• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعتہ الدعوہ ایک تعارف

شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
جماعتہ الدعوہ نشریاتی میدان میں پیچھے نہیں ہے جماعت کا نشریاتی ادارہ"دارلاندلس" کے نام سے کام کررہا ہے
دارلاندلس کی کچھ کتب محدث لائبریری کی ذینت بھی بن چکی ہیں جن کویہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بھائی آپ نے جماعت الدعوۃ کا تفصیلی تعارف پیش کیا ہے۔بہت شکریہ
میرا آپ سے ایک سوال ہے بھائی جان، کہ باب الاسلام فورم والے جماعت الدعوۃ کو بہت زیادہ ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور اس جماعت میں شامل حضرات کو مرجئی،مرتد،منافق وغیرہ کہتے ہیں۔جس کی وجہ بقول ان کے یہ ہے کہ جماعت الدعوۃ والے عمل ایمان میں شامل نہیں ہے کا موقف رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جو جیسا کرتا رہے اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا بس ایمان ہونا چاہیے۔یہ باتیں میں نے ان کے فورم پر ایک تحریر کو پڑھتے ہوئے دیکھیں۔
بھائی جان ان لوگوں کے ان اعتراضات کا آپ کیا علمی جواب دینا چاہیں گے؟
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
بھائی آپ نے جماعت الدعوۃ کا تفصیلی تعارف پیش کیا ہے۔بہت شکریہ
میرا آپ سے ایک سوال ہے بھائی جان، کہ باب الاسلام فورم والے جماعت الدعوۃ کو بہت زیادہ ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور اس جماعت میں شامل حضرات کو مرجئی،مرتد،منافق وغیرہ کہتے ہیں۔جس کی وجہ بقول ان کے یہ ہے کہ جماعت الدعوۃ والے عمل ایمان میں شامل نہیں ہے کا موقف رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جو جیسا کرتا رہے اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا بس ایمان ہونا چاہیے۔یہ باتیں میں نے ان کے فورم پر ایک تحریر کو پڑھتے ہوئے دیکھیں۔
بھائی جان ان لوگوں کے ان اعتراضات کا آپ کیا علمی جواب دینا چاہیں گے؟
السلام علیکم۔ ارسلان بھائی ،جھوٹ کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا۔۔۔ یہ الزام تو لگا دیئے مگر کوئی ثبوت سامنے نہ لاسکے۔ انکی تنقید اور جھوٹے ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ انہوں نے اپنے فتووں کے ضمن میں کوئی ثبوت یا حوالہ جات پیش نہ کیئے۔
جزاک اللہ خیرا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم۔ ارسلان بھائی ،جھوٹ کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا۔۔۔ یہ الزام تو لگا دیئے مگر کوئی ثبوت سامنے نہ لاسکے۔ انکی تنقید اور جھوٹے ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ انہوں نے اپنے فتووں کے ضمن میں کوئی ثبوت یا حوالہ جات پیش نہ کیئے۔
جزاک اللہ خیرا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
صحیح کہا بھائی جان

