• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جہاد صرف اسلامک اسٹیٹ کی ذمہ داری ہے --؟

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@بنیامین بھائی!شیخ مبشر احمد ربانی نے یہ بیان کیا ہے کہ جہاد کے لئے خلافت یا امارت کے وجود کا لازم ہونا شرط نہیں!
اور میں بھی اسی کا قائل ہوں!
محترم جناب ابن داؤد بھائی میرے سوالات پر نظر کرم ہو،،
آپ کی اس بات پر میں نے عرض کیا ہے، پچھلے مراسلہ میں دیکھیں!
البتہ ۔۔محارب کو معاہد بنانا جائز نہیں ۔۔
اور آج كل کچھ اسلامی ممالک نے حربیوں کو معاہد بنالیا ہے
محارب کوئی اس وقت ہوگا، جب حکومت اس سے معاہدہ ختم کر کے محارب قرار دے، اس وقت وہ اس اسلامی حکومت اور اس کے باشندوں کے لئے محارب ہوگا!
سورۃ الانفال کی آیت 72 پر غور کیجئے!
إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ آوَوْا وَنَصَرُوا أُولَئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يُهَاجِرُوا مَا لَكُمْ مِنْ وَلَايَتِهِمْ مِنْ شَيْءٍ حَتَّى يُهَاجِرُوا وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ إِلَّا عَلَى قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُمْ مِيثَاقٌ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ (سورة الأنفال 72)
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے ہجرت کی اور اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کیا اور جنہوں نے (مہاجروں کو اپنے ہاں) جگہ دی اور (ان کی) مدد کی، وہ ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ اور جو لوگ ایمان لائے مگر انہوں نے ہجرت نہیں کی، ان کی دوستی سے تمہیں کوئی غرض نہیں حتی کہ وہ حجرت کریں۔ اور اگر وہ تم سے دین (کے معاملہ) میں مدد مانگیں تو تم پر مدد لازم ہے مگر اس قوم کے خلاف نہیں کہ جن کے اور تمہارے درمیان کوئی معاہدہ ہو، اور تم جو کام کرتے ہو اللہ دیکھ رہا ہے۔
 
شمولیت
مئی 27، 2016
پیغامات
256
ری ایکشن اسکور
75
پوائنٹ
85
محارب کوئی اس وقت ہوگا، جب حکومت اس سے معاہدہ ختم کر کے محارب قرار دے، اس وقت وہ اس اسلامی حکومت اور اس کے باشندوں کے لئے محارب ہوگا!
اگر ایک کافر ملک مسلمانوں پر حملہ کرے تب بھی وہ محارب رہے گا؟؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگر ایک کافر ملک مسلمانوں پر حملہ کرے تب بھی وہ محارب رہے گا؟؟
اس بات کا جواب اسی تحریر میں ہے، جو آپ نے اقتباس میں پیش کی ہے۔
 
Last edited:
شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

Sent from my MI 4W using Tapatalk
 
شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
محترم و مکرم ابن داؤد بھائی میرا سوال یہ ہے کہ کشمیر، فلسطین، افغانستان اور شام میں جاری جنگ کو کیا نام دیا جائے گا؟
کفار و مشرکین اپنے عہد و پیمان کو پاؤں تلے روند کر مسلمانوں کو تختہ مشق بنا لیں، اور ان کی حکومتیں بھی ان کی معاون ہوں تو ایسے میں کیا مسلمانوں یک طرفہ اپنے عہد نبھاتے رہیں یا اس کا کوئی اور حل ممکن ہے؟
اور مسلمان حکومتیں جو اکثر کفار حکومتوں کے سامنے سر بسجود ہوں، جو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر چپ سادھ بیٹھی ہوں، تو ایسی صورت میں بھی کیا حل ہے جس سے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم ختم ہو سکیں؟

Sent from my MI 4W using Tapatalk
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ محترم و مکرم ابن داؤد بھائی مجھے لگتا ہے میرے مندرجہ بالا سوالات کے جوابات دھرے کے دھرے رہ گئے،،
برائے مہربانی نظر ثانی کی جائے،،

Sent from my MI 4W using Tapatalk
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

@محمد علی جواد بھائی! آپ نے جب خود ''آج کل'' '' شرعی نکتہ نظر '' سے آزاد ہی سمجھا ہے، تو کیا کیا جاسکتا ہے، معلوم ہوتا ہے آپ نے شرعت کے اصولوں کو معطل سمجھ لیا ہے! اور شریعت کے اصولوں کو ''آج کل'' نا قابل عمل قرار دیا ہوا ہے!
خیر یہاں مدّعا یہ ہے کہ معاہد کے ساتھ قتال کی ممانعت بالکل واضح ہے، اور اگر کفار کی کسی حکومت کا اسلامی حکومت کے ساتھ معاہدہ ہونے کی صورت میں انفرادی طور پر اس اسلامی حکومت کے لوگ ااس کفار کی حکومت کو معاہد نہ سمجھتے ہوئے، ان سے قتال کرسکتے ہیں یا نہیں!
اگر کر سکتے ہیں تو پھر کفار حکومت کو ہر ہر مسلمان کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہئے! وگرنہ معاہد کا تو وجود ہی محال ہو جاتا ہے!
اور اگر کفار حکومت کا اسلامی حکومت سے معاہدہ سے وہ کفار حکومت معاہد ہوتی ہے، تو ایسی صورت میں کسی اس اسلامی حکومت کے لوگوں کو یہ اختیار نہیں کہ وہ ایسے معاہد کے ساتھ قتال کریں، جب تک کہ وہ اسلامی حکومت معاہدہ ختم کر کے اسے محارب قرار نہ دے۔
اس بات پر دلائل بیان ہو چکے ہیں!

