• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حافظ سعید حفظہ اللہ کے حالات زندگی ،، خود ان کی زبانی،،، از روزنامہ امت کراچی،،١٩ اگست ٢٠١١

فہد اقبال

مبتدی
شمولیت
اگست 20، 2011
پیغامات
21
ری ایکشن اسکور
130
پوائنٹ
0
السلام و علیکم
مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آپ لوگ لڑ کسلئے رہ ہیں۔ بھائی امت میں پہلے ہی کیا مسئلے کم ہیں کیا؟
اک چھوٹی سی بات کو اشو بنا کر اپنا ٹائم برباد کرنے کا کیا فائدہ۔ حافظ صاحب کا اپنا نامہ اعمال ہے اور ہم سب کا اپنااپنا۔
امت مسلمہ کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے اور ہم ہیں کہ سب چھوڑ کر اختلافات بڑھا رہے ہیں۔
برائے کرم محبت اور رواداری کا سلوک رکھیں۔ معذرت اگر کچھ غلط کہہ دیا ہو تو

والسلام
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
السلام و علیکم
مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آپ لوگ لڑ کسلئے رہ ہیں۔ بھائی امت میں پہلے ہی کیا مسئلے کم ہیں کیا؟
اک چھوٹی سی بات کو اشو بنا کر اپنا ٹائم برباد کرنے کا کیا فائدہ۔ حافظ صاحب کا اپنا نامہ اعمال ہے اور ہم سب کا اپنااپنا۔
امت مسلمہ کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے اور ہم ہیں کہ سب چھوڑ کر اختلافات بڑھا رہے ہیں۔
برائے کرم محبت اور رواداری کا سلوک رکھیں۔ معذرت اگر کچھ غلط کہہ دیا ہو تو

والسلام

جزاک اللہ خیرا بھائی اچھی بات کی
ھمارے ایک بھائی برا بن مالک کی آپ پوسٹس دیکھ سکتے ہیں
 

اہل سلف

مبتدی
شمولیت
جولائی 04، 2011
پیغامات
33
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
0

