• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت عیسی علیہ السلام بھی حنفی مقلد ہوں گے؟؟

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
جزاک اللہ خیرا
معذرت سر، جذبات میں آ کر لکھ دیا، دراصل مجھے دین کی غلط گائیڈنگ سے سخت نفرت ہے، میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی صاف صاف دین اسلام کو بیان کیا کرے، اب دیکھیں یہ کوئی بات ہے کہ عیسی علیہ السلام حنفی ہوں گے (معاذاللہ) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نجات یافتہ قوم بھی ان لوگوں کو بتایا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کے طریقے پر ہوں گے۔

اب عیسی علیہ السلام جو قیامت کی ایک بڑی نشانی ہیں، جو اپنے دور میں خود اللہ کے رسول رہے ہیں، اب جب وہ امتی بن کر آئیں گے تو کیا ان سے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھور کر ایک امتی ابوحنیفہ کی پیروی کریں گے؟ کیا جو خود رسول رہے ہیں اور ان کی شریعت منسوخ ہو چکی ہے اب، کیا وہ رسول کی اتباع کی اہمیت نہیں جانتے ہوں گے، آدمی بات کرتے ہوئے کچھ تو احتیاط کا دامن تھامتا ہے۔

ایسی بھی کیا ابوحنیفہ کی محبت میں انسان اتنا اندھا ہو جائے کہ عیسی علیہ السلام جیسی شخصیت کو ایسے شخص کا مقلد بنا دیا جائے جس پر جرح موجود ہے، جس کو محدثین بھی اہل رائے میں شمار کریں، انسان کو کچھ تو ہوش سے بھی کام لینا چاہیے، بس اسی نظریے کے تحت میں نے ایسا لکھا ہے۔ اگر کوئی ان احناف میں سے ایسا نہیں ہے تو اچھی بات ہے۔

اللہ ہم سب کو ہدایت پر قائم رکھے آمین
بھائی دین کی غلط گائیڈنگ سے مجھے بھی نفرت ہے اور ہونی بھی چاہیئے۔
اب جیسے حافظ عمران الٰہی بھائی نے یہ حوالہ دیا ہے تو میں دیکھوں گا کہ یہ کیوں کہا گیا، کن دلائل کی بنیاد پر اور کیا یہ رائے ٹھیک ہے یا نہیں۔ جب ہم تمام علماء کی آراء کو ان کا تفرد کہہ کر چھوڑ دیتے ہیں تو حنفی علماء نے آخر کیا قصور کیا ہے جو اپنی متفرد رائے نہیں پیش کر سکتے؟؟ اور ہم ان کے پیچھے لٹھ لے کر کیوں پڑ جاتے ہیں۔
آپ کو بھی چاہیے تھا کہ فورا تحقیق کرتے بجائے ایسی بات کرنے کے۔
اللہ پاک آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
لیکن آپ کے علما نے تو لکھا ہے کہ وہ حنفی مقلد ہوں گے،جیسا کہ علامی علاء الدین الحصکفی نے الدرالمختار میں لکھا ہے :
وَقَدْ جَعَلَ اللَّهُ الْحُكْمَ لِأَصْحَابِهِ وَأَتْبَاعِهِ مِنْ زَمَنِهِ إلَى هَذِهِ الْأَيَّامِ، إلَى أَنْ يَحْكُمَ بِمَذْهَبِهِ عِيسَى - عَلَيْهِ السَّلَامُ
الدر المختار :ج ۱۔ ص۵۶
اور اسی طرح علامہ عبد اللطیف ٹھٹھوی نے بھی حضرت عیسی کا حنفی مقلد ہونا بڑے فخر سے بیا ن کیا ہے (ذب ذبابات الدراسات:ج۱، ص۲۶۷۸
بلکہ بعض ناعاقبت اندیش احناف نے تو اس کے بارے بہت عجیب و غریب باتیں لکھیں ہیں جن کو نقل کرتے ہوے قلم کو بھی پسینہ آجاتا ہے ،ان چیزوں سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ تقلیدی ذہن حضرت عیسی علیہ السلام کو مقلد بنانے پر ادھار کھاے بیٹھے ہیں تو وہ دوسروں کو مجتہد کیدے مان سکتے ہیں الامان والحفیظ
اگرچہ آپ کو بجائے طرز اعتراض کے طرز سوال اختیار کرنا مناسب تھا لیکن خیر۔