ان کا اور کوئی حوالہ تو یاد نہیں،البتہ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی کسی تقریر کا حوالہ دیتے ہیں؟
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
جماعت الدعوۃ ایک جہادی اور فلاحی جماعت ہے ۔بے شک بہت ساری خامیوں کے باوجود اس میں بہت ساری خوبیاں بھی ہیں،یہ باذات خود کوئی جماعت نہیں یہ باقی جہادی جماعتوں کیطرح ایجینسیوں کی پیدوار ہے،باوقت ضرورت اسکو استعمال بھی کیا جاتا ہے،اور کبھی عالمی پروپگنڈا تیز ہو جائے تو وقتی باہم فیصلے سے زیر زمین کر دی جاتی ہے ،اسکو سر کاری کی وفاداری کا خصوصی پرمٹ حاصل ہے،آپ اسکو پاکستان کی دفاعی جماعت کہہ سکتے ہیں،کچھ ،کچھ اسمیں اعتدال بھی ہے ،شاید یہ اسکی ضرورت ہے اسی اعتدال کی وجہ سے طالب الرحمن صاحب(متشددی گروپ) والا فرقہ سخت اختلافات رکھتا ہے ،بلکہ بعض اوقات تو حد بھی کراس کر جاتاہے،جیسا کے انکا مزاج ہے۔ باقی جماعتوں کیطرح اسکو بھی ایجینسیوں نے اسکے حصے بخرے کیے ،،افغانستان میں اسکا رسمی کردار ہے،البتہ انڈین آرمی اس سے سخت خوف زدہ ہے،جمعیت والے بھی اس خوف کھاتے ہیں گو کے ہم مسلک بھی ہیں مگر مساجد کے قبضہ گروپ میں بھی انکا شمار دیکھنے میں آیا ہے راولمنڈی گلزار قائد کی مسجد پر شور وغوغا حال ہی کاروئی ہے۔اس کے اندریں حالات کے متعلق بڑے قبیح سرگرمیاں سننے میں ملتی ہیں ،اسکے مخالف لکھی جانے والی دو کتب "لشکر طیبہ جہاد یا فراڈ" اور "گوانتا موبے کی ٹوٹ گئی زنجیریں" قابل ذکر ہیں۔
جماعت الدعوۃ پر الزمات کچھ اسطرح کے ہیں

:جماعت کے ہوتے ہوئے جماعت بنانا
۲
:لوگوں میں اپنی پزیرائی کے لئے جمہوریت کو کفر کہنا اور مرکزی جمعیت اہلحدیث سے الگ ہونے کی یہی وجہ بتانا اور اپنی پیدائش سے لے کر اب تک اسی جمہوریت کو شاداب کرنے کے لئے پانی دینا اور اسی کے اداروں کے مقاصد کو پورا کرنے کے لئے مزعومہ جہاد کرنا ۔فیا للعجب و ضیعۃ الادب
۳
:ولی کامل حافظ محمد یحیی میر محمدی کو شرعی امیر بنانا جب کہ حافظ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو ایجنسی کے غلاموں اور امریکی گماشتوں کا امیر نہ بننے کا مشورہ دیا تو انھوں نے کہا کہ وقت بہتر فیصلہ کرے گا انھوں نے جب حافظ سعید صاحب امیر سے ذاتی خرچوں کی تفصیل مانگی تو انھوں نے حافظ محمد یحیی عزیز میر محمدی کو چھوڑ دیا اور وہ محض علامتی امیر رہ گئے اور یہ عمارت خود بخود مٹ گئی ۔

۴
:مسلک اہل حدیث کا درد رکھنے والے اس خود رو ٹولے کو جب بھی جماعت میں لانے کے لئے صلح کرنے کے لئے مجبور کرتے انھوں نے ہت درمی اختیار کی کیونکہ جماعتی دائرہ ان مقاصد کے لے مانع ہتے جو ان کو امریکی غلامی کے لئے کرنا پڑتے ہیں لہذا یہ ہر دفعہْ صلح کر نے سے بھاگے بلکہ صلح کرنے والوں کو الٹا دھمکانا شروع کر دیا

۵:
جماعت اہل حدیث کی مساجد اور مدارس پے قبضے حافظ سعئد کی ذاتی دلچسپی سے ہوتے ہیں

۶:
تنظیمی مقاصد اور چندہ جمع کرنے میں حائل ہر رکاوٹ کو ختم کیا جاتا ہے علماء کو مارنا خطیب وا مام کے لئے خلاف جعلی ذہریلی پروپیگنڈے بنائے جاتے ہیں اور جماعت کے دو دھڑیجا تے ہیں من شق شاق اللہ علیہ

۷
:اسلاف علماء سے عامٰۃ الناس کو بدگمان کرنا اور بے عمل بد کردار جہاد سے بھاگنے والے منکر جہاد کہہ کر عوام کو بدظن کرنااور ان سے علماء عظام کی توہین کروانا ۔

۸:

