• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حجاج بن یوسف رحمہ اللہ خدمات کا مختصر تعارف

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
سب سے اہم بات یہ ہے کہ جن ساتھیوں نے حجاج بن یوسف کے ظلم و ستم ، خبیث، ناصبی، وغیرہ وغیرہ جیسے احکام پر مبنی روایات پوسٹ کر رہے ہیں
ان سے صرف اتنی عرض ہے
میرے محترم بھائیوں اس تھریڈ میں میں نے ایک مقالہ کے وہ صفحات پوسٹ کیے ہیں جو حجاج بن یوسف کی خدمات سے متعلق ہیں
اب اس پوسٹ کے جتنے بھی جواب آ رہے ہیں وہ سب اس عنوان سے غیر متعلق ہیں
اس کے بالمقابل فتوی اور حکم لگانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے
عرض ہے ان پر جو الزامات لگائے جا رہے ہیں خواہ وہ ثابت ہیں یا غیر ثابت وہ اس تھریڈ کا موضوع ہی نہیں ہیں
جتنی خدمات بیان کی گئی ہیں ان کا اگر کوئی رد کرنا چاہتا ہے تو بہت خوشی کی بات ہو گی وگرنہ ماروں گھٹنا پھوٹے آنکھ کے مصداق کوئی پوسٹ کی جائے تو بیکار ہے
البتہ کوئی ساتھی حجاج بن یوسف کے ظلم و ستم کی تاریخ بیان کرنا چاہتا ہے تو الگ سے تھریڈ قائم کر لے وہاں ان تمام روایات پر بحث ہو سکتی ہے
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
انا للہ و انا الیہ راجعون!
اب اگلا ممکنہ تھریڈ ہو گا:
ابن زیاد رحمہ اللہ!!
ان شاء اللہ
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ رَدَّ عَنْ عِرْضِ أَخِيهِ رَدَّ اللَّهُ عَنْ وَجْهِهِ النَّارَ يَوْمَ القِيَامَةِ»
صحابی رسول ابوالدرداء نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے بھائی کی عزت سے اس چیز کو دور کرے گا جو اسے عیب دار کرتی ہے۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے چہرے سے جہنم کی آگ دور کر دے گا۔ [سنن الترمذي ت شاكر 4/ 327 والحدیث صحیح باتفاق العلما ء ، رقم 1931]۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
لگتا ہے آپ اپنی عادت سے مجبور ہیں فوری طور پر فتوی لگا دینا
اسی لیے اب آپ نے مجھ پر سوء ظن کا حکم لگا دیا ہے
میں نے ایک تحقیقی مقالہ پوسٹ کیا اس پر آپ نے کوئی علمی تبصرہ یا علمی تردید کرتے یا حسب معمول غیر متفق کا بٹن دبا دیتے
محض یہ طنز
اور ۔۔۔۔ ابن زیاد رحمہ اللہ ۔۔۔۔ کا جملہ مجھ پر فٹ کرنے کی کوشش کی
آپ کے اس جملے کا کیا مطلب ہے ؟
میں اس سے کیا سمجھوں ؟
اللہ آپ کو ہدایت دے آمین
آپ لہ جدل پسند طبیعت پر حیرت ہوتی ہے؛بندۂ خدا میں نے آپ کی ایک ایسی بات پر محض آیت کریمہ لکھ کر توجہ مبذول کرائی تھی جس سے مترشح تھا کہ آپ میرے میں پہلے ہی سے ایک غلطذہن بنائے بیٹے ہیں کہ میں کوئی بات آپ پر چسپاں کروں گا؛میں نے آپ پر باقاعدہ حکم تو لگایا ہی نہیں ؛صرف یاد دہانی کے طور پر کہ پہلے ہی سے ایک غلط گمان مناسب نہیں ؛اب آپ اسے بھی فتویٰ کہہ رہے ہیں!!