کسی بھی مذہب و مسلک کے علماء اپنی مختلف آراء رکھتے ہیں جو کبھی تو دیگر علماء کو قبول ہوتی ہیں اور کبھی انہیں تفرد سمجھ کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ میں پہلے بھی بارہا عرض کر چکا ہوں کہ فقہ حنفی یا کوئی بھی فقہ اتنا جامد نہیں ہے جتنا ہمارے بہت سے بھائی سمجھتے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ اکثر کی نیت غلط نہیں ہوتی لیکن بعض صرف غلطی پر جمے رہتے بھی ہیں۔ لیکن عوام میں اکثریت ایسی نہیں ہوتی۔
فقہ کس قدر جامد ہے میں کافی تفصیل سے اس تھریڈ میں عرض کرچکا ہوں۔ اگر آپ ملاحظہ فرمانا چاہیں تو اس کی تمام پوسٹس ملاحظہ فرمائیں۔ لنک

اب اس مسئلے کی طرف آئیں۔ الدر المختار ایک مختصر کتاب ہے جو ایک اور کتاب تنویر الابصار کی شرح ہے۔ الدر المختار علامہ علاء الدین محمد بن علی الحصکفی (المتوفی 1088ھ) کی تصنیف فرمودہ کتاب ہے اور اس کو پڑھنے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ اسے علامہ ابن عابدین رح کے حاشیہ کے ساتھ پڑھا جائے۔
اس کے بارے میں علامہ ابن عابدین رح فرماتے ہیں جس کا خلاصہ یہ ہے کہ الدر المختار اور اس طرح کی دوسری کتابوں سے فتوی دینے کا اعتبار نہیں ہے کیوں کہ یہ شدت اختصار اور ایجاز کی وجہ سے مبہم ہونے کے قریب ہیں اور ان میں بہت سی جگہوں پر نقل میں کمی بھی ہے اور بسا اوقات غیر راجح اقوال کی ترجیح بھی۔۔۔۔ الخ (شرح رسم عقود المفتی ص12، مکتبۃ البشری)
تو مزید اس قسم کی کتب سے اعتراض کرنے سے پہلے اس کا خیال رکھا کیجیے۔ کل مذہب شافعی کی طرف ارتحال والے اعتراض میں بھی یہ تفصیل عرض کرنے کا ارادہ تھا لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے چھوڑ دیا۔

علامہ ابن عابدین رح نے اس قول کی تفصیل بیان کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا رد بھی کیا ہے۔ ملاحظہ فرمائیے:۔
(قوله: إلى أن يحكم بمذهبه عيسى - عليه السلام -) تبع فيه القهستاني وكأنه أخذه مما ذكره أهل الكشف أن مذهبه آخر المذاهب انقطاعا فقد قال الإمام الشعراني في الميزان ما نصه: قد تقدم أن الله تعالى لما من علي بالاطلاع على عين الشريعة رأيت المذاهب كلها متصلة بها، ورأيت مذاهب الأئمة الأربعة تجري جداولها كلها، ورأيت جميع المذاهب التي اندرست قد استحالت حجارة، ورأيت أطول الأئمة جدولا الإمام أبا حنيفة ويليه الإمام مالك، ويليه الإمام الشافعي، ويليه الإمام أحمد، وأقصرهم جدولا الإمام داود، وقد انقرض في القرن الخامس، فأولت ذلك بطول زمن العمل بمذاهبهم وقصره فكما كان مذهب الإمام أبي حنيفة أول المذاهب المدونة فكذلك يكون آخرها انقراضا، وبذلك قال أهل الكشف اهـ لكن لا دليل في ذلك، على أن نبي الله عيسى على نبينا وعليه الصلاة والسلام يحكم بمذهب أبي حنيفة وإن كان العلماء موجودين في زمنه فلا بد له من دليل، ولهذا قال الحافظ السيوطي في رسالة سماها الإعلام ما حاصله: إن ما يقال إنه يحكم بمذهب من المذاهب الأربعة باطل لا أصل له، وكيف يظن بنبي أنه يقلد مجتهدا مع أن المجتهد من آحاد هذه الأئمة لا يجوز له التقليد، وإنما يحكم بالاجتهاد، أو بما كان يعلمه قبل من شريعتنا بالوحي، أو بما تعلمه منها وهو في السماء، أو أنه ينظر في القرآن فيفهم منه كما كان يفهم نبينا - عليه الصلاة والسلام - اهـ واقتصر السبكي على الأخير.
وذكر منلا علي القاري أن الحافظ ابن حجر العسقلاني سئل هل ينزل عيسى - عليه السلام - حافظا للقرآن والسنة أو يتلقاهما عن علماء ذلك الزمان؟ فأجاب: لم ينقل في ذلك شيء صريح، والذي يليق بمقامه - عليه الصلاة والسلام - أنه يتلقى ذلك عن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - فيحكم في أمته كما تلقاه منه؛ لأنه في الحقيقة خليفة عنه. اهـ. وما يقال إن الإمام المهدي يقلد أبا حنيفة، رده منلا على القاري في رسالته المشرب الوردي في مذهب المهدي وقرر فيها أنه مجتهد مطلق، ورد فيها ما وضعه بعض الكذابين من قصة طويلة. حاصلها: أن الخضر - عليه السلام - تعلم من أبي حنيفة الأحكام الشرعية، ثم علمها للإمام أبي القاسم القشيري، وأن القشيري صنف فيها كتبا وضعها في صندوق، وأمر بعض مريديه بإلقائه في جيحون، وأن عيسى - عليه السلام - بعد نزوله يخرجه من جيحون ويحكم بما فيه، وهذا كلام باطل لا أصل له، ولا تجوز حكايته إلا لرده كما أوضحه ط وأطال في رده وإبطاله فراجعه.
الرد المحتار 1۔57 ط دار الفکر

