يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ سوره یوسف ٣٩ (ترجمہ: اے قید خانہ کے رفیقو کیا کئی جدا جدا معبود بہتر ہیں یا اکیلا الله جو زبردست ہے )-
ویسے تو آیت کریمہ حضرت یوسف علیہ السلام کے دور کے بارے میں ہے کہ آپ نے اپنے قیدی ساتھیوں سے فرمایا کہ کیا کئی جدا جدا
معبود بہتر ہیں یا اکیلا الله جو زبردست ہے
یعنی وہی بات جو ہر مسلمان کہتا کہ
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے
اب آپ یہ ثابت کریں کہ کون ہے جو اپنے آپ کو مسلمان بھی کہتا ہو اور اس کلمے کا انکار بھی کرتا ہو
جہاں تک بات ہے مدد گار ہونے کی تو اس کے لئے قرآن مجید میں ہی اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد مبارکہ ہے کہ
إِن تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا ۖ وَإِن تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَالْمَلَائِكَةُ بَعْدَ ذَٰلِكَ ظَهِيرٌ
التحریم :4
اگر تم دونوں(یعنی امی عائشہ و امی حفصہ) خدا کے آگے توبہ کرو (تو بہتر ہے کیونکہ) تمہارے دل کج ہوگئے ہیں۔ اور اگر پیغمبر (کی ایذا) پر باہم اعانت کرو گی تو بے شک اللہ ہی اُن کا مددگار ہے، اور جبریل اور صالح مومنین بھی اور اس کے بعد (سارے) فرشتے بھی (اُن کے) مددگار ہیں۔‘‘
اس آیت مبارکہ میں
مَوْلَاهُ مدد گار کے معنی میں استعمال ہوا ہے اور یہ مدد گار کون کون ہیں
- اللہ تعالیٰ (یعنی حقیقی مدد گار)
- جبریل علیہ السلام (مجازی مدد گار)
- نیک مسلمان (مجازی مدد گار)
- تمام فرشتے (مجازی مدد گار)
اس آیت میں
وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَنیک مسلمان کو بھی اللہ نے مدد گار کہا ہے اور وہابیہ کے نزدیک حضرت علی اور شیخ عبد القادر جیلانی نیک صالحین میں شمار ہوتے ہیں پھر ان سے مدد مانگنے پر وہابیہ اس قدر کیوں چڑتے ہیں کہ انہیں تو اللہ خود مدد گار فرما رہا ہے تو کیا وہابیہ یہ سمجھتے ہیں کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے شرک کی دعوت دی ہے نعوذباللہ
اور خاص حضرت علی کے مدد گار ہونے پر دلیل
علامہ سیوطی تفسیر درمنشور میں
وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ کی تفسیر کے تحت فرماتے ہیں اس سے مراد حضرت علی بن ابی طالب ہیں
اورخاص حضرت علی کے مولاہ ہونے پر اہل سنت کی صحیح و متواتر حدیث ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
من كنتُ مولاهُ فعليٌّ مولاهُ
الراوي : عبدالله بن عباس المحدث : الألباني
المصدر : السلسلة الصحيحة الصفحة أو الرقم: 4/336 خلاصة حكم المحدث : إسناده صحيح على شرط الشيخين
والسلام