گمان کے مطابق وہ مصلحت یہ تھی کہ وہ زمانہ سخت فتنے کا تھا جس میں تقلیدی مذہب اور مقلدین کا زور تھا۔اگر علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ ابوحنیفہ کو تھوڑی بہت عزت نہیں دیتے تو مقلدین ان کی کسی بات پر کان نہ دھرتے۔ اسی لئے نہ تو علامہ ابن تیمیہ کے الفاظ سے استدلال درست ہے اور نہ ہی ہم پر یہ الفاظ جو کسی خاص حالات سے تعلق رکھتے ہیں حجت ہیں۔

سوم: میں نے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مصلحت کو رد کیا ہے اور ہمارے نزدیک اس رد کی جو وجوہات ہیں وہ درج کی ہیں۔میرا ہرگز یہ مطلب نہیں تھا اور نہ ہی میرے کسی جملے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ کے ساتھ رضی اللہ عنہ لکھ کر صحابہ کی توہین کی ہے بلکہ میں نے یہ جملہ لکھتے وقت صاف لکھا ہے کہ
ان الفاظ سے ایسا محسوس ہوتا ہے
اسی لئے ایسا محسوس ہونے پر کہ یہ صحابہ کی توہین لگتی ہے ہمارے نزدیک ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مصلحت اور حسن زن ابوحنیفہ کے حق میں درست نہیں بلکہ قابل رد ہے۔

یہ قاسم صاحب کا باطل استدلال ہے جو انہوں نے میری تحریر سے اخذ کیا ہے۔ قاسم صاحب سے عرض ہے کہ صاف دکھائیں کہ میں نے یہ بات کہاں لکھی ہے کہ علامہ ابن تیمیہ نے ابوحنیفہ کو رضی اللہ عنہ لکھ کر صحابہ کی توہین کی ہے؟ اسی کے بعد ہی خوشی کے شادیانے بجائیے گا۔

ابھی تو قاسم صاحب اپنے خود ساختہ استدلال کی بنا پر خوشی کا اظہار فرمارہے ہیں لیکن آپ کے امام صاحب اور آل تقلید کی جو صریح گستاخیوں کی طویل لسٹ ہے اس پر تو یقینا` ہر سال جشن منعقد کرتے ہوں گے؟ اگر نہیں کرتے تو اب باقاعدگی سے منعقد کرنا شروع فرما دیں کیونکہ آل تقلید کی گستاخیوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ انہیں جمع کرنے کے لئے ایک ضخیم کتاب بھی کم ہوگی۔

آپ نے علامہ ابن تیمیہ کے ابوحنیفہ کے ساتھ رضی اللہ عنہ لکھنے کے صرف حوالہ جات نقل کرنے پر اکتفاء کیا ہے اصل عبارات پیش نہیں کیں۔ آپ زرا اصل عبارات پیش فرمادیں تاکہ ہمیں یقین ہوجائے کہ آپ نے سچ بولا ہے ورنہ اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ آپ نے بھی اپنے دیوبندی بھائی لالکائی کی طرح غلط بیانی سے کام لیا ہو۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شاہد صاحب :جمہوراہل حدیث ، سلف صالحین کے خلاف ہیں !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
آپ نے میری عبارت کو سمجھے بغیر الٹا مطلب اخذ کیا ہے۔ آپ نے جمہور اہل حدیث اور سلف صالحین کے درمیان کومہ ڈال کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ جیسے اہل حدیث، سلف صالحین کے خلاف ہیں۔ جبکہ میری عبارت کو دوبارہ پڑھیں وہاں کوئی کومہ نہیں ہے اور سلف صالحین کو ہی اہل حدیث کہا گیا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ کے ساتھ رضی اللہ لکھنا اس لئے غلط ہے کہ جمہور اہل حدیث سلف صالحین نے ایسا نہیں کیا۔
 
Top