میں اس کا خلاصہ بیان کر دیتا ہوں۔ عربی جاننے والوں کے لیے اس کا ترجمہ بھی خاصا دلچسپ ہوگا۔
علامہ ابن عابدین رح مصنف کی اس بات کا رد کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ مصنف نے اس میں علامہ قہستانی (فقیہ حنفی مفتی بخاریٰ المتوفی 953 ھ۔۔۔۔ از ناقل) کی پیروی کی ہے جنہوں نے یہ قول اصحاب کشف کے اقوال سے اخذ کیا ہے۔ آگے وہ اقوال بیان فرمانے کے بعد فرماتے ہیں کہ ان میں اس بارے میں کوئی دلیل نہیں ہے کہ عیسی علیہ السلام ابو حنیفہ رح کے مسلک کے مطابق فیصلے کریں گے۔
علامہ سیوطی رح فرماتے ہیں کہ یہ کہنا کہ عیسی علیہ السلام کسی مسلک کی پیروی کریں گے باطل ہے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ نبی کسی مجتہد کی پیروی کرے حالاں کہ مجتہد کے لیے دوسرے مجتہد کی پیروی درست نہیں ہے۔یا تو وہ اجتہاد سے فیصلے کریں گے یا پہلے سے ہماری شریعت کے بارے میں جانتے ہوں گے اس سے فیصلے کریں گے، یا جو کچھ آسمان میں ہماری شیعت سیکھی اس سے فیصلے کریں گے اور یا قرآن کریم سے ہمارے نبی صلوات اللہ علیہ و سلامہ کی طرح مفہوم سمجھیں گے۔
حافظ ابن حجر عسقلانی رح فرماتے ہیں کہ ان کے مقام کے لائق یہ ہے کہ انہوں نے نبی کریم ص سے یہ سیکھا ہو اور اس کے مطابق فیصلہ کریں۔
اور جو امام مہدی کے بارے میں کہا جاتا ہےکہ وہ حنفی ہوں گے۔ ملا علی قاری رح نے اسے باطل قرار دیا ہے۔

اب ذرا سا انصاف کا دامن تھام کر دیکھیے۔ یہ رد کون کر رہا ہے؟ حنفی علما۔ کس پر کر رہے ہیں؟ حنفی عالم کے خلاف۔ کس بات پر کر رہے ہیں؟ جو ان کے مسلک کے لیے ترجیح کا باعث ہے۔
اگر جیسا کہ شاہد نذیر کہتے ہیں حنفی علماء باطل کا اثبات کیا کرتے اور جو کچھ وہ آدمی کہتا ہے تو کیا یہاں اس طرح رد کرتے؟؟ الیس منکم رجل رشید؟