حالں کہ اس سے پہلے بھی آپ جارحیت کا ارتکاب کر چکے ہین جو ایک علمی بحث میں سخت ناپسندیدہ ہے؛آخر آپ کو کیا ہوگیا ہے؟؟!!اختلاف برداشت کرنے کا مادہ پیدا کیجیے جناب ؛دوسرون کو فرار کے طعنے دینا اور فتویٰ بازی کی پھبتیاں نامناسب بات ہے۔
باقی مجھے اس عنوان سے اختلاف ہے کہ بہ ظاہر اس سے حجاج ناصبی کی تعریف کا پہلو نکل رہا ہے جو نامناسب ہے؛اگر آپ مصر ہیں تو یہ آپ کا حق ہے؛رہا یہ کہ اس کی خدمات پر یا اس تحریر پر تبصرہ تو فی الحال میں اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتا؛جزاکم اللہ خیراً
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
آپ لہ جدل پسند طبیعت پر حیرت ہوتی ہے؛بندۂ خدا میں نے آپ کی ایک ایسی بات پر محض آیت کریمہ لکھ کر توجہ مبذول کرائی تھی جس سے مترشح تھا کہ آپ میرے میں پہلے ہی سے ایک غلطذہن بنائے بیٹے ہیں کہ میں کوئی بات آپ پر چسپاں کروں گا؛میں نے آپ پر باقاعدہ حکم تو لگایا ہی نہیں ؛صرف یاد دہانی کے طور پر کہ پہلے ہی سے ایک غلط گمان مناسب نہیں ؛اب آپ اسے بھی فتویٰ کہہ رہے ہیں!!
حالں کہ اس سے پہلے بھی آپ جارحیت کا ارتکاب کر چکے ہین جو ایک علمی بحث میں سخت ناپسندیدہ ہے؛آخر آپ کو کیا ہوگیا ہے؟؟!!اختلاف برداشت کرنے کا مادہ پیدا کیجیے جناب ؛دوسرون کو فرار کے طعنے دینا اور فتویٰ بازی کی پھبتیاں نامناسب بات ہے۔
باقی مجھے اس عنوان سے اختلاف ہے کہ بہ ظاہر اس سے حجاج ناصبی کی تعریف کا پہلو نکل رہا ہے جو نامناسب ہے؛اگر آپ مصر ہیں تو یہ آپ کا حق ہے؛رہا یہ کہ اس کی خدمات پر یا اس تحریر پر تبصرہ تو فی الحال میں اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتا؛جزاکم اللہ خیراً
یہی آپ کے ساتھ مسئلہ ہے میں نے صرف چند صفحات پوسٹ کیے تھے بغرض تحقیقی نظر کے
آپ نے اولین جارحیت یہ کی کہ اب باری آئے گی ۔۔ ابن زیاد رحمہ اللہ ۔۔۔ یہ طنز اور جارحیت ۔۔۔ یہ ابتدا آپ نے کی یا میں نے
پھر بھی آپ کا کہنا یہ ہے کہ میں نے ابتدا کی
پھر آپ نے سوء الظن کی آیت میرے جواب پر لگا دی
یہ کیا علمی جواب تھا جو آپ کی طرف سے تھا
اور آپ کی اعلی ظرفی کا اندازہ اس سے ہی ہو رہا ہے کہ اس پوسٹ میں میں نے ایسی کوئی بات کی ہی نہیں کہ فرار وغیرہ یہ تو ناصبیت نامی تھریڈ کا حصہ ہے اس کا غصہ وہاں نکالیں
میری سارے جواب پڑھیں ہمیشہ میں نے آپ کے نامناسب رد عمل پر جواب دیا ہے کہیں کسی ایک مقام پر مجھے یہ بتا دیں کہ پہل میں نے کی ہو
برداشت کرنے والی نصیحت کا شکریہ لیکن مجھے کرنے سے قبل یہ نصیحت خود اپنے لیے بھی کر لیتے تو اچھا ہوتا
شاید فریق مخالف کی پوسٹ پر منفی تبصرہ کرنا بہت ہی مناسب بات ہے
میں ابھی بھی کہہ رہا ہوں کہ اگر حجاج بن یوسف کی خدمات کے حوالے سے کوئی علمی رد یا تبصرہ کرنا ہے تو خوشی کی بات ہے ورنہ خاموشی اختیار کر لیں
باقی رہا آپ کا ایک عنوان کو ناپسند کرنا تو آپ کی بات میرے لیے حجت نہیں اور نہ ہی معیار
آپ ایسا کریں ایک الگ سے عنوان شروع کر دیں جس میں حجاج بن یوسف کے ظلم و ستم کو اجاگر کیا جائے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اور حجاج ناصبی کی خدمات کے متعلق پیش کیے گئے حوالوں کی تحقیق؟؟؟!!
