• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حج سے متعلق اہم فتاوے

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 17:
كيا عورت کسی بھی کپڑے میں احرام باندھ سکتی ہے؟
جواب :
جی ہاں! عورت کسی بھی کپڑے میں احرام باندھ سکتی ہے ,اسکے لئے احرام کا کوئی لباس مخصوص نہیں, جیساکہ بعض عوام کا خیال ہے, البتہ افضل یہ ہے کہ وہ لباس خوبصورت اورجاذب نظرنہ ہوں , کیونکہ اسے مردوں کے مابین اٹھنے بیٹھنے کا اتفاق پڑے گا ,اسلئے اسکے لباس خوبصورت نہیں ہونے چاہئیں , بلکہ عام لباس جیسے ہوں جس میں فتنہ کا اندیشہ نہ ہو- ویسے اگروہ خوبصورت لباس میں احرام باندھ لے تو اسکا احرام درست ہے, مگرخوبصورت لباس سے دوررہنا ہی افضل ہے-
مرد کے لئے دوسفید کپڑوں میں احرام باندھنا افضل ہے ,جن میں ایک تہبند اوردوسری چادر, ویسے مرد اگررنگین کپڑے میں احرام باندھ لے تو بھی کوئی حرج نہیں, رسول اللہr سے آپ کا سبزچادرمیں طواف کرنا ثابت ہے , اسی طرح آپ کا کالا عمامہ باندھنا بھی ثابت ہے,حاصل کلام یہ ہے کہ رنگین کپڑے میں احرام باندھ لینے میں کوئی مضایقہ نہیں-
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 18:
فضائی راستہ (ہوائی جہاز) سے آنے والے حاجی اورمعتمراحرام کب باندھیں؟
جواب :
فضائی راستہ (ہوائی جہاز) سے یا سمندری راستہ سے آنے والے حجاج ومعتمرین بھی خشکی کے راستہ سے آنے والوں کی طرح میقات کے پاس سے احرام باندھیں, یعنی فضا میں یا سمندرمیں جب میقات کے برابرپہنچیں تواحرام باندھیں, یا ہوائی جہازاورسمندری جہازیا کشتی کی تیزرفتاری کے پیش نظراحتیاطاً میقات سےتھوڑا پہلے ہی احرام باندھ لیں-
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 19:
جس شخص کی رہائش گاہ مکہ مکرمہ اورمیقات کے درمیان ہو وہ احرام کہاں سے باندھے ؟
جواب:
جس کی رہائش گاہ مکہ اورمیقات کے درمیان ہووہ اپنے گھرہی سے احرام باندھے, جیسا کہ ام سلم کے لوگ اوراہل بحرہ نیزجدہ میں رہنے والے اپنے گھروں سے احرام باندھتے ہیں, کیونکہ ابن عباس d کی حدیث ہے کہ نبی r نے فرمایا :
" اورجولوگ میقات کے اندررہتے ہوں تووہ جہاں سے روانہ ہوں وہیں سے احرام باندھیں"
اوردوسری روایت میں ہے:
" وه اپنے گھروالوں کے پاس سے ہی احرام باندھیں, یہاں تک کہ مکہ والے خود مکہ سے احرام باندھیں"
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 20:
یوم ترویہ (8مذی الحجہ) کو حاجی کہاںسے احرام باندھیں؟
جواب:
یوم ترویہ کو حاجی صاحبان اپنی اپنی قیامگاہوں سے احرام باندھیں گے, جیساکہ حجۃ الوداع کےموقع پرصحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے نبی کریم r کے حکم سے مقام "ابطح" میں اپنی اپنی قیام گاہوں سے احرام باندھا تھا ,اسی طرح مکہ مکرمہ میں رہنے والے بھی اپنے گھروں سے احرام باندھیں گے, کیونکہ ابن عباسd کی روایت کردہ حدیث گزرچکی ہے ,جس میں نبی r کا یہ ارشاد مذکورہے :
"جولوگ میقات کے اندررہتے ہوں وہ اپنے گھروالوں کے پاس سے ہی احرام باندھیں, یہاں تک کہ اہل مکہ خود مکہ سے احرام باندھیں"(متفق علیہ)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 21:
ایک شخص کسی ملک سے حج کی نیت سے آیا اورجدہ ہوائی اڈہ پراترا, لیکن میقات سی احرام نہ باندھ کر جدہ شہرسے احرام باندھا,اسکا کیا حکم ہے ؟
