بہت تلاش کرنے پر ایک عجیب بات معلوم ہوئی آپ سے بھی شیئر کرتے ہیں صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3979 اور حدیث نمبر 3978 داؤد راز والے ترجمہ صحیح بخاری میں اس طرح درج ہے
حدثني عبيد بن إسماعيل، حدثنا أبو أسامة، عن هشام، عن أبيه، قال ذكر عند عائشة ـ رضى الله عنها ـ أن ابن عمر رفع إلى النبي صلى الله عليه وسلم " إن الميت يعذب في قبره ببكاء أهله ". فقالت إنما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم " إنه ليعذب بخطيئته وذنبه، وإن أهله ليبكون عليه الآن ".
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ' ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا 'ان سے ہشام نے 'ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے کسی نے اس کا ذکر کیا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے بیان کرتے ہیں کہ میت کو قبر میں اس کے گھر والوں کے اس پر رونے سے بھی عذاب ہوتا ہے۔ اس پر عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تو یہ فرمایا تھا کہ عذاب میت پر اس کی بدعملیوں اور گناہوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اور اس کے گھر والے ہیں کہ اب بھی اس کی جدائی پر روتے رہتے ہیں۔