حدیث کا انکار بیشک غلط ہے لیکن کسی اور کی بات کو رسول اللہ کا حدیث بنانا بھی ناقابل معافی جرم ہے امام مسلم نے مسلم شریف کی مقدمہ میں لکھا ہے کہ ایک ایک مولوی صاحب نے پچاس پچاس ہزار احادیث اپنی طرف ے بنائی ہے
تو حجب مان لیں۔۔۔
اور تحقیق کے دروازے کو بند کرلیں۔۔۔
کیا خیال ہے اس بارے میں۔۔۔
کہ ایک ایک مولوی نے پچاس پچاس ہزار احایث اپنی طرف سے بنائی ہیں۔۔۔
لیکن وہ اُن مولویوں کی نشاندہی بھی کرنی چاہئے تھی۔۔۔ کیونکہ صرف الزام لگادینا ہی حجت نہیں۔۔۔
شاید اسی لئے تحقیق کو معیار رکھنا ضروری ہے۔۔۔ لیکن اس بارے میں امام نسائی، ابن ماجہ، ترمذی، اور امام بخاری کی کیا رائے ہے۔۔۔
امام مسلم کے قول پر کیا وہ ان سے اتفاق کرتے ہیں؟؟؟ کہ رہنمائی کے لئے جو بات مقدمہ شریف میں امام مسلم نے لکھی وہ کہاں تک درست ہے۔۔۔