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
شمولیت
اگست 16، 2011
پیغامات
58
ری ایکشن اسکور
317
پوائنٹ
0
محترم براء بن مالک صاحب
ذرا ایک نظر ادھر بھی۔۔۔
‫عسکریت پسند اب بھی فعال؟‬‎ - YouTube
افسوس کی بات ہے جو چیز کافروں کو نظر آ گئی آپ اس کا ادراک نہیں کرسکے۔۔۔۔
ایک نظر ادھر بھی میرے بھائی :
’کشمیری عالم کے قتل کا منصوبہ، پاکستانی شدت پسندوں کا‘
مولانہ شوکت سرینگر میں ہوئے ایک بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں سرگرم کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے منسوب ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چار ماہ قبل معروف عالم دین مولانا شوکت شاہ کے قتل کا منصوبہ پاکستانی شدت پسندوں نے بنایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ پاکستان میں مقیم مسلح گروپ تحریک المجاہدین کے لئے کام کرنے والے بعض شدت پسندوں نے بنایا اور ان میں سے ایک بنیادی ملزم نے بھارتی فوج کے لئے مخبری کا کام بھی کیا ہے۔
جاوید منشی نےمیرے سامنے مولانا کو قتل کرنے کی خواہش ظاہر کی تو میں نے سختی سے روکا کہ یہ درست نہیں ہے، بعد میں جاوید نے قتل کے بعد انتقاماً پولیس میں میرا نام دیا۔عبداللہ یونی
غیرسرکاری سطح پر مولانا کے قتل کی تفتیش کرنے والی علیحدگی پسندوں اور مذہبی جماعتوں کی کل جماعتی تحقیقاتی کمیٹی نے جمعرات کو لشکر طیبہ سے منسوب ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
اس رپورٹ میں مولانا شوکت کے قتل کی سازش سے متعلق پوری تفصیل اور کشمیر میں سرگرم لشکر کمانڈر عبداللہ یونی کی طرف سے وضاحتی بیان شامل ہے۔ واضح رہے پولیس کی فرد جرم میں جن آٹھ افراد کو بنیادی ملزم قرار دیا گیا ہے ان میں عبداللہ یونی بھی شامل ہے۔
اس رپورٹ میں واضح عندیہ دیا گیا ہے کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں مقیم تحریک المجاہدین کے ساتھ وابستہ ابو عمیر اور سرینگر کے رہنے والے جاوید منشی عرف بل پاپا اور نثار احمد نے مولانا شوکت کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا۔ یہ دونوں اس وقت پولیس حراست میں ہیں۔
ہمارا ابتدائی خیال تھا کہ بھارتی فوج اور اداروں نے تحریک کو کمزور کرنے اور آپس میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لئے مولانا شوکت شاہ کو شہید کیا ہے۔ ہمارے گمان میں بھی یہ نہ تھا کہ قاتل ہمارے ہی لوگ نکل آئیں گے۔
لشکرِ طیبہ کی رپورٹ
رپورٹ میں عمیر، نثار اور جاوید منشی کے لشکر کے تعلقات کا اعتراف کیا گیا ہے لیکن کشمیر میں سرگرم ڈویژنل کمانڈر عبداللہ یونی کے بیان کو نقل کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاوید منشی نے ان کے سامنے مولانا کو قتل کرنے کی خواہش ظاہر کی تو انہوں نے سختی سے روکا کہ یہ درست نہیں ہے۔
واضح رہے پولیس نے دعویٰ کیاتھا کہ لشکر طیبہ کے عبداللہ یونی نے ہی جاوید منشی کو مولانا کے قتل کی خاطر بارود مہیا کیا تھا۔ اس کے جواب میں لشکر رپورٹ میں کہا گیا ہے’دو ہزار دس میں عمیر کے ذریعہ سے کچھ اسلحہ لانچ ہوا جو جاوید کے پاس ہی گیا۔ انہوں نے ہم سے تقریباً ایک لاکھ روپے لئے اور بارود بنایا لیکن بعد میں بہانہ کرکے کہا کہ وہ سامان پکڑا گیا، ضائع ہوگیا۔‘
جاوید کے بارے میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس نے پاکستان آکر مسلح گروپوں کی ویڈیو فلم بنائی اور کشمیر میں شدت پسندوں کے دو اعانت کاروں کو گرفتار کروایا۔ اس کے بعد جاوید نے کپوارہ کے ایک گاؤں میں لشکر طیبہ کے دو شدت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں فوج کو اطلاع دی جس کے بعد فوج کے ساتھ تصادم میں دونوں مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق جاوید نے کپوارہ کے ایک گاؤں میں لشکر طیبہ کے دو شدت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں فوج کو اطلاع دی جس کے بعد فوج کے ساتھ تصادم میں دونوں مارے گئے۔
لشکر طیبہ سے منسوب اس رپورٹ کے ابتدائی اقتباس میں لکھا ہے ’ہمارا ابتدائی خیال تھا کہ بھارتی فوج اور اداروں نے تحریک کو کمزور کرنے اور آپس میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لئے مولانا شوکت شاہ کو شہید کیا ہے۔ ہمارے گمان میں بھی یہ نہ تھا کہ قاتل ہمارے ہی لوگ نکل آئیں گے۔‘
رپورٹ کے مطابق یہ نتیجہ اُسوقت اخذ کیا گیا جب گزشتہ ماہ معد عمران عرف ابوقتال فدائی سرینگر کی جیل سے رہا ہوکر پاکستان چلاگیا اور وہاں اس نے جاوید منشی کے ساتھ جیل میں ہوئی ملاقات کی تفصیل بتائی۔
قابل ذکر ہے کل جماعتی تحقیقاتی کمیٹی میں سید علی گیلانی اور میرواعظ عمرفاروق کی سربراہی والے حریت کانفرنس کے دونوں دھڑے، محمد یٰسین ملک کی لبریشن فرنٹ، جمعیت اہلِ حدیث اور جماعت اسلامی سمیت متعدد علیٰحدگی پسند اور مذہبی گروپ شامل ہیں۔
کمیٹی نے چند ماہ قبل قاتل کو ’دونوں طرف ڈھونڈنے‘ کی کوششوں کا آغاز کیا۔ کمیٹی نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ پاکستان اور پاکستان میں مقیم مسلّح تنظیموں کا تعاون بھی طلب کریں گے۔