جواب :
جده هوائي اڈہ پراترنے والا اگرملک شام یا مصرکا باشندہ ہے تووہ مقام "رابغ" سے احرام باندھے,یعنی کاریاکسی بھی سواری سے وہ "رابغ" اترجائے اوروہاں سے احرا م باندھ کرآئے, جدہ شہرسے احرام نہ باندھے-
اوراگرنجد کے علاقہ سے آیا ہے اوراحرام نہیں باندھا یہاں تک کہ جدہ پہنچ گیا ,تو وہ مقام سیل یعنی وادی "قرن منازل" جائے اوروہاں سے احرام باندھے, اوراگرمیبقات واپس نہیں گیا اورجدہ ہی سے احرام باندھا تو اسے حج یا عمرہ کا نقص پوراکرنے کے لئے "دم " دینا ہوگا , اوردم جیسا کہ پہلے مذکورہوچکا ہے – یا توایک کامل بکری ہے جوقربانی کے لئے درست ہو ,اسے مکہ میں ذبح کرکے فقراء میں تقسیم کرنا ہوگا, اوریاتواونٹ یا گائے کا ساتواں (7/1) حصہ ہے-
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 22:
ايك شخص نے حج افراد کی نیت کی, پھرمکہ پہنچ کراسنے نیت بدل کرحج تمتع کی کرلی ,چنانچہ عمرہ کیا اورپھرحلال ہوگیا ,ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہےٍ؟ نیزوہ حج کا احرام کب اورکہاں سے باندھے؟
جواب :
مذکورشخص نے جوکیا وہی افضل ہے ,چنانچہ محرم جب حج افراد کا یا حج قران کا احرام باندھ کرآئے تواسکے لئے افضل یہ ہے کہ اس احرام کو عمرہ سے بدل دے ,صحابۂکرام جب نبی r کے ساتہ حج کے لئے آئے ,بعض نے حج افراد کا احرام باندھ رکھا تھا اوربعض نے حج قران کا ,اوران کے ساتہ "ہدی" کے جانوربھی نہیں تھے, توآپ r نے انہیں یہی حکم دیا کہ وہ اپنے احرام کو عمرہ سے بدل دیں , چنانچہ انہوں نے طواف اورسعی کی , اوربال کٹوائے اورپھرحلال ہوگئے, البتہ جس کے ساتہ "ہدی" کا جانورہو وہ اپنے سابقہ احرام میں باقی رہے, یہاں تک کہ عید کے دن (10/ذی الحجہ کو) قارن ہونے کی صورت میں حج اورعمرہ دونوں سے ایک ساتہ ,اورمفرد ہونے کی صورت میں صرف حج سے فارغ ہوکرحلال ہو-
حاصل یہ ہےکہ جوشخص حج افراد کا یا حج قران کا احرام باندھ کرمکہ مکرمہ آئے اوراسکے پاس "ھدی" کا جانورنہ ہو,توسنت یہ ہےکہ وہ اپنے احرام کو عمرہ کے احرام سے بدل دے , اورطواف وسعی کرکے اوربال کٹواکرحلال ہوجائے ,پھرحج کے وقت حج کا احرام باندھے اوردم دے کرمتمتع بن جائے-
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 23:
اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جس نے حج تمتع کی نیت کی تھی ,مگرمیقات پرپہنچنے کے بعد اسنے اپنی رائے بدل دی اورحج افراد کا احرام باندھ لیا, کیا اس پرہدی واجب ہے ؟
جواب :
مذکور شخص نے اگرمیقات پہنچنے سے پہلے حج تمتع کی نیت کی تھی , اورمیقات پرپہنچ کرنیت بدل دی اورحج افراد کا احرام باندھ لیا, تواسمیں کوئی مضایقہ نہیں ,اورنہ ہی اس شخص پرکوئی فدیہ وغیرہ ہے ,لیکن اگراسنے میقات پرپہنچ کریا میقات سے کچہ پہلے ہی حج قران کا احرام باندھ لیا ,پھراس احرام کو حج افراد کے احرام سے بدلنا چاہے ,تو ایسا کرنے کا اسے اختیارنہیں,البتہ عمرہ کے احرام سے بدلنا چاہے توایسا کرسکتا ہے , کیونکہ حج قران کے احرام کو عمرہ کے احرام سے تبدیل کیا جاسکتا ہے,لیکن حج افراد کے احرام سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ,کیونکہ قران کے احرام کو عمرہ کے احرام سے تبدیل کرنے میں ایک مسلمان کے لئے زیادہ آسانی ہے, نیزاسلئے کہ نبی r نے اسکا حکم دیا ہے – لہذا جوشخص میقات سے حج قران کا احرام باندھ لے پھراسے حج افراد کے احرام سے تبدیل کرنا چاہے ,توایسا نہیں کرسکتا ,البتہ عمرہ کے احرام سے تبدیل کرسکتا ہے, بلکہ یہی افضل ہے ,چنانچہ وہ طواف اورسعی کرے , بال کٹوائے اورحلال ہوجائے, پھراسکے بعد جب حج کا وقت ہو تو حج کا احرام باندھے اوراسطرح متمتع بن جائے-
