دیکھ لو آئینہ
:)
" اذا ذبح کلبہ و باع لحمہ جاز۔"
جب اپنا کتا ذبح کرے اور اس کا گوشت بیچے جائز ہے۔ (فتاویٰ عالمگیری جلد 3 صفحہ 115، اور فقہ حنفی پر اعتراضات کے جوابات ص 372)
فالمقلد فی حاصل أمرہ ملحق نفسہ بالبھائم فی اتباع الأولاد الأمھات علی مناھجھا بلا تمییز فإن ألحق نفسہ بھا لفقدہ آلۃ التمییز فمعذور فید اویٰ ولا یناظر، وإن ألحقہ بھا ومعہ آلۃ التمییز فالسیف أولیٰ بہ حتی یقبل علی الألۃ’’
(تقسیم الأدلۃ، مطبع دارالکتب العلمیۃ بیروت ، لبنان)
تقلید کا ما حاصل(نتیجہ) یہ ہے کہ
مقلد اپنے آپ کو
جانوروں (ڈنگروں ) کی لسٹ میں شامل کر لیتا ہے جس طرح
جانوروں کے بچے اپنی ماؤوں کے پیچھے آنکھیں بند کر کے چلتے ہیں (اسی طرح
مقلد اپنے خود مقرر کردہ پیشوا کے قول پر بغیر دلیل کے آنکھیں بند کر کے عمل کرتا ہے)
مقلد دماغی مریض ہوتاہ ے: الدبوسی مزید لکھتے ہیں: اگر
مقلد نے اپنے آپ کو
جانور(ڈنگر) اس لئے بنا لیا ہے کہ وہ عقل و شعور سے پیدل ہے تو اس کا (دماغی ہسپتال میں ) علاج کرایا جائے۔
مقلد کو مناظرہ کی اجازت نہیں: ابو زید الدبوسی حنفی ان بدعتی تقلید پرستوں کو قیمتی مشورہ دیتے ہیں جو دن رات مناظروں کا ڈھونگ رچائے پھرتے رہتے ہیں کہ عقل کے اندھو:
‘
‘ولا یناظر’’ کہ ایک دماغ خراب مقلد سے مناظرہ ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ یہ تو عقل سے پیدل ہوتا ہے۔
حافظ ابن عبدالبر اندلسی رحمہ اللہ نے فرمایا:’’
لافرق بین مقلد و بھیمۃ‘‘
مقلد اور
جانور میں کوئی فرق نہیں۔(جامع بیان العلم وفضلہ،جلد 2، صفحہ 228)
فقہ حنفی کتا اٹھا کر نماز پڑھنے کا بیان