ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
ہمارے ہاں سبعۃ أحرف کا کُل موجود ہے یا بعض؟
قرآن مجید کے آغاز سے انتہاء تک مختلف احکامات نازل ہوتے رہے اورکچھ منسوخ کئے جاتے رہے اسی طرح عرضۂ اخیرمیں غیر فصیح وجوہ کو منسوخ کیا گیا اور صرف فصیح وجوہ کوباقی رکھا گیا ۔جیسے کچھ قبائل حَتّٰی کو عَتّٰی اور تَعْلَمُوْنَ کو تِعْلَمُوْنَ پڑھتے تھے ۔
مزید وضاحت
سبعۃ أحرف کا کل موجود یا بعض اس بارہ میں علماء دو حصوں میں تقسیم ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ سبعہ احرف کا کل موجود ہے اور بعض کہتے ہیں کہ سبعہ احرف کا کل موجود نہیں بلکہ بعض ہے۔
ان دونوں باتوں میں بظاہر تضاد وتناقض کی شکل نظر آرہی ہے لیکن فی الحقیقت ایسا نہیں۔ اس بات کو اگر اسی طرح سمجھ لیا جائے تو تضاد اور اشکال حل ہو جاتا ہے کہ سبعہ احرف سے مراد سبعہ اوجہ یا سبعہ لغات یا سبعہ قراء ات ہیں تو کوئی شک نہیں کہ یہ سبعہ لغات یا اوجہ یا قراء ات اب بھی ساتوں کی ساتوں قر آن میں موجود ہیں۔ البتہ ساتوں انواع میں سے ہر نوع کے تحت واقع ہونے والا جمیع اختلاف اس وقت موجود نہیں، وجہ واضح ہے کہ بہت سارا اختلاف عرضۂ اخیرہ میں منسوخ ہو چکاہے ۔ اس لحاظ سے سبعہ احر ف کا بعض موجود ہے۔
چنانچہ ایک لحاظ سے سبعۃ أحرف کل موجود ہے اور ایک لحاظ سے بعض۔
سبعہ احرف میں اصلاً سات طرح کا تغیر فی الکلمات مراد ہے یہ اصل اب بھی ساتوں شکلوں میں موجود ہے۔ البتہ ہر وجہ نوع کے تحت آنے والا مکمل اختلاف اب معمول بہا نہیں ہے۔
قرآن مجید کے آغاز سے انتہاء تک مختلف احکامات نازل ہوتے رہے اورکچھ منسوخ کئے جاتے رہے اسی طرح عرضۂ اخیرمیں غیر فصیح وجوہ کو منسوخ کیا گیا اور صرف فصیح وجوہ کوباقی رکھا گیا ۔جیسے کچھ قبائل حَتّٰی کو عَتّٰی اور تَعْلَمُوْنَ کو تِعْلَمُوْنَ پڑھتے تھے ۔
مزید وضاحت
سبعۃ أحرف کا کل موجود یا بعض اس بارہ میں علماء دو حصوں میں تقسیم ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ سبعہ احرف کا کل موجود ہے اور بعض کہتے ہیں کہ سبعہ احرف کا کل موجود نہیں بلکہ بعض ہے۔
ان دونوں باتوں میں بظاہر تضاد وتناقض کی شکل نظر آرہی ہے لیکن فی الحقیقت ایسا نہیں۔ اس بات کو اگر اسی طرح سمجھ لیا جائے تو تضاد اور اشکال حل ہو جاتا ہے کہ سبعہ احرف سے مراد سبعہ اوجہ یا سبعہ لغات یا سبعہ قراء ات ہیں تو کوئی شک نہیں کہ یہ سبعہ لغات یا اوجہ یا قراء ات اب بھی ساتوں کی ساتوں قر آن میں موجود ہیں۔ البتہ ساتوں انواع میں سے ہر نوع کے تحت واقع ہونے والا جمیع اختلاف اس وقت موجود نہیں، وجہ واضح ہے کہ بہت سارا اختلاف عرضۂ اخیرہ میں منسوخ ہو چکاہے ۔ اس لحاظ سے سبعہ احر ف کا بعض موجود ہے۔
چنانچہ ایک لحاظ سے سبعۃ أحرف کل موجود ہے اور ایک لحاظ سے بعض۔
سبعہ احرف میں اصلاً سات طرح کا تغیر فی الکلمات مراد ہے یہ اصل اب بھی ساتوں شکلوں میں موجود ہے۔ البتہ ہر وجہ نوع کے تحت آنے والا مکمل اختلاف اب معمول بہا نہیں ہے۔