• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی سماعِ موتٰی کے منکر تھے !

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے اور کتنے مواقع پر قبر کے مردوں سے خطاب فرمایا تھا ؟؟؟ اگر نہیں تو مان لیں کہ یہ ایک معجزہ تھا - اور اگر یہ عام روٹین تھی تو نبی کی اسوہ آپ کے سامنے ہے -ثابت کیجیے کہ اپنی زندگی میں نبی کریم صل الله علیہ وسلم اکثر و بیشتر مرنے والے یا شہید ہونے والے صحابہ کرام رضوان الله اجمعین سے یا کفار و مشرکین سے خطاب کرتے رہے؟؟؟ -
شیخ رفیق طاہر صاحب فرماتے ہیں
کسی بھی نبی کا زندگی میں ایک بار کام کرلینا اسکے ہمیشہ کے جواز کے حکم کو ثابت کرتا ہے
اگر آپ اس کو معجزہ ہی ثابت کرنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کے لئے مشکل کیا ہے لے آئیں کوئی قول رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہ قلیب بدر کے مردہ کفار سے کلام کرنا معجزہ تھا سیمپل

غلط جملہ حذف، آئندہ کیلئے تنبیہ۔ انتظامیہ!
 

shizz

رکن
شمولیت
مارچ 10، 2012
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
166
پوائنٹ
31
پھر ہمیں کیسا پتہ چلے گا کہ قلیب بدر کے کفار سے کلام کرنا معجزہ تھا کیونکہ آپ یہ مانتی ہیں کہ
نبی کریمﷺ کے علاوہ ہر ایک کی بات صحیح بھی ہو سکتی ہے اور غلط بھی
پھر نبی کریمﷺ کے علاہ کسی اور کی بات ہمارے لئے کس طرح حجت ہوسکتی ہے کہ اس میں غلطی کا امکان بھی ہے

اگر آپ اس کو معجزہ ہی ثابت کرنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کے لئے مشکل کیا ہے لے آئیں کوئی قول رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہ قلیب بدر کے مردہ کفار سے کلام کرنا معجزہ تھا سیمپل
آپ سے بحث کا کیا فائدہ آپ نے تو سرے سے ان تمام آیات ان تمام احادیث کا ہی انکار کر دیا جو کہ معجزات تھے مگر ان میں نہیں لکھا تھا کہ وہ "معجزات" ہیں.
"معجزات کا انکار کوئی مسلمان نہیں کرتا"
یہ آپ ہی کے الفاظ ہیں جب میں نےقرانی آیات پیش کیں تھیں تو آپ نے یہ کہا تھا، مگراب آپ اپنی ہی بات سے پھر رہے ہیں.
 

shizz

رکن
شمولیت
مارچ 10، 2012
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
166
پوائنٹ
31
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے اور کتنے مواقع پر قبر کے مردوں سے خطاب فرمایا تھا ؟؟؟ اگر نہیں تو مان لیں کہ یہ ایک معجزہ تھا - اور اگر یہ عام روٹین تھی تو نبی کی اسوہ آپ کے سامنے ہے -ثابت کیجیے کہ اپنی زندگی میں نبی کریم صل الله علیہ وسلم اکثر و بیشتر مرنے والے یا شہید ہونے والے صحابہ کرام رضوان الله اجمعین سے یا کفار و مشرکین سے خطاب کرتے رہے؟؟؟ -
جی بھائی ٹھیک کہا آپ نے یہ لوگ کبھی ثابت نہیں کر سکتے کیوں کہ غزوہ بدر سے پہلے بھی لوگ مرتے تھے اور بعد میں بھی تو پھر صرف بدر والے واقعہ کا ہی ذکر کرنا اور اس پر بحث کرنا بہت ہی عجیب بات ہے جب ہر انسان دنیا میں مردوں کو سنانے پر قادر ہے تو صحابہ کرام نے بھی سنایا ہوگا اور نبی کی وفات کے بعد تو نبی کی قبر پر ضرور ان سے دعا کی ہوگی اور اپنے مسائل میں ان سے مشورہ بھی کیا ہوگا ، مگر یہ لوگ اسکو کبھی ثابت کر ہی نہیں سکتے
 

فہد ظفر

رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
193
ری ایکشن اسکور
243
پوائنٹ
95
علی مولیٰ صاحب آپ اتنے خوش فہم نہ ہوں انس صاحب نے آپکی بات کا ایک ایک پہلو سے جواب دیا ہے اور جتنے لوگ ہیں نہ یہاں سب سمجھتے ہیں اور جو آپ جواب دیتے ہیں پتا نہیں اسے آپ سمجھ پاتے ہیں کہ یاصرف خانہ پوری کر رہے ہیں ویسے ایک سادہ سا مشورہ ہے جی آپکے لئے کہ کبھی بھولے سے بھی حضرت عمر کے بعد '' رضى الله عنه '' کا اضافہ کر دیا کریں
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
آپ سے بحث کا کیا فائدہ آپ نے تو سرے سے ان تمام آیات ان تمام احادیث کا ہی انکار کر دیا جو کہ معجزات تھے مگر ان میں نہیں لکھا تھا کہ وہ "معجزات" ہیں.
"معجزات کا انکار کوئی مسلمان نہیں کرتا"
یہ آپ ہی کے الفاظ ہیں جب میں نےقرانی آیات پیش کیں تھیں تو آپ نے یہ کہا تھا، مگراب آپ اپنی ہی بات سے پھر رہے ہیں.
جی ہاں معجزات کا انکار کوئی مسلمان نہیں کرتا لیکن جو معجزہ نہ ہو کیااس کو بھی معجزہ ہی مانا چاہئے ؟؟؟؟؟
 