آیات جھاد کی سلفی ماثور تفسیر کی بجائے پندرھویں صدی کے مصنوعی امیر المجاہدین نے سورہ توبہ کی تفسیر لکھی تاکہ جزباتی نوجوان کو ااپنے دامن تزوید ن میں پھنسایا جا سکے ۔

۹:
نام لیتے ہیں جہاد فی سبیل اللہ کا اور اصل ان کے آقاء و مولا جن کی پیروی ان کی شریعت ہے وہ ہیں ایجنسیاں اور ان کے خفیہ ہتھکنڈے جن کا تذکرہ کچھ دن پہلے اخبارات میں بھی ہو چکا ہے ۔

10:
منصب اور شہرت کے بھوکوں نے اپنی پیاس بجھانے کی خاطر مرکز دعوہ سے لشکر طیبہ پھر جماعۃ الدعوۃ پھر فلاح انسانیت جیسے گرگٹ کی طرح آئے دن روپ بدلے اور بدل رہے ہیں یہ سب کچھ جماعت کو چھوڑنے کو چھوڑنے کا نتیجہ ہے اور اس سے دنیاوی مفاد حاصل کرنا ہے ۔
 

ٹائپسٹ

رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
186
ری ایکشن اسکور
987
پوائنٹ
86
اللہ ہم سب کو ہدایت سے نوازے اور جماعة الدعوة کے امراء اور کارکنوں کو ایجنسیوں کے چنگل سے نکال کر صحیح منہج پر اسلام کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آخر یہ ہمارے بھائی ہیں ہمیں ان کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے۔
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
امید ہے کہ یہ تھریڈ کافی لمبا جائے گا.!!

میری قریشی صاحب اور ٹائپسٹ سے گزارش ہے کہ یہ ایک جماعت کا تعارف تھا جو انہوں نے پیش کیا، اب لوگوں پر چھوڑ دینا چاہیے کہ وہ اس جماعت کو از خود ملاحظہ کرنے کے بعد کیا نتیجہ اخذ کرتے ہیں .

قریشی صاحب کے اکثر اعتراضات مجھے کاپی پیست لگ رہے ہیں اور یہ ایک کتاب سے لیے گئے ہیں غالبا، اسی طرح کا ایک اور مضمون بھی مولانا عاصم عمر کی کتاب "دجال کا لشکر بیک واٹر" سے لیا ہوا آج کل کافی گشت کر رہا ہے ،............. گزارش ہے کہ کسی جماعت کے منہج پر بات کرنا آپ کا حق ہے لیکن کسی کی نیت پر شک کرنا ...... یہ ہمیں روا نہیں ہے .

جتنی بھی ذاتیات کے حوالے سے باتیں ہیں اگر وہ درست بھی ہو جائیں ، جیسا کہ مساجد کے حوالے سے کچھ باتیں میں جانتا بھی ہوں لیکن کسی جماعت سے اختلاف کی بنیاد یہ نہیں ہوا کرتی ہے .

یہی حال گوانتاموبے کی ٹوٹی زنجیروں والے بھائیوں کا ہے کہ غیر مصدقہ باتیں اور تبرا بازی کا اسلوب اس میں نمایاں نظر اتا ہے .

جہادی حلقوں میں طعن و تشنیع کا یہ رویہ خطرناک ہے اور اسے کنٹرول ہونا چاہیے................ یہی حال خود جماعۃ الدعوۃ سے منسلک بھائیوں کا ہے کہ خارجی تکفیری کے فتاوی تیار ہوتے ہیں اور ..........

