• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حجاج اور اعرابی کی راز کی بات ؟

ابو حسن

رکن
شمولیت
اپریل 09، 2018
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
90

حجاج بن یوسف ایک دن اپنے لشکر سے الگ ہوگیا اور ایک اعرابی (دیہاتی) سے ملا اور کہا

حجاج: اے معزز عرب! حجاج کیسا ہے ؟

اعرابی: ظالم ہے غاصب ہے

حجاج: پھر تم عبدالملک ( خلیفہ) کے پاس اسکی شکایت کیوں نہیں کرتے ؟

اعرابی: اللہ اس پر لعنت کرے وہ اس سے بھی بڑا ظالم ہے اور غاصب ہے

اتنے میں حجاج کا لشکر آپہنچا تو حجاج نے حکم دیا کہ اس بدوی کو بھی سوار کرلو

انہوں نے سوار کرلیا، اعرابی نے لشکر والوں سے پوچھا یہ کون ہے ؟ انہوں نے کہا حجاج

اعرابی نے یہ سن کر حجاج کے پیچھے گھوڑا دوڑایا اور آواز دی اے حجاج!

حجاج: کیا ہے ؟

اعرابی: دیکھنا وہ جو ہمارے اور تمہارے درمیان ایک راز کی بات ہوئی تھی وہ کسی سے کہہ نہ دیجیے گا

اس پر حجاج ہنس پڑا اور اعرابی کوچھوڑ دیا
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
یہ واقعہ ابن عبد ربہ نے "العقد الفرید " میں نقل کیا ہے :
"خرج الحجاج متصيدا بالمدينة، فوقف على أعرابي يرعى إبلا له، فقال له: يا أعرابي، كيف رأيت سيرة أميركم الحجاج؟ قال له الأعرابي: غشوم ظلوم! لا حيّاه الله! فقال: فلم لا شكوتموه إلى أمير المؤمنين عبد الملك؟ قال: فأظلم وأغشم! فبينا هو كذلك إذ أحاطت به الخيل، فأومأ الحجاج إلى الأعرابي، فأخذ وحمل؛ فلما صار معه قال: من هذا؟ قالوا له: الحجاج! فحرك دابته حتى صار بالقرب منه، ثم ناداه: يا حجاج! قال: ما تشاء يا أعرابي؟ قال: السر الذي بيني وبينك أحب أن يكون مكتوما! قال: فضحك الحجاج وأمر بتخلية سبيله "

ترجمہ :
حجاج بن یوسف ایک دن شکار کیلئے شہر سے باہر گیا اور اونٹ چراتے ایک اعرابی (دیہاتی) سے ملا اور کہا
حجاج: اے معزز عرب! حجاج کیسا ہے ؟
اعرابی: ظالم ہے غاصب ہے
حجاج: پھر تم عبدالملک ( خلیفہ) کے پاس اسکی شکایت کیوں نہیں کرتے ؟
اعرابی: وہ اس سے بھی بڑا ظالم ہے اور غاصب ہے
اتنے میں حجاج کا لشکر آپہنچا تو حجاج نے حکم دیا کہ اس بدوی کو بھی سوار کرلو
انہوں نے سوار کرلیا، اعرابی نے لشکر والوں سے پوچھا یہ کون ہے ؟ انہوں نے کہا حجاج
اعرابی نے یہ سن کر حجاج کے پیچھے گھوڑا دوڑایا اور آواز دی اے حجاج!
حجاج: کیا ہے ؟
اعرابی: دیکھنا وہ جو ہمارے اور تمہارے درمیان ایک راز کی بات ہوئی تھی وہ کسی سے کہہ نہ دیجیے گا
اس پر حجاج ہنس پڑا اور اعرابی کوچھوڑ دیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اسی سے ملتا جلتا اور واقعہ بھی سناتھا، جب اس بوڑھے کو پتہ چلاکہ یہ حجاج ہے ، تو کہنے لگا: میں لوگوں کے ہاں دیوانہ مشہور ہوں۔
یعنی میری بات کو سنجیدہ نہ لیا جائے ۔ ابتسامہ ۔
 
Top