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 24:
اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جس نے حج اورعمرہ کا ایک ساتہ احرام باندھا ,مگرمکہ مکرمہ پہنچ کراسکا سفرخرچ ضائع ہوگیا اوروہ دم دینے کے لائق نہیں رہا,چنانجہ اس نے نیت بدل کرحج افراد کی کرلی, کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟ اوراگریہ حج وہ کسی دوسرے کی طرف سے ( حج بدل) کررہا تھا اوراس شخص نے اسے حج تمتع کی شرط کے ساتہ بھیجا تھا, تو ایسی صورت میں وہ کیا کرے؟
جواب:
مذکورہ مسئلہ میں اس شخص کو نیت بدلنے کا اختیارنہیں, بھلے ہی اسکا سفرخرچ ضائع ہوگیا ,اگروہ دم دینےکی طاقت نہیں رکھتا تو الحمدللہ اسکا حل موجودہے, وہ یہ کہ دس دن روزہ رکھے, تین دن ایام حج میں اورسات دن وطن واپس آنے کے بعد ,اوراسطرح وہ حج تمتع کے احرام میں باقی رہے, نیزحج بدل کے لئے بھیجنے والے کی شرط پوری کرے,وہ اسطرح کہ عمرہ کا احرام باندھ کرطواف اورسعی کرے, بال کٹوائے اورحلال ہوجائے ,پھرحج کا احرام باندھ کرحج کرے اوردم دے, اوراگردم دینے کی طاقت نہیں تودس دن روزہ رکھے ,تین دن ایام حج میں یوم عرفہ (9/ذی الحجہ) سے پہلے پہلے, اورسات دن حج سے وطن واپس آکر, کیونکہ نبی r کی اتباع میں حاجی کے لئے عرفہ کے دن روزہ نہ رکھنا ہی افضل ہے – آپ r وقوف عرفہ کے دوران روزہ سے نہیں تھے-
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 25:
ایک شخص نے حج قران کا احرام باندھا ,لیکن عمرہ سے فارغ ہونے کے بعد اسنے احرام کھول دیا ,کیا وہ متمتع شمارہوگا؟
جواب :
جی ہاں, حج قران کا احرام باندھنے کے بعد اگرطواف اورسعی کرنے اوربال کٹوانے کے بعد آدمی حلال ہوجائے, اورسابقہ احرام کو عمرہ کے احرام سے بدل دے ,تو وہ متمتع شمارہوگا اوراسے تمتع کا دم دینا ہوگا-
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سوال 26:
ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جس نے حج کیا مگرنمازنہیں پڑھتا ,خواہ وہ عمدأنماز چھوڑے ہوئے ہے یامحض سستی وکاہلی میں ایسا کرتا ہے؟ اورکیا اسکا یہ حج فرض حج کے لئے کافی ہوگا؟
جواب :
جس نے اس حال میں حج کیا کہ وہ نماز نہیں پڑھتا,تو اگروہ نمازکی فرضیت کا منکرہے تومتفقہ طورپرکافرہے اوراسکا حج بھی درست نہیں ,اوراگرمحض سستی وکاہلی کی وجہ سے نمازچھوڑے ہوئے ہے تو اس بارے میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ,بعض علماءکا خیال ہے کہ اس کا حج درست ہے , اوربعض کا خیال ہے کہ یہ حج درست نہیں, لیکن صحیح بات یہی ہے کہ یہ حج درست نہیں ,کیونکہ نبی r کی حدیث ہے:
"ہمارے اوران (کافروں) کے درمیان جوفرق ہے وہ نمازہے ,توجسنے نمازچھوڑدی اسنے کفرکیا "
دوسری حدیث میں آپ نے فرمایا :
"آدمي كے اورکفروشرک کے درمیا ن بس نمازچھوڑنے کا فرق ہے"
اورنبی r کا مذکورہ فرمان ,نمازکی فرضیت کا انکارکرنے والے اورسستی وکاہلی میں نماز چھوڑنے والے سب کو شامل ہے , واللہ ولی التوفیق-
 
Top