نظریاتی سطح پر بات ہونی چاہیے اور کرنی چاہیے لیکن ذاتی سطح پر کمیوں کوتاہیوں سے اج کون مبرا ہے؟؟ کوئی بھی صحابہ کرام کی جماعت نہی ہے آج اور غلطیاں صحابہ سے بھی صادر ہو جاتی تھیں !
آخر میں کسی سے سیکھی ایک بات کہوں گا کہ مسلمان سے حسن ظن رکھنا فرض ہے ، اگر ہم یہ اصل ہر دم مد نظر رکھیں تو اختلافات ہو عفریت کی شکل دھا رلیتے ہیں بڑی حد تک ہمیں دور کرنے میں کامیاب نہ ہو سکیں گے !!
سچی بات ہے بحث و مباحثہ میں ایک حد سے زیاہ طوالت کے بعد میری آنکھیں بھرآتی ہیں کبھی کبھی اور اقبال بے طرح یاد اتا ہے ، سوچتا ہوں وہ وقت بھی ایک دن آئتے گا ہی جب::

آ ملیں گے سینہ چاکان چمن سے سینہ چاک
اور ظلمت شب کی پھر سیماب پا ہو جائے گی
بندگی میری پیدا کرے کی سوز و ساز
اس چمن کی ہر کلی درد اشنا ہو جائے گی

والسلام
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
جماعت الدعوۃ ایک جہادی اور فلاحی جماعت ہے ۔بے شک بہت ساری خامیوں کے باوجود اس میں بہت ساری خوبیاں بھی ہیں،یہ باذات خود کوئی جماعت نہیں یہ باقی جہادی جماعتوں کیطرح ایجینسیوں کی پیدوار ہے،باوقت ضرورت اسکو استعمال بھی کیا جاتا ہے،اور کبھی عالمی پروپگنڈا تیز ہو جائے تو وقتی باہم فیصلے سے زیر زمین کر دی جاتی ہے ،اسکو سر کاری کی وفاداری کا خصوصی پرمٹ حاصل ہے،آپ اسکو پاکستان کی دفاعی جماعت کہہ سکتے ہیں،کچھ ،کچھ اسمیں اعتدال بھی ہے ،شاید یہ اسکی ضرورت ہے اسی اعتدال کی وجہ سے طالب الرحمن صاحب(متشددی گروپ) والا فرقہ سخت اختلافات رکھتا ہے ،بلکہ بعض اوقات تو حد بھی کراس کر جاتاہے،جیسا کے انکا مزاج ہے۔ باقی جماعتوں کیطرح اسکو بھی ایجینسیوں نے اسکے حصے بخرے کیے ،،افغانستان میں اسکا رسمی کردار ہے،البتہ انڈین آرمی اس سے سخت خوف زدہ ہے،جمعیت والے بھی اس خوف کھاتے ہیں گو کے ہم مسلک بھی ہیں مگر مساجد کے قبضہ گروپ میں بھی انکا شمار دیکھنے میں آیا ہے راولمنڈی گلزار قائد کی مسجد پر شور وغوغا حال ہی کاروئی ہے۔اس کے اندریں حالات کے متعلق بڑے قبیح سرگرمیاں سننے میں ملتی ہیں ،

ان اوپر والے جملوں پر فقط اتنا کہوں گا۔ ۔ کہ یہاں قریشی صاحب نے شرعی نقطہ نظر سے نہیں بلکہ محض جزباتی پہلو سے بات کی ہے۔
یہ ایک دینی جماعت ہے اور اس کے معاملات بھی دینی اصولوں کے مطابق ہی چلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ نہ کوئی اس کے فرشتوں کی جماعت ہونے کا دعوے دار ہے اور نہ ہی کوئی اس قسم کی امید لگانا درست فکر ہے۔
کون کیا ہے ، کس کی پیداوار ہے اگر اس بات میں گیا تو بہت سے مکرم" صوفیاء" اور "مجددین " بھی اس تلوار سے ذبح ہوں گے۔
باہمی اختلاف ہوجانا کیا بڑی بات، ایک گھر میں دو بھائیوں میں بھی ہو جاتے ہیں ، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ پورے گھر کو مطعون کیا جائے۔ شکریہ
قریشی نے لکھا:
اسکے مخالف لکھی جانے والی دو کتب "لشکر طیبہ جہاد یا فراڈ" اور "گوانتا موبے کی ٹوٹ گئی زنجیریں" قابل ذکر ہیں۔
جی جی ، آپ نے صرف پاکستان میں لکھی جانے والی کتابوں کا ہی کیوں تذکرہ کیا، امریکہ انڈیا اور اسرائیل اور برطانیہ سے بھی لشکر مخالف کتابوں کا حوالہ پیش کرتے ، تاکہ بات مکمل ہوتی۔۔
یہاں پر لکھی جانے والی کتابوں کی بنیاد سیاسی و تنظیمی اختلافات ہیں جو کہ سب مکاتب فکر میں موجود ہیں ، جبکہ کفار کی جانب سے جماعت الدعوہ مخالف کتابیں اس گروہ اہل ایمان سے کفار اور اللہ کے دشمنوں کی دشمنی کی غماز ہے۔کاش کسی صوفی سے بھی کبھی کفار خطرہ محسوس کرتے۔۔

