• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے یہ حدیث سنی اور رفع الیدین نہ کیا تو اس کی نماز ناقص ہے "

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
محترم! سوئم ، چلّہ، چالیسواں جو کرتے ہیں وہ جانیں اور ان کا کام۔
سوئم ، چلّہ، چالیسواں ۔۔۔جیسی بدعات بریلوی ۔۔اور ۔۔اوکاڑوی پارٹی بڑے دھوم دھام اور دھڑلے سے کرتی ہے ؛
ہمارے علاقے میں اوکاڑوی مقلدین اور ان کے علامے ،بڑے خشوع اور شوق سے بیوہ عورتوں اور یتیم بچوں کا مال ۔۔ایصال ثواب کے نام پر ہڑپ کرتے ہیں ،اور اس موقع پر ۔۔تقریر شریف ۔۔بھی جھاڑتے ہیں ،
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ماننے والوں کے لیے رفع یدین کے ثبوت میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و سلم کی ایک یہی حدیث کافی ہے کیونکہ یہ سب سے صحیح ہے ۔ا س کے مقابلے میں کوئی ایک حدیث صحیح تو درکنار اس کے پاسنگ بھی نہیں۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم!آپ کو رفع یدین کے ثبوت میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و سلم کی ایک یہی حدیث کافی ہے باقی احادیث کی ضرورت ہی نہیں!!!!!
اہلِ حدیثِ نفس زندہ باد

ہے تو ناکام سی جسارت، مگر کوشش کرنے میں کیا حرج ہے۔ یہ ایک حدیث پیشِ خدمت ہے اس پر عمل کیوں نہیں؟؟؟؟؟

سنن النسائي - (ج 4 / ص 244)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ
أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَإِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ


مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی نماز میں جب رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے یا سجدے میں جاتے یا سجدے سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں کانوں کے کناروں کے برابر کرتے۔

اس پر عمل پیرا ہونے سے کونسی چیز مانع ہے؟؟؟؟؟
والسلام
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
23
پوائنٹ
60
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم!آپ کو رفع یدین کے ثبوت میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و سلم کی ایک یہی حدیث کافی ہے باقی احادیث کی ضرورت ہی نہیں!!!!!
اہلِ حدیثِ نفس زندہ باد

ہے تو ناکام سی جسارت، مگر کوشش کرنے میں کیا حرج ہے۔ یہ ایک حدیث پیشِ خدمت ہے اس پر عمل کیوں نہیں؟؟؟؟؟

سنن النسائي - (ج 4 / ص 244)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ
أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَإِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ


مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی نماز میں جب رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے یا سجدے میں جاتے یا سجدے سے سر اٹھاتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے حتی کہ انھیں کانوں کے کناروں کے برابر کرتے۔

اس پر عمل پیرا ہونے سے کونسی چیز مانع ہے؟؟؟؟؟
والسلام
السلام علیکم جناب یہ حدیث ضعیف ہے۔۔۔۔
sajday mein rafa ul yadain.jpg
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
23
پوائنٹ
60

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
لسلام علیکم جناب یہ حدیث ضعیف ہے
اس میں تینوں حدیث ضعیف ہیں۔۔۔۔ضعیف سے صحیح کو کیسے رد کر سکتے ہیں؟
محترم! بات دلیل سے ہونی چاہئے۔ محدث نے اس پر صحیح کا حکم لگایا ہے ”لامذہب“اس کو ”ضعیف“ کہتے ہیں۔ اس کے ”ضعیف“ ہونے کی کیا دلیل ہے۔ کیا اس لئے کہ یہ پندرہ سو سال پہلے کی ہے یا اس لئے کہ یہ ”لامذہبوں“ کو پسند نہیں۔ جو بھی سبب ہو مدلل بحوالہ لکھیں۔

نہ کرنے کی حدیث صحیح ہے اس کو کیوں پیش نہ کیا۔۔۔کیا یہ کتمان علم نہیں ہے؟
محترم! آپ نے اس موضوع کی کیا تمام احادیث لکھی ہیں۔ میں جس بات کی دلیل دیانا چاہتا ہوں اسی سے متعلق حدیث لکھوں گا یا کہ احادیث کی پوری کتب لکھنے بیٹھ جاؤں!
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
23
پوائنٹ
60
محترم! بات دلیل سے ہونی چاہئے۔ محدث نے اس پر صحیح کا حکم لگایا ہے ”لامذہب“اس کو ”ضعیف“ کہتے ہیں۔ اس کے ”ضعیف“ ہونے کی کیا دلیل ہے۔ کیا اس لئے کہ یہ پندرہ سو سال پہلے کی ہے یا اس لئے کہ یہ ”لامذہبوں“ کو پسند نہیں۔ جو بھی سبب ہو مدلل بحوالہ لکھیں۔