کیا ان سے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھور کر ایک امتی ابوحنیفہ کی پیروی کریں گے؟ کیا جو خود رسول رہے ہیں اور ان کی شریعت منسوخ ہو چکی ہے اب، کیا وہ رسول کی اتباع کی اہمیت نہیں جانتے ہوں گے، آدمی بات کرتے ہوئے کچھ تو احتیاط کا دامن تھامتا ہے۔
کیا آپ نے گراموفون کے ریکارڈ کی سوئی کو اٹکتے کبھی دیکھا ہے؟ کون کہتا ہے کہ ہم نبی مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم کو چھوڑ کر ابو حنیفہ کی پیروی کرتے ہیں؟ مجھے افسوس تو اس پر ہے کہ آپ لوگوں کو جو اور جیسا دکھادیا گیا ہے آپ نےقبول کر لیا۔
اللہ ہم سب کو ہدایت پر رکھے۔ آمین
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

استغفراللہ
اللہ ان ظالموں کو ہدایت عطا فرمائے آمین

حنفیوں پر شاہد نذیر بھائی کا تبصرہ بالکل درست ہوتا ہے کہ یہ جھوٹے ، مکار، اور دھوکے باز ہیں۔ اللہ حنفیوں کے شر سے امت مسلمہ کو محفوظ فرمائے آمین

جب دو ممبران آپس میں بات کر رہے ہوں تو درمیان میں داخل ہونا ضروری نہیں جب تک ان کی بات ختم نہ ہو جائے پھر بھی اگر بہت ضروری ھے تو موضوع کے مطابق بات کرنا ہی اچھا ہوتا ھے، نیچے ایک کلپ ھے اس کا عنوان لکھنے والا بھی آپ جیسا جذباتی ہو گا جس نے ایک کی غلطی پر پوری جماعت کو ایسا کہہ دیا، اگر آپ کے پاس خطیب صاحب کی اس بات کا جواب ہو تو ضرور عنایت فرمائیں کیونکہ آپ ان کے کلپس اکثر پیش کرتے رہتے ہیں اگر کہیں کلپ میں ایرر ھے تو چیک کریں کہیں کسی کی کوئی شرارت نہ ہو ، شکریہ!

اے لوگو! محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے ایک رسول ہیں ان سے پہلے بھی رسول آئے اور گئے، آدم علیہ السلام آئے گئے، موسٰی علیہ السلام آئے اور گئے، عیسٰی علیہ السلام پیدا ہوئے اور فوت ہوئے!


والسلام​
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم




نیچے ایک کلپ ھے اس کا عنوان لکھنے والا بھی آپ جیسا جذباتی ہو گا جس نے ایک کی غلطی پر پوری جماعت کو ایسا کہہ دیا، اگر آپ کے پاس خطیب صاحب کی اس بات کا جواب ہو تو ضرور عنایت فرمائیں کیونکہ آپ ان کے کلپس اکثر پیش کرتے رہتے ہیں اگر کہیں کلپ میں ایرر ھے تو چیک کریں کہیں کسی کی کوئی شرارت نہ ہو ، شکریہ!

اے لوگو! محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے ایک رسول ہیں ان سے پہلے بھی رسول آئے اور گئے، آدم علیہ السلام آئے گئے، موسٰی علیہ السلام آئے اور گئے، عیسٰی علیہ السلام پیدا ہوئے اور فوت ہوئے!