جماعت الدعوۃ پر الزمات کچھ اسطرح کے ہیں

:جماعت کے ہوتے ہوئے جماعت بنانا
۲
:لوگوں میں اپنی پزیرائی کے لئے جمہوریت کو کفر کہنا اور مرکزی جمعیت اہلحدیث سے الگ ہونے کی یہی وجہ بتانا اور اپنی پیدائش سے لے کر اب تک اسی جمہوریت کو شاداب کرنے کے لئے پانی دینا اور اسی کے اداروں کے مقاصد کو پورا کرنے کے لئے مزعومہ جہاد کرنا ۔فیا للعجب و ضیعۃ الادب
۲۔ قریشی صاحب ، کم علمی اور کج فہمی بعض اوقات نعمت ہوتی ہے اور بعض اوقات وہ باعث شرمندگی۔۔۔ پہلے آپ زرا جناب جمہوریت تو کفر ہے لیکن جمہوریت کے زیر سایہ سب کافر نہیں اور یہ کہ اس کفریہ نظام کے ہوتے ہوئے اسلامی فرائض کو ساقط کرنا گمراہ صوفیاء کے ٹولے کا کام تو رہا ہے مگر کسی بھی ذی شعور کا نہیں ۔۔۔ جب اسی جمہوریت کے اداروں سے مساجد اور مدارس اور آستانے رجسٹرڈ ہوتے ہیں ، عیدیں اور روزے چلتے ہیں ، حج کی پروازیں اڑتی ہیں اور گھروں میں گیس ، پانی بجلی اور گیس آتی ہے تو کسی کے پیٹَ میں مڑوڑ نہیں ہوتا مگر جہاد فی سبیل اللہ کے وقت سب سے بڑی ٹنشن یہی بن جاتی ہے۔عجیب تو یہ ہے؟؟


اور لکھا:
:ولی کامل حافظ محمد یحیی میر محمدی کو شرعی امیر بنانا جب کہ حافظ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو ایجنسی کے غلاموں اور امریکی گماشتوں کا امیر نہ بننے کا مشورہ دیا تو انھوں نے کہا کہ وقت بہتر فیصلہ کرے گا انھوں نے جب حافظ سعید صاحب امیر سے ذاتی خرچوں کی تفصیل مانگی تو انھوں نے حافظ محمد یحیی عزیز میر محمدی کو چھوڑ دیا اور وہ محض علامتی امیر رہ گئے اور یہ عمارت خود بخود مٹ گئی ۔

۴
:مسلک اہل حدیث کا درد رکھنے والے اس خود رو ٹولے کو جب بھی جماعت میں لانے کے لئے صلح کرنے کے لئے مجبور کرتے انھوں نے ہت درمی اختیار کی کیونکہ جماعتی دائرہ ان مقاصد کے لے مانع ہتے جو ان کو امریکی غلامی کے لئے کرنا پڑتے ہیں لہذا یہ ہر دفعہْ صلح کر نے سے بھاگے بلکہ صلح کرنے والوں کو الٹا دھمکانا شروع کر دیا

۵:
جماعت اہل حدیث کی مساجد اور مدارس پے قبضے حافظ سعئد کی ذاتی دلچسپی سے ہوتے ہیں

