محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
کارہائے نمایاں
جیش اسامہ کی روانگی:
- اس لشکر کی تشکیل رسالت مآب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے عہد مبارکہ میں ہی کردی تھی تاہم آپ کے وصال کے بعد ریاست الاسلامی کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات کے پیش نظر صحابہ کرام کی اکثریت اس لشکر کی فوری روانگی کے حق میں نہیں تھی .اس موقع پر آپ نے موقف اختیار کیا کہ اس لشکر کی تشکیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے بذات خود فرمائی ہے اس لئے اس کی روانگی میں کسی قسم کی تاخیر مناسب نہیں. اس لشکر نے زبردست کامیابیاں حاصل کیں اور فتوحات شام کا دروازہ کھول دیا.
فتنہ منکرین زکوۃ:
- خلیفہ منتخب ہونے کے بعد سب سے پہلے جس فتنہ نے سر اٹھایا وہ منکرین زکوۃ کا تھا. آپ نے فیصلہ کیاا کہ ان منکرین کے خلاف جہاد کیا جائےگا کیونکہ یہ غریبوں کو ان کا حق نہیں دیتے.آپ نے اعلان کیا کہ تمام انسانوں کی ضروریات یکساں ہیں اس لئے سب کو یکساں معاوضہ دیا جائے اور ان کی ضروریات بیت المال سے پوری کی جائیں.
انسدادفتنہ ارتداد:
- حضرت ابوبکر (رض) کے دور کے شروع میں فتنہ ارتداد زوروں پر تھا لیکن صدیق اکبر کی مستقل مزاجی اور صبر سے اسلام پر خطرناک ترین دور بخیر و عافیت ان کی موجودگی میں ختم ہوا اور عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ یقینی بنایا گيا.آپ نے اس فتنہ کے انسداد کی مہم پر حضرت خالد بن ولید کو مامور کیا جنہوں نے کئی مرتدین بشمول مدعی باطل طلیحہ اور مسلمہ کذاب جیسے خطرناک عناصر کا مکمل خاتمہ کردیا.
تسخیر عراق و شام:
- آپ نے مملکت اسلامیہ کے دونوں جانب موجود اس وقت کی بڑی طاقتوں کو للکارا ۔ ایک جانب شام پر تسخیر کی خاطر پہلے حضرت اسامہ بن زید کے لشکر کو شام روانہ کیا جس نے قیصر روم کی افواج کو شکست فاش دے کر شام کی فتوحات کا آغاز کیا.بعد ازاں حضرت ابوعبیدہ ا بن الجراح اور یزید بن ابوسفیان کی قیادت میں لشکر کشی جاری رہی یہاں تک کہ یہ جنگی لحاظ سے اہم ترین صوبہ قیصرروم کے اقتدار سے نکل کر اسلامی خلافت کا حصہ بن گیا
- دوسری جانب حضرت خالد بن ولید اور حضرت مثنی بن حارثہ جیسے مایہ ناز جرنیلوں کے زیر قیادت فوجیں روانہ کرکے شاہ کسری کے اقتدار پر زبردست ضرب لگائي .