ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
(۱۷) وَ مَنْ یَّاْتِہٖ مُؤْمِنًا قَدْ عَمِلَ الصّٰلِحٰتِِ فَاُولٰٓئِکَ لَہُمُ الدَّرَجٰتُ الْعُلٰیلاo جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْھَاط وَ ذٰلِکَ جَزٰٓؤُا مَنْ تَزَکّٰی ع o
''اور جو اس کے حضور مومن کی حیثیت سے پیش ہوگا اور اس نے نیک عمل کئے ہوں گے ایسے تمام لوگوں کے لئے بلند درجے اور سدا بہار باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ یہ جزا ہے ان لوگوں کی جنہوں نے (دنیا کی زندگی میں) تزکئے کا رویہ اختیار رکھا۔ (پارہ۱۶۔ طٰہٰ ۷۵۔۷۶)
(۱۸) اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَہُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰٓیلا اُولٰٓئِکَ عَنْہَا مُبْعَدُوْنَلاo لاَیَسْمَعُوْنَ حَسِیْسَہَاج وَ ہُمْ فِیْ مَا اشْتَہَتْ اَنْفُسُہُمْ خٰلِدُوْنَ ج o لاَیَحْزُنُہُمُ الْفَزَعُ الْاَکْبَرُ وَ تَتَلَقّٰہُمُ الْمَلٰٓئِکَۃُ ط ہٰذَا یَوْمُکُمُ الَّذِیْ کُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ o
''رہے وہ لوگ جن کے لئے ہماری طرف سے بھلائی کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا ہوگا تو وہ یقینا اس (جہنم) سے دور رکھے جائیں گے۔ وہ وہاں اس کی سرسراہٹ تک نہ سن سکیں گے۔ اور وہ ہمیشہ ہمیشہ اپنی من بھاتی چیزوں کے درمیان ہوں گے۔ انتہائی گھبراہٹ کا وہ وقت انہیں ذرا پریشان نہ کرے گا اور ملائکہ بڑھ کر انہیں ہاتھوں ہاتھ لیں گے (اور کہیں گے) کہ ''یہ تمہارا وہی دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔'' (پارہ۱۷۔ انبیاء۔۱۰۱۔۱۰۳)
وضاحت: یہاں جہنم سے محفوظ رہنے کی ایک مختصر کیفیت بیان کی گئی ہے۔ نیز یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرشتے ساکنانِ جنت کو بڑھ کر ہاتھوں ہاتھ لیں گے۔ جنتیوں کے درجات بلند کرنے کے لئے وہاں کس کس طرح اہتمام کیا جا رہا ہوگا۔ حتیٰ کہ دوزخ کی سرسراہٹ سے بھی جنتیوں کو محفوظ رکھا جائے گا تاکہ ان پر خوف اور غم غالب نہ ہو۔ موجودہ اور گزری ہوئی تمام آیتوں میں اسی کا نقشہ کھینچا گیا ہے۔
(۱۹) اِنَّ اﷲَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ ٰامَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ یُحَلَّوْنَ فِیْھَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَہَبٍ وَّ لُؤْلُؤًاط وَ لِبَاسُہُمْ فِیْھَا حَرِیْرٌ o وَ ہُدُوْآ اِلَی الطَّیِّبِ مِنَ الْقَوْلِصلے ج وَ ہُدُوْآ اِلٰی صِرَاطِ الْحَمِیْدِ o
''جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کئے، انہیں اللہ ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ وہاں وہ سونے کے کنگنوں اور موتیوں سے آراستہ کئے جائیں گے جب کہ ان کے لباس ریشم کے ہوں گے۔ کیونکہ انہیں پاکیزہ بات قبول کرنے کی ہدایت بخشی گئی اور انہیں خدائے ستودہ صفات کا راستہ دکھایا گیا۔ (پارہ ۱۷۔ حج ۲۳۔۲۴)
(۲۰) اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ یَوْمَئِذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّ اَحْسَنُ مَقِیْلاً o