۶:
تنظیمی مقاصد اور چندہ جمع کرنے میں حائل ہر رکاوٹ کو ختم کیا جاتا ہے علماء کو مارنا خطیب وا مام کے لئے خلاف جعلی ذہریلی پروپیگنڈے بنائے جاتے ہیں اور جماعت کے دو دھڑیجا تے ہیں من شق شاق اللہ علیہ

۷
:اسلاف علماء سے عامٰۃ الناس کو بدگمان کرنا اور بے عمل بد کردار جہاد سے بھاگنے والے منکر جہاد کہہ کر عوام کو بدظن کرنااور ان سے علماء عظام کی توہین کروانا ۔

۸:

آیات جھاد کی سلفی ماثور تفسیر کی بجائے پندرھویں صدی کے مصنوعی امیر المجاہدین نے سورہ توبہ کی تفسیر لکھی تاکہ جزباتی نوجوان کو ااپنے دامن تزوید ن میں پھنسایا جا سکے ۔

۹:
نام لیتے ہیں جہاد فی سبیل اللہ کا اور اصل ان کے آقاء و مولا جن کی پیروی ان کی شریعت ہے وہ ہیں ایجنسیاں اور ان کے خفیہ ہتھکنڈے جن کا تذکرہ کچھ دن پہلے اخبارات میں بھی ہو چکا ہے ۔

10:
منصب اور شہرت کے بھوکوں نے اپنی پیاس بجھانے کی خاطر مرکز دعوہ سے لشکر طیبہ پھر جماعۃ الدعوۃ پھر فلاح انسانیت جیسے گرگٹ کی طرح آئے دن روپ بدلے اور بدل رہے ہیں یہ سب کچھ جماعت کو چھوڑنے کو چھوڑنے کا نتیجہ ہے اور اس سے دنیاوی مفاد حاصل کرنا ہے ۔
۳۔ اس بارے اتنا کہوں گا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کسی شخص کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ کسی بات کو سنے اور بلا تصدیق آگے پھیلا دے۔۔۔۔
جناب عالی میں اس مسئلہ پر تحقیق کر چکا ہوں ، اگر آپ نے شوق پورا کرنا ہے تو لازمی کیجئے ورنہ کذابیت کوئی اچھا لیبل نہیں ،،، حافظ سعید مرکز القادسیہ لاہور میں ہی ہوتے ہیں ۔۔ شکریہ



مزید
فرقه جماعة الدعوة كى بهيانك شكل

فرقه جماعة الدعوة كى بهيانك شكل: May 2012
مزید
غیر مقلد جماعت الدعوۃ کی غنڈہ گردی کے خلاف غیر مقلدین کی جمعیت اہلحدیث کا احتجاج

جناب ، آپ نے بجائے کسی شرعی نقص اور خامیوں کی بجائے ذاتیات ، سیاسی اور تنظیمی مخالفین کی طعن و طشنیع سے بھرپور جوابی مراسلہ لگایا ۔۔۔
بے فکر رہیئے ، یہ سب چیزیں آپ کے پوسٹ کرنے سے پہلے بھی نیٹ پر موجود ہیں
۔۔۔۔
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
دو چیزیں جو انتہائی کلیدی حیثیت رکھتی ہیں وہ یہ کہ جماعت ایک جہادی تنظیم ہے . اور لشکر طیبہ کا دوسرا نام ہے.

چنانچہ اس کی تمام تر درجہ بندی اس کی اسی شناخت سے ہونی چاہیے جس مقصد کے لیے یہ معرض وجود میں آئی.

جہاد کشمیر کا جو نعرہ جماعت نے اپنے ابتدائی دور میں بلند کیا ، اس کی کیا صورتحال ہے اور یہ کہ اس میں جماعت کی پالیسیز کتنی ازاد اور کتنی غلام ہیں .

پاکستان کی کشمیر پالیسی کے ساتھ ساتھ جہاد کشمیر بھی اتار چرھاو کا شکار رہاہے ، مشرف دور سے پہلے یہ اپنے انتہائی عروج پر تھا لیکن نائن الیون کے بعد امریکی احکامات کے زیر اثر "سرحد پار دراندازی" کو بھی خاصا کنٹرول کیا گیا.