پھر آپ کہتے ہیں کہ میں حکم نہیں لگاتا میں سمجھتا ہوں کہ آپ کی بات کسی بھی کردار پر حکم لگائے بغیر ہوتی ہی نہیں
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
پھر آپ کہتے ہیں کہ میں حکم نہیں لگاتا میں سمجھتا ہوں کہ آپ کی بات کسی بھی کردار پر حکم لگائے بغیر ہوتی ہی نہیں
  • اچھا حجاج پر ناصبی کا حکم میں نے لگایا ہے یا امام ذہبیؒ نے؟؟البتہ مجھے اس راے سے پورا اتفاق ہے اوراس کے ناصبی ہونے میں ادنیٰ شبہہ نہیں ہے
  • میں نے ہمیشہ اہل سنت کے کبار علما کی پیروی کی ہے شخصیات پر حکم کے باب میں؛آپ بتلائیں کس امام یا عالم نے اس سے اختلاف کیا ہے؟؟
  • اسی طرح عباسی پر بھی میں نے اپنی طرف سے حکم نہیں لگایا ؛وہاں بھی ایک اہل حدیث عالم کی راے نقل کی ہے اور اس سے اپنا اتفاق ظاہر کیا ہے
  • ایسے ہی کاندھلوی کے باب میں میں نے محدث ارشاد الحق صاحب اثری حفظہ اللہ کا حوالہ دیا ہے
  • اس کے علاوہ بتلائیں میں نے کس پر حکم لگایا ہے؟؟میں پہلے بھی آپ سے یہ سوال کر چکا ہوں
  • اور یہ بھی عرض کر چکا ہوں کہ اگر دلائل سے آپ کسی پر غلط الزام ثابت کر دیں تو مجھے رجوع میں تامل نہ ہو گا؛ان شاءاللہ
  • شخصیات کے باب میں میرا اپنا نقطۂ نظر یہ ہے کہ کسی پر ازخود کوئی حکم نہ لگایا جائے البتہ اہل سنت علما نے کوئی راے دی ہے تو اس کے دلائل دیکھ کر اس پر اطمینان ہو جانے کی صورت میں اسے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے؛اس کے بخلاف اگر کوئی بات میری کسی تحریر میں آئی ہے تو بہ راہ کرم ناشان دہی فرمائیں؛جزاکم اللہ خیراً
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
آپ نے اولین جارحیت یہ کی کہ اب باری آئے گی ۔۔ ابن زیاد رحمہ اللہ ۔۔۔ یہ طنز اور جارحیت ۔۔۔ یہ ابتدا آپ نے کی یا میں نے