والسلام​
وعلیکم السلام بھائی جان
یہ کلپ توصیف الرحمان راشدی صاحب کا ہے۔
اس کلپ کو یہاں سے کاٹا گیا ہے صرف اپنے مقصد کی برآری کے لیے۔ یہ جوش خطابت میں یہ الفاظ بولتے ہیں اور پھر فورا ان کی تصحیح کردیتے ہیں لیکن کسی عقل کے اندھے نے اس تصحیح کو کاٹ دیا ہے اور آگے تقریر کے ساتھ ملا دیا ہے۔
آپ جانتے ہیں کیوں؟ صرف اس لیے کہ ایک عالم کے الفاظ کو غلط بنا کر مسلک اہل حدیث پر طعن کیا جا سکے۔ اگرچہ توصیف صاحب کی کچھ ویڈیوز میں یہ کام مولانا طارق جمیل صاحب کے ساتھ کیا گیا ہے لیکن غلط غلط ہوتا ہے چاہے جو بھی کرے۔
حق فورم پر میں نے اس کام کا سختی سے رد کیا تھا کافی عرصہ پہلے جب سلفی نام کے ایک اہل حدیث بھائی نے اس کی اصل ویڈیو لگائی تھی۔
فورم انتظامیہ نے بھی فوری ایکشن لیا تھا۔
اللہ پاک ہم سب کو حق پر رکھے اور تعصب سے حفاظت فرمائے۔

اگر کسی ساتھی کے پاس ان کی پوری ویڈیو ہو تو یہاں لگا دیں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

منہ زبانی نہیں اگر کلپس ایرر ھے تو اسے کنفرم کریں اسی کلپس کے ساتھ، مجھے اس کی ضرورت ھے۔

والسلام
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم

منہ زبانی نہیں اگر کلپس ایرر ھے تو اسے کنفرم کریں اسی کلپس کے ساتھ، مجھے اس کی ضرورت ھے۔

والسلام
میں ویڈیوز ڈھونڈ نہیں سکتا۔
کوئی اور ساتھی ہی ڈھونڈ کر دیں گے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
مجھے افسوس تو اس پر ہے کہ آپ لوگوں کو جو اور جیسا دکھادیا گیا ہے آپ نےقبول کر لیا۔
اللہ ہم سب کو ہدایت پر رکھے۔ آمین
ضمیر ’’ آپ ‘‘ سے مراد ؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
ضمیر ’’ آپ ‘‘ سے مراد ؟
بعض وہ اہل حدیث حضرات جو صرف اپنے علماء کی تقلید میں اعتراضات کرتے ہیں۔
جیسے ارسلان بھائی نے کہا "رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر ایک امتی کی پیروی کریں گے" حالاں کہ ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ آپ ص کو "چھوڑ" کر ایک امتی کی پیروی کی جائے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
بعض وہ اہل حدیث حضرات جو صرف اپنے علماء کی تقلید میں اعتراضات کرتے ہیں۔
جیسے ارسلان بھائی نے کہا "رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر ایک امتی کی پیروی کریں گے" حالاں کہ ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ آپ ص کو "چھوڑ" کر ایک امتی کی پیروی کی جائے۔
بعض اہل حدیث حضرات نے بعض حنفی حضرات پر یہ الزام لگایا ہے ۔ جو بالکل درست ہے ۔ ہاں یہ ممکن ہے کہ آپ ان بعض میں سے نہیں ہوں گے ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
مجتہد ہوں گے۔
جب آئیں گے تب پوچھیے گا۔ ابھی سے یہ پوچھنے کا کیا فائدہ؟
اس کا فیصلہ تو مقلد پہلے ہی کرچکے ہیں۔ مقلدوں کا کہنا ہے کہ اجتہاد کا دروازہ اب ہمیشہ کے لئے بند ہوچکا ہے اور امین اوکاڑوی صاحب فرماتے ہیں اب جو بھی اجتہاد کا دعویٰ لے کر اٹھے گا اس کا دعویٰ اس کے منہ پر مارا جائے گا۔ اب ظاہر ہے کہ جو بھی آئے گا چاہے وہ نبی ہی کیوں نہ ہو تقلید کے دروازے سے ہی گزر کر آئے گا کیونکہ اجتہاد کے دروازے پر لگے تالے کی چابی تو ابوحنیفہ کے ساتھ انکی قبر میں دفن کردی گئی ہے جو شاید انہیں کے ساتھ مٹی میں مل چکی ہے۔ اسی نظریے کے تحت تو مقلدین عیسیٰ علیہ السلام کے حنفی مقلد ہونے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ چونکہ مقلدین کے نزدیک فقہ حنفی میں ہر مسئلہ کا حل موجود ہے تو اس مسئلہ کو کیسے چھوڑا جاتا سو جواب دے دیا گیا ہے۔ اب اشماریہ صاحب اپنے اس مذہبی فیصلے کو رد کرکے شاید خود مجتہد ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں۔
 
Top