‭BBC Urdu‬ - ‮نڈیا‬ - ‮’کشمیری عالم کے قتل کا منصوبہ، پاکستانی شدت پسندوں کا‘‬
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
ایک نظر ادھر بھی میرے بھائی :
’کشمیری عالم کے قتل کا منصوبہ، پاکستانی شدت پسندوں کا‘
مولانہ شوکت سرینگر میں ہوئے ایک بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں سرگرم کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے منسوب ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چار ماہ قبل معروف عالم دین مولانا شوکت شاہ کے قتل کا منصوبہ پاکستانی شدت پسندوں نے بنایا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ پاکستان میں مقیم مسلح گروپ تحریک المجاہدین کے لئے کام کرنے والے بعض شدت پسندوں نے بنایا اور ان میں سے ایک بنیادی ملزم نے بھارتی فوج کے لئے مخبری کا کام بھی کیا ہے۔
جاوید منشی نےمیرے سامنے مولانا کو قتل کرنے کی خواہش ظاہر کی تو میں نے سختی سے روکا کہ یہ درست نہیں ہے، بعد میں جاوید نے قتل کے بعد انتقاماً پولیس میں میرا نام دیا۔عبداللہ یونی
غیرسرکاری سطح پر مولانا کے قتل کی تفتیش کرنے والی علیحدگی پسندوں اور مذہبی جماعتوں کی کل جماعتی تحقیقاتی کمیٹی نے جمعرات کو لشکر طیبہ سے منسوب ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
اس رپورٹ میں مولانا شوکت کے قتل کی سازش سے متعلق پوری تفصیل اور کشمیر میں سرگرم لشکر کمانڈر عبداللہ یونی کی طرف سے وضاحتی بیان شامل ہے۔ واضح رہے پولیس کی فرد جرم میں جن آٹھ افراد کو بنیادی ملزم قرار دیا گیا ہے ان میں عبداللہ یونی بھی شامل ہے۔
اس رپورٹ میں واضح عندیہ دیا گیا ہے کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں مقیم تحریک المجاہدین کے ساتھ وابستہ ابو عمیر اور سرینگر کے رہنے والے جاوید منشی عرف بل پاپا اور نثار احمد نے مولانا شوکت کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا۔ یہ دونوں اس وقت پولیس حراست میں ہیں۔
ہمارا ابتدائی خیال تھا کہ بھارتی فوج اور اداروں نے تحریک کو کمزور کرنے اور آپس میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لئے مولانا شوکت شاہ کو شہید کیا ہے۔ ہمارے گمان میں بھی یہ نہ تھا کہ قاتل ہمارے ہی لوگ نکل آئیں گے۔
لشکرِ طیبہ کی رپورٹ
رپورٹ میں عمیر، نثار اور جاوید منشی کے لشکر کے تعلقات کا اعتراف کیا گیا ہے لیکن کشمیر میں سرگرم ڈویژنل کمانڈر عبداللہ یونی کے بیان کو نقل کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاوید منشی نے ان کے سامنے مولانا کو قتل کرنے کی خواہش ظاہر کی تو انہوں نے سختی سے روکا کہ یہ درست نہیں ہے۔
واضح رہے پولیس نے دعویٰ کیاتھا کہ لشکر طیبہ کے عبداللہ یونی نے ہی جاوید منشی کو مولانا کے قتل کی خاطر بارود مہیا کیا تھا۔ اس کے جواب میں لشکر رپورٹ میں کہا گیا ہے’دو ہزار دس میں عمیر کے ذریعہ سے کچھ اسلحہ لانچ ہوا جو جاوید کے پاس ہی گیا۔ انہوں نے ہم سے تقریباً ایک لاکھ روپے لئے اور بارود بنایا لیکن بعد میں بہانہ کرکے کہا کہ وہ سامان پکڑا گیا، ضائع ہوگیا۔‘
جاوید کے بارے میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس نے پاکستان آکر مسلح گروپوں کی ویڈیو فلم بنائی اور کشمیر میں شدت پسندوں کے دو اعانت کاروں کو گرفتار کروایا۔ اس کے بعد جاوید نے کپوارہ کے ایک گاؤں میں لشکر طیبہ کے دو شدت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں فوج کو اطلاع دی جس کے بعد فوج کے ساتھ تصادم میں دونوں مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق جاوید نے کپوارہ کے ایک گاؤں میں لشکر طیبہ کے دو شدت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں فوج کو اطلاع دی جس کے بعد فوج کے ساتھ تصادم میں دونوں مارے گئے۔
لشکر طیبہ سے منسوب اس رپورٹ کے ابتدائی اقتباس میں لکھا ہے ’ہمارا ابتدائی خیال تھا کہ بھارتی فوج اور اداروں نے تحریک کو کمزور کرنے اور آپس میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لئے مولانا شوکت شاہ کو شہید کیا ہے۔ ہمارے گمان میں بھی یہ نہ تھا کہ قاتل ہمارے ہی لوگ نکل آئیں گے۔‘
رپورٹ کے مطابق یہ نتیجہ اُسوقت اخذ کیا گیا جب گزشتہ ماہ معد عمران عرف ابوقتال فدائی سرینگر کی جیل سے رہا ہوکر پاکستان چلاگیا اور وہاں اس نے جاوید منشی کے ساتھ جیل میں ہوئی ملاقات کی تفصیل بتائی۔
قابل ذکر ہے کل جماعتی تحقیقاتی کمیٹی میں سید علی گیلانی اور میرواعظ عمرفاروق کی سربراہی والے حریت کانفرنس کے دونوں دھڑے، محمد یٰسین ملک کی لبریشن فرنٹ، جمعیت اہلِ حدیث اور جماعت اسلامی سمیت متعدد علیٰحدگی پسند اور مذہبی گروپ شامل ہیں۔
کمیٹی نے چند ماہ قبل قاتل کو ’دونوں طرف ڈھونڈنے‘ کی کوششوں کا آغاز کیا۔ کمیٹی نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ پاکستان اور پاکستان میں مقیم مسلّح تنظیموں کا تعاون بھی طلب کریں گے۔
‭BBC Urdu‬ - ‮نڈیا‬ - ‮’کشمیری عالم کے قتل کا منصوبہ، پاکستانی شدت پسندوں کا‘‬

