السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم!آپ کو رفع یدین کے ثبوت میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و سلم کی ایک یہی حدیث کافی ہے باقی احادیث کی ضرورت ہی نہیں!!!!!
اہلِ حدیثِ نفس زندہ باد
ہے تو ناکام سی جسارت، مگر کوشش کرنے میں کیا حرج ہے۔ یہ ایک حدیث پیشِ خدمت ہے اس پر عمل کیوں نہیں؟؟؟؟؟
سنن النسائي - (ج 4 / ص 244)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ
أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَإِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ
مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی نماز میں جب رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے یا سجدے میں جاتے یا سجدے سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں کانوں کے کناروں کے برابر کرتے۔
اس پر عمل پیرا ہونے سے کونسی چیز مانع ہے؟؟؟؟؟
والسلام