shizz

رکن
شمولیت
مارچ 10، 2012
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
166
پوائنٹ
31
جی ہاں معجزات کا انکار کوئی مسلمان نہیں کرتا لیکن جو معجزہ نہ ہو کیااس کو بھی معجزہ ہی مانا چاہئے ؟؟؟؟؟
یہاں گھوم پھر کر پھر وہی بات آ جاتی ہے جو محمد علی جواد بھی نے کہی ہے
نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے اور کتنے مواقع پر قبر کے مردوں سے خطاب فرمایا تھا ؟؟؟
ثابت کیجیے کہ اپنی زندگی میں نبی کریم صل الله علیہ وسلم اکثر و بیشتر مرنے والے یا شہید ہونے والے صحابہ کرام رضوان الله اجمعین سے یا کفار و مشرکین سے خطاب کرتے رہے؟؟؟ -
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
یہاں گھوم پھر کر پھر وہی بات آ جاتی ہے جو محمد علی جواد بھی نے کہی ہے
نبی کریم صل الله علیہ وسلم نے اور کتنے مواقع پر قبر کے مردوں سے خطاب فرمایا تھا ؟؟؟
ثابت کیجیے کہ اپنی زندگی میں نبی کریم صل الله علیہ وسلم اکثر و بیشتر مرنے والے یا شہید ہونے والے صحابہ کرام رضوان الله اجمعین سے یا کفار و مشرکین سے خطاب کرتے رہے؟؟؟ -
اس کے لئے غزوہ احد میں سید الشہدا ء اسد اللہ و رسول عم النبی حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کا احوال پڑھ لیں شکریہ
 

shizz

رکن
شمولیت
مارچ 10، 2012
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
166
پوائنٹ
31
اس کے لئے غزوہ احد میں سید الشہدا ء اسد اللہ و رسول عم النبی حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کا احوال پڑھ لیں شکریہ
بہتر ہے کہ آپ پورا حوالہ دیں، آدھی ادھوری بغیر حوالے کے بات نہ کریں
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
اس کے لئے غزوہ احد میں سید الشہدا ء اسد اللہ و رسول عم النبی حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کا احوال پڑھ لیں شکریہ

بہتر ہے کہ آپ پورا حوالہ دیں، آدھی ادھوری بغیر حوالے کے بات نہ کریں
 

Ali Muhammad Ali

مبتدی
شمولیت
جولائی 26، 2016
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
13
الملل والنحل یعنی قوموں کا عروج و زوال --- ابن حزم --- جو یہ گمان کرتا ہے کہ میت کو اسکی قبر میں زندہ کیا جاتا ہے تو یہ غلط ہے

ابن حزم (المتوفی: 456ھ) لکھتے ہیں کہ:
فروعون والوں کے متعلق فرمایا ہے "النَّارُ‌ يُعْرَ‌ضُونَ عَلَيْهَا غُدُوًّا وَعَشِيًّا ۖ وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ أَدْخِلُوا آلَ فِرْ‌عَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابِ" (ان لوگوں کو صبح و شام آگ پر پیش کیا جاتا ہے - اور جس روز قیامت قائم ہو گی (تو حکم دیا جائے گا کہ) فرعون والوں کو سخت ترین عذاب میں داخل کر دو) - (سورة المؤمن:46)

یہ آگ پر پیش کرنا عذاب قبر ہے - اس کو عذاب قبر محض اس لیے کہا گیا اور قبر کی طرف منسوب کیا گیا کہ اکثر مردوں میں دستور یہی ہے کہ انھیں قبر میں دفن کیا جاتا ہے - حالاں کہ ہم جانتے ہیں کہ ان مردوں میں وہ بھی ہوتے ہیں جنھیں درندے کھا جاتے ہیں - اور جو غرق ہو جاتے ہیں اور انھیں دریائی جانور کھا جاتے ہیں - اور جو جل جاتے ہیں اور جو سولی پر چڑھائے اور لٹکا دیے جاتے ہیں - اگر واقعہ اس شخص کے اندازے کے مطابق ہوتا جو یہ گمان کرتا ہے کہ عذاب اسی مقررہ و معمولی قبر میں ہوتا ہے تو ان مردوں کے لیے نہ فتنہ ہوتا نہ عذاب قبر اور نہ سوال - نعوذ باللہ من ھذا - بلکہ ہر میت کے لیے فتنہ و امتحان سوال ضروری ہے اور اس کے بعد قیامت تک کے لیے سرور ہے یا تنگی - پھر قیامت کے روز ان کو ان کے اجر دیے جائیں گے اور یہ لوگ جنت یا دوزخ میں منتقل ہوں گے -

مزید آگے قبر کی وضاحت ان الفاظ میں فرماتے ہیں کہ:
روح بدن سے نکلنے کے بعد قیامت تک جس مقام میں مقیم ہوتی ہے وہی اس کی قبر ہے -

جو یہ گمان کرتا ہے کہ میت کو اس کی قبر میں زندہ کیا جاتا ہے تو یہ غلط ہے - اس لیے کہ مذکورہ بالا آیات اس سے روکتی ہیں - اگر ایسا ہوتا تو پھر ہمیں الله تعالی نے تین مرتبہ زندہ کیا اور تین مرتبہ موت دی - اور یہ باطل اور خلاف قرآن ہے - (الملل والنحل یعنی قوموں کا عروج و زوال: مترجم: عبد الله عمادی: جلد 2 ، صفحہ 736)
 
Top