جناب اپ اپنے بارے میں بتادیں جو ھم نے پہلے سوال کیے تھے ان کا جواب دیں ،،،،،،،جزاک اللہ خیرا
 

مبشر

رکن
شمولیت
جون 05، 2011
پیغامات
58
ری ایکشن اسکور
373
پوائنٹ
57
ایک نظر ادھر بھی میرے بھائی :
لشکرِ طیبہ کی رپورٹ
بھائی یہ رپورٹ لشکرطیبہ سے منسوب کی جا رہی ہے نہ کہ لشکر طیبہ کی اپنی رپورٹ ہے۔

پوری رپورٹ کا بغور مطالعہ کرنے سے واضح ہے کہ رپورٹ سراسر جھوٹ اور مجاہدین میں اختلاف پیدا کرنے کی ایک بونڈی کوشش ہے۔
مزید یہ کہ کسی بھی کاروائی کے کوئی اغراض و مقاصد ہوتے ہیں ا س رپورٹ میں بیان کردہ مقاصدلا یعنی اور بیہودہ ہیں اور تحریک آزادی کو کمزور کرنے اور اختلافات کی نظر کی سازش ہے۔

[LINK=http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2011-04-09/page-1/detail-7]جماعتہ الدعوہ اس واقعہ کی بھرپور طریقے سے مذمت بھی کر چکی ہے۔[/LINK]
[LINK=http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2011-04-9/page-1]یہ لیں اخبار[/LINK]

بھائی ایسی کئی رپورٹس امریکہ طالبان مجاہدین کے خلاف پیش کرتا ہے کیا آپ اسے بھی آنکھیں بند کر کے مان لیتے ہو?
 
شمولیت
اگست 16، 2011
پیغامات
58
ری ایکشن اسکور
317
پوائنٹ
0
بھائی یہ رپورٹ لشکرطیبہ سے منسوب کی جا رہی ہے نہ کہ لشکر طیبہ کی اپنی رپورٹ ہے۔

پوری رپورٹ کا بغور مطالعہ کرنے سے واضح ہے کہ رپورٹ سراسر جھوٹ اور مجاہدین میں اختلاف پیدا کرنے کی ایک بونڈی کوشش ہے۔
مزید یہ کہ کسی بھی کاروائی کے کوئی اغراض و مقاصد ہوتے ہیں ا س رپورٹ میں بیان کردہ مقاصدلا یعنی اور بیہودہ ہیں اور تحریک آزادی کو کمزور کرنے اور اختلافات کی نظر کی سازش ہے۔