بھائی میرے یہ جارحیت نہیں ہے؛مجھے واقعتاً اس پر دکھ ہوا تھا اور میں نے جس اندیشے کا اظہار کیا تھا اب ایک رکن نے ان شاءاللہ کہہ کر اسے لانے کا عندیہ بھی دے دیا ہے!
پھر آپ نے سوء الظن کی آیت میرے جواب پر لگا دی
وہ آیت میں نے توجہ دلانے کے لیے پیش کی تھی اس لیے کوئی ایک لفظ بھی نہ لکھا کیوں کہ آپ نے پہلے ہی سے میرے بارے میں ذہن بنایا ہوا تھا جو سوء ظن میں آتا ہے۔
اور آپ کی اعلی ظرفی کا اندازہ اس سے ہی ہو رہا ہے کہ اس پوسٹ میں میں نے ایسی کوئی بات کی ہی نہیں کہ فرار وغیرہ یہ تو ناصبیت نامی تھریڈ کا حصہ ہے اس کا غصہ وہاں نکالیں
تو یہ کون سا جواب ہے:
آپ سے مجھے اسی بات کی توقع تھی کہ کس طرح اگلے پر بات چسپاں کی جائے
اس میں بھی تو پہلی ہی کسی بحث کی جانب اشارہ ہے نا
باقی رہا آپ کا ایک عنوان کو ناپسند کرنا تو آپ کی بات میرے لیے حجت نہیں اور نہ ہی معیار
بالکل ٹھیک ہے لیکن ناپسندیدگی یا اختلاف کا اظہار میرا حق ہے جو میں نے استعمال کیا ہے
آپ ایسا کریں ایک الگ سے عنوان شروع کر دیں جس میں حجاج بن یوسف کے ظلم و ستم کو اجاگر کیا جائے
جو چیز ایک معلوم حقیقت ہو اس کے لیے ایک مستقل تھریڈ بنانے کی ضرورت نہیں ہے؛یہاں اشارے کی ضرورت تھی کیوں کہ اس کا صرف ایک ہی رخ سامنے لایا جا رہا تھا؛ممکن ہے مفصل مقالے میں اس کی شخصیت کے دوسرے پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہو؛آپ سے گزارش ہے کہ اس مقالے کا عنوان اور مصنف کا نام بتلا دیں تا کہ پورے مقالے کو دیکھا جا سکے؛جزاکم اللہ خیراً
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جناب طاهر الاسلام صاحب سے ادب سے میں دریافت کرنا چاهتا هوں کے آپ نے میری پوسٹ کو محض نصف پسند فرمایا یاکہ مکمل پسند فرمایا ۔ وضاحت کیلئے میری پوسٹ کا وہ حصہ میں یہاں کاپی پیسٹ کررہا هوں