محترم! آپ نے اس موضوع کی کیا تمام احادیث لکھی ہیں۔ میں جس بات کی دلیل دیانا چاہتا ہوں اسی سے متعلق حدیث لکھوں گا یا کہ احادیث کی پوری کتب لکھنے بیٹھ جاؤں!
بے شک بات دلیل سے ہونی چاہئے اسی لئے تو میں نے سکین اور حوالہ لگایا نہ کہ اپنی طرف سے حکم لگایا۔
محترم! بات دلیل سے ہونی چاہئے۔ محدث نے اس پر صحیح کا حکم لگایا ہے ”لامذہب“اس کو ”ضعیف“ کہتے ہیں۔ اس کے ”ضعیف“ ہونے کی کیا دلیل ہے۔ کیا اس لئے کہ یہ پندرہ سو سال پہلے کی ہے یا اس لئے کہ یہ ”لامذہبوں“ کو پسند نہیں۔ جو بھی سبب ہو مدلل بحوالہ لکھیں۔


محترم! آپ نے اس موضوع کی کیا تمام احادیث لکھی ہیں۔ میں جس بات کی دلیل دیانا چاہتا ہوں اسی سے متعلق حدیث لکھوں گا یا کہ احادیث کی پوری کتب لکھنے بیٹھ جاؤں!
السلام علیکم جناب یہ حدیث ضعیف ہے۔۔۔۔15554 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
23
پوائنٹ
60
بے شک بات دلیل سے ہونی چاہئے اسی لئے تو میں نے سکین اور حوالہ لگایا نہ کہ اپنی طرف سے حکم لگایا۔
محترم!!!لگتا ہے آپ نے میرے سکین کو پڑھا ہی نہیں!میں نے یہ سکین لگایا تھا۔۔اس میں تخریج لکھی ہوئی ہے جس میں کتاب اور احادیث کے مکمل حوالے موجود ہیں جس جس نے اسے ضعیف کہا۔۔۔۔شاید آپکی نظر کمزور ہے یا شاید عربی نہیں آتی جو آپ نے اس تخریج کو نہیں پڑھا
sajday.jpg
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
23
پوائنٹ
60
بے شک بات دلیل سے ہونی چاہئے اسی لئے تو میں نے سکین اور حوالہ لگایا نہ کہ اپنی طرف سے حکم لگایا۔
اس حدیث کو صحیح کس نے کہا؟اور دماغ کو تھوڑا کنٹرول رکیں تو بہتر ہو گا جواب دینا ہمیں بھی آتا ہے آپ نے ’لا مذہب‘کہا یعنی کوئی مذہب نہیں(ہمارا!)میں بھی بہت کچھ کہ سکتا ہوں مگر بات کسی اور طرف نکل جائے گی۔۔۔آپ نے کہا ’لا مذہب ‘ اسے ضعیف کہتے ہیں تو کیا اما م آج کے عالم ہیں اور ان کا کوئی مذہب نہیں ہے؟ابن حزم کا کوئی مذہب نہیں!اور کیا وہ آج کے عالم ہیں؟سیر اعلام النبلاء میں امام نسائی ؒ نے سعید کو مدلس کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور آپ کہتے ہیں محدث نے تو اسے صحیح کہا؟اب آپ اس کا صحیح ہونا ثابت کریں
 
شمولیت
مئی 17، 2015
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
23
پوائنٹ
60
محترم! بات دلیل سے ہونی چاہئے۔ محدث نے اس پر صحیح کا حکم لگایا ہے ”لامذہب“اس کو ”ضعیف“ کہتے ہیں۔ اس کے ”ضعیف“ ہونے کی کیا دلیل ہے۔ کیا اس لئے کہ یہ پندرہ سو سال پہلے کی ہے یا اس لئے کہ یہ ”لامذہبوں“ کو پسند نہیں۔ جو بھی سبب ہو مدلل بحوالہ لکھیں۔


محترم! آپ نے اس موضوع کی کیا تمام احادیث لکھی ہیں۔ میں جس بات کی دلیل دیانا چاہتا ہوں اسی سے متعلق حدیث لکھوں گا یا کہ احادیث کی پوری کتب لکھنے بیٹھ جاؤں![/QUOہاں میں نے نسائی میں سے اس باب کی تمام حدیث پیسٹ کی ہیں اور اسکا حکم بھی ساتھ موجود ہے جسے خود محدثین نے کہا’ولا یصح فی ھذا الباب شئی‘یعنی اس باب میں کوئی بھی حدیث اس باب کی صحیح نہیں۔یعنی سجدے میں رفع الیدین کرنے والی۔۔
اسی باب میں نہ کرنے کی صحیح حدیث کیا اس موضﷺع کی نہیں ہے جو آپ نے کہا کہ’’میں جس بات کی دلیل دیانا چاہتا ہوں اسی سے متعلق حدیث لکھوں گا یا کہ احادیث کی پوری کتب لکھنے بیٹھ جاؤں!کرنے کی حدیث کیا اسی باب اور اسی موضوع کی نہیں ہے؟جھوٹ سے پرہیز کریں۔
 
Top