''بس وہی لوگ اس دن عمدہ مقام پر ٹھہریں گے جو جنت کے مستحق ہوں گے اور دوپہر گزارنے کو وہ عمدہ جگہ پائیں گے۔'' (پارہ ۱۹۔ فرقان۔۲۴)
''اور جو اس کے حضور مومن کی حیثیت سے پیش ہوگا اور اس نے نیک عمل کئے ہوں گے ایسے تمام لوگوں کے لئے بلند درجے اور سدا بہار باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ یہ جزا ہے ان لوگوں کی جنہوں نے (دنیا کی زندگی میں) تزکئے کا رویہ اختیار رکھا۔ (پارہ۱۶۔ طٰہٰ ۷۵۔۷۶)
(۱۸) اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَہُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰٓیلا اُولٰٓئِکَ عَنْہَا مُبْعَدُوْنَلاo لاَیَسْمَعُوْنَ حَسِیْسَہَاج وَ ہُمْ فِیْ مَا اشْتَہَتْ اَنْفُسُہُمْ خٰلِدُوْنَ ج o لاَیَحْزُنُہُمُ الْفَزَعُ الْاَکْبَرُ وَ تَتَلَقّٰہُمُ الْمَلٰٓئِکَۃُ ط ہٰذَا یَوْمُکُمُ الَّذِیْ کُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ o
''رہے وہ لوگ جن کے لئے ہماری طرف سے بھلائی کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا ہوگا تو وہ یقینا اس (جہنم) سے دور رکھے جائیں گے۔ وہ وہاں اس کی سرسراہٹ تک نہ سن سکیں گے۔ اور وہ ہمیشہ ہمیشہ اپنی من بھاتی چیزوں کے درمیان ہوں گے۔ انتہائی گھبراہٹ کا وہ وقت انہیں ذرا پریشان نہ کرے گا اور ملائکہ بڑھ کر انہیں ہاتھوں ہاتھ لیں گے (اور کہیں گے) کہ ''یہ تمہارا وہی دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔'' (پارہ۱۷۔ انبیاء۔۱۰۱۔۱۰۳)
وضاحت: یہاں جہنم سے محفوظ رہنے کی ایک مختصر کیفیت بیان کی گئی ہے۔ نیز یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فرشتے ساکنانِ جنت کو بڑھ کر ہاتھوں ہاتھ لیں گے۔ جنتیوں کے درجات بلند کرنے کے لئے وہاں کس کس طرح اہتمام کیا جا رہا ہوگا۔ حتیٰ کہ دوزخ کی سرسراہٹ سے بھی جنتیوں کو محفوظ رکھا جائے گا تاکہ ان پر خوف اور غم غالب نہ ہو۔ موجودہ اور گزری ہوئی تمام آیتوں میں اسی کا نقشہ کھینچا گیا ہے۔
(۱۹) اِنَّ اﷲَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ ٰامَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ یُحَلَّوْنَ فِیْھَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَہَبٍ وَّ لُؤْلُؤًاط وَ لِبَاسُہُمْ فِیْھَا حَرِیْرٌ o وَ ہُدُوْآ اِلَی الطَّیِّبِ مِنَ الْقَوْلِصلے ج وَ ہُدُوْآ اِلٰی صِرَاطِ الْحَمِیْدِ o
''جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کئے، انہیں اللہ ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔ وہاں وہ سونے کے کنگنوں اور موتیوں سے آراستہ کئے جائیں گے جب کہ ان کے لباس ریشم کے ہوں گے۔ کیونکہ انہیں پاکیزہ بات قبول کرنے کی ہدایت بخشی گئی اور انہیں خدائے ستودہ صفات کا راستہ دکھایا گیا۔ (پارہ ۱۷۔ حج ۲۳۔۲۴)
(۲۰) اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ یَوْمَئِذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّ اَحْسَنُ مَقِیْلاً o
''بس وہی لوگ اس دن عمدہ مقام پر ٹھہریں گے جو جنت کے مستحق ہوں گے اور دوپہر گزارنے کو وہ عمدہ جگہ پائیں گے۔'' (پارہ ۱۹۔ فرقان۔۲۴)