ﻭﺑﺎﻟﺠﻤﻠﺔ : ﻓﻘﺪ ﻛﺎﻥ ﺍﻟﺮﺟﻞ ﻋﻠﻰ ﺩﺭﺟﺔ ﻛﺒﻴﺮﺓ ﻣﻦ ﺍﻟﻈﻠﻢ ﻭﺍﻟﻌﺪﻭﺍﻥ ، ﻭﺍﻹ‌ﺳﺮﺍﻑ ﻋﻠﻰ ﻧﻔﺴﻪ .ﻭﻛﺎﻧﺖ ﻟﻪ ﺣﺴﻨﺎﺕ ﻣﻐﻤﻮﺭﺓ ﻓﻲ ﺑﺤﺮ ﺳﻴﺌﺎﺗﻪ ، ﻭﻛﺎﻥ ﻟﻪ ﺟﻬﺪ ﻻ‌ ﻳﻨﻜﺮ ﻓﻲ ﺍﻟﺠﻬﺎﺩ ﻭﻗﺘﺎﻝ ﺃﻋﺪﺍﺀ ﺍﻟﻠﻪ ﻭﻓﺘﺢ ﺍﻟﺒﻼ‌ﺩ ﻭﻧﺸﺮ ﺍﻹ‌ﺳﻼ‌ﻡ .ﻓﺎﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺣﺴﻴﺒﻪ ، ﻭﻧﺒﺮﺃ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻣﻦ ﻇﻠﻤﻪ ﻭﻋﺪﻭﺍﻧﻪ ، ﻭﻧﻮﺍﻟﻲ ﻣﻦ ﻋﺎﺩﺍﻫﻢ ﻣﻦ ﺳﺎﺩﺍﺕ ﺍﻟﻤﺴﻠﻤﻴﻦ ﻣﻦ ﺍﻟﺼﺤﺎﺑﺔ ﻭﺍﻟﺘﺎﺑﻌﻴﻦ ، ﻭﻧﻌﺎﺩﻳﻪ ﻓﻴﻬﻢ ، ﻭﻧﻜﻞ ﺃﻣﺮﻩ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ . ﻭﺍﻷ‌ﻭﻟﻰ ﻋﺪﻡ ﺍﻻ‌ﻧﺸﻐﺎﻝ ﺑﺬﻛﺮﻩ ، ﻭﻣﺎ ﺃﺣﺴﻦ ﻣﺎ ﺭﻭﻯ ﺍﻹ‌ﻣﺎﻡ ﺃﺣﻤﺪ ﺭﺣﻤﻪ ﺍﻟﻠﻪ ﻓﻲ "ﺍﻟﺰﻫﺪ" (ﺹ / 332) ﻋﻦ ﺑﻼ‌ﻝ ﺑﻦ ﺍﻟﻤﻨﺬﺭ ﻗﺎﻝ : ﻗﺎﻝ ﺭﺟﻞ : ﺇﻥ ﻟﻢ ﺃﺳﺘﺨﺮﺝ ﺍﻟﻴﻮﻡ ﻣﻦ ﺍﻟﺮﺑﻴﻊ ﺑﻦ ﺧﻴﺜﻢ ﺳﻴﺌﺔ ﻟﻢ ﺃﺳﺘﺨﺮﺟﻬﺎ ﺃﺑﺪﺍ ﺑﺤﺎﻝ . ﻗﻠﺖ : ﻳﺎ ﺃﺑﺎ ﻳﺰﻳﺪ ! ﻗﺘﻞ ﺍﺑﻦ ﻓﺎﻃﻤﺔ ﻋﻠﻴﻬﺎ ﺍﻟﺴﻼ‌ﻡ – ﻳﻌﻨﻲ ﺍﻟﺤﺴﻴﻦ – ﻗﺎﻝ : ﻓﺎﺳﺘﺮﺟﻊ ﺛﻢ ﺗﻼ‌ ﻫﺬﻩ ﺍﻵ‌ﻳﺔ : ( ﻗُﻞِ ﺍﻟﻠَّﻬُﻢَّ ﻓَﺎﻃِﺮَ ﺍﻟﺴَّﻤَﺎﻭَﺍﺕِ ﻭَﺍﻟْﺄَﺭْﺽِ ﻋَﺎﻟِﻢَ ﺍﻟْﻐَﻴْﺐِ ﻭَﺍﻟﺸَّﻬَﺎﺩَﺓِ ﺃَﻧْﺖَ ﺗَﺤْﻜُﻢُ ﺑَﻴْﻦَ ﻋِﺒَﺎﺩِﻙَ ﻓِﻲ ﻣَﺎ ﻛَﺎﻧُﻮﺍ ﻓِﻴﻪِ ﻳَﺨْﺘَﻠِﻔُﻮﻥَ ) ﺍﻟﺰﻣﺮ/46 .ﻗﺎﻝ ﻗﻠﺖ : ﻣﺎ ﺗﻘﻮﻝ ؟ ﻗﺎﻝ : " ﻣﺎ ﺃﻗﻮﻝ ؟ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺇﻳﺎﺑﻬﻢ ، ﻭﻋﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺣﺴﺎﺑﻬﻢ " .ﻭﺍﻟﻠﻪ ﺃﻋﻠﻢﻭﺭﺍﺟﻊ : "ﻭﻓﻴﺎﺕ ﺍﻷ‌ﻋﻴﺎﻥ" (2/29-46) – "ﺗﺎﺭﻳﺦ ﺩﻣﺸﻖ" (12/113-123) – "ﺗﺎﺭﻳﺦ ﺍﻹ‌ﺳﻼ‌ﻡ" (5/310-316) (6/314-327) .
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
جناب طاهر الاسلام صاحب سے ادب سے میں دریافت کرنا چاهتا هوں کے آپ نے میری پوسٹ کو محض نصف پسند فرمایا یاکہ مکمل پسند فرمایا ۔ وضاحت کیلئے میری پوسٹ کا وہ حصہ میں یہاں کاپی پیسٹ کررہا هوں