[LINK=http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2011-04-09/page-1/detail-7]جماعتہ الدعوہ اس واقعہ کی بھرپور طریقے سے مذمت بھی کر چکی ہے۔[/LINK]
[LINK=http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2011-04-9/page-1]یہ لیں اخبار[/LINK]

بھائی ایسی کئی رپورٹس امریکہ طالبان مجاہدین کے خلاف پیش کرتا ہے کیا آپ اسے بھی آنکھیں بند کر کے مان لیتے ہو?
میرے بھائیوں اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ مجاہدین کے خلاف گھٹیا الزامات لگانے کے لیے کافر میڈیا کے لنکس مت دیا کریں ۔ اس سے قبل کئی پوسٹوں میں امام اسامہ بن لادن رحمہ اللہ کے خلاف کچھ گھٹیا قسم کے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کافر میڈیا کے لنکس کو پیسٹ کیا گیا تھا۔ اس وقت بھی آپ کو چاہیے تھا کہ ان لنکس پر اعتراض کرتے اور اسے ردّ کرتے ۔ لیکن آپ لوگوں نے ایسا کچھ نہیں کیا ۔ حالانکہ ہر مومن کی عزت کا تحفظ ہر مسلم اور مومن کی ذمہ داری ہے ۔
 

مبشر

رکن
شمولیت
جون 05، 2011
پیغامات
58
ری ایکشن اسکور
373
پوائنٹ
57
تو بھائی آپ سب مجاہدین کی حمایت کریں نا
آپ کو صرف افغانی ہی مجاہد کیوں نظر آتے ہیں ?
جہاں تک آپ کا سوال تھا کہ یہ ایجنسیوں کا جہاد ہے تو بھائی جس حوالے سے آپ یہ بات کرتے ہو آُسی حوالے سے حقانی نیٹ ورک کو بھی آئی ایس آئی سے ملایا جا رہا ہے آج کل۔
کیا میں عرض کر سکتا ہوں کہ افغان جہاد بھی کسی حد تک ایجنسیوں کا جہاد ہی ہے?
تفصیل چاہیے تو خادم پہلے بھی ایک پوسٹ میں لیکس دے چکا ہے نواے وقت کا ، اب بھی حاضر کر دوں گا
لیکن مجھے ایک سوال کا ضرور جواب چاہیے وہ یہ ہے کہ کیا شیخ اسامہ (رحمہ اللہ) واقعی ایبٹ آباد میں شہید ہوے ہیں?
اگر آپ کہیں گیے ہاں تو یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ وہ وہاں آئی ایس آئی کی مدد کے بغیر ہرگز ہوگز نییں رہ سکتے تھے۔ کسی نہ کسی جگہ ایجنسیاں اپنا کام کر ہی رہی ہیں مجادین کے ساتھ۔
 
شمولیت
اگست 16، 2011
پیغامات
58
ری ایکشن اسکور
317
پوائنٹ
0
تو بھائی آپ سب مجاہدین کی حمایت کریں نا
آپ کو صرف افغانی ہی مجاہد کیوں نظر آتے ہیں ?
جہاں تک آپ کا سوال تھا کہ یہ ایجنسیوں کا جہاد ہے تو بھائی جس حوالے سے آپ یہ بات کرتے ہو آُسی حوالے سے حقانی نیٹ ورک کو بھی آئی ایس آئی سے ملایا جا رہا ہے آج کل۔
کیا میں عرض کر سکتا ہوں کہ افغان جہاد بھی کسی حد تک ایجنسیوں کا جہاد ہی ہے?
تفصیل چاہیے تو خادم پہلے بھی ایک پوسٹ میں لیکس دے چکا ہے نواے وقت کا ، اب بھی حاضر کر دوں گا
لیکن مجھے ایک سوال کا ضرور جواب چاہیے وہ یہ ہے کہ کیا شیخ اسامہ (رحمہ اللہ) واقعی ایبٹ آباد میں شہید ہوے ہیں?
اگر آپ کہیں گیے ہاں تو یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ وہ وہاں آئی ایس آئی کی مدد کے بغیر ہرگز ہوگز نییں رہ سکتے تھے۔ کسی نہ کسی جگہ ایجنسیاں اپنا کام کر ہی رہی ہیں مجادین کے ساتھ۔
نحن نقول : اللھم انصر اخواننا المجاھدین فی کل مکان
 
Top