ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
ہمارے سوالات وجوابات سے روزانہ بخاری پڑھنے کا دورانیہ اس قدر طویل ہو جاتا کہ ہم صبح بیٹھتے اور شام تک بخاری کا سبق چلتا رہتا۔ کتاب الایمان (صحیح بخاری) پڑھتے ہوئے جب یہ ذکر آیا کہ نبی اَکرمﷺکی بیت المقدس سے بیت اللہ کی طرف تحویل قبلہ کے وقت والی نماز کون سی تھی؟ تو محدث روپڑیؒ نے وأنه صلی أوّل صلاة صلاها صلاة العصر کی مشکل عبارت کی ترکیب شاگردوں سے پوچھی۔ شارحین بخاری اس عبارت کو ترکیب کے اعتبار سے اہم قرار دیتے ہیں۔ محدث روپڑینے باری باری سارے طلباء سے کہا کہ اس کی ترکیب بتاؤ۔ اپنی باری آنے پر جب میں نے اپنی ترکیب پیش کی تو وہ کہنے لگے کہ یہ ترکیب غلط ہے۔ میں نے کہا :کیسے غلط ہے؟ انہوں نے میری غلطی واضح کرتے ہوئے کہاکہ اگر یوں ترکیب کریں تو؟اس پر میں نے صاد کیا، جس پر وہ کہنے لگے: یہ ترکیب بھی غلط ہے۔ گویا اس طرح دو تین دفعہ ترکیبیں مجھ سے کروانے کے بعد جب ہردفعہ میں تسلیم کرلیتا تو کہتے کہ یہ بھی غلط ہے۔ گویاانہوں نے مجھے باور کرایا کہ اپنے بارے میں مغالطہٰ نہیں ہونا چاہئے’’وفوق کل ذی علم علیم‘‘ اس طرح مجھے احساس ہوگیا کہ جس صرف و نحو کی مہارت پرمجھے بہت اِعتماد ہے، اس کی حالت بھی پتلیہے۔ ان کے انداز تدریس کے فوائد میں سے بڑی نعمت جو ہمیں حاصل ہوئی وہ یہ تھی کہ صحیح بخاری کے مشکل اَہم مقامات حل ہوتے گئے۔ بڑے محدث اور فقیہ سے اس طرح بخاری پڑھنے سے ہماری سوجھ بوجھ کافی کھل چکی تھی جس کا اندازہ پانچ چھ سالہ جامعہ اہلحدیث میں تدریس کے بعدجامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میںطالب علم بن کر ہوتا رہا۔ اتفاق سے محدث روپڑی کے تین شاگرد میرے سمیت حافظ ثناء اللہ اور عبدالسلام کیلانی کلیہ الشریعہ(مدینہ یونیورسٹی) میں متعلّم تھے کہ ایک دن جامع بخاری میں مذکور ایک حدیث مدینہ منورہ کے مشہور قاضی شیخ عطیہ سالم کے محاضرہ میں زیر بحث آگئی۔جس کے راوی عروہ البارقی ہیں۔ روایت کا خلاصہ یہ ہے کہ نبی اکرمﷺنے عروہ البارقی کو ایک دینار دیا تھا کہ بکری خرید کر لاؤ، انہوں نے اس دینار کی جو بکری خریدی وہ رستے میں ہی دودینار میں بک گئی۔ پھر انہوں نے ان دو دیناروں میں سے ایک دینار کی بکری دوبارہ خریدی اور ایک دینار واپس بھی لے آئے جس پرنبی اکرمﷺنے انہیں بیع میں برکت کی دعا دی۔(کتاب المناقب:۳۶۴۲)