ﻭﺑﺎﻟﺠﻤﻠﺔ : ﻓﻘﺪ ﻛﺎﻥ ﺍﻟﺮﺟﻞ ﻋﻠﻰ ﺩﺭﺟﺔ ﻛﺒﻴﺮﺓ ﻣﻦ ﺍﻟﻈﻠﻢ ﻭﺍﻟﻌﺪﻭﺍﻥ ، ﻭﺍﻹ‌ﺳﺮﺍﻑ ﻋﻠﻰ ﻧﻔﺴﻪ .ﻭﻛﺎﻧﺖ ﻟﻪ ﺣﺴﻨﺎﺕ ﻣﻐﻤﻮﺭﺓ ﻓﻲ ﺑﺤﺮ ﺳﻴﺌﺎﺗﻪ ، ﻭﻛﺎﻥ ﻟﻪ ﺟﻬﺪ ﻻ‌ ﻳﻨﻜﺮ ﻓﻲ ﺍﻟﺠﻬﺎﺩ ﻭﻗﺘﺎﻝ ﺃﻋﺪﺍﺀ ﺍﻟﻠﻪ ﻭﻓﺘﺢ ﺍﻟﺒﻼ‌ﺩ ﻭﻧﺸﺮ ﺍﻹ‌ﺳﻼ‌ﻡ .ﻓﺎﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺣﺴﻴﺒﻪ ، ﻭﻧﺒﺮﺃ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻣﻦ ﻇﻠﻤﻪ ﻭﻋﺪﻭﺍﻧﻪ ، ﻭﻧﻮﺍﻟﻲ ﻣﻦ ﻋﺎﺩﺍﻫﻢ ﻣﻦ ﺳﺎﺩﺍﺕ ﺍﻟﻤﺴﻠﻤﻴﻦ ﻣﻦ ﺍﻟﺼﺤﺎﺑﺔ ﻭﺍﻟﺘﺎﺑﻌﻴﻦ ، ﻭﻧﻌﺎﺩﻳﻪ ﻓﻴﻬﻢ ، ﻭﻧﻜﻞ ﺃﻣﺮﻩ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ . ﻭﺍﻷ‌ﻭﻟﻰ ﻋﺪﻡ ﺍﻻ‌ﻧﺸﻐﺎﻝ ﺑﺬﻛﺮﻩ ، ﻭﻣﺎ ﺃﺣﺴﻦ ﻣﺎ ﺭﻭﻯ ﺍﻹ‌ﻣﺎﻡ ﺃﺣﻤﺪ ﺭﺣﻤﻪ ﺍﻟﻠﻪ ﻓﻲ "ﺍﻟﺰﻫﺪ" (ﺹ / 332) ﻋﻦ ﺑﻼ‌ﻝ ﺑﻦ ﺍﻟﻤﻨﺬﺭ ﻗﺎﻝ : ﻗﺎﻝ ﺭﺟﻞ : ﺇﻥ ﻟﻢ ﺃﺳﺘﺨﺮﺝ ﺍﻟﻴﻮﻡ ﻣﻦ ﺍﻟﺮﺑﻴﻊ ﺑﻦ ﺧﻴﺜﻢ ﺳﻴﺌﺔ ﻟﻢ ﺃﺳﺘﺨﺮﺟﻬﺎ ﺃﺑﺪﺍ ﺑﺤﺎﻝ . ﻗﻠﺖ : ﻳﺎ ﺃﺑﺎ ﻳﺰﻳﺪ ! ﻗﺘﻞ ﺍﺑﻦ ﻓﺎﻃﻤﺔ ﻋﻠﻴﻬﺎ ﺍﻟﺴﻼ‌ﻡ – ﻳﻌﻨﻲ ﺍﻟﺤﺴﻴﻦ – ﻗﺎﻝ : ﻓﺎﺳﺘﺮﺟﻊ ﺛﻢ ﺗﻼ‌ ﻫﺬﻩ ﺍﻵ‌ﻳﺔ : ( ﻗُﻞِ ﺍﻟﻠَّﻬُﻢَّ ﻓَﺎﻃِﺮَ ﺍﻟﺴَّﻤَﺎﻭَﺍﺕِ ﻭَﺍﻟْﺄَﺭْﺽِ ﻋَﺎﻟِﻢَ ﺍﻟْﻐَﻴْﺐِ ﻭَﺍﻟﺸَّﻬَﺎﺩَﺓِ ﺃَﻧْﺖَ ﺗَﺤْﻜُﻢُ ﺑَﻴْﻦَ ﻋِﺒَﺎﺩِﻙَ ﻓِﻲ ﻣَﺎ ﻛَﺎﻧُﻮﺍ ﻓِﻴﻪِ ﻳَﺨْﺘَﻠِﻔُﻮﻥَ ) ﺍﻟﺰﻣﺮ/46 .ﻗﺎﻝ ﻗﻠﺖ : ﻣﺎ ﺗﻘﻮﻝ ؟ ﻗﺎﻝ : " ﻣﺎ ﺃﻗﻮﻝ ؟ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺇﻳﺎﺑﻬﻢ ، ﻭﻋﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﺣﺴﺎﺑﻬﻢ " .ﻭﺍﻟﻠﻪ ﺃﻋﻠﻢﻭﺭﺍﺟﻊ : "ﻭﻓﻴﺎﺕ ﺍﻷ‌ﻋﻴﺎﻥ" (2/29-46) – "ﺗﺎﺭﻳﺦ ﺩﻣﺸﻖ" (12/113-123) – "ﺗﺎﺭﻳﺦ ﺍﻹ‌ﺳﻼ‌ﻡ" (5/310-316) (6/314-327) .
اس کی روشنی میں تو اس پر بحث اصلاً ہی نا مناسب قرار پاتی ہے؛اور یہ درست ہے
ہاں اگر کوئی ایک پہلو کو زیر بحث لاتا ہے تو پھر تصویر کا دوسرا رخ پیش کرنے کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top