السلام و علیکم و رحمت الله -

محترم ابو داؤود بھائی- یہ آپ اچھی طرح جانتے ھیں کہ بعض ںاگزیر حالات میں شریعت کے اصول ضوابط بھی معطل ھؤ جاتے ھیں- جیسے قحط کے دنوں میں ایک خلیفه راشد ںے چوری کی شرعی سزا "ہاتھ کاٹنے " کو وقتی طور پر معطل کردیا تھا-

أپ پہلے یہ واضح کرہیں کہ "اسلامی حکومت " آخر کہتے کس کو ھیں ؟؟ اگر ایک خطہ زمین پر اسلامی احکامات کو واجبی طور پر نافذ کرنا اسلامی حکومت کا شاخسانہ اور دلیل ہے- تو پھر اسطرح تو تاتاریوں کا نفاز کرده قانون "الیاسق" بھی اسلامی کہلاے گا کیوں کہ وہ بھی "واجبی طور پر" الله کو رب اور نبی کریم صل الله الیہ و الیه وسلم کو رسول مانتے تھے - جب کہ حقیقت یہ ہے کہ تاتاریوں کو کافر اس لئے قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مجموعہ قوانین کو شرعی قوانین کے برابر حیثیت دیتے تھے اور یہ اعتقادی کفر ہے - کسی بھی انسانی قانون کو شرعی قانون کے برابر قرار دینا صریح کفر ہے - جیسے ہمارا پارلیمانی نظام جو الله کے قوانین کو بھی by pass کرتا ہے اور یہ الله کی ذات کے ساتھ صریح شرک اور کفر ہے-

قران کریم میں الله رب العزت کا واضح فرمان ہے کہ :
وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ سوره المائدہ ٤٤
اور جو کوئی اس چیز کے موافق فیصلہ نہ کرے جو الله نے اتارا ہے -تو وہی لوگ کافر ہیں-
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم و مکرم ابن داؤد بھائی میرا سوال یہ ہے کہ کشمیر، فلسطین، افغانستان اور شام میں جاری جنگ کو کیا نام دیا جائے گا؟
کشمیر اور شام میں اسلامی حکومت نہیں،لہٰذا وہاں کے لوگ کسی اسلامی حکومت کے تابع نہیں! اور انہیں بھی اس بات کو مدّنظر رکھنا چاہئے کہ چار پتھر اور دو فوجیوں کو مار کر اپنے 400 لوگ مروا دینا، اور اپنا بے پناہ نقصان کروانا، کیا یہ مناسب ہے؟
افغانستان کا مسئلہ پیچیدہ ہے، کہ وہاں NATO کے خلاف علم جہاد بلند کرنے کے لئے ''دہشت گردوں اور خوارج'' کے فساد کو تو جہاد تو نہیں کہاجاسکتا!
کفار و مشرکین اپنے عہد و پیمان کو پاؤں تلے روند کر مسلمانوں کو تختہ مشق بنا لیں، اور ان کی حکومتیں بھی ان کی معاون ہوں تو ایسے میں کیا مسلمانوں یک طرفہ اپنے عہد نبھاتے رہیں یا اس کا کوئی اور حل ممکن ہے؟
صبر! معاہدہ حکومت ہی کرے گے اور اسے ختم بھی حکومت ہی کرے گی!
صبر کریں ، اور حکومت کو مستحکم اور طاقت ور بنانے کی کوشش کریں!
اور مسلمان حکومتیں جو اکثر کفار حکومتوں کے سامنے سر بسجود ہوں، جو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر چپ سادھ بیٹھی ہوں، تو ایسی صورت میں بھی کیا حل ہے جس سے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم ختم ہو سکیں؟
صبر کریں اور ابو بصیر رضی اللہ عنہ والی حدیث سے سبق سیکھیں!
ویسے ایک بات کہوں! جب اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو بصیر رضی اللہ عنہ کو معاہدہ کے تحت مشرکین مکہ کے حوالے کیا تھا، تو کیا انہوں نے بھی انہیں تاثرات کا ااظہار کیا تھا، جس کا آپ کر رہے ہیں؟
اسی لئے میں کہتا ہوں کہ یہ صرف جذباتی ٹیکے ہوتے ہیں!
اور آپ کی ان باتوں کا جواب میں پہلے دے چکا تھا:
اسی کو میں جذباتی ٹیکہ کہتا ہوں!
ابو بصیر رضی اللہ عنہ کے واقعہ میں بیان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ پر غور کریں! اور صبر کریں!
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مسلمانوں سے محبت اور ولایت اور ان کا درد رکھنے والا نہ کوئی پیدا ہوا ہے اور نہ ہو گا!
شام کو ان شاء اللہ! @محمد علی جواد بھائی کے مراسلہ پر عرض کرتا ہوں۔
 
Top