اسی زمانے میں بیشتر جہادی تنظیموں پر پابندیاں لگیں اور دوسری تنظیموں کی طرح لشکر طیبہ کا نام بھی تبدیل ہو کر جماعۃ الدعوۃ ہو گیا.

کشمیر میں جہادی مواقع کے کم ترین ہو جانے کے بعد جماعت نے رفاہی اور فلاحی کاموں کی طرف توجہ دی اور آج ایک قابل زکر رفاہی تنظیم کے طور پر جانی جاتی ہے .

جہاد کشمیر جو تنظیم کا اسل کاز تھا، پس منظر میں چلا گیا اور وہ دن خواب و خیال ہوئے جب بھارتی فوجی کشمیر میں مجاہدین کی دہشت سے لرزا کرتے تھے .... اس عسکری جدوجہد کی جگہ ایک بار پھر سیاسی اور احتجاجی تحریک نے لی اور کشمیریوں نے 2٠٠٨ اور 2٠١٠ میں بڑے پیمانے پر سول نافرمانی کی تحریکیں چلائیں ، جب کہ اس دوران عسکری سیکٹر پر سرگرمی نا ہونے کے برابر رہی.

دوسری طرف جماعت نے پاکستان میں سیاسی طور پر ایکٹو کردار ادا شروع کیا اور الائنسز اور تحریکوں کی سیاست شروع کی .... اس سے پہلے جماعت مظاہروں اورجلوسوں ریلیون وغیرہ کو کو درست نہیں گردانتی تھی.

جماعۃ الدعوۃ)لشکر طیبہ( کا عسکری کردار اب صرف نوجوانوں کی عسکری تربیت تک محدود رہ گیا ہے ، جو کہ اس کی اپنے مقصد کے ساتھ آخری باٹم لائن ہے .... !!!

حقیقت یہی ہے کہ پاکستان سے آپریٹ کرنے والی تمام کشمیری جہادی تنظیمیں ملکی سلمتی کے اداروں کے ماتحت ہیں ، اور مملکت کا جدید سترکچر جاننے والے یہ بات جانتے ہیں کہ ملکوں کی پالیسیز مفادات کی بنیاد پر طے ہوتی ہیں نہ کہ مزہب اور جذبات کی بنیاد پر.

یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کی افواج دونوں مسئلہ کشمیر کے حل کے بعد اپنا موجودہ ستیٹس کھو بیٹھیں گے جس میں ان کے سر کڑاھی اور پانچوں گھی میں ہیں .... اندھادھند فوجی اخراجات اور دفاعی بجٹ کے نام پر کھانے پینے کے اس سارے سلسلے کا کم از کم افواج کے پاس کوئی جواز نہیں رہے گا.

افواج ہی اس مسئلے کی اسل فریق ہیں اور ان کے اس طرز عمل کے تبدیل ہونے تک اس لیے مسئلہ کشمیر کبھی حل نہیں ہو گا، یہ دونوں ممالک کی فوجوں کی دانستہ یا نادانستہ ایک ہی سمت میں کوشش ہے !!!

اس سارے پس منظر میں بشمول جماعۃ الدعوۃ کے ،ہماری ان تنظیموں کو شاید ازسرنو اپنی حکمت عملی ، اپنے اپشنز پر غور کرنا چاہیے .......... اور بالخصوص اس بات پر کہ حکومتی پالیسیز کی اس پنگ پانگ میں کہیں شہداء کی قربانیاں رائگاں نہ چلی جائیں ........

"قومی دھارا" آج کل کے دور میں ایک بلائے جان کا نام ہے .. جس جماعت یا تنظیم کو بھی جاہلیت اس "امرت دھارے" میں شامل کر لیتی یا کروا لیتی ہے .. پھر جلد ہی اس کی مقصدیت کے تمام "دھارے" دانستہ نادانستہ "قومیائے " جاتے ہیں ہیں ...سب سے پہلے پاکستان !

والسلام
 
Top