صحیح بخاری
كتاب فضائل الصحابة
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
باب مناقب عمر بن الخطاب أبي حفص القرشي العدوي رضي الله عنه:
باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3679
حدثنا حجاج بن منهال حدثنا عبد العزيز بن الماجشون حدثنا محمد بن المنكدر عن جابر بن عبد اللهرضي الله عنهما قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " رايتني دخلت الجنة فإذا انا بالرميصاء امراة ابي طلحة وسمعت خشفة فقلت: من هذا؟ فقال: هذا بلال ورايت قصرا بفنائه جارية فقلت: لمن هذا؟ فقال لعمر: فاردت ان ادخله فانظر إليه فذكرت غيرتك فقال عمر: بابي وامي يا رسول الله اعليك اغار ".
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالعزیز ماجشون نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن منکدر نے بیان کیا، اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں (خواب میں)جنت میں داخل ہوا تو وہاں میں نے ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی بیوی رمیصاء کو دیکھا ا
ور میں نے قدموں کی آواز سنی تو میں نے پوچھا یہ کون صاحب ہیں؟ بتایا گیا کہ یہ بلال رضی اللہ عنہ ہیں اور میں نے ایک محل دیکھا اس کے سامنے ایک عورت تھی، میں نے پوچھا یہ کس کا محل ہے؟ تو بتایا کہ یہ عمر رضی اللہ عنہ کا ہے۔ میرے دل میں آیا کہ اندر داخل ہو کر اسے دیکھوں، لیکن مجھے عمر کی غیرت یاد آئی (اور اس لیے اندر داخل نہیں ہوا)اس پر عمر رضی اللہ عنہ نے روتے ہوئے کہا میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، یا